Tag: آگرہ

  • بھارت میں سیاح غیر محفوظ، آگرہ جانے والے سیاح کو ڈنڈوں سے پیٹنے کی ویڈیو وائرل

    بھارت میں سیاح غیر محفوظ، آگرہ جانے والے سیاح کو ڈنڈوں سے پیٹنے کی ویڈیو وائرل

    آگرہ: بھارت میں مسلمان کے بعد اب سیاح بھی غیر محفوظ ہیں آگرہ جانے والے شخص کو ڈنڈوں سے پیٹنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    مبینہ طور پر یہ واقعہ آگرہ کے تاج گنج علاقے میں پیش آیا، جہاں آگرہ کے تاج محل شہر کا دورہ کرنے والے سیاح کو ایک ہجوم نے جسمانی تشدد اور مجرمانہ دھمکیوں کا نشانہ بنایا جس کی فوٹیج سامنے آگئی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آگرہ جانے والے سیاح کی کار  سے مشتعل شحص کی ٹکر ہوگئی جس کے بعد چند مقامی لوگوں نے سیاح کا پیچھا کیا اور لاٹھیوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیاح معافی مانگتا رہا لیکن حملہ آوروں نے اس کی تمام درخواستوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اسے بے دردی سے پیٹا اور یہ حملہ کئی منٹ تک جاری رہا۔

    اتر پردیش پولیس نے کہا ہے کہ تاج گنج پولیس اسٹیشن کو ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے، دوسری جانب تاج گنج پولیس اسٹیشن نے فوری طور پر کیس درج کرتے ہوئے 03 ٹیمیں تشکیل دی اور ان میں سے 05 ملزمان کو حراست میں لیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہے۔

  • بھارت: کرونا مریضوں کو دروازے کے باہر سے کھانا پھینک کر دیا جانے لگا

    بھارت: کرونا مریضوں کو دروازے کے باہر سے کھانا پھینک کر دیا جانے لگا

    نئی دہلی: بھارتی شہر آگرہ کے ایک قرنطینہ سینٹر میں مریضوں کو دروازے کے باہر سے پھینک کر کھانا دیا جانے لگا، شہر کے میئر نے مقامی انتظامیہ کو ناکارہ قرار دے کر شہر کے ووہان بننے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    بھارتی سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص حفاظتی لباس پہنے ایک دروازے کے اندر کھانے کا سامان اور پانی کی بوتلیں پھینک رہا ہے اور دروازے کے دوسری طرف کھڑے افراد اسے حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    یہ ویڈیو مبینہ طور پر آگرہ کے ہندوستان کالج کی ہے جسے مقامی انتظامیہ نے قرنطینہ سینٹر میں تبدیل کردیا ہے۔

    مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ اس قرنطینہ میں اسی طرح سے کھانا تقسیم کیا جاتا ہے۔ آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ کچھ روز پہلے پیش آیا تھا تاہم اب صورتحال مختلف ہے۔

    مجسٹریٹ کے مطابق واقعے کے بارے رپورٹ مرتب کی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سینٹر میں 500 سے زائد افراد رہ رہے ہیں تاہم ایک مقامی ہیلتھ افسر نے وہاں رہنے والے افراد کی تعداد 130 بتائی۔

    ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اونیش کمار اوستھی کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، کھانا تقسیم کرنے میں کچھ دیر ہوئی تھی جس کی وجہ سے افراتفری کی صورتحال پیش آئی۔

    خیال رہے کہ آگرہ میں کرونا وائرس کی صورتحال نہایت خراب ہے، آگرہ کے میئر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شہر میں ووہان جیسی صورتحال ہوسکتی ہے کیونکہ مقامی انتظامیہ نہایت ناکارہ ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہاٹ اسپاٹ ایریا میں بنائے گئے قرنطینہ سینٹروں میں کئی کئی دنوں تک جانچ نہیں ہو پا رہی، نہ ہی مریضوں کے لیے کھانے پانی کا مناسب انتظام کیا جارہا ہے۔

    میئر نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ میرا آگرہ بحران سے گزر رہا ہے۔ آگرہ کو بچانے کے لیے سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے، حالات بہت سنگین ہو چکے ہیں۔ میں آپ سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کر رہا ہوں کہ میرے آگرہ کو بچا لیجیئے۔

    دوسری جانب آگرہ سمیت پورے بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 31 ہزار 332 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔