Tag: آکسفورڈ یونیورسٹی

  • بانی پی ٹی آئی کی بطور چانسلر نامزدگی کے خلاف آکسفورڈ یونیورسٹی میں پٹیشن دائر

    بانی پی ٹی آئی کی بطور چانسلر نامزدگی کے خلاف آکسفورڈ یونیورسٹی میں پٹیشن دائر

    اسلام آباد : بانی پی ٹی آئی کی بطورچانسلر نامزدگی کے خلاف آکسفورڈ یونیورسٹی کو متعدد ای میلز موصول ہوگئی، جس میں نامزدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی بطورچانسلر نامزدگی کے خلاف آکسفورڈ یونیورسٹی میں پٹیشن دائرکردی گئی۔

    ڈیلی میل نے بتایا کہ یونیورسٹی کو بانی پی ٹی آئی کے خلاف پٹیشن اور غصے سے بھرپور متعدد ای میلز موصول ہوئی ہیں، جس میں بانی پی ٹی آئی کے چانسلر کی نامزدگی جمع کرانے پرتشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    پٹیشن میں کہا گیا بانی پی ٹی آئی کا عوامی اور ذاتی ریکارڈ پریشان کن ہیں، اس کا بغور جائزہ لینا ضروری ہے، انہوں نے اکثر ایسے خیالات کا اظہار کیا ہے اور ایسے اقدامات کیے ہیں جو انتہا پسندگروہ خاص کر طالبان سے ہم آہنگ تھے۔

    پٹیشن میں کہنا تھا کہ وہ ماضی میں طالبان اور اسامہ بن لادن کی حمایت بھی کرچکے ہیں ،بانی پی ٹی آئی نے اسامہ بن لادن کو شہید بھی قرار دیا تھا۔

    پٹیشن میں کہا گیاان کو کئی بار بدسلوکی کو فروغ دینے والے بیانات پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے بار بار عصمت دری کے واقعات کے لیے خواتین کے لباس کو مورد الزام ٹھہرایا تھا۔

    ڈیلی میل کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی نامزدگی کے خلاف لڑنے والے امیدواروں کا دعویٰ ہے انہیں سوشل میڈیا پر ہراساں کیا جار ہا ہے۔سوشل میڈیا کا اس طرح کا استعمال تشویشناک ہے۔

    پٹیشن میں کہا گیا یونیورسٹی انسانی حقوق کے لیے احترام کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کی ایک طویل تاریخ رکھتی ہے ، بانی پی ٹی آئی کے اقدار اور ذاتی ریکارڈ یونیورسٹی کے ویژن سے متصادم نظر آتاہے.

  • آکسفورڈ یونیورسٹی کی کرونا وائرس ویکسین کا ٹرائل دوبارہ شروع

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی کرونا وائرس ویکسین کا ٹرائل دوبارہ شروع

    واشنگٹن: آکسفورڈ یونیورسٹی کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کا ٹرائل امریکا میں دوبارہ شروع کردیا گیا، ویکسین کے ٹرائل کو برطانیہ میں ایک رضا کار میں منفی اثرات سامنے آنے کے بعد روک دیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانوی دوا ساز کمپنی ایسٹرا زینکا اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے کرونا وائرس کی ویکسین کا ٹرائل امریکا میں دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔

    ایسٹرا زینکا نے بتایا کہ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کرونا وائرس کے خلاف بنائی گئی ویکسین کے ٹرائل کی دوبارہ اجازت دے دی ہے، اس سے قبل حالیہ ہفتوں میں دیگر کئی ممالک بھی مذکورہ ویکسین کے ٹرائل کی دوبارہ اجازت دے چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس ویکسین کے ٹرائل کو برطانیہ میں ایک رضا کار میں منفی اثرات سامنے آنے کے بعد روک دیا گیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق یہ ویکسین مکمل طور پر کام کرتی ہے اور وائرس کا مقابلہ مؤثر انداز میں کرتی ہے، محققین نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ انفیکشن کی شدت کو کافی حد تک کم کر سکتی ہے۔

    اس ویکسین کی آزمائش پر پوری دنیا کی نظریں مرکوز ہیں اور خیال کیا جارہا ہے کہ مغربی ممالک میں آکسفورڈ اور آسٹرازینیکا کے اشتراک سے ہونے والی آزمائش عالمی طور پر استعمال ہونے والی ویکسین کے لیے ایک مضبوط امید ہے۔

  • کرونا وائرس پر تحقیق: سعودی یونیورسٹی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک

    کرونا وائرس پر تحقیق: سعودی یونیورسٹی کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک

    ریاض: سعودی عرب کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کرونا وائرس کی تحقیق و تعاون کے لیے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ اشتراک کرے گی، کنگ عبد العزیز یونیورسٹی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ریسرچ میں شرکت کرنے والی پہلی سعودی اور عرب یونیورسٹی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور کنگ عبد العزیز یونیورسٹی نے باہمی تعاون کے ذریعے نئے کرونا وائرس کا نیا اور مؤثرعلاج تیار کیا ہے۔

    دونوں جامعات نے کووڈ 19 کی کئی مؤثر دوائیں تیار کرنے کے لیے مشترکہ کلینکل ٹرائلز اسٹڈیز بھی کی ہیں، آکسفورڈ یونیورسٹی کووڈ 19 ویکسین کی تیاری اور اس پر میڈیکل ریسرچ کے سلسلسے میں دنیا بھر میں معروف ہے۔

    کنگ عبد العزیز یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمٰن الیوبی کی ہدایت پر دونوں یونیورسٹیوں نے کرونا وائرس تحقیق پر تعاون کا معاہدہ کیا ہے۔

    کنگ عبد العزیز یونیورسٹی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ساتھ ریسرچ میں شرکت کرنے والی پہلی سعودی اور عرب یونیورسٹی ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ کنگ عبد العزیز یونیورسٹی عرب دنیا میں سائنسی اور میڈیکل ریسرچ کرنے والی نمایاں ترین جامعات میں سے ایک ہے، یہ کووڈ 19 کےعلاج پر ریسرچ میں آکسفورڈ کے بڑے سائنسدانوں کے ساتھ تعاون کرے گی۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان سائنسی تعاون کی قیادت آکسفورڈ یونیورسٹی میں کیمسٹری کے پروفیسر کرسٹوفر ایسکو فیلڈ اور کنگ عبد العزیز یونیورسٹی میں جینیات کے معاون پروفیسر ڈاکٹر ہانی چوہدری کریں گے۔

    علاوہ ازیں ادویہ، بائیولوجی، میڈیسن اور وائرس کے امور کے ماہر آکسفورڈ اور کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے پروفیسر بھی اس میں حصہ لیں گے۔

  • کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بڑی خبر

    کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بڑی خبر

    لندن: آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین کے نتائج اگلے 6 ماہ میں موصول ہوجائیں گے جس کے بعد اس ویکسین کی افادیت کا اندازہ ہوگا۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا ہے۔

    اس کی آزمائش کے لیے کئی سو رضا کاروں کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔

    جینر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کرسکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس۔

    ان کے مطابق ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

    یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس موسم خزاں تک اس ویکسین کے نتائج موصول ہوجائیں گے جس کے بعد اس ویکسین کی افادیت کا اندازہ ہوسکے گا۔

    دوسری جانب طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 17 اپریل تک برطانیہ میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد عروج پر پہنچ جائے گی، اب تک وائرس سے 7 ہزار 1 سو افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں 55 ہزار افراد ہلاکت خیز وائرس سے متاثر ہیں۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے بچاؤ اور حفاظت کی ویکسین اور اس کا علاج تیار کرنے پر کام جاری ہے، دنیا کی عظیم درسگاہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین بھی ویکسین بنانے کے قریب پہنچ گئے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق کوویڈ 19 کی ویکسین کی آزمائش کے لیے رضا کاروں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ رضا کاروں کی عمریں 18 سے 55 سال ہوں گی اور انہیں صحت مند ہونا ضروری ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی 510 رضا کاروں کو اس ویکسین کے کلینکل ٹرائل کے لیے منتخب کرے گی۔

    یونیورسٹی نے ویکسین کی تیاری کا کام 20 جنوری کو شروع کیا تھا اور اس کی تیاری میں آکسفورڈ جینر انسٹی ٹیوٹ اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کلینکل ٹیمز نے حصہ لیا ہے۔

    مذکورہ ویکسین کی برطانوی حکام کی جانب سے منظوری دی جاچکی ہے اور ویکسین کی تیاری حتمی مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین اس سے قبل سنہ 2014 میں افریقہ میں پھیلنے والے ہلاکت خیز ایبولا وائرس کی ویکسین بھی تیار کرچکے ہیں۔

    جینر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کرسکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس۔

    ان کے مطابق ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

    یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ رضا کاروں کی رجسٹریشن مکمل ہونے تک ویکسین کی تیاری بھی مکمل ہوجائے گی جس کے بعد اس کا کلینکل ٹرائل شروع کردیا جائے گا۔

  • اعزازی ڈگری کواپنے اساتذہ کے نام کرتا ہوں‘ راحت فتح علی خان

    اعزازی ڈگری کواپنے اساتذہ کے نام کرتا ہوں‘ راحت فتح علی خان

    کراچی: معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے اس کی بہتری کے لیے کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے نامور کلاسیکل گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا کہ جوکچھ بھی ہے وہ اللہ کے کرم سے ہے۔

    معروف پاکستانی گلوکار نے کہا کہ اعزازی ڈگری کو اپنے اساتذہ کے نام کرتا ہوں، ہمارے اساتذہ نے قوالی اورکلاسیکی موسیقی کوچارچاند لگائے۔

    راحت فتح علی خان نے کہا کہ پاکستان ہمارا پیاراملک ہے اس کی بہتری کے لیے کام کریں، ہمارے چھوٹے چھوٹے کام ملک کے لیے بڑے بن جائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی حکومت سے متعلق انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات بہت اچھے ہیں امید ہے اوربھی اچھا ہوگا۔

    برطانوی یونیورسٹی کا راحت فتح علی خان کو اعزازی ڈگری دینے کا اعلان

    یاد رہے کہ تین روز قبل آکسفورڈ یونیورسٹی نے نامور پاکستانی کلاسیکل گلوکار راحت فتح علی خان کو اعزازی ڈگری دینے کا اعلان کیا تھا

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق راحت فتح علی خان کو قوالی ، صوفیانہ کلام اور میوزک کی خدمات کے اعتراف میں 26 جون 2019 کو اعزازی ڈگری دی جائے گی۔

  • دنیا کا پہلا تھری ڈی لیپ ٹاپ

    دنیا کا پہلا تھری ڈی لیپ ٹاپ

    لندن : ۔برطانوی ماہرین نے تھری ڈی لیپ ٹاپ بنا کر سب کو حیران کردیا۔

    تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال عام ہوتا جارہا ہے لیکن برطانوی ماہرین نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں تھری ڈی لیپ ٹاپ بنا کر سب کو حیر ان کر ڈالا، دنیا کا پہلا تھری ڈی لیپ ٹاپ ہے، جس کی مدد سے لوگ کمرے میں بیٹھے بیٹھے اپنی مرضی کے ڈیوائس ڈیزائن کرسکیں گے۔ اس کے تمام فنکشنز عام لیپ ٹام جیسے لیکن کام منفرد ہیں۔

    دنیا کا پہلا تھری ڈی لیپ ٹاپ آکسفورڈ یونیورسٹی کے طالب علم ریان ڈون ووڈی کی ایجاد ہے، جن کا کہنا ہے کہ اگر اس کی کوئی چیز ٹوٹ جا ئے تو یہ خود ہی اسے فوری طور پر درست کر لیتا ہے ۔

    تھری ڈی لیپ ٹاپ کو آپ کسی بھی رنگ میں تبدیل کرسکتے ہیں اور اس پر اپنا نام بھی پرنٹ کرسکتے ہیں، پائی ٹاپ نامی لیپ ٹاپ آئندہ سال مئی میں متعارف کرایا جائے گا، جس کی قیمت چہتر ہزار پاونڈ ہے۔