Tag: آڈیٹر جنرل

  • سرکاری افسران و ملازمین غریب بن کر فنڈز لیتے رہے، آڈیٹر جنرل نے بھانڈا پھوڑ دیا

    سرکاری افسران و ملازمین غریب بن کر فنڈز لیتے رہے، آڈیٹر جنرل نے بھانڈا پھوڑ دیا

    اسلام آباد: آڈیٹر جنرل نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری افسران و ملازمین غریب بن کر فنڈز لیتے رہے، غیر متعلقہ اضلاع سے مستحقین کی رقوم نکلوا لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے سوشل سیفٹی نیٹ آڈٹ رپورٹ 22-2021 جاری کردی، جس میں 13 ارب 41کروڑ روپے کیخلاف ضابطہ اخراجات و ادائیگیوں کا انکشاف سامنے آیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ مردہ افراد اور 120سال عمر کے مشکوک مستحقین کے نام پر رقوم جاری ہوئیں ، بی آئی ایس پی ملازمین میں پرفارمنس الاؤنس کے نام پر کروڑوں روپے کی بندر بانٹ کی گئی۔

    آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ سرکاری افسران وملازمین غریب بن کر فنڈز لیتے رہے، ایجنٹس، اے ٹی ایم کے ذریعے غیر متعلقہ اضلاع سے مستحقین کی رقوم نکلوا لی گئیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مستحق خواتین کے جعلی سروے، دہرے اعدادوشمار سے خرانے کو نقصان پہنچایا گیا۔

  • توانائی کے شعبے میں 10کھرب روپےکی بےضابطگیوں کا انکشاف

    توانائی کے شعبے میں 10کھرب روپےکی بےضابطگیوں کا انکشاف

    اسلام آباد : توانائی کے شعبے میں تقریباً دس کھرب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، آڈیٹر جنرل  آف پاکستان نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ بے ضابطگیوں میں واپڈا اور وزارت پانی بجلی کی ذیلی کمپنیاں شامل ہیں۔

    آڈیٹر جنرل کی رپورٹ سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران حکومت نے تقریباً بیس کھر ب روپے پاور سیکٹر کودیئے۔

    یہ ہی نہیں اس عرصے میں بجلی کےنرخوں میں تقریباً دو سو فیصد کا اضافہ بھی کیا گیا۔آڈیٹر جنرل کی تحقیقات کے مطابق ان مالی بے ضابطگیوں میں واپڈا، اور وزارت پانی وبجلی کی ذیلی کمپنیاں شامل ہیں۔

    آڈیٹر جنرل نے گزشتہ پانچ کے چالیس کھرب روپے غیر تصفیہ شدہ اکاؤنٹس پر بھی اعتراضات اٹھائے ہیں۔ صرف واپڈا میں ہی تین سو انہتر ارب روپے کے غیر ضروری اخراجات اور ادائیگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نادہندگان کے میٹرز نکال دیئے جانے کے باوجود ان کو بجلی کی فراہمی جارہی رہتی ہے۔ نجی پاور پلانٹس اور ٹھیکیداروں سے بھی پندرہ ارب روپے کی وصولیاں نہیں کی گئیں۔