Tag: اٹارنی جنرل

  • چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیس، اٹارنی جنرل کو ساڑھے 11 بجے تک مہلت

    چیف الیکشن کمشنرکی تقرری کیس، اٹارنی جنرل کو ساڑھے 11 بجے تک مہلت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی ہے، خورشید شاہ کے بیرون ملک ہونے کے باوجود وزیرِاعظم کا رابطہ ہوا، آج وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ میں مشاورت کیلئے ملاقات متوقع ہے۔

    اٹارنی جنرل نے الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیلئے پیر تک کی مہلت طلب کی ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ یقین دہانی کرائی جائے5 دسمبرتک چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ہوجائیگا۔

    اٹارنی جنرل نے مجاز اتھارٹی سے ہدایت لینے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے تک کی مہلت مانگی، جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل کو ساڑھے گیارہ بجے تک کی مہلت دے دی ہے۔

  • چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    چیف جسٹس کا قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلئےمہلت دینے سے انکارکے بعد چیف جسٹس نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی خدمات واپس لینے کاحکم جاری کردیا ہے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے حوالے سے کسی بھی نام پر اتفاق نہ ہو نے کے  اور سپریم کورٹ کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے مزید مہلت دینے سے انکار کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سےمتعلق انتظامی حکم بھی جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس انورظہیرجمالی پانچ دسمبر تک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر رہیں گے، اس کے بعد ان کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔

    گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنرکی تقرری سے متعلق درخواست کی سماعت کی اور تین بار مہلت کے باوجودعہدے پر تقرری نہ ہونے پربرہمی کا اظہار کیا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ علاج کی غرض سے بیرون ملک ہیں، اس لیے چیف الیکشن کمشنر کے نام کو حتمی شکل نہیں جا سکی ہے۔ جس پرچیف جسٹس کا کہنا تھا چیف الیکشن کمشنر کے نام پر قائد حزب اختلاف سے ٹیلی فون پر بھی مشاورت ہو سکتی تھی۔ قائد حزب اختلاف ملک میں واپس آئیں گے تو وزیر اعظم غیر ملکی دورے پر چلے جائیں گے اور یہ معاملہ اسی طرح طول پکڑتا جائے گا۔

    عدالت کا کہنا تھا بادی النظر میں محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اس ضمن میں وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو نوٹس جاری کرے گی۔ پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سولہ ماہ سے خالی پڑا ہے اور اس عرصے کے دوران سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔

  • سپریم کورٹ: چیف الیکشن کمیشن کی تقرری، حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

    سپریم کورٹ: چیف الیکشن کمیشن کی تقرری، حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکارکردیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی تیسری ڈیڈ لائن ختم ہونے پر بھی چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر تقرر کے حوالے سے سپریم کورٹ نے حکومت کو مزید مہلت دینے سے انکار کردیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر تقرری کیس کی سماعت یکم دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ یکم دسمبر تک اگر چیف الیکشن کمشنر تقرری نہیں ہوئی تو وزیراعظم اور اپوزیشن کو نوٹسز جاری کرسکتے ہیں، اس حوالے سے مذید مہلت نہیں دی جائے گی۔

    اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وزیراعظم اور قائدحزب اختلاف ایک ہی نام پرمتفق تھے، لیکن ایک سیاسی جماعت نے عوامی جلسے میں نام پراعتراض اٹھایا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ نام پراعتراض اٹھانے کے بعدمتعلقہ شخصیت نے چیف الیکشن کمشنربننےسےمعذرت کرلی ہے۔ اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ چندروزکی مہلت دی جائے معاملہ حل کرلیاجائےگا۔