Tag: اٹلی

  • اٹلی ودیگر ممالک نے کرونا کو ہلکا سمجھا آج وہاں ایمرجنسی صورتحال ہے، جام کمال خان

    اٹلی ودیگر ممالک نے کرونا کو ہلکا سمجھا آج وہاں ایمرجنسی صورتحال ہے، جام کمال خان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ اٹلی ودیگرممالک نے کرونا کو ہلکا سمجھا آج وہاں ایمرجنسی صورت حال ہے۔

    تفصیلات وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کرونا کی روک تھام کے لیے عوام کے نام ویڈیو پیغام میں کہا کہ عوام کرونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

    جام کمال خان کا کہنا تھا کہ عوام کچھ عرصہ گھروں میں رہیں، بھیڑ والی جگہوں پر نہ جائیں، ریسٹورنٹس اور غیر ضروری مقامات پر جانے سےگریز کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ عوام کرونا کو ہلکی بیماری سمجھ رہے ہیں جو خطرناک ہے، اٹلی ودیگر ممالک نے کرونا کو ہلکا سمجھا آج وہاں ایمرجنسی صورت حال ہے۔

    بلوچستان حکومت کا 21 دن تک جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کرونا وائرس کے باعث بلوچستان حکومت نے21 دن تک جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 666 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 13 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس، اٹلی میں لاشوں کے انبار لگ گئے ، قبرستانوں میں جگہ  ختم

    کرونا وائرس، اٹلی میں لاشوں کے انبار لگ گئے ، قبرستانوں میں جگہ ختم

    اٹلی : اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ  بدتر ہوگئی ، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں ، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس نے ترقی یافتہ ممالک کو بھی جنجھوڑ دیا، اٹلی میں کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومت کے ناقص انتظامات اور لوگوں کی غیر سنجیدگی اورلا پرواہی سے صورتحال خوفناک ہوگئی۔

    اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اورقبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ کم پڑ گئی، ایک ہی دن میں 475 افراد جان سے گئے ، جس کے بعد ہلاکتیں 3405 ہو گئی ہیں۔

    اٹلی کے علاقے برگامو کے جدید ٹیکنالوجی سے لیس اسپتال بھی مریضوں کو بچا نہیں سکا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوگوں نے احتیاط کی اور نہ ہی بات سنی، مریضوں کیلئے بستر نہیں ہیں روز کئی سو لوگ مر رہے ہیں۔

    اٹلی کے علاقے لمبارڈی میں صورتحال قابوسےباہرہے، لمبارڈی کےاسپتال میں مرنےوالوں کی تعدادزیادہ ہے، آرمی ٹرک میں لاشوں کو لے جایا جارہا ہے۔

    اطالوی نرسیں کرونا کے باعث مرنے والوں کی لاشیں گن گن کر نڈھال ہوگئی ہے، نرسوں کا کہنا ہے کہ ہم اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں اس وقت 2600 سےزیادہ طبی عملہ وائرس کا شکار ہے جبکہ اٹلی میں مناسب سہولتیں نہ ملنے پر تیرہ ڈاکٹرز جان سےجاچکے ہیں۔

    اطالوی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لمبارڈی میں اسپتال چھوٹے اور مریض زیادہ ہیں ، ہمیں وینٹی لیٹرز، بستر، ڈاکٹر اور طبی عملےکی ضرورت ہے جبکہ اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی شدیدقلت ہے۔

    خیال رہےدنیا بھر میں کرونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد 2 لاکھ 20 سے تجاوز کر گئی ہے اور متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

  • وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے لوگوں کو دہشت زدہ کردیا ہے اور معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وہیں اس کے ماحولیات سے متعلق کچھ خوشگوار پہلو بھی سامنے آرہے ہیں۔

    اٹلی کے معروف سیاحتی شہر وینس میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی جہاں سیاحوں کے غائب ہوجانے کے بعد ندی، نالے اور جھیلیں آلودگی سے پاک، شفاف ترین ہوگئے اور مقامی آبی حیات ایک بار پھر یہاں بسیرا کرنے آن پہنچی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وینس کی جھیلیں صاف شفاف ہوگئی ہیں اور ان میں موجود مچھلیاں صاف دکھائی دے رہی ہیں۔ کچھ جھیلوں پر بطخیں اور ہنس بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

    وینس کے میئر کا کہنا ہے کہ ایسا اس وجہ سے ہوا کیونکہ ان جھیلیں میں کشتیوں کی آمد و رفت بالکل ختم ہوگئی جو اس شہر میں نقل و حمل کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، یہ کشتیاں اور جھیلیں ہی اس شہر کی انفرادیت ہیں جن سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہر سال یہاں کروڑوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔

    میئر کے مطابق کشتیوں کی آمد و رفت سے جھیلوں کی آلودگی ہر وقت سطح پر موجود رہتی تھی، اب یہ آلودگی نیچے بیٹھ گئی ہے اور جھیلیں شفاف دکھائی دے رہی ہیں۔

    بعض صارفین نے دریا کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جن میں ڈولفن تیرتی ہوئی نظر آرہی ہیں، صارفین کا کہنا تھا کہ کشتیوں کی ہلچل اور شور ان ڈولفنز کو تنگ کرتی تھیں جس کی وجہ سے وہ گہرے پانی میں ہی رہتی تھیں، اب سناٹا ہونے سے وہ اوپر آنے لگی ہیں۔

    کرونا وائرس سے ہونے والی ایک اور ماحولیاتی بہتری فضائی آلودگی میں کمی بھی ہے، ناسا کے مطابق چین میں فیکٹریز اور صنعتیں بند کیے جانے کے بعد فضائی و ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی۔

    چین اس وقت دنیا میں کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ماہرین کے مطابق چین میں کاروبار معطل ہونے سے دنیا بھر کی فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اٹلی، یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، اٹلی میں اب تک 31 ہزار 506 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اس سے ڈھائی ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    حکام نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کردیا ہے اور لوگوں کے گھروں سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے، ملک میں سیاحوں کی آمد پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • کرونا وائرس: اٹلی میں صرف ایک دن میں ہلاکتیں 800 سے تجاوز کر گئیں

    کرونا وائرس: اٹلی میں صرف ایک دن میں ہلاکتیں 800 سے تجاوز کر گئیں

    روم: اٹلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں 31 فیصد اضافہ ہوگیا اور ہلاک افراد کی تعداد صرف ایک دن میں 196 سے 827 ہوگئی۔

    اٹلی اس وقت جان لیوا کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا چین کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، اٹلی میں وائرس کا یہ پھیلاؤ صرف گزشتہ ایک ہفتے کے اندر ہوا ہے۔

    وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے سبب میڈیکل فارمیسیز کے علاوہ دیگر تمام دکانیں اور کاروبار بند کروا دیے گئے ہیں۔ پورا ملک سنسان ہوگیا ہے اور سڑکیں خالی ہیں۔

    دو روز قبل اٹلی میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت اندرون ملک ایک سے دوسرے شہر غیر ضروری سفر پر پابندی عائد کردی گئی تھی، تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے اور تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے تھے۔

    اطالوی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی لاکھوں افراد نے سپر اسٹورز پر یلغار کردی تاکہ اشیائے ضروریہ خرید کر ذخیرہ کی جاسکیں۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال فی الحال 3 اپریل تک کے لیے نافذ کی گئی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اٹلی نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چین سے بھی مدد مانگ لی ہے، چین کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے لیے اٹلی کو 1 ہزار وینٹی لیٹرز، 20 لاکھ ماسک، 20 ہزار حفاظتی لباس اور 50 ہزار ٹیسٹ کٹس فراہم کرے گا۔

    اب تک پورے اٹلی میں 12 ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسپتالوں کو تجویز دی جارہی ہے کہ وہ کرونا کے مریضوں کو پہلے آنے کی بنیاد پر داخل کرنے کے بجائے وائرس کی شدت کے پیش نظر مریض داخل کریں۔

    یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اگر اسپتالوں میں گنجائش کم پڑ گئی تو پھر مجبوراً وائرس کا شکار بزرگ افراد کی جگہ نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی اور انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا جائے گا۔

  • کرونا وائرس: گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

    کرونا وائرس: گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں کرونا وائرس کے بارے میں غلط اور گمراہ کن معلومات پھیلانے پر ایک ڈاکٹر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروا دی گئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر شینو شمیالن مقامی نجی اسپتال میں کام کرتی ہیں اور ان کے خلاف ڈسٹرکٹ میڈیکل افسر نے شکایت درج کروائی ہے۔

    افسر نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ڈاکٹر شینو نے ایک غیر ملکی مریض کے بارے میں گمراہ کن اطلاع دی کہ اس میں کرونا وائرس کی علامات موجود ہیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شینو نے چند روز قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک پوسٹ لکھی تھی جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے کرونا وائرس کے ایک مشتبہ مریض کے بارے میں انتظامیہ کو آگاہ کیا تھا جس کے بعد انہیں نوکری سے برخواست کردیا گیا۔

    اپنی پوسٹ میں ڈاکٹر شینو کا کہنا تھا کہ مذکورہ مریض ماسک پہنے یا دیگر احتیاطی اقدامات کیے بغیر وہاں آیا تھا اور بعد ازاں وہ قطر کے لیے پرواز کر گیا۔

    ان کے مطابق انہوں نے اسپتال انتظامیہ، محکمہ صحت کے حکام اور پولیس کو اس بارے میں اطلاع دی، تاہم اسپتال انتظامیہ نے اس خوف میں، کہ اس اطلاع کا دیگر مریضوں پر برا اثر ہوگا، ڈاکٹر کو ہی نوکری سے نکال دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ ڈاکٹر پر خوف و ہراس پھیلانے کے جرم میں انڈین پینل کوڈ کی شق نمبر 505 عائد کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب ڈاکٹر شینو کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بات پر تاحال قائم ہیں اور وہ سمجھتی ہیں کہ مذکورہ شخص کے قطر جانے سے پہلے اس کے نمونے لیے جانے چاہئیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اب تک 62 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے زیادہ تر ریاست کیرالہ میں ہیں۔

    حال ہی میں 3 افراد کا ایک خاندان جو اٹلی سے لوٹا تھا، ایئرپورٹ پر اسکریننگ سے بچ کر نکل گیا اور ان 3 افراد نے اپنے رشتہ داروں اور قریبی افراد سمیت مزید 7 افراد کو اس وائرس میں مبتلا کردیا۔

    حکام کی جانب سے ان کے سفر کی معلومات حاصل ہونے پر ان سے رابطہ کیا گیا اور تینوں میاں بیوی اور بیٹے کو زبردستی قرنطنیہ میں رکھا گیا، ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد ان کے خاندان کے دیگر افراد کو بھی چیک کیا گیا جس کے بعد مزید 7 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

  • کروناوائرس کا خطرہ: اٹلی میں نیاقانون نافذ

    کروناوائرس کا خطرہ: اٹلی میں نیاقانون نافذ

    روم: جان لیوا کروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر اٹلی میں عوامی مقامات سے متعلق نیا قانون نافذ کردیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے قانون کے تحت عوامی مقامات پر شہری ایک دوسرے کے درمیان تقریباً 3 فٹ کا فاصلہ رکھیں گے تاکہ مہلک وائرس کے پھیلاؤ سے بچا جاسکے۔

    اٹلی کے وزیراعظم گیوسم کونٹی کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک سیاہ ترین دور سے گزر رہا ہے، کروناوائرس سے اٹلی میں اموات کی تعداد 631 تک پہنچ چکی ہے اور یہ سلسلہ مزید جاری ہے۔

    اٹلی کی خصوصی سائنس کمیٹی نے شہریوں کو خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی مدد آپ کے تحت بھی کروناوائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔ ملک میں کروناوائرس کے کیسز کی تعداد دس ہزار ہوچکی ہے۔

    دنیا بھرمیں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہزار299 ہوگئی

    حکومت کا کہنا ہے کہ شہری صرف ضرورت کے تحت گھر سے باہر نکلیں۔ نئے قانون اور خصوصی ہدایات کی خلاف ورزی کرتا ہوا کوئی شخص پایا گیا تو اسے بھاری جرمانہ اور جیل کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں خوف و ہراس پھیلانے والے مہلک ترین وائرس کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 14 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، چین میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آئی، نئے کیسز میں بھی کمی واقع ہوئی ہے، گزشتہ ایک روز میں چین میں 22 افراد نے دم توڑا ہے۔

  • کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    کرونا وائرس: اٹلی میں بدترین پھیلاؤ، پورا ملک لاک ڈاؤن کردیا گیا

    روم: کرونا وائرس کے بدترین پھیلاؤ کے سبب پورے اٹلی کو لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور ملک بھر میں سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    اٹلی میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 463 ہوچکی ہے جبکہ 9 ہزار افراد اس جان لیوا وائرس سے متاثر ہیں۔ اٹلی یورپی ممالک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔

    اٹلی کے آرمی چیف بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

    وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر اٹلی میں تمام عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، کھیلوں کے مقابلے بشمول فٹبال میچز منسوخ کردیے گئے ہیں اور تمام تعلیمی ادارے بند کردیے گئے ہیں۔

    حالیہ پابندی کے بعد لمبارڈی سمیت ملک کے شمال اور مشرق میں واقع 14 صوبوں کے رہائشیوں کو سفر کرنے سے قبل خصوصی اجازت نامے کی ضرورت ہوگی، اٹلی کے شہر میلان اور وینس بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی یہ صورتحال 3 اپریل تک رہے گی، اس دوران پبلک ٹرانسپورٹ فعال رہے گی۔

    اطالوی میڈیا کے مطابق لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی لاکھوں افراد نے سپر اسٹورز پر یلغار کردی تاکہ اشیائے ضروریہ خرید کر ذخیرہ کی جاسکیں۔

    لاک ڈاؤن کے باعث اب 6 کروڑ افراد قرنطنیہ کی صورتحال میں آجائیں گے۔

    اٹلی کی اپنے شہریوں پر عائد کردہ یہ پابندیاں چین کے بعد کسی بھی ملک میں عائد کی جانے والے پابندیوں میں سخت ترین ہیں۔

  • اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ

    اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ

    روم: نہایت مہلک کرونا وائرس سے جہاں دنیا بھر کے انسانوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں وہاں اب تک اس وائرس سے کچھ اہم شخصیات بھی متاثر ہوئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی ملک اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا جو نیگٹو آیا، پوپ فرانسس نے طبیعت خراب ہونے کے باعث ٹیسٹ کرایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پوپ نے گزشتہ ہفتے طبیعت خراب ہونے کے باعث تقریبات بھی منسوخ کر دی تھیں، شک ہونے پر انھوں نے کرونا کا ٹیسٹ کروایا، جس کے نتیجے سے معلوم ہوا کہ انھیں کرونا لاحق نہیں ہوا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    یکم مارچ کو پوپ فرانسس جب ویٹی کن میں معمول کے مطابق خطاب کر رہے تھے تب انھیں کھانسی ہوئی تھی، معلوم ہوا کہ وہ نزلہ زکام میں مبتلا ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے انھوں نے پہلی بار مذہبی تقریب منسوخ کی۔

    خیال رہے کہ 83 سالہ پوپ کے ایک پھپھڑے کا کچھ حصہ کئی عشرے قبل ایک بیماری کی وجہ سے کاٹا بھی گیا تھا۔ پوپ فرانسس اب ایک ایسے وقت میں بیمار پڑے ہیں جب اٹلی نہایت مہلک وائرس COVID 19 سے نبردآزما ہے، وائرس سے اموات کی تعداد 52 ہو چکی ہے، جب کہ گزشتہ روز اموات 34 تھیں۔

    ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر کرونا وائرس سے انتقال کر گئے

    کرونا وائرس سے اٹلی یورپ کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 2,036 تک پہنچ چکی ہے، اور مزید نئے کیسز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔

    ادھر جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 5,186 ہو گئی ہے، جنوبی کوریا میں وائرس نے 31 فوجی اہل کاروں کو بھی متاثر کر دیا ہے۔

  • کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار تک پہنچ گئی

    کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار تک پہنچ گئی

    بیجنگ / واشنگٹن: دنیا بھر میں جان لیوا کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار ہوچکی ہے، وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار جبکہ مختلف ممالک میں وائرس سے متاثر 42 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں گزشتہ روز مزید 47 افراد وائرس سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 70 ہوگئی ہے۔ ہفتے کے روز کرونا وائرس کے مزید 573 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 79 ہزار 251 ہوگئی ہے۔

    چین میں گزشتہ روز وائرس سے متاثر 2 ہزار 623 افراد علاج کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج کردیے گئے، ملک بھر میں اب تک 41 ہزار 625 وائرس کا شکار افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے مزید 813 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 150 ہوگئی، جنوبی کوریا میں وائرس سے اموات کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ حکام نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    قطر میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، عراق میں مزید 5 کیسز سامنے آگئے۔ ایران میں اب تک 43 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 543 ہوگئی ہے۔

    ادھر اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 29 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ فرانس میں بھی متاثرین کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی۔

    امریکا میں کرونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت نے حکام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ دارالحکومت واشنگٹن میں 50 سالہ خاتون کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئیں۔ امریکا میں کرونا کے مزید 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔

    چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 3 ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • تین صوبے کروناوائرس کی لپیٹ میں آگئے، ٹرین کے داخلے پر پابندی

    تین صوبے کروناوائرس کی لپیٹ میں آگئے، ٹرین کے داخلے پر پابندی

    میلان: اٹلی میں اب تک کروناوائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 7 ہوگئی، یہ مہلک وائرس ملک کے تین صوبوں تک پہنچ چکا ہے جبکہ مزید آگے منتقلی کا بھی خدشہ سامنے آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اٹلی میں کروناوائرس کے تیزے سے پھیلنے اور اموات کے باعث حکومت کو شدید تشویش ہے۔ جبکہ آسٹریا نے اٹلی میں ٹرین کے داخلے پر پابندی لگا دی۔

    محکمہ صحت کے مطابق تقریبا تین صوبے اب تک کرونا وائرس کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔ میلان میں اس وقت تک 272افراد کرونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے اٹلی کے صوبے لومباردیا میں اسکول غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کر دیے گئے ہیں، ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، سماجی محافل اور جلسے جلوسوں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    کرونا وائرس سے اٹلی میں بھی خوف و ہراس، اسکول اور عبادت گاہیں بند

    عبادت گاہوں میں لوگوں کا جمع ہونا بھی ممنوع قرار دے دیا گیا ہے، صوبے میں صرف سرکاری دفاتر ہی کھلے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ قاتل کرونا وائرس نے ایران میں بھی 7 افراد کی جان لے لی ہے، جب کہ 28 سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں، جس کے بعد تہران سمیت کئی شہروں میں جامعات ایک ہفتے کے لیے بند کر دیے گئے، سینما ہالز پر بھی تالے پڑ گئے، تقریبات بھی منسوخ کر دی گئیں، سعودی عرب نے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر سے روک دیا۔