Tag: آٹے کا بحران

  • ملک بھر میں آٹے کا بحران،  قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    ملک بھر میں آٹے کا بحران، قیمتیں آسمان چھونے لگیں

    لاہور : ملک بھر میں آٹے کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں ، لاہور سکھر اور پشاور میں آٹا 150 فی کلو ہوگیا، جس پر شہری بلبلا اُٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آٹے کے بحران کے باعث قیمتیں آسمان چھونے لگیں، مختلف شہروں میں آٹا 150 روپے میں فروخت ہونے لگا۔

    چوبیس گھنٹے میں فی کلو آٹا بیس روپے مہنگا ہوا ، یوٹیلیٹی اسٹورز پر سستا آٹا کے انتظارمیں شہری خوار ہوگئے۔

    فیصل آباد میں آٹا 145روپے کلو،لاہورمیں150 روپے ہوگیا ، اسی طرح کراچی سمیت سندھ میں حالات بڑے خراب ہیں، سکھر میں آٹاایک دن میں بیس روپے اضافہ کے ساتھ ایک سوپچاس روپے اور کراچی میں150 سے 160 روپے فی کلو ہوگیا۔

    پنجاب سے گندم سپلائی کی بندش کے باعث پشاور میں بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت تین ہزار روپے ہوگئی ہے۔

    لاہور میں گندم کی فی من قیمت4ہزار800 روپے تک پہنچ گئی ، پنجاب حکومت فلور ملز کو گندم 2 ہزار200 روپے فی من فراہم کررہی ہے اور گندم کی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔

    ملتان میں 10 کلو آٹے کا سرکاری تھیلا 648 روپے اور 20 کلو آٹے کا سرکاری تھیلا 1295 روپے میں فروخت ہورہا ہے جبکہ فائن آٹےکے 15 کلو تھیلے کی قیمت 1800 سے 2000 روپے ہوگیا ہے۔

    سکھر میں بھی ہول سیل مارکیٹ میں آٹا 135روپے کلو ہوگیا جبکہ عام مارکیٹ میں آٹا 150 کلو ، چکی کا آٹا 155 روپے فی کلو مل رہا ہے جبکہ 2 روز قبل دس کلو آٹے کا تھیلا1250روپے کا تھا اور آج اوپن مارکیٹ میں آٹےکے10کلو تھیلے کی قیمت 1350روپے ہوگئی۔

    کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دیگر شہروں میں آٹے کی قلت اورقیمت میں اضافہ برقرار ہے ، ایک ہفتہ قبل 2300 میں فروخت ہونیوالا 20 کلو آٹے کا تھیلہ 2800 روپے پرجا پہنچا۔

  • گندم کے وافر ذخائر موجود لیکن ملک میں آٹے کا بحران شدید، قیمتیں بڑھانے پر کارروائی ہوگی

    گندم کے وافر ذخائر موجود لیکن ملک میں آٹے کا بحران شدید، قیمتیں بڑھانے پر کارروائی ہوگی

    اسلام آباد: ملک میں آٹے کا بحران شدید ہو گیا ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر لمبی قطاریں بننے لگیں، دوسری طرف نیشنل فلڈ ریسپانس سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، اور قلت کا کوئی خدشہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوآرڈینیٹر نیشنل فلڈ ریسپانس سینٹر میجر جنرل ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، قلت کا کوئی خدشہ نہیں، ملک میں 7 ملین ٹن گندم موجود ہے، اور ایک ملین ٹن مزید آ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا لوگوں تک گندم اور آٹا پہنچانے میں مسائل نہیں ہوں گے، ذخیرہ اندوزی کرنے اور قیمت بڑھانے والوں کے خلاف حکومت کارروائی کرے گی۔

    کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ ملک میں بیجوں کی قلت ہے، جو جلد پوری ہو جائے گی۔

    ادھر ملک میں آٹے کا بحران شدید ہو گیا ہے، جس پر عوام کی پریشانی حدوں کو چھونے لگی ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز پر لمبی قطاریں لگ رہی ہیں، اور غریب عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل ہو گیا ہے۔

    کوئٹہ میں فی کلو آٹا 130 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2350 روپے کا ہو گیا، جلالپور بھٹیاں میں بھی آٹا نایاب ہے، چکی پر 130 روپے کلو ملنے لگا، سکھر میں آٹے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، فی کلو قیمت 120 روپے سے بڑھ گئی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی جانب سے امداد کا سلسلہ جاری ہے، 60 فی صد امدادی سامان سندھ بھجوایا گیا، مزید بھی بھیجا جائے گا، تمام سامان کا ڈیٹا موجود ہے۔

    احسن اقبال نے کہا وقت آ گیا ہے کہ پنجاب والے سندھ اور بلوچستان کی مدد کریں، سیلاب سے محفوظ پاکستانی ڈوبے ہوؤں کا ہاتھ تھام لیں تو کسی بیرونی امداد کی ضرورت نہیں پڑے گی۔