Tag: اٹھارویں ترمیم

  • اسحاق ڈار نے اٹھارویں ترمیم سے متعلق تمام خبروں کی تردید کردی

    اسحاق ڈار نے اٹھارویں ترمیم سے متعلق تمام خبروں کی تردید کردی

    اسلام آباد : قائد ایوان اسحاق ڈار نے اٹھارویں ترمیم سے متعلق تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں ترمیم سےمتعلق ن لیگ نےکوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور قائد ایوان اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں ترمیم کوئی ایکسٹرا آرڈ نری چیزنہیں ہم کرتےرہےہیں، ہماری منشور کمیٹی کو عرفان صدیقی لیڈ کر رہے ہیں ، عرفان صدیقی اور مریم اورنگزیب نے بیان دیئے ہیں۔

    قائد ایوان کا کہنا تھا کہ ہم نے میثاق جمہوریت پر دستخط کرنے کے بعد ہم نے بہت کام کیا ، میثاق جمہوریت میں ہی آئینی آصلاحات کا معاملہ بھی تھا، پیپلزپارٹی نے اٹھارویں ترمیم کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کے حقیقی چیلنجز ہیومین ریسورس ڈویلپمنٹ ہیں ، کیا صوبے وہ تمام کام کر رہے ہیں جیسے صحت کا شعبہ ہے۔

    اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کوئی معاملہ نہیں ہے، این ایف سی کی جو نظر ثانی ہوئی ہے اس کو دیکھنے کی ضرورت ہے، آئین میں ترمیم کرنا کوئی بات نہیں ہم نے آئینی ترمیم کرتے رہے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے اٹھارویں ترمیم سے متعلق تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا اٹھارویں ترمیم سےمتعلق ن لیگ نےکوئی فیصلہ نہیں کیا اورنہ ہی کوئی ہدایت منشورکمیٹی کودی ہے۔

  • آئین کو کاغذوں کا پلندہ قرار دینے والی سوچ چاہتی ہے پاکستان افراتفری کا شکار رہے: بلاول

    آئین کو کاغذوں کا پلندہ قرار دینے والی سوچ چاہتی ہے پاکستان افراتفری کا شکار رہے: بلاول

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین کو کاغذوں کا پلندہ قرار دینے والی سوچ چاہتی ہے پاکستان افراتفری کا شکار رہے۔

    چیئرمین بلاول بھٹو نے اٹھارویں ترمیم کے 12 سال مکمل ہونے کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کیا، انھوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کی منظوری ایک تاریخ ساز کارنامہ تھا۔

    پیغام میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد کوئی بھی آئین شکن اپنی مرضی کا نقاب نہیں لگا سکتا، پاکستان کے عوام دستور کی پاسداری اور جمہوریت کا تسلسل چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا آئین کو کاغذوں کا پلندہ قرار دینے والی سوچ چاہتی ہے پاکستان افراتفری کا شکار رہے، تاکہ اس سوچ کے پیروکار افراتفری کے دوران اپنے مفادات سمیٹتے رہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا پیپلز پارٹی اٹھارویں ترمیم پر مکمل عمل درآمد کے لیے سرگرم عمل ہے، اور حتمی فتح عوام ہی کی ہوگی۔

    ’18 ویں ترمیم تاریخ پاکستان کا روشن باب ہے’

    اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 19 اپریل 2010 کو اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے ایگزیکٹو اختیارات پارلیمان کو دیے، اور دور آمریت کی تقریباً تمام ترامیم اور بدنام زمانہ 58(2) بی کا مکمل خاتمہ کر دیا، پختونوں کے دیرینہ مطالبے پر صوبہ سرحد کا نام خیبر پختون خوا رکھا گیا اور تمام صوبوں کو مالیاتی خود مختاری دی گئی۔

    راجا پرویز اشرف نے کہا یادگار ترمیم کے نتیجے میں مارشل لا کا راستہ آئینی طور پر بند کر دیا گیا اور ایمرجنسی لگانے کا اختیار صدر اور گورنر سے لے کر اسمبلی کو دے دیا گیا۔

  • اصولی طور پر میں 18 ویں ترمیم سے متفق ہوں: فواد چوہدری

    اصولی طور پر میں 18 ویں ترمیم سے متفق ہوں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وہ اصولی طور پر اٹھارویں ترمیم سے متفق ہیں۔

    اس بات کا اظہار پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کیا، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جب تک آرٹیکل 140 اے کا نفاذ نہیں ہوتا، 18 ویں ترمیم بھی آدھی ہی نافذ رہے گی۔

    ان کا مؤقف تھا کہ وہ اٹھارویں ترمیم سے اصولی طور پر متفق ہیں تاہم آرٹیکل 140 اے کا نفاذ بھی ضروری ہے، جس کی عدم موجودگی میں اٹھارویں ترمیم ادھوری ہے، گورننس اصلاحات تک بھی 18 ویں ترمیم پوری طرح لاگو نہیں ہوگی۔

    فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا کہ کچھ شعبے جیسا کہ تعلیم، صحت، سیاحت، صوبوں کی استعداد، وزیر اعلیٰ آفس وغیرہ بھی کھلے چھوڑ دیے گئے ہیں۔

    ایک ماہ میں پاکستان کی تیار کردہ کورونا تشخیصی کٹس دستیاب ہوں گی، فواد چوہدری

    وفاقی وزیر نے یہ بات ایک معروف صحافی کے جواب میں کہی تھی، جن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی موجودہ کرائسز میں اٹھارویں ترمیم کی اہمیت اور واضح ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فواد چوہدری نے خوش خبری دی تھی کہ ایک ماہ میں پاکستان کی تیار کردہ کرونا ٹیسٹنگ کٹس استعمال کے لیے دستیاب ہوں گی، مقامی طور پر تیار کردہ وینٹی لیٹرز بھی ایک ماہ میں استعمال کے لیے دستیاب ہوں گے، وینٹی لیٹرز اور کرونا ٹیسٹنگ کٹس طے شدہ معیار کے عین مطابق ہوں گے۔

  • شیری رحمان نے گورنرسندھ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا

    شیری رحمان نے گورنرسندھ کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی بات پر ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ گورنر سندھ مستعفی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ کی تقسیم کی بات کی ہے، وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کس بنیاد پر سندھ کی تقسیم اور 18 ویں ترمیم کی بات کر رہی ہے، کیا ہماری توجہ موجودہ حالات سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے؟

    انھوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کی میڈیا اور سوشل میڈیا پر جگ ہنسائی ہو رہی ہے، وزیر اعظم اور وزرا ایوان میں آ کر جواب دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رمضان میں دہشت گردی، 9 ماہ ہو گئے نیشنل سیکورٹی کا اجلاس نہیں بلایا گیا: شیری رحمان

    شیری رحمان نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا گیا اور آئی ایم ایف کے لوگ تعینات کر دیے گئے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت عوام اور ایوان سے بد تمیزی کر رہی ہے، پی ٹی آئی وفاق کے ڈھانچے سے کھیل رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو باقی حکومتوں سے 4 سال بعد ہوتا ہے یہاں 9 ماہ میں ہو رہا ہے، وزیر اعظم 9 ماہ میں ایک بار ایوان آئے ہیں۔

    دریں اثنا شیری رحمان نے چیئرمین سینیٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیر اعظم کو کہیں کہ ایوان آئیں، جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں وزیر اعظم کو کیسے کہہ سکتا ہوں، شیری رحمان نے کہا وزیر اعظم کو خط لکھیں کہ ہرماہ ہر سیشن میں ایوان میں آئیں۔

  • اٹھارویں ترمیم کوئی مذہبی دستاویزنہیں،اس میں تبدیلی لائیں گے،  فردوس شمیم نقوی

    اٹھارویں ترمیم کوئی مذہبی دستاویزنہیں،اس میں تبدیلی لائیں گے، فردوس شمیم نقوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے اٹھارویں ترمیم کوئی مذہبی دستاویزنہیں، انسانوں نے بنایا تھا، اس میں تبدیلی لائیں گے، پاکستان کی عوام کومشکل وقت گزارناہوگا،ماضی کی حکومتوں نےبہت زیادہ قرضہ لیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا احساس ہےبرآمدات میں ابھی اچھااضافہ نہیں ہورہا، ہمارےاقدامات سےان مشکلات کوبھی بہترکیاجائےگا، ملک پرقرضوں کی ادائیگی کابوجھ بہت زیادہ ہے۔

    فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کومشکل وقت گزارناہوگا، ماضی کی حکومتوں نےبہت زیادہ قرضہ لیاہے ، ہم آمدنی بڑھا رہے ہیں اورقرضہ جات ختم کریں گے۔

    اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما نے کہا اٹھارویں ترمیم کوئی مذہبی دستاویزنہیں، اٹھارویں ترمیم کو انسانوں نے بنایا تھا۔

    ان کا کہنا تھا این ایف سی پرگفتگووالےبتائیں2006کےبعدپی ایف سی کہاں ہے؟ پی ایف سی میں ہرڈسٹرکٹ کوپیسےتودینےہوتےہیں، پیپلزپارٹی صرف باتیں کرتی ہےکام نہیں کرتی، سپریم کورٹ کوحکم دیناپڑاکہ بجلی کےبل سندھ حکومت دے۔

    پیپلزپارٹی صرف باتیں کرتی ہےکام نہیں کرتی

    سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا مہنگائی،آئی ایم ایف کی باتیں کرتےہیں، ہم نےکہاتھاآئی ایم ایف کےپاس نہیں جائیں گے، ہم آج بھی ان چیزوں کو مانتے ہیں یہی ہماراعزم ہے۔

    فردوس شمیم کا کہنا تھا ملک کوتباہ نہیں کرسکتے،ثابت بھی کیاکہ پیسےواپس لاسکتےہیں، پاکستان کی معیشت کواستحکام دیناہے۔

    انھوں نے کہا پپپلز پارٹی زرداری کی گرفتاری کے خوف میں مبتلا ہے، یہ لوٹ مار کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتی، لانگ مارچ کی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، جواب ضرور دیں گے۔

    اسلام آباد میں مارچ کی دھمکی دینے والے سن لیں ہمیں بھی مارچ کے ذریعے جواب دینا آتا ہے

    فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ میں زمین سستی کرکے خریدی جارہی ہے، پانی چوری کیا جارہا سڑکیں اور اسپتال تباہ حال ہیں، اسلام آباد میں مارچ کی دھمکی دینے والے سن لیں ہمیں بھی مارچ کے ذریعے جواب دینا آتا ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے گھوٹکی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا اٹھارویں ترمیم ختم کرنے اورون یونٹ لانےکی کوشش کی گئی تودمادم مست قلندر ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا آپ کہتےتھےبھیک نہیں مانگوں گا، آج ہر در پر بھیک مانگنے جارہےہیں، آئی ایم ایف کےپاؤں میں بیٹھےہیں، آمروں کے قانون سےجھکا نہیں سکتے، مقابلہ کریں گے۔

  • ادارے ماسٹر پلان 2020  کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں: مصطفیٰ کمال

    ادارے ماسٹر پلان 2020 کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں: مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شہری ادارے ماسٹر پلان 2020 کے مطابق کام کرنے کے پابند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میرے دورِ نظامت میں ماسٹر پلان 2020 بنایا گیا تھا، تمام ادارے اس کے مطابق کام کے پابند ہیں۔

    [bs-quote quote=”کیا وزیرِ اعلیٰ کا کام ہے کہ وہ گٹر لائنوں اور کچرے کا انچارج ہو؟” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مصطفیٰ کمال” author_job=”پی ایس پی”][/bs-quote]

    مصطفیٰ کمال نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کراچی کے حوالے سے فیصلے کیے، 2007 میں چیف جسٹس نے ایک حکم دیا تھا، واضح لکھا ہے کہ جو ادارہ کام کرے گا وہ ماسٹر پلان کے تحت کام کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی میونسپلٹی کی ذمے داری 18 اداروں کے پاس ہے، تمام ادارے ہر کام کمیٹی کے تحت کام کریں گے اور میئر اس کا سربراہ ہوگا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا ’اٹھارویں ترمیم کا مقصد وزیرِ اعلی کو لا محدود اختیارات دینا نہیں تھا، کیا چیف منسٹر کا کام ہے کہ وہ گٹر لائنوں اور کچرے کا انچارج ہو؟‘

    انھوں نے کراچی کی اہمیت کے حوالے سے کہا کہ کراچی کی معیشت رکتی ہے تو پاکستان کی معیشت رکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت2ہفتے میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے سے متعلق جامع پلان دے، سپریم کورٹ

    18 ویں ترمیم کے معاملے پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ کی جانب سے اس پر بڑا شور ہو رہا ہے، یہ ترمیم نچلی سطح تک اختیار پہنچانے کے لیے کی گئی تھی، اسے رول بیک نہیں کرنا چاہیے، لیکن چاروں صوبے چوہدری بن کر پیسوں پر بیٹھ گئے ہیں۔

    پی ایس پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ الیکشن جیتنے کا مطلب کام یاب ہونا نہیں ہے، جیتنے کے بعد کام کرنا کام یابی ہے۔

  • 18 ویں ترمیم کیس: چیف جسٹس کا ترمیم کے لیے ہونے والی بحث پر اظہارِ حیرت

    18 ویں ترمیم کیس: چیف جسٹس کا ترمیم کے لیے ہونے والی بحث پر اظہارِ حیرت

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات کی منتقلی پرسماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ترمیم کے لیے ہونے والی بحث پر حیرت کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ یہ معاملہ دیکھتے ہوئے بڑی مشکل ہوئی۔

    [bs-quote quote=”نائیک صاحب آپ تو اس سارے عمل کا حصہ رہے ہیں، ترمیم کی بحث کہاں ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”چیف جسٹس کا فاروق ایچ نائیک سے استفسار”][/bs-quote]

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کہیں پتا نہیں چلا کہ اٹھارویں ترمیم کے لیے بحث کہاں ہوئی۔

    چیف جسٹس نے ممتاز قانون دان اور پی پی رہنما فاروق ایچ نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نائیک صاحب آپ تو اس سارے عمل کا حصہ رہے ہیں، ترمیم کی بحث کہاں ہوئی۔

    میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سوئٹزرلینڈ میں ترمیم سے قبل ایک سال اشتہار دیا جاتا ہے، مکمل بحث کے بعد ترمیم کی جاتی ہے۔

    وکیل سندھ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد محکموں کی فہرست بنائی گئی تھی، یہ فہرست کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کر دی گئی تھی۔


    18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے: وفاقی وزیرِ اطلاعات


    عدالت نے ترمیمی عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیوں فرض کرلیا گیا کہ شعبۂ صحت صوبوں کو منتقل کر دیا گیا تو ادارے بھی منتقل ہو گئے۔

    اس موقع پر فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعے وزارت ختم ہو گئی تھی۔

    [bs-quote quote=”سوئٹزرلینڈ میں ترمیم سے قبل ایک سال اشتہار دیا جاتا ہے، مکمل بحث کے بعد ترمیم کی جاتی ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”چیف جسٹس”][/bs-quote]

    خیال رہے کہ آئین میں اٹھارویں ترمیم 8 اپریل 2010 کو قومی اسمبلی پاکستان نے پاس کی تھی، اس وقت صدرِ مملکت کے عہدے پر آصف علی زرداری متمکن تھے۔ اس ترمیم کے بعد صدر کے پاس موجود تمام ایگزیکٹو اختیارات پارلیمنٹ کو منتقل ہو گئے تھے، اور وفاق سے زیادہ تر اختیارات لے کر صوبوں کو دیے گئے۔

    تحریکِ انصاف کی حکومت اٹھارویں ترمیم پر جزوی تنقید کر رہی ہے، ایک ماہ قبل وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ 18 ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم اور صحت کا معیار گرا ہے، اس میں بہت سی چیزیں ایسی ہیں جنھیں بہتر بنایا جا رہا ہے۔

  • حکومت سے این آر او کیوں مانگوں گا، مشرف سے بھی نہیں مانگا تھا، آصف زرداری

    حکومت سے این آر او کیوں مانگوں گا، مشرف سے بھی نہیں مانگا تھا، آصف زرداری

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نے تو مشرف سے بھی این آر او نہیں مانگا تھا، حکومت سے کیوں مانگوں گا،  این آر او دینا مشرف کی ضرورت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حکومت گرانے میں کوئی خاص دل چسپی نہیں ہے، دیکھتے ہیں فضل الرحمان 31 اکتوبر کو اے پی سی کراتے ہیں یا نہیں۔

    [bs-quote quote=”اصل جھگڑا 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا ہے، یہ لوگ 18 ویں ترمیم واپس کرانا چاہتے ہیں: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف زرداری نے کہا کہ اصل مسئلہ مجھ سے ہے اور پکڑتے میرے دوستوں کو ہیں، سندھ میں ایک گروپ کی میں نے سپورٹ کی، اس پر انھوں نے قیامت ڈھا دی، الیکشن کے دوران ہم نے دیکھا یہ ہم پر حملہ کرتے ہیں، ہم سے سندھ کی حکومت چھیننے کی کوشش کی گئی۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ اصل جھگڑا 18 ویں ترمیم ختم کرنے کا ہے، ہم نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے پختونوں کو پہچان دی، یہ لوگ 18 ویں ترمیم واپس کرانا چاہتے ہیں، 18 ویں ترمیم واپس کرنے کے لیے سب ڈراما کیا جا رہا ہے، ترمیم ختم کرنے کے لیے ان کے پاس مینڈیٹ ہے نہ ہی سوچ۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو میری اور نہ مجھے ان کی ضرورت ہے، نواز شریف سنتے نہیں اور یہ والے سمجھتے نہیں، پہلے نواز شریف لاڈلہ تھا اب عمران خان لاڈلہ ہے، میں نے کبھی لاڈلہ بننے کی کوشش نہیں کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  دھرنا دیں شور کرلیں، این آر او نہیں ہوگا، کرپشن کے خاتمے کے لیے اگلے ہفتے قانون لا رہے ہیں، وزیرِ اعظم


    ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ میری گرفتاری کوئی نئی بات نہیں ہوگی، ڈیل کے لیے دبئی کے علاوہ کوئی اور اچھی سی جگہ بتائیں، سعودی عرب سے ذوالفقار علی بھٹو کی بھی دوستی تھی، سعودی عرب نے ہماری اور ہم نے ان کی مدد کی ہے، بھٹو نے شاہ فیصل سے دوستی رکھی تھی، چین سے ہماری دوستی تھی اور ہے۔

    [bs-quote quote=”پہلے نواز شریف لاڈلہ تھا اب عمران خان لاڈلہ ہے، میں نے کبھی لاڈلہ بننے کی کوشش نہیں کی: آصف زرداری” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ جو لوگ آمریت کے دور کی ایکٹنگ کر رہے ہیں وہ بہت برے اداکار ہیں، یہ آمریت کے دور سے زیادہ متحرک ہوگئے ہیں، لوگ جیسا کریں گے ویسا بھریں گے، ہم چاہتے ہیں یہ حکومت کریں اور تھکیں، پارلیمنٹ ہمارا کام ہے لڑ جھگڑ کر خود کرلیں گے دخل اندازی نہ کریں۔

    پی پی شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ ریاست کو خطرہ باہر سے نہیں اندر سے ہوتا ہے، سعودی بیل آؤٹ پیکج سے خوش ہوں، لاہور آ کر ہمیشہ خوشی ہوتی ہے، ہم پیدا بھی سیاسی خاندان میں ہوئے اور دفن بھی سیاسی پرچم میں ہوتے ہیں۔

  • کراچی ماسٹر پلان پر بیان 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، سعید غنی

    کراچی ماسٹر پلان پر بیان 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے، سعید غنی

    کراچی: سندھ کے وزیرِ بلدیات سعید غنی نے وزیرِ اعظم عمران خان کی تقریر پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے ماسٹر پلان پر ان کا بیان 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس سندھ میں وزیرِ اعظم عمران خان کی کراچی کے سلسلے میں کی گئی تقریر پر سندھ کے وزیرِ بلدیات اور پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کا ردِ عمل سامنے آ گیا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ عمران خان کراچی میں صفائی کی فکر کی بہ جائے پشاور صاف کرائیں، چیف جسٹس کراچی کی صفائی پر اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان کو آج کراچی میں کالا باغ ڈیم کی مخالفت کرنی چاہیے تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  ڈیم کے لیے سالانہ 30 ارب جمع کرنے ہیں، بجٹ سے ڈیم کی فنانسنگ نہیں کر سکتے: وزیرِ اعظم


    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے آج گورنر ہاؤس میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی ماسٹر پلان بنانے کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا کہ کراچی میں جہاں جگہ خالی ہوگی وہاں درخت لگائے جائیں گے۔

    وزیرِ اعظم نے کہا تھا ’کورنگی انڈسٹریل اسٹیٹ میں ری سائکلنگ پلانٹ لگا کر پانی ری سائیکل کیا جائے گا، ناردرن بائی پاس بنائیں گے، کراچی کا ماسٹر پلان بنایا جائے گا، ٹرانسپورٹ میں بہتری کے لیے شہر میں ریلوے نظام لا رہے ہیں۔‘

    واضح رہے کہ 19 اپريل 2010 کو صدر آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور ہونے والی اٹھاروہویں آئینی ترمیم کے بل پر دستخط کر کے اٹھارویں ترمیم کو باقاعدہ طور پر آئین کا حصہ بنا دیا تھا۔