Tag: اٹلی

  • انوشکا شرما اور ویرات کوہلی ازدواجی بندھن میں بندھ گئے، تصاویر جاری

    انوشکا شرما اور ویرات کوہلی ازدواجی بندھن میں بندھ گئے، تصاویر جاری

    ممبئی : اداکارہ انوشکا شرما اور معروف کرکٹر ویرات کوہلی شادی کے بندھن میں بندھ گئے ہیں, شادی کی رسومات اٹلی کے خوبصورت قلعہ میں ادا کی گئیں جہاں جوڑے کے اہل خانہ بھی موجود تھے.

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ انوشکا شرما اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کے درمیان معاشقے کی خبریں تو زبان زد عام تھی ہی اور دونوں سپر اسٹارز اس کا اعتراف بھی کرتے آئے ہیں تاہم دونوں کی شادی کے لیے بے تاب مداحوں کے لیے خوشخبری ہے کہ انوشکا اور ویرات اب جنم جنم کے ساتھی بن چکے ہیں.

    معروف بالی وڈ اداکارہ انوشکا شرما اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے معروف بلے باز ویرات کوہلی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر اور انسٹا گرام پر اپنی شادی کی تصاویر شیئر کر کے شادی کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے.

     

    خیال رہے گزشتہ ہفتے سے انوشکا شرما اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اٹلی میں موجود ہیں جب کہ ویرات کوہلی بھی اپنے عزیزوں کے ہمراہ وہاں موجود ہیں جس کی خبر میڈیا پر پہلے ہی وائرل ہوگئی تھی جس میں دعوی کیا جارہا تھا کہ دونوں خاندان شادی کی تقریب کے لیے اٹلی گئے ہیں.

    اس سے قبل بھارتی صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ انوشکا اور کوہلی ہفتے کے روز ایک پُروقار تقریب میں شادی کے بندھن میں بند چکے ہیں اور جس کا باقاعدہ اعلان اُن کے اہل خانہ کی جانب سے آج رات کیا جائے گا جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اٹلی کے شہر میلان میں ٹسکنی کے تاریخی قلعہ بورگو فینو چیٹو میں تقریبات جاری ہیں.

    دوسری جانب گزشتہ ایک ہفتے سے گرم اس خبر سے متعلق انوشکا شرما اور ویرات کوہلی نے کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کردیا گیا ہے جب کہ انوشکا کے ترجمان نے اٹلی جانے سے قبل ان خبروں کی تردید بھی کی تھی جب کہ دونوں سپر اسٹارز کے اہل خانہ نے بھی چپ سادھ رکھی ہے تاہم یہ خاموشی کسی طوفان نہیں بلکہ خوشخبری کا پیش خیمہ ہوتی نظر آرہی ہے.

    کھیلوں کی خبر سے جڑے صحافی نے مصدقہ اطلاعات کی بناء پر دعویٰ کیا تھا کہ ویرات کوہلی اور انوشکا شرما ہفتے کے روز شادی کے بندھن میں بندھ چکے ہیں اور بہت جلد باقاعدہ یہ خبر مداحوں کے علم میں وہ خود یا ان کے اہل خانہ لائیں گے.

    بھارتی صحافی کا مزید دعویٰ ہے کہ آسمان شہرت کے یہ دونوں درخشان ستارے اس وقت شادی کی تقریبات کے سلسلے میں اٹلی ہی موجود ہیں جہاں ان کی شادی کی تقریب ہفتے کے روز بورگو فینو چیٹو قلعے میں ہوئی اور روایتی پنجابی انداز میں رسومات انجام دی گئیں.

    ہرے بھرے درختوں میں گھرے اور قدرتی حسن کے نزدیک پائے جانے والے بورگو فینو چیٹو قلعے کے ولا میں 22 کمرے ہیں جن میں 44 مہمانوں کی گنجائش ہے جب کہ ایک طویل دالان شادی کی تقریب کے لیے منفرد جگہ ہے جہاں شادی کی رسومات ادا کی گئیں.

    بلآ خر میڈیا میں گردش کرتی خبریں سچ ثابت ہوئیں اور انوشکا اور ویرات کی جانب سے شادی کی خبر تصدیق کی جاچکی ہے جس سے اُن کے مداحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور سوشل میڈیا پر تہنیتی پیغامات اور نیک تمناؤں کا سلسلہ جاری ہے.

  • گاڈ فادر اور سسلین مافیا کیا ہیں ؟ عدالت نے شریف خاندان سے کیوں تشبیہ دی؟

    گاڈ فادر اور سسلین مافیا کیا ہیں ؟ عدالت نے شریف خاندان سے کیوں تشبیہ دی؟

    پاناما کیس میں اعلیٰ عدلیہ کی جانب سے شریف خاندان کو گاڈ فادر اور سسلی مافیا سے تشبیہ دی گئی تو بدنام زمانہ سسلین مافیا کا تذکرہ زبان زد عام ہوگیا۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں سسلین مافیا کیا ہے؟

    سسلی اٹلی کا ایک جزیرہ ہے جو اپنے جرائم پیشہ گروہوں کی وجہ سے دنیا بھر میں بدنام ہے۔ سسلی کے سب سے بڑا جرائم پیشہ گروہ کو cosa nostra کہا جاتا مگر دنیا اسے سسلین مافیا کے نام سے جانتی ہے۔

    سسلی مافیا کی بنیاد 19 ویں صدی میں رکھی گئی تاہم اس کے ماضی کے متعلق حتمی طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں کیوں کہ مافیا اپنے ماضی کا ریکارڈ نہیں رکھتا تھا تاہم 1865 میں پہلی بار لفظ مافیا کو سرکاری سطح پر استعمال کیا گیا۔

    یہ مافیا منشیات، قتل و غارت گری، سمگلنگ، ڈکیتیاں، قمار بازی، اغوا، جسم فروشی اور منی لانڈرنگ سمیت ہر قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا۔

    اپنی بے تحاشہ دولت کے ذریعے یہ مافیا اٹلی، برطانیہ اور امریکہ سمیت یورپ کے متعدد ممالک کی نہ صرف حکومتوں میں شامل ہے بلکہ معیشت میں بھی اس کا اثر پایا جاتا ہے۔

    سسلین مافیا کے خلاف ایک طویل عرصے تک کارروائی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ ان کے خلاف کارروائی کرنے والے افسران اور کیسز کی سماعت کرنے والے ججز تک کو قتل کر دیا جاتا تھا۔

    سالہا سال سے خوف کی علامت بنے رہنے والے اس مافیا کے متعلق متعدد کتابیں لکھی گئیں۔ سسلین ڈان Bernardo Provenzano پر اطالوی مصنف ماریو پوزو کا ناول اور اس پر بنائی گئی مارلن برانڈو کی مشہور زمانہ فلم گاڈ فادر نے اس مافیا کو دنیا بھر میں شہرت دوام بخشی۔

    سسیلن مافیا کے سربراہ  Toto Riina کو Beast اور Boss of the Bosses بھی کہا جاتا تھا۔ سینکڑوں قتل اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث اس ڈان کو سنہ 1993 میں گرفتار کیا گیا اور اسے 26 بار عمر قید کی سزا سنائی گئی تاہم وہ 17 نومبر2017 کو جیل میں کینسر کے ہاتھوں زندگی ہار گیا۔

    اس کی موت کے بعد کہا جاتا ہے کہ اس جیسا طاقتور ڈان اب کوئی دوسرا نہیں ہوسکتا۔ ڈیڑھ سو سال سے دہشت کی علامت بنا ہوا سسلین مافیا گو کہ اب پہلے کی طرح طاقتور نہیں رہا مگر اب بھی دنیا کے بہت سے حصوں میں ہونے والے سنگین جرائم کی کڑیاں کسی نہ کسی صورت اس مافیا سے جا ملتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد ہلاک

    تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد ہلاک

    روم: بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد جاں بحق جبکہ 700 افراد کو بچا لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی کوسٹ گارڈ کے ترجمان کے مطابق بحیرہ روم میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 23 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 700 افراد کو بچالیا گیا۔

    ترجمان اطالوی کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد موجود تھے جس کے نتیجے میں کشتی الٹ گئی۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹ گئی تھی، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے آٹھ افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا تھا جبکہ 100 کے قریب افراد لاپتہ ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں اطالوی حکومت نے لیبیا کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کے تحت تارکین وطن کے لیبیا کے راستے اٹلی میں غیرقانونی داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔


    تارکین وطن کی کشتی اُلٹنے سے پینتالیس افراد ہلاک


    واضح رہے کہ یو این ایچ سی آر کا کہنا ہے کہ گذشتہ سال پانچ ہزار افراد سمندر کے راستے یورپ جانے کی کوشش میں ہلاک ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلائمٹ چینج سے بچانے کے لیے دیو قامت ہاتھ

    کلائمٹ چینج سے بچانے کے لیے دیو قامت ہاتھ

    روم: اٹلی کے خوبصورت ترین پانیوں کے شہر وینس میں ایک تاریخی عمارت کو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے بچانے کے لیے پانی سے دیو قامت ہاتھوں نے نمودار ہو کر عمارت کو سنبھال لیا۔

    یہ دیو قامت ہاتھ دراصل سرامکس سے بنائے گئے ہیں جو ایک اطالوی فنکار نے تخلیق کیے ہیں۔

    ان ہاتھوں کا مقصد دنیا کو کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانا ہے کہ اگر اس عمل کے باعث سطح سمندر میں اضافہ جاری رہا تو وینس کا خوبصورت شہر اور اس میں موجود تمام تاریخی عمارتیں ڈوب جائیں گی۔

    وینس کی گرینڈ کنال میں جس مقام پر یہ ہاتھ نصب کیے گئے ہیں وہاں 14 ویں صدی کا ایک تاریخی ہوٹل موجود ہے اور ان ہاتھوں کو بنانے والے فنکار کا کہنا ہے کہ یہ ہاتھ دراصل علامتی طور اس ہوٹل کو ڈوبنے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    کوئن نامی یہ فنکار کہتا ہے، ’یہ دیو قامت ہاتھ انسانی ہاتھوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو دنیا کو تباہ کر سکتے ہیں، لیکن یہی ہاتھ ہماری زمین کو بچانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں‘۔

    وہ کہتا ہے کہ دنیا بھر کے موسموں میں تغیر یعنی کلائمٹ چینج اس وقت ہماری بقا کو لاحق سب سے بڑا خطرہ ہے اور اس پر فوری طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    وینس میں ہونے والی آرٹ کی ایک نمائش کے تحت نصب کیے جانے والے یہ دیو قامت ہاتھ 26 نومبر تک نصب رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا کی معمرترین خاتون انتقال کرگئیں

    دنیا کی معمرترین خاتون انتقال کرگئیں

    روم: دنیا کی معمر ترین خاتون اوراطالوی شہری ایما مورانو117سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔

    تفصیلات کےمطابق دوعالمی جنگیں اور 90 سےزیادہ اطالوی حکومتیں دیکھنےوالی اٹلی کی شہری 117سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔وہ 29نومبر1899کو پیداہوئی تھیں۔

    ایمامورانو 19ویں صدی میں پیدا ہونےوالی آخری زندہ شخصیت تھیں۔وہ اپنی لمبی عمبرکی وجہ جنیاتی اورروزانہ تین انڈوں کی خوراک کوبتاتی تھیں۔

    ایما اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ان کا انتقال شمالی شہر وربنیا میں ان کےگھرمیں ہوا۔

    انہوں نےاپنی اس 117 سالہ زندگی کے دوران شادی،اکلوتےبیٹے کی موت،دوعالمی جنگیں اور 90 سےزیادہ اطالوی حکومتیں دیکھیں۔

    ایما اس بات کو تسلیم کرتی تھیں کہ لمبی عمر کی ایک وجہ جنیاتی طور پروراثت میں ملناہے جبکہ ان کی والدہ کابھی91سال کی عمر میں انتقال ہواتھا۔

    اطالوی خاتون کےمطابق ان کی طویل عمرکی ایک وجہ 90سال کی عمرتک روزانہ تین انڈے کھاناتھا جن میں سے دو کچے انڈے ہوتے تھے۔

    ایما مورانو کے 27سال تک معالج رہنے والے ڈاکٹر کارلو باوا کا کہناہےکہ وہ بمشکل ہی پھل یا سبزیاں کھاتی تھیں۔


    دنیا کی معمرترین خاتون117 برس کی ہوگئیں


    یاد رہےکہ 4مارچ 2015 کودنیا کی معمرترین خاتون مساؤ اوکاوا نے اپنی 117ویں سالگرہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ منائی تھی،مساؤ 5مارچ 1898 کو اوساکا نامی جاپانی شہر میں پیدا ہوئی تھیں۔


    دنیا کے معمرترین فرد انتقال کرگئے


    واضح رہےکہ 7جولائی2015 کودنیا کےمعمرترین فرد اورجاپانی شہری ساکارا موموئی 112 سال کی عمرمیں انتقال کرگئےتھے۔

  • اٹلی میں مبینہ دہشتگردی کامنصوبہ ناکام‘ 4افراد گرفتار

    اٹلی میں مبینہ دہشتگردی کامنصوبہ ناکام‘ 4افراد گرفتار

    وینس : اٹلی کےشہر وینس میں پولیس نے چار افراد کو ایک جہادی سیل کا حصہ ہونے کےالزام میں گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کےمطابق اٹلی کے معروف سیاحتی شہر وینس میں پولیس نےدہشت گردی کامنصوبہ بنانے کے الزام میں کوسوو سے آنے والے چار افراد کو گرفتارکرلیاہے۔

    پولیس حکام کےمطابق گرفتار کیے جانےوالےلوگوں میں تین مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔گرفتار کیے جانے والے چاروں افراد کے پاس اٹلی میں رہائش کا اجازت نامہ موجود تھا۔

    پولیس کاکہناہےکہ کوسوو سے آنے والے اس گروہ پر کئی ماہ سے سیکورٹی اداروں نے نظر رکھی ہوئی تھی اورخدشہ ظاہر کیاجارہا تھا کہ وہ شام میں اسلامی شدت پسندوں سےجاملیں گے۔


    مزید پڑھیں:برطانوی پارلیمنٹ پر حملہ: 5 افراد ہلاک ‘40 زخمی


    اطالوی پولیس کےمطابق گزشتہ روز ان تمام افراد کووینس میں دہشت گردحملےکی منصوبہ بندی کرنےکےالزام میں گرفتار کیاگیا۔


    مزید پڑھیں: لندن حملوں کے ملزم کا پتا چل گیا، اسکاٹ لینڈ یارڈ کا دعویٰ


    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں برطانوی دارالحکومت لندن میں حملے میں 5افراد ہلاک جبکہ 40 افراد زخمی ہوئےتھے۔حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

    بعدازاں اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے دعویٰ کیاتھا کہ حملے کا ذمہ دار خالد مسعود نامی برطانوی مسلم شہری ہے۔


    مزید پڑھیں:فرانس میں دہشتگردی کامنصوبہ ناکام‘4افراد گرفتار


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ فرانسیسی وزارت داخلہ کا کہناتھاکہ ملک میں چار افراد کی گرفتاری کےبعد دہشت گرد حملے کا منصوبہ ناکام بنادیاگیا۔

  • کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دنیا بھر میں مظاہرے

    بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے انڈونیشیا، پرتگال اور اٹلی میں مظاہرہ کیا گیا۔ ریاض میں پاکستانی سفارتخانے میں منعقد تقریب میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مظالم کے سامنے سینہ سپر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف ممالک میں مظاہرے کیے گئے۔

    انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں کشمیریوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کی مذمت کی۔ مظاہرین نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں جاری پرتشدد کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کیا۔

    پرتگال میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ ہاتھوں میں بھارت مخالف پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے بھارتی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔

    اٹلی کے شہر میلان میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے لارڈ نذیر کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا جس میں سکھ بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

    ریاض میں پاکستانی سفارتخانے میں منعقد تقریب میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا اور بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی۔

  • اٹلی میں اسکول بس کو حادثہ‘16افراد ہلاک

    اٹلی میں اسکول بس کو حادثہ‘16افراد ہلاک

    روم : اٹلی میں اسکول کے بچوں کو لے جانے والے بس کے حادثے میں کم ازکم 16افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ رات اٹلی میں اسکول کے بچوں کو لے جانے والی بس کو حادثہ پیش آیا جس کے بعد بس میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 16افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    فائر بریگیڈ حکام کےمطابق رات گئے بس موٹرے پر بچوں کو ہنگری سے ویرونا لے جارہی تھی،یہ بس فرانس کے بدھا پیسٹ سے واپس آ رہی تھی جہاں ان طلبا نے پہاڑ پر ایک تفریحی دن گزارا۔

    اٹلی کے خبر رساں ادارے آنسا کے مطابق بس میں سوار طلبا جن میں اکثریت 14 سے 18 برس کے لڑکوں کی ہے بجلی کے کھمبے سے ٹکرانے کے بعد بس کی کھڑکیوں سے ہوتے ہوئے دور جا گرے۔

    آنسا کے مطابق بس میں آگ لگنے کی وجہ سے متعدد لوگ اس میں پھنس گئے تھے اوراسپتال لائے جانے والے افراد میں سے بعض شدید زخمی ہیں۔

    مزید پڑھیں :اٹلی کے وسطی علاقے میں ہوٹل پر برفانی تودہ گرگیا،30 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ دو روز قبل اٹلی کے وسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے سے 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: اٹلی میں برفانی تودے سے8افرادکو زندہ نکال لیا گیا

    واضح رہےکہ گزشتہ روز اٹلی میں امدادی ٹیموں نےوسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے کے باعث برف کے نیچےدب جانے والے 8افراد کودو روز بعد زندہ نکال لیا تھا۔

  • اٹلی میں برفانی تودے سے8افرادکو زندہ نکال لیا گیا

    اٹلی میں برفانی تودے سے8افرادکو زندہ نکال لیا گیا

    روم : اٹلی میں امدادی ٹیموں نےوسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے کے باعث برف کے نیچےدب جانے والے 8افراد کودو روز بعد زندہ نکال لیا۔

    تفصیلات کےمطابق اٹلی کے وسطی علاقے میں دو روز قبل آنے والے زلزلے کے نتیجے میں پہاڑی چوٹی مونٹی گران سیسو کی چڑھائی پر واقع تین منزلہ ہوٹل رگوپیانو برفانی تودے کی زد میں آگیا تھا جس کے نتیجے میں30افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد برف کے نیچے دب گئے تھے۔

    italy-1

    امدادی کارروائیوں میں ریسکیو اہلکاروں نے 2 بچوں سمیت 8 افراد کو زندہ باہر نکال لیا ہے جس کے بعد برف تلے دبے مزید افراد کے زندہ ہونے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

    italy2

    مزیدپڑھیں:اٹلی کے وسطی علاقے میں ہوٹل پر برفانی تودہ گرگیا،30 افراد ہلاک

    اطالوی میڈیا پر نشر کی جانے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے برف ہٹانے کے بعد ہوٹل کے مزید کمروں تک رسائی حاصل کی گئی ہے جس سے مزید افراد کے زندہ مل جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    italy3

    اطالوی وزارتِ انصاف کے ایک وزیر نے بھی لوگوں کے زندہ بچ جانے کی خبر کی تصدیق کی۔تاہم ہوٹل میں مقیم افراد کے اہل خانہ کے مطابق ریسکیو کا عمل نہایت سست روی کا شکار ہے اور وہ اپنے پیاروں کی خیریت جاننے کے لیے بےچین ہیں۔

    italy4

    واضح رہےکہ دو روز قبل اٹلی کے وسطی علاقے ابررتزو میں ایک ہوٹل پر برفانی تودہ گرنے سے 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    italy5

  • دنیا کی خوبصورت ترین آخری آرام گاہیں

    دنیا کی خوبصورت ترین آخری آرام گاہیں

    موت اور شہر خموشاں (قبرستان) دو ایسے الفاظ ہیں جن کی تشریح ہر شخص اپنے انداز سے کرتا ہے۔

    کوئی موت کو زندگی کا خاتمہ سمجھتا ہے، کسی کو موت ایک نئی زندگی کا دروازہ لگتی ہے، کسی کو موت ایک پرسکون شے معلوم ہوتی ہے جس میں نہ کوئی غم ہوگا، نہ کوئی مصیبت، اور نہ ہی دنیا کے جھمیلے، بقول شاعر۔۔

    اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے
    مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے

    لیکن ایک بات طے ہے، دنیا کی اکثریت مرنا نہیں چاہتی اور زندگی کی رنگینیوں سے سدا لطف اندوز ہونا چاہتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

    یہی تصور قبرستان کا ہے۔ ادب میں شہر خموشاں کو اداسی اور دکھ کے سائے میں لپٹا ایسا مقام دکھایا جاتا ہے جہاں کسی نہ کسی صورت رومانویت بہر حال محسوس ہوتی ہے۔

    بدقسمتی سے پاکستان میں موجود زیادہ تر قبرستان خوف و دہشت کا مقام اور دگرگوں حالت میں نظر آتے ہیں۔ ملک میں سرگرم کفن چور، مردے چور، جادو ٹونے والے افراد، نشیئوں اور لواحقین کی غفلت اور بے حسی نے قبرستانوں کو اس حال میں پہنچا دیا ہے کہ وہاں جا کر رومانویت تو خاک محسوس ہوگی، البتہ رات کے وقت خوف سے موت ضرور واقع ہوسکتی ہے۔

    لیکن مغربی ممالک میں ایسا نہیں ہے۔ وہاں لوگ مرنے کے بعد بھی اپنے پیاروں کو یاد رکھتے ہیں اور باقاعدگی سے ان کی قبر پر جاتے ہیں۔ وہاں قبرستانوں کی دیکھ بھال بھی حکومتوں کی ایسی ہی ترجیح ہے جیسے زندہ انسانوں کی دیکھ بھال۔

    دنیا میں بعض آخری آرام گاہیں ایسی ہیں جو فن تعمیر اور آرٹ کا نمونہ ہیں۔ یہ یا تو تاریخی لحاظ سے نہایت اہم اور قدیم ہیں یا پھر انہیں نہایت خوبصورت انداز میں تعمیر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ قبرستان کم اور سیاحتی مقام زیادہ معلوم ہوتی ہیں۔

    آج ہم نے دنیا بھر سے ایسے ہی کچھ قبرستانوں کی تصاویر جمع کی ہیں جنہیں دیکھ کر آپ بے اختیار وہاں جانا چاہیں گے۔

    :زینٹرل فریڈ ہوف قبرستان ۔ آسٹریا

    4

    آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں واقع اس قبرستان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر آپ ویانا آئے اور اس قبرستان کو نہ دیکھا تو آپ کے ویانا آنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

    3

    یہاں پر معروف موسیقار بیتھووین ابدی نیند سو رہا ہے جس کی سمفنی (موسیقی کی ایک قسم) دنیا بھر میں محبت کرنے والوں کے دل کے تاروں کو چھیڑ دیتی ہے۔

    :لا ریکولیٹا قبرستان ۔ ارجنٹائن

    1

    سنہ 1822 میں تعمیر کیے گئے اس قبرستان کو سیاحتی اہمیت حاصل ہے اور اپنے پیاروں کی قبروں پر آنے والوں کے علاوہ یہاں سیاح بھی خاصی تعداد میں آتے ہیں۔

    2

    اس قبرستان میں ارجنٹائن کی مختلف معروف شخصیات دفن ہیں۔ قبرستان کے اندر خوبصورت پگڈنڈیاں، مجسمے اور ترتیب سے قبریں موجود ہیں۔

    :سمٹرل ویسل ۔ رومانیہ

    10

    رومانیہ کے اس قبرستان کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں تمام قبروں کے کتبے نیلے رنگ کے ہیں۔

    11

    ہر کتبے پر ایک نظم لکھی گئی ہے جو اس کے اندر دفن شخصیت کو بیان کرتی ہے۔

    :کی ویسٹ قبرستان ۔ فلوریڈا

    7

    امریکی ساحلی ریاست فلوریڈا میں ویسے تو صرف 30 ہزار افراد آباد ہیں مگر یہاں واقع خوبصورت قبرستان میں 1 لاکھ سے زائد افراد دفن ہیں۔

    21

    اس قبرستان میں معروف ادیب و شاعر اور دیگر شخصیات دفن ہیں جن کے کتبوں پر ان کے اپنے ہی آخری الفاظ لکھے گئے ہیں۔ جیسے ایک کتبے پر لکھا ہے، ’میں نے تم سے کہا تھا کہ میں بیمار ہوں‘۔ ایک کتبے پر رقم ہے، ’میں اپنی آنکھوں کو آرام دے رہا ہوں‘۔

    :آکلینڈ قبرستان ۔ جارجیا

    5

    6

    سنہ 1850 میں قائم کیے جانے والے اس قبرستان میں وکٹورین، یونانی، اور مصری طرز کا فن تعمیر استعمال کیا گیا ہے۔

    :میلان یادگاری قبرستان ۔ اٹلی

    19

    چوٹی کے اطالوی ماہر تعمیرات کی جانب سے تعمیر کردہ اس قبرستان میں صرف اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے افراد ہی دفن ہیں۔

    18

    مرنے والوں کے پیاروں نے ان کی یاد میں روتے ہوئے فرشتے، گلے ملتی روحوں اور مذہبی مناظر کو سنگ تراشی کی صورت میں نصب کروایا ہے جس نے اس قبرستان کو ایک میوزیم کی شکل دے دی ہے۔

    :اوکونوئن قبرستان ۔ جاپان

    17

    ایک مقامی بدھ رہنما کے نام سے منسوب کیے جانے والے اس قبرستان میں 2 لاکھ سے زائد افراد دفن ہیں۔

    16

    یہاں دفن افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے، کہ ’یہ موت سے ہمکنار نہیں ہوئے بلکہ یہ ابدیت کا انتظار کرنے والی روحیں ہیں‘۔

    :سمٹری ڈی پیری لیشز ۔ پیرس

    13

    دنیا کے خوبصورت ترین شہر پیرس کا یہ قبرستان خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے اور یہ یہاں آنے والوں پر ایک خوف بھرا سحر طاری کردیتا ہے۔

    12

    پیرس کو ویسے بھی فن و ثقافت کا شہر کہا جاتا ہے جہاں سے دنیا بھر کے فن و ادب کو عروج ملا۔ کئی شاعروں، ادیبوں اور فنکاروں نے اسی شہر بے مثال میں مرنا پسند کیا۔ ان میں سے اکثر معروف افراد اسی قبرستان میں دفن ہیں۔

    :ساؤتھ پارک اسٹریٹ قبرستان ۔ کلکتہ

    15

    سنہ 1767 میں بھارتی شہر کلکتہ میں قائم کیے گئے اس قبرستان کو اگر باغ کہا جائے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ یہاں دفن بھارت کی نمایاں عیسائی شخصیات کی قبروں کو مندر کی شکل میں تعمیر کیا گیا ہے جس کے لیے مرنے والوں کے لواحقین نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ یہ دراصل بھارتیوں کا ان غیر ہندو شخصیات سے اظہار عقیدت ہے۔

    14

    اٹھارویں صدی کے وسط میں اس قبرستان کو بند کر کے اسے قومی ثقافتی ورثے کی حیثیت دے دی گئی۔

    :ہائی گیٹ قبرستان ۔ لندن

    8

    لندن کے اس قبرستان کو ایک تاریخی و ثقافتی مقام کی حیثیت حاصل ہے۔ یہاں مشہور فلاسفی کارل مارکس بھی دفن ہے۔

    9

    قبرستان میں قبروں پر خوبصورت لکڑی سے آرائش کی گئی ہے جبکہ پورا قبرستان ایک نباتاتی گارڈن معلوم ہوتا ہے۔