Tag: اٹلی

  • وائرل ویڈیو: سمندر کی غضب ناک لہروں میں تنکے کی طرح ڈوبتا ابھرتا جہاز

    روم: اٹلی کے ایک جزیرے کے قریب سمندری طوفان میں بحری جہاز پھنسنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے پونزا جزیرے سے سفر کرنے والی ایک فیری سمندر کی بلند لہروں کی زد میں آ گئی، اونچی لہریں فیری کو خوف ناک طریقے سے اچھالتی رہیں۔

    وائرل ہونے والی ویڈیوز میں سمندر کی غضب ناک لہروں میں تنکے کی طرح ڈوبتے ابھرتے جہاز کو بہ خوبی دیکھا جا سکتا ہے۔

    ویڈیو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے ہالی ووڈ کی کسی فلم کا منظر ہو، جس میں بحری جہاز سمندر طوفان کی زد میں آ گیا ہو، اور کسی بھی وقت تباہ ہونے والا ہو۔

    رپورٹس کے مطابق یہ جہاز پانچ گھنٹے تک سمندری طوفان میں پھنسا رہا اور تنکے کی طرح ہچکولے کھاتا رہا، تاہم جہاز تباہ ہونے سے بچ گیا۔

  • نیمل خاور چھٹیاں گزارنے اٹلی پہنچ گئیں

    نیمل خاور چھٹیاں گزارنے اٹلی پہنچ گئیں

    معروف اداکارہ نیمل خاور تعطیلات گزارنے اٹلی پہنچ گئیں، ان کی خوبصورت تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی اداکارہ نیمل خاور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی تعطیلات کی تصاویر پوسٹ کیں۔

    نیمل اس وقت اٹلی میں موجود ہیں جہاں انہوں نے اطالوی شہر فلورینس کا دورہ کیا، اور اس کی تصاویر بھی پوسٹ کیں۔

    تصاویر میں انہیں موسم سرما کے ملبوسات اور اونی ٹوپی پہنے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    نیمل کی تصاویر کو بے شمار مداحوں نے لائیک کیا اور اس پر تبصرے بھی کیے۔

    خیال رہے کہ نیمل خاور معروف اداکار حمزہ علی عباسی کے ساتھ سنہ 2019 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی تھیں۔

    شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی جوڑی حمزہ علی عباسی اور نیمل خاور عباسی کے ہاں گزشتہ برس بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی۔

  • اس خوبصورت قصبے میں رہنے کے لیے ملیں گے 60 لاکھ روپے

    اس خوبصورت قصبے میں رہنے کے لیے ملیں گے 60 لاکھ روپے

    روم: یورپی ممالک میں بسنا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے، اگر آپ بھی ایسی ہی خواہش رکھتے ہیں تو یہ پیشکش آپ ہی کے لیے ہے۔

    اٹلی کے جنوبی جزیرے پریسچے میں آ کر بسنے والے افراد کو 30 ہزار یورو (68 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) فی کس دینے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    اس منصوبے کا مقصد آبادی کی کمی کے مسئلے پر قابو پانا ہے، اس مقصد کے لیے حکومت نے کروڑوں یورو کی رقم مختص کی ہے جو ہزاروں افراد کو دینے کے لیے کافی ہے۔

    پریسچے میں بسنے والوں کو یہ رقم وہاں مکان خریدنے کے لیے دی جائے گی۔ یہ خوبصورت قصبہ نیلے پانیوں اور خوبصورت ساحل کے قریب آباد ہے اور قدرتی نظاروں سے گھرا ہوا ہے۔

    اٹلی میں اس سے پہلے بھی مختلف علاقوں میں اسی طرح لوگوں کو آ کر بسنے کی ترغیب دی جاتی رہی ہے۔

    دراصل اٹلی میں معمر افراد کی آبادی میں اضافے کے بعد اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ نوجوانوں کی آبادی میں بھی اضافہ ہو، اس مقصد کے لیے دنیا بھر سے لوگوں کو وہاں بسنے کی پیشکش کی جاتی ہے۔

    اٹلی کے اکثر مقامات پر ہزاروں گھر خالی پڑے ہیں جو بہت بڑا مسئلہ ہے جس کا حل اکثر مختلف قسم کی پرکشش آفرز کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ مکان کی تزئین نو ایک مخصوص وقت میں کرنے کی شرط بھی عائد کی جاتی ہے۔

  • جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم منتخب

    جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم منتخب

    روم: جارجیا میلونی اٹلی کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم منتخب ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جارجیا میلونی نے اٹلی کا نیا حکومتی اتحاد تشکیل دے دیا ہے، دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد سے یہ اٹلی میں پہلی بار انتہائی دائیں بازو کی قیادت والی حکومت ہے، جب کہ میلونی ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بن گئی ہیں۔

    نئی کابینہ میں 6 خواتین وزرا بھی شامل ہیں، اٹلی کی نو منتخب وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اراکین آج حلف اٹھائیں گے۔

    واضح رہے کہ قدامت پرست جارجیا میلونی کی قیادت والے انتہائی دائیں بازو کے اتحاد نے پارلیمان میں اکثریت حاصل کی ہے، جرمن میگزین اسٹرن نے صفحہ اول پر میلونی کی تصویر یورپ کی سب سے خطرناک عورت کے عنوان کے ساتھ لگائی تھی۔

    برطانیہ: لزٹرس کا وزارت عظمیٰ چھوڑنے کا اعلان

    دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اٹلی میں انتہائی دائیں بازوکی یہ پہلی حکومت ہوگی، میسولینی کے بعد اس عہدے پر فائز ہونے والی وہ انتہائی دائیں بازو کی پہلی رہنما ہوں گی۔

  • دماغ کی سرجری کے دوران مریض باجا بجاتا رہا

    دماغ کی سرجری کے دوران مریض باجا بجاتا رہا

    روم: اٹلی میں ایک مریض کے دماغ کا حیران کن طور سے آپریشن ہوا ہے، سرجری کے دوران مریض سیکسو فون بجاتا رہا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اٹلی میں ایک مریض کے دماغ کی سرجری دکھائی گئی ہے، اس ویڈیو میں مریض موسیقی کا ایک آلہ سیکسوفون بجاتا دکھائی دیتا ہے۔

    یہ سرجری 9 گھنٹے طویل تھی، ڈاکٹروں نے 35 سالہ موسیقار کے دماغ میں رسولی تشخیص کی تھی، جس کی سرجری کے لیے وہ اسپتال آیا۔

    نو گھنٹے پر مشتمل دماغ کی سرجری کے دوران مریض نے 1970 کی دہائی کا مشہور گانا ’لوو اسٹوری‘ کی دھن بجائی اور ساتھ ہی وہ اٹلی کے قومی ترانے کی دھن بھی بجاتا رہا۔

    نیورو سرجن کا کہنا تھا کہ سرجری کے دوران مریض کو بے ہوش نہیں کیا گیا، تاکہ سرجنز کو یقین رہے کہ مریض کے اعصاب فعال ہیں۔

    ڈاکٹروں نے مزید بتایا کہ مریض کو سرجری کے دوران جگا کر رکھنے کی ایک بڑی وجہ درست نیورونل نیٹ ورک کا پتا لگانا تھا، جو دماغ کے مختلف فنکشنز کو کنٹرول کیے ہوئے ہیں، جن میں بولنے، دیکھنے، حرکت کرنے اور یاد رکھنے سمیت دیگر افعال شامل ہیں۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق موسیقار کی دماغی سرجری کامیاب رہی، اور اب وہ ایک عام صحت مند فرد جیسی زندگی گزار سکتا ہے۔

  • اٹلی میں آتش فشاں پھٹ پڑا (ویڈیو)

    اٹلی میں آتش فشاں پھٹ پڑا (ویڈیو)

    اسٹرمبولی: اطالوی جزیرے اسٹرمبولی پر آتش فشاں پھٹ پڑا ہے جس سے لاوے کا بہاؤ سمندر تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی جزیرے اسٹرومبولی پر ایک آتش فشاں پھٹا ہے جس سے ہزاروں فٹ تک دھوئیں اور راکھ کے بادل فضا میں اڑے۔

    پہاڑ پھٹنے سے ایک پائروکلاسٹک بہاؤ اور لاوا بہہ نکلا جو پہاڑ کے کنارے سے نیچے دوڑتا ہوا ٹائرہینیئن سمندر کے پانیوں تک پہنچ گیا۔

    سسلی کے قریب جنوبی اطالوی ساحل پر واقع یہ آتش فشاں مقامی وقت کے مطابق اتوار کو پھٹا، آتش فشاں اور لاوا بہنے سے تین منٹ تک علاقے میں زلزلہ بھی ریکارڈ کیا گیا۔

    یہ آتش فشاں باقاعدہ طور پر پھٹنے اور لاوا بہنے سے قبل اس میں پہلا بڑا دھماکا 29 ستمبر کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    حکام نے الرٹ جاری کر دیا ہے، اٹلی کے محکمہ شہری تحفظ نے الرٹ کو پیلے رنگ سے نارنجی کر دیا اور کہا ہے کہ آتش فشاں میں عدم توازن کی صورت حال برقرار ہے، اس لیے سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔

    اسٹرمبولی کا جزیرہ سسلی کے شمال میں واقع ہے اور یہ اسٹرمبولی پہاڑ کا گھر ہے، جو کہ زمین پر سب سے زیادہ فعال آتش فشاؤں میں سے ایک ہے، اور یہ پچھلے 90 برس سے مسلسل پھٹ رہا ہے۔

    یہ پہاڑ سطح سمندر سے تقریباً 3 فٹ بلندی پر کھڑا ہے، اسے ’بحیرہ روم کا لائٹ ہاؤس‘ بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ جزیرے کے کئی مقامات کے ساتھ ساتھ ارد گرد کے پانیوں سے بھی اس کے پھٹنے کا منظر اکثر دیکھا جا سکتا ہے۔

  • اٹلی میں رہنے کی خواہش رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    اٹلی میں رہنے کی خواہش رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    روم: یورپی ممالک میں بسنا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے، اگر آپ بھی ایسی ہی خواہش رکھتے ہیں تو یہ پیشکش آپ ہی کے لیے ہے۔

    اٹلی کے جزیرے سارڈینیا کی جانب سے وہاں آ کر بسنے والے افراد کو 15 ہزار یورو (35 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) فی کس دینے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    اس منصوبے کا مقصد آبادی کی کمی کے مسئلے پر قابو پانا ہے، اس مقصد کے لیے سارڈینیا کی حکومت نے کروڑوں یورو کی رقم مختص کی ہے جو ہزاروں افراد کو دینے کے لیے کافی ہے۔

    اٹلی کے مختلف خطوں میں اسی طرح لوگوں کو آ کر بسنے کی ترغیب دی جارہی ہے، سارڈینیا کو اٹلی نے علاقائی خود مختاری دی ہوئی ہے اور وہاں کے رہائشی اپنا صدر خود منتخب کرتے ہیں۔

    سارڈینیا کے صدر کا کہنا ہے کہ آبادی میں اضافے کے بغیر معاشی ترقی کا خواب ممکن نہیں اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پالیسیوں پر کام کیا جارہا ہے۔

    اس پروگرام میں دلچسپی رکھنے والے افراد کو سارڈینیا کے کسی ایسے قصبے میں قیام کرنا ہوگا جہاں کی آبادی 3 ہزار سے کم ہوگی۔

    انہیں جو رقم دی جائے گی وہ گھر کی تزئین نو پر خرچ کی جائے گی اور انہیں اس قصبے میں وہاں کل وقتی قیام کرنا ہوگا، اسی طرح 18 ماہ کے اندر اس فرد کو سارڈینیا کو اپنے مستقل پتے کے طور پر رجسٹر کروانا ہوگا۔

    بحیرہ روم کا دوسرا بڑا جزیرہ سارڈینیا خوبصورتی کے لیے جانا جاتا ہے، حکام کو توقع ہے کہ لوگ وہاں آسانی سے رہائش اختیار کرنے کے لیے تیار ہوجائیں گے۔

  • صحرا کا شیر عمر مختار جس نے آزادی کی خاطر موت کو گلے لگایا

    صحرا کا شیر عمر مختار جس نے آزادی کی خاطر موت کو گلے لگایا

    1931ء میں آج ہی کے دن عمر مختار کو سرِ عام پھانسی دے دی گئی تھی۔لگ بھگ 20 ہزار افراد نے دیکھا کہ "صحرا کا شیر” ایک شانِ بے نیازی سے پھانسی گھاٹ پر آیا اور موت کو گلے لگا لیا۔ ان کا جرم اٹلی کے خلاف لیبیا کی آزادی کی جنگ لڑنا تھا۔

    مشہور شاعر فیض احمد فیض کے ایک مشہور شعر کا مصرع ہے:

    "جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے…”

    عمر مختار کی زندگی کے آخری لمحات اسی مصرع کی تفسیر ہیں۔ اس مجاہدِ آزادی کی گرفتاری بھی بجائے خود ایک تاریخی موقع تھا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ لیبیا کا یہ مجاہدِ آزادی کس طرح دشمن کے ایک عرصہ تک باعثِ آزار اور ناقابلِ شکست بنا رہا، کیوں کہ اطالوی فوجیوں اور افسروں نے عمر مختار کو گرفتار کرنے کے بعد فخریہ انداز میں ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور اپنے اس "کارنامے” کو تاریخ کے اوراق میں‌ لکھوا لیا، لیکن وہ ایسے بدقسمت تھے کہ شاید ہی آج انھیں کوئی یاد کرتا ہے جب کہ عمر مختار آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔

    لیبیا، شمالی افریقا کا ایک ملک ہے جس پر 1911ء میں اٹلی نے قبضہ کرلیا تھا۔ عمر مختار کی قیادت میں وہاں جنگِ آزادی لڑی گئی۔ 20 برس تک عمر مختار اور ان کے ساتھی محاذ پر دشمن کو خاک و خون میں نہلاتے رہے۔

    20 اگست 1858ء کو عمر مختار نے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھولی۔ ان کا پورا نام عمرالمختار محمد بن فرحات تھا۔ کم سنی میں والد کا انتقال ہو گیا اور یوں ابتدائی ایّامِ زیست غربت اور افلاس میں گزرے۔ ابتدائی تعلیم کے لیے عمر مختار مسجد جاتے رہے اور بعد میں ایک جامعہ میں تعلیم کا سلسلہ شروع کیا۔ وہ قرآنِ پاک کے عالم اور امام بن گئے۔ اسی زمانے میں انھوں نے اپنے معاشرتی ڈھانچے کے بارے میں اور حالات سے آگاہی حاصل کی۔ ان کے سماجی شعور اور سیاسی بصیرت کے باعث انھیں‌ قبائلی تنازعات نمٹانے کے لیے منتخب کرلیا گیا۔ بعد ازاں وہ جغبوب میں سنوسیہ تحریک کے وابستہ ہوگئے۔

    اکتوبر 1911ء میں اٹلی اور عثمانی سلطنت میں جنگ کے دوران اٹلی کی بحریہ لیبیا کے ساحلوں تک پہنچ گئی۔ اٹلی کے امیر البحر لیوگی فراویلی نے ترکی کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ یہ علاقہ اٹلی کے حوالے کر دے ورنہ طرابلس اور بن غازی کو تباہ و برباد کردیا جائے گا۔ ترکوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد اٹلی نے ان شہروں پر تین دن تک بم باری کی اور اعلان کیا کہ طرابلس کے لوگ اٹلی کے ساتھ ہیں۔ اس کے بعد اٹلی کی فوجوں اور لیبیا کی جماعتوں کے مابین مسلح لڑائیاں شروع ہو گئیں۔

    عمر مختار صحرائی علاقوں سے خوب واقف تھے اور جنگ کے رموز اور جغرافیائی امور کی بھی سوجھ بوجھ رکھتے تھے۔ انھیں صحرائی جنگ میں مہارت حاصل تھی، اور اٹلی کی فوج کے لیے وہ ایک بڑی مشکل اور رکاوٹ بن گئے تھے۔ عمر مختار نے اپنے چھوٹے گروپوں کے ذریعے اٹلی کی افواج پر کام یاب حملے کیے۔

    ان کے جاں نثاروں نے بڑی مہارت سے حریفوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور فوجیوں پر حملے کرنے کے ساتھ گوریلا جنگ کے وہ تمام حربے استعمال کیے جن سے دشمن فوج کو زبردست نقصان پہنچا۔ عمر مختار کو ستمبر میں ایک حملے کے بعد زخمی حالت میں دشمن نے گرفتار کر لیا۔ اس وقت اٹلی میں مسولینی کی حکومت تھی۔

    لیبیا کے اس مجاہد پر اٹلی کی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ عمر مختار کو پھانسی کے بعد اٹلی کی امید اور توقعات کے برعکس مزاحمت کی تحریک کی شدت آگئی اور 1951ء میں لیبیا کو آزادی نصیب ہوئی۔

    عمر مختار کی اس جدوجہد اور شخصیت پر ہالی وڈ میں فلم بھی بنائی گئی تھی جو 1980ء میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں ’’عمر مختار‘‘ کا کردار اداکار انتھونی کوئن نے نبھایا تھا۔ عمر مختار صحرا کا شیر کے نام سے مشہور ہیں۔

  • 300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    300 سال پرانی عمارت سعودی شہزادے اور بل گیٹس نے مشترکہ طور پر کیوں خریدی؟

    روم: اٹلی میں واقع سترہویں صدی کی ایک قدیم عمارت بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی نے خرید لی، عمارت کو لگژری ہوٹل میں تبدیل کردیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال نے اٹلی میں سترہویں صدی میں قائم ہونے والی عمارت اپنے نام کرلی۔

    اٹلی کے دارالحکومت روم میں واقع سترہویں صدی کی یہ قدیم عمارت خرید کر اسے لگژری ہوٹل میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس قدیم عمارت کو 17 کروڑ ڈالرز میں خریدنے کا معاہدہ ہوا ہے جبکہ فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس کمپنی نے 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم ادا کردی ہے۔

    فور سیزنز ہوٹلز اینڈ ریزورٹس بل گیٹس اور سعودی شہزادے الولید بن طلال کی مشترکہ کمپنی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کئی سال قبل اس قدیم عمارت کے گراؤنڈ فلور کا زیادہ تر صہ ایک اسٹور میں تبدیل کردیا گیا تھا جو روم کے شہریوں کو سستی گھریلو اشیا فروخت کرتا تھا جبکہ عمارت کے اوپر کے فلورز پر اٹلی کی پارلیمنٹ کے نمائندوں کے لیے ایک کیفےٹیریا موجود ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سنہ 1650 میں اس عمارت کی تعمیر شروع کی گئی تھی اور برسوں تک یہ امرا کی بیٹھک کے طور پر استعمال ہوتی رہی۔ بعد ازاں، ایک موقع پر کیتھولک چرچ کے سابق سربراہ پوپ انوسینٹ 12 نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

    تاہم اب فور سیزنز کمپنی عمارت کی تزئین و آرائش کے لیے 12 کروڑ ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، لگژری ہوٹل میں تقریباً 100 کمرے ہونے کی توقع ہے۔ اس میں کانفرنس سینٹر اور جم بھی بنائے جائیں گے۔

  • خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ: سعودی عرب اور اٹلی کے درمیان معاہدہ

    خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ: سعودی عرب اور اٹلی کے درمیان معاہدہ

    ریاض: سعودی عرب اور اٹلی کی خلائی ایجنسیوں کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت دونوں ممالک خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اسپیس کمیشن اور اٹلی کی خلائی ایجنسی نے ریاض میں پرامن مقاصد کے لیے خلائی سرگرمیوں کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    مفاہمتی یادداشت پر سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان اور اٹلی کے وزیر خارجہ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

    فریقین خلا کے پرامن استعمال میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے اور خلائی سرگرمیوں کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    منصوبے کے تحت خلائی ٹیکنالوجی کا تبادلہ عمل میں آئے گا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے ماہرین ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔

    مملکت کی جانب سے ایگزیکٹیو چیئرمین ڈاکٹر محمد التمیمی اور اٹلی کی جانب سے ایجنسی کے سربراہ نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب اور اٹلی مختلف شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں، مفاہمتی یادداشت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس کی بدولت علاقائی و بین الاقوامی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکنالوجی و خلائی شعبے کے فروغ میں مدد ملے گی۔