Tag: اٹلی

  • اٹلی کی نرس جسے کرونا وائرس لگنے کا کوئی خطرہ نہیں

    اٹلی کی نرس جسے کرونا وائرس لگنے کا کوئی خطرہ نہیں

    روم: اٹلی کے ایک اسپتال میں ایسی نرسوں نے کام شروع کر دیا ہے جنھیں کرونا وائرس لگنے کا کوئی خوف نہیں، یہ نرسیں بلا خوف و خطر کو وِڈ نائنٹین میں مبتلا مریضوں کے علاج میں ڈاکٹرز کی مدد کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرونا کے مریضوں کا علاج اب روبوٹ کریں گے، ڈاکٹروں کو مریض کے قریب جانے کی ضرورت نہیں رہے گی، اٹلی کے علاقے لمبارڈی کے شہر وریز کے سرکولو اسپتال میں کرونا مریضوں کے علاج کے لیے مصنوعی ذہانت سے لیس روبوٹ نرسیں متعارف کرائی گئی ہیں۔

    یہ نرسیں نہ صرف مریض کا طبی معائنہ کریں گی بلکہ اسے دوا بھی کھلائیں گی، اور اس کا پورا طبی ڈیٹا بھی محفوظ کرتی جائیں گی، اس طرح طبی عملہ بھی وائرس کی منتقلی سے محفوظ رہے گا۔

    روبوٹ نرس ٹومی، جو کرونا وائرس کے مریضوں کا اچھی طرح سے خیال رکھ سکتی ہے

    اٹلی : کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر نرس نے خودکشی کرلی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 6 ایسی روبوٹ نرسیں بنائی گئی ہیں، جو ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کرونا کے مریضوں کی جانیں بچا رہی ہیں، اور انھیں ماسک پہننے کی بھی کوئی ضرورت نہیں، یہ نرسیں مریضوں کا انسان نرس ہی کی طرح خیال رکھ سکتی ہیں۔

    مذکورہ اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فرانسسکو دنتالی کا کہنا تھا کہ یہ روبوٹ نرسیں بچوں کے قد جتنی ہیں، ان کی آنکھیں بڑی بڑی ہیں، جب یہ پہیوں پر مریضوں کے کمرے میں جاتی ہیں تو ڈاکٹر ان مریضوں کی طرف متوجہ ہوتے ہیں جن کی حالت زیادہ تشویش ناک ہوتی ہے۔

    ان روبوٹس کے چہرے ٹچ اسکرین پر مبنی ہیں جس پر مریض ڈاکٹرز کے لیے اپنا پیغام ریکارڈ کرا سکتے ہیں، ان میں سے ایک روبوٹ کو ٹومی کا نام دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اٹلی میں 4 ہزار سے زائد ہیلتھ ورکرز کرونا مریضوں کے علاج کے دوران وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، جن میں 66 ڈاکٹرز اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اب تک اٹلی میں وائرس سے 13,155 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • 6 ماہ کی ننھی بچی اور 102 سالہ خاتون نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    6 ماہ کی ننھی بچی اور 102 سالہ خاتون نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    روم: اٹلی میں ایک 6 ماہ کی بچی اور ایک 102 سالہ خاتون کرونا وائرس کو شکست دینے کے بعد گھر لوٹ آئیں، ڈاکٹرز نے ان دونوں کو امید کی کرن قرار دیا ہے۔

    اٹلی کے علاقے لمبارڈی کی رہائشی 6 ماہ کی لیونارڈو 50 دن تک اسپتال میں رہنے کے بعد بالآخر کرونا وائرس کو شکست دے کر گھر لوٹ آئی۔

    مقامی میئر نے ننھی بچی کو امید کی کرن قرار دیا ہے اور اس کی صحتیابی پر بے حد خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں خوش ہونے اور مسکرانے کی ایک وجہ ملی ہے۔

    انہوں نے بچی اور اس کے والدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمت نہ ہارنے کے لیے آپ کا شکریہ، آج آپ کی وجہ سے شہر کے تمام مرجھائے ہوئے چہروں پر بہار آگئی ہے۔

    بچی کی ماں کا کہنا ہے کہ وہ بچی کے لیے بہت پریشان تھیں، ’میری دعا ہے کہ ایسا وقت کسی اور ماں پر نہ گزرے‘۔

    دوسری جانب 102 سالہ خاتون اٹالیکا گروڈونا شمالی اٹلی کی رہائشی ہیں، انہوں نے 20 دن اسپتال میں گزارے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا نے اٹالیکا کے حوصلے کے سامنے ہار مان لی۔

    خیال رہے کہ اٹلی میں کرونا وائرس کے باعث 12 ہزار 428 اموات ہوگئی ہیں، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 837 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ اب تک 1 لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

  • اٹلی میں چوبیس گھنٹوں میں 837، بیلجیئم 192، برطانیہ میں 381 اموات

    اٹلی میں چوبیس گھنٹوں میں 837، بیلجیئم 192، برطانیہ میں 381 اموات

    روم: گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اٹلی، بیلجیئم اور برطانیہ میں ہونے والی اموات کی تعداد نے دنیا بھر کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپ، برطانیہ اور امریکا میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ساتھ اموات کی شرح بھی خطرناک تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اٹلی، بیلجیئم اور برطانیہ میں 24 گھنٹوں میں مجموعی طور پر 1410 اموات واقع ہو گئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی میں کرونا وائرس کے باعث اموات 12 ہزار 428 ہو گئی ہیں، صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں 837 افراد جان سے گئے، جب کہ اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ اطالوی حکومت نے کرونا وائرس سے متاثر سیزنل و ایگریکلچر ورکرز کی امداد کا اعلان کر دیا ہے، بے روزگار ہونے والے ان ملازمین کو 600 یورو دیے جائیں گے، آمدن کے ذرایع نہ ہونے والے خاندانوں کو بھی 300 یورو ملیں گے۔

    کرونا وائرس نے دنیا بھر میں 42 ہزار جانیں نگل لیں

    بیلجیئم میں کرونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 192 افراد جان سے گئے جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 705 ہو گئی، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد 876 ہے، برسلز میں 146 اولڈ نرسنگ ہومز میں سے ایک تہائی وائرس سے متاثر ہیں۔

    برطانیہ میں کرونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 381 اموات واقع ہو چکی ہیں، جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 789 تک پہنچ گئی، جب کہ25 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، کنگز کالج اسپتال کا 13 سالہ نوجوان بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔ دوسری جنگ عظیم میں بچ جانے والا سپاہی 97 سالہ ہیرالڈ پئیرسن بھی جان سے گیا۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ویڈیو لنک پر کابینہ اجلاس میں برطانیہ میں غیر ملکی میڈیکل اسٹاف کے ویزے ایک سال کے لیے بڑھانے کا اعلان کر دیا۔

  • اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نے ملک کا نام روشن کر دیا

    اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نے ملک کا نام روشن کر دیا

    روم : کرونا وائرس کے سب سے بدترین شکار ملک اٹلی کے شہر کارپی میں پاکستانی کمیونٹی نے ملک کا نام روشن کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نے کارپی کے میئر کو کرونا وائرس سے بچاؤ فنڈ میں 10 ہزار 300 یورو عطیہ کر دیے، جس پر میئر کارپی نے پاکستانی کمیونٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

    کارپی کے میئر البرٹو بلیلی نے کہا کہ ہر مشکل وقت میں پاکستانی کمیونٹی نے ہمارا ساتھ دیا ہے، ہمیں ان پر فخر ہے، میرے دادا کہتے تھے کہ مشکل وقت میں ساتھ دینا اچھے دوست کی نشانی ہے، پاکستانی کمیونٹی نے ثابت کر دیا کہ وہ اچھے دوست ہیں، میں ان کا شکر گزار ہوں۔

    پاکستان اٹلی کو کرونا وائرس کے لیے کلورو کوئین فراہم کرے گا

    خیال رہے کہ اطالوی وزیر اعظم گیسپ کونٹے نے آج کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مریض صحت یاب ہو رہے ہیں، آج صحت یاب مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، اگلے ہفتے سے اچھی خبریں ملنے کی اُمید ہے، صورت حال پر حکومت کی کڑی نظر ہے، حکومت تمام معاملات کو نہایت ذمہ داری سے دیکھ رہی ہے، میں ماہرین کی ہدایات پر عمل کر رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ اٹلی میں کرونا وائرس سے 10 ہزار 779 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں جب کہ اب تک 97 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ دنیا بھر میں کو وِڈ نائنٹین سے اب تک اٹلی میں سب سے زیادہ اموات واقع ہو چکی ہیں۔

  • ایک وبا کے دوران پیدا ہونے والے 101 سالہ شخص نے دوسری وبا کو بھی شکست دے دی

    ایک وبا کے دوران پیدا ہونے والے 101 سالہ شخص نے دوسری وبا کو بھی شکست دے دی

    روم: کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے یورپی ملک اٹلی میں 101 سالہ مریض نے وائرس کو شکست دے دی، مذکورہ شخص 1918 کی جان لیوا وبا اسپینش فلو کے دوران پیدا ہوا تھا۔

    اٹلی کے رہائشی 101 سالہ مریض نے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، جان لیوا کرونا وائرس کو شکست دے دی۔ مذکورہ مریض کی صحت یابی کو شہر کے ڈپٹی میئر نے مستقبل کے لیے امید قرار دیا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ مریض 1918 سے 1920 کے دوران پھیلنے والی اسپینش فلو کی وبا کے دوران پیدا ہوا تھا۔ مذکورہ وبا نے دنیا بھر میں 3 سے 5 کروڑ افراد کی جان لے لی تھی۔

    کرونا وائرس سے ہونے والی یہ پہلی حیرت انگیز صحت یابی نہیں ہے، اس سے قبل چین میں 100 سالہ، 103 سالہ، اور اٹلی میں 95 سالہ خاتون بھی کرونا وائرس کو شکست دے چکی ہیں۔

    اٹلی میں اب تک کرونا وائرس سے 10 ہزار 23 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ لاک ڈاؤن کا شکار پورے ملک میں وائرس کا شکار مریضوں کی تعداد 92 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • اٹلی : کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر نرس نے خودکشی کرلی

    اٹلی : کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر نرس نے خودکشی کرلی

    روم : اطالوی نرس نے کورونا وائرس کا شکارہونے کے بعد خودکشی کرلی ، وہ سب سے زیادہ متاثرعلاقے لومبارڈی کے اسپتال میں فرائض انجام دے رہی تھیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 34 سالہ اطالوی نرس ڈینئیلیا ٹریزی کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر شبہ تھا کہ ان سے متعدد لوگوں کوکورونا وائرس منتقل ہوا، جس پر انھوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    اطالوی نرس کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرعلاقے لومبارڈی کے اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں میں فرائض انجام دے رہی تھیں اور کورونا وائرس کی علامات ظاہرہونے کے بعد قرنطینہ میں تھیں۔

    اٹلی کی نیشنل فیڈریشن آف نرسزنے ڈینئلیا کی موت تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی غیرمعمولی تعداد کے باعث اٹلی میں ڈاکٹرز،نرسزاوردیگرپیرا میڈیکل اسٹاف انتہائی دباؤ میں کام کررہا ہے اورطبی عملے کوبحران سے نمٹنے کے لئے ناکافی طبی سہولیات کا بھی سامنا ہے.

    خیال رہے اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ بدتر ہوگئی ہے، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں ، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    اٹلی میں کوروناوائرس سے مزید 743افراد ہلاک ہوگئے ، جس کے بعد کوروناسےاموات کی تعداد6ہزار820ہوگئی ہے جبکہ کورونا کےمزید5ہزار249کیسز رپورٹ ہوئے۔

    خیال رہے دنیا کے ایک سوستانوے ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 19ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ چارلاکھ بائیس ہزارسے زائد متاثرہیں اور وائرس سے اب تک ایک لاکھ نوہزار 102 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کورونا وائرس ، اٹلی میں لاک ڈاؤن کیخلاف ورزی کرنے والوں کیلئے بڑے جرمانے کا اعلان

    کورونا وائرس ، اٹلی میں لاک ڈاؤن کیخلاف ورزی کرنے والوں کیلئے بڑے جرمانے کا اعلان

    روم : اطالوی وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کی خلاف پرورزی پر قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان کردیا اور کہا بلاضرورت باہر گھومنے والوں پر 400 سے3000 یورو جرمانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی وزیراعظم کونٹے نے ویڈیوپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی خلاف پرورزی پرقوانین مزیدسخت کردیے ، بلا ضرورت  باہرگھومنے والوں پر 400 سے3000 یورو جرمانہ ہوگا جبکہ بلا ضرورت گاڑی پر گھومنے پر جرمانے میں 33 فیصد اضافہ ہوگا۔

    اطالوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نئی سختیاں3اپریل تک اور ایمرجنسی31جولائی تک نافذ رہے گی۔

    اٹلی میں کوروناوائرس سے مزید 743افراد ہلاک ہوگئے ، جس کے بعد کوروناسےاموات کی تعداد6ہزار820ہوگئی ہے جبکہ کورونا کےمزید5ہزار249کیسز رپورٹ ہوئے۔

    خیال رہے دنیا کے ایک سوستانوے ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 18 ہزار 907 ہوگئی ہے جبکہ چارلاکھ بائیس ہزارسے زائد متاثرہیں۔ وائرس سے اب تک ایک لاکھ نوہزار 102 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    اٹلی میں صورتحال سب سےزیادہ خطرناک ہے ، وہاں چھ ہزار آٹھ سو بیس افرادچل بسے جبکہ نیویارک امریکا میں کورونا کا مرکز بن گیا، پچیس ہزار کیسز رپورٹ ہوئے اور دو سو دس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نےتنبیہ کی ہے کہ حالات کنٹرول نہ کیےگئے تو امریکا دنیا میں کورونا وائرس کا نیا مرکز بن سکتاہے۔

    برطانیہ میں چارسوبائیس، ہالینڈ میں دوسوچھہتر،جرمنی میں ایک سوانسٹھ، بلیجیم میں ایک سوبائیس اورفرانس میں ایک سوگیارہ افراد ہلاک ہوچکےہیں جبکہ ترکی میں چوالیس افراد کورونا وائرس کی بھینٹ چڑھ گئے۔

  • اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں کمی ہونا شروع

    اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں کمی ہونا شروع

    روم: کرونا وائرس سے چین کے بعد سب سے متاثر ملک اٹلی میں بالآخر اموات میں کمی آنا شروع ہوگئی، اٹلی میں اب تک وائرس سے ہونے والی اموات چین سے بھی زیادہ ہیں۔

    اٹلی کے سول پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق سوموار کے روز اٹلی میں کرونا وائرس سے 600 اموات ہوئیں، اس سے ایک روز قبل 651 اور اس سے قبل 793 اموات ہوئی تھیں۔

    اٹلی میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد بھی 3 ہزار 780 رہی جبکہ ایک روز قبل یہ تعداد 3 ہزار 957 تھی۔

    ایک روز میں صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 480 تھی جس کے بعد اٹلی میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 7 ہزار 432 ہوگئی۔

    اٹلی میں اب کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد 50 ہزار 418 ہے، جس میں سے 20 ہزار 692 افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ 3 ہزار 204 افراد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں۔

    وائرس کا شکار بقیہ افراد گھروں میں آئسولیٹ ہیں۔

    اٹلی کے ہائیر ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ سلویا براسفرو کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی شدت اور کمی کو جانچنے کے حوالے سے رواں ہفتہ بہت اہم ہے۔

    سب سے زیادہ کیسز لمبارڈی کے علاقے میں ہیں جہاں کرونا وائرس کا سب سے پہلا کیس ریکارڈ کیا گیا تھا، براسفرو کا کہنا ہے کہ اٹلی کے جنوبی حصے میں اس وائرس کا اتنا پھیلاؤ نہیں ہے تاہم شمالی حصے سے بہت لوگوں نے وہاں سفر کیا ہے۔

    اٹلی کے 20 علاقوں میں اب تک کرونا وائرس سے کم از کم ایک موت واقع ہوچکی ہے۔

  • کروناوائرس پر قابو پانے کے لیے اٹلی کی بڑی پیش قدمی

    کروناوائرس پر قابو پانے کے لیے اٹلی کی بڑی پیش قدمی

    روم: اٹلی میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کی مدد سے کروناوائرس کو شکست دینے کی تیاری اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگئی، اطالوی انجینئرز خصوصی وینٹی لیٹرز تیار کررہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اٹلی کی ایک تھری ڈی پرنٹنگ کمپنی کے انجینئرز ’’ڈائیونگ ماسک‘‘ کی مدد سے خصوصی وینٹی لیٹرز تیار کر رہے ہیں جو مہلک کروناوائرس سے لڑنے کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔

    خصوصی وینٹی لیٹرز کی تیاری میں ’’ڈائیونگ ماسک‘‘ کے علاوہ تھری ڈی پرنٹڈ کی مدد سے تیار کردہ ’’ وینچیوری والوز‘‘ بھی استعمال ہورہے ہیں۔ والوز کو کروناوائرس کے مریضوں کو سانس لینے والی مشینوں سے رابطے میں لایا جاتا ہے۔

    البتہ تھری ڈی پرنٹڈ کی مدد سے تیار ہونے والے وینچیوری والوز خصوصی وینٹی لیٹرز میں بھی نصب ہوں گے جو آکسیجن ٹیوب کو اپنے ساتھ جوڑے رکھیں گے۔ مذکورہ پراجیکٹ کروناوائرس سے لڑنے میں اپنا اہم کردار ادا کرے گا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کمپنی ہر 24 گھنٹے کے اندر ایک اسپتال کو 100 کے قریب والوز تیار کرکے مفت میں عطیہ کے طور پر فراہم بھی کررہی ہے۔ اٹلی میں کرونا وائرس کے مریضوں میں تیزی سے ہونے والے اضافے سے نمٹنے میں تھری ڈی پرنٹرز سے مدد حاصل کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ اٹلی میں کروناوائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • اٹلی، کرونا سے پہلے!

    اٹلی، کرونا سے پہلے!

    اٹلی، قدیم تہذیب اور ثقافتی ورثے سے مالا مال جنوبی یورپ کا جزیرہ نما ملک ہے۔ اسے مغربی یورپ بھی کہا جاتا ہے۔

    یہ اپنی قدیم تاریخ، علوم، فنونِ لطیفہ، فن تعمیر، مصوری اور مجسمہ سازی کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    اٹلی کے تمام بڑے تہذیبی مراکز مثلاً فلورنس، پیسا اور خود روم وسطی اٹلی میں واقع ہیں۔

    اس کی سرحد فرانس، آسٹریا اور سوئٹزر لینڈ سے ملتی ہے۔ اٹالین ، جرمن اور فرنچ کے علاوہ یہاں متعدد دیگر زبانیں بولی جاتی ہیں۔ اپنے محل وقوع کی وجہ سے اٹلی کئی اقوام اور تہذیبوں کا مسکن رہا ہے۔ یہی وجہ ہے یہاں قدیم کے آثار اور ثقافتی ورثہ دیکھنے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد چلی آتی ہے۔

    اس وقت اٹلی کرونا وائرس کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے اور اس کے بارونق اور سیاحو‌ں سے بھرے رہنے والے علاقے ویران پڑے ہیں۔

    اس ملک کی سیر کرتے ہوئے فلورنس کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ شہر فن و ثقافت کا مرکز اور تاریخی حوالے سے قابل ذکر ہے۔

    میلان کا نام دنیا بھر میں لیا جاتا ہے۔ فیشن، ثقافتی رنگارنگی، ادب اور تاریخ کے حوالوں سے سجے اٹلی کے دیگر شہروں کی طرح میلان بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ یہ فیشن شوز اور فیسٹیولز کے انعقاد کے لیے دنیا بھر میں پہچانا جاتا ہے اور معروف فیشن ڈیزائنرز، لائف اسٹائل کے ماہروں اور جدید طرزِ زیبائش سے متعلق زرخیز ذہنوں کا مرکز ہے۔

    اٹلی نے روم کی عظیم سلطنت کے ساتھ کئی سیاسی اتار چڑھاؤ، جنگیں، بغاوتیں دیکھیں اور اسی دوران علمی و ادبی سرمایہ بھی اکٹھا کیا۔ اٹلی کے میلے ٹھیلے، کلچرل شوز اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔