Tag: اپوزیشن جماعتوں

  • پیپلز پارٹی  کا اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ

    پیپلز پارٹی کا اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا ن لیگ، جے یو آئی، اے این پی، پی ٹی آئی پی ملکر الیکشن لڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں میں کے پی سینیٹ الیکشن پر فارمولہ طے نہ پاسکا، ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن ملکر لڑنے کا مشورہ دے دیا.

    پی پی نے اپوزیشن جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں سولو فلائٹ سے گریز کا مشورہ دیا اور کہا ن لیگ، جے یو آئی، اے این پی، پی ٹی آئی پی ملکرالیکشن لڑیں۔

    پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کہا اپوزیشن جماعتوں کے انفرادی فیصلوں کا اجتماعی نقصان ہو گا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نہ بننے پر کے پی سے ایک سینیٹ سیٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے تاہم صدر پی پی خیبرپختونخوا محمد علی شاہ باچہ کے اپوزیشن پارٹیز سے رابطے میں ہے ، اپوزیشن جماعتوں نےمثبت رسپانس کا یقین دلایا۔

    ذرائع کے مطابق پی پی کے پی اسمبلی کے آزاد اراکین اورتمام جماعتوں سے ووٹ مانگے گی تو متحدہ اپوزیشن کے خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 5 سیٹیں جیتنے کا امکان ہے۔

  • گرینڈ اپوزیشن الائنس :  شاہد خاقان عباسی نے اہم ملاقات کی اندرونی کہانی بتادی

    گرینڈ اپوزیشن الائنس : شاہد خاقان عباسی نے اہم ملاقات کی اندرونی کہانی بتادی

    اسلام آباد: عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن جماعتوں کی پہلی میٹنگ کی اندرونی کہانی بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل ایک مشاورت ہوئی ہے چند باتوں پراتفاق ہوا ہے، ملک کا نظام نہیں چل رہا، غیر نمائندہ حکومت اورسیاسی انتشار ہے۔

    سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ سیاست، آئین، قانون کی بالادستی پراتفاق ہے، اتحاد میں ابھی وقت لگے گا لیکن سوچ میں اتحاد ہے، آگے کیا راستہ طے ہوتا ہے یہ وقت کیساتھ ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ سڑکوں کا معاملہ بہت بعد میں ہے پہلے مسائل کے حل پر بات ہوگی ، پہلے متفقہ سوچ بنے گی اور انشااللہ متفقہ لائحہ عمل بھی بن جائے گا۔

    شاہد خاقان نے بتایا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس میں تمام جماعتوں کےلوگ شامل ہیں، متفقہ سوچ رکھنےوالی جماعتوں سے رابطے کیے جائیں گے، پہلے ہمیں سوچ میں اتفاق پیدا کرنا ہے کہ ملکی مسائل کا حل کیا ہے۔

    نواز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرانہیں خیال کہ نوازشریف وزیراعظم کے امیدوار تھے اور بننے نہیں دیا گیا ، حالات اتنے ہی خراب ہوگئے ہیں تو نواز شریف کو سیاست ہی چھوڑ دینی چاہیے۔

    سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ 2024 جیسے انتخابات2025 میں کرانے ہیں تو نہ ہی کرائیں بہتر ہے۔

  • اپوزیشن جماعتوں کا ملک بھر میں فوری انتخابات کا مطالبہ

    اپوزیشن جماعتوں کا ملک بھر میں فوری انتخابات کا مطالبہ

    اسلام آباد : اپوزیشن رہنماؤں نے موجودہ حکومت کو غیر نمائندہ قرار دیتے ہوئے ملک بھر میں نئے اور منصفانہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اسلام آباد میں اپوزیشن رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس اسد قیصر کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں اپوزیشن جماعتوں نے 8 فروری کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ملک میں فی الفور نئے صاف شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانےکا مطالبہ کیا ہے۔

    اجلاس کے بعد شاہد خاقان عباسی نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا، انہوں نے بتایا کہ تمام جماعتوں نے یہ مؤقف اپنایا ہے کہ عوام پر مسلط حکومت غیر نمائندہ ہے۔ سیاسی عدم استحکام، معاشی ابتری اور دہشت گردی جیسے سنگین مسائل کا واحد حل نئے الیکشن ہیں۔

    جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو ہزار چوبیس کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے، حکمرانوں کو عوام پر مسلط رہنے کا کوئی حق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مقاصد کے حصول کے لیے مشاورت کا عمل جاری رہے گا، اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ملک میں موجودہ سیاسی حالات انتہائی تشویشناک ہیں، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی ہونی چاہیے۔

    اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر کی رہائش گاہ پر منعقدہ عشائیے میں اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔

    عشائیے میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر شریک ہوئے۔

    اس کے علاوہ دیگر رہنماؤں میں چیئرمین پی اے سی جنید اکبر، صاحبزادہ حامد رضا، وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ نا صر عباس بھی موجود تھے۔

  • تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین حکومت کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع

    تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین حکومت کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع

    اسلام آباد : بالاخر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئیں، میٹنگ میں حکومت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرینڈ اپوزیشن الائنس کی راہ ہموار ہوگئی اور بالاخر تمام اپوزیشن جماعتیں  ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اسلام اباد کے ایک کلب میں رات گئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی اہم بیٹھک ہوئی ہے۔

    جس میں تحریک انصاف وفد کی قیادت پارٹی چیرمین بیرسٹرگوہر  نے کی جبکہ جمعیت علماٗ اسلام کےسربراہ مولانا فضل الرحمان ، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کےسربراہ محمود خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ساجد ترین اور جی ڈی اے کے صفدرعباسی نے شرکت کی۔

    ان کے علاوہ اسد عمر، عمر ایوب، شبلی فراز، مولانا عبدالغفورحیدری، بیرسٹرسیف اور میرالعظیم شامل تھے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی اہم ملاقات کو خفیہ رکھا گیا جسکی میزبانی سابق وفاقی وزیراطلاعات محمد علی درانی نے کی ہے۔۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں حکومت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کیاگیاہے

    اس بات پر سب نے اتفاق کیا ہے کہ ایک مشترکہ اپوزیشن الحاق بنایاجائےگا اور حکومت کےخلاف تحریک چلائی جائےگی۔

    تمام رہنماوں کا کہنا تھا کہ وہ جمہوریت ۔۔ائین اور عوام کےساتھ حکومت کو مزید کلہواڑ نہیں کرنے دیں گے جبکہ بانی پی ٹی ائی سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کےلیےجدوجہد کی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آنیوالےدنوں میں ان جماعتوں کی مزید ملاقاتوں میں الائنس کا نام اور دیگر معاملات فائنل کیےجانے کا امکان ہے۔

  • پنجاب حکومت کا اپوزیشن جماعتوں کے سرگرم کارکنوں کی فہرستیں تیار کرنے کا حکم

    پنجاب حکومت کا اپوزیشن جماعتوں کے سرگرم کارکنوں کی فہرستیں تیار کرنے کا حکم

    لاہور: پنجاب حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کےسرگرم کارکنوں کی فہرستیں تیارکرنے کا حکم دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کوئی بھی قانون ہاتھ میں لینےکی کوشش کرے گا توسخت ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی امن و امان سب کیبنٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر قانون ،ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ،آئی جی پنجاب و دیگر نے شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں سےمتعلق اہم فیصلے کئے گئے اور اسپیشل برانچ کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا گیا کہ روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دی جائے گی۔

    اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے سرگرم کارکنوں کی فہرستیں تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ کوئی بھی قانون ہاتھ میں لینےکی کوشش کرے گا توسخت ایکشن ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام ف کی الگ الگ فہرستیں مرتب ہوں گی جبکہ جہاں جلسے ہوں گے وہاں اپوزیشن جماعتیں کتنے افرادلاسکتیں ہیں، کن کن افراد کی بندےلانے اور کھانے کی ڈیوٹیاں لگائیں گئیں اور اپوزیشن کےکتنےرہنما و کارکن ہیں جن کیخلاف مقدمات درج ہیں، اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی گئیں ہیں۔

    وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ اجلاس میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے، کسی کوقانون اورحکومتی احکامات کے برعکس اقدامات کی اجازت نہ ہو گی۔

  • اسلام آباد : اپوزیشن جماعتوں کے افطار ڈنر پر وزیر اعظم عمران خان کا ردعمل

    اسلام آباد : اپوزیشن جماعتوں کے افطار ڈنر پر وزیر اعظم عمران خان کا ردعمل

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آج کچھ لوگ جمہوریت بچانے کے لئے جمع ہوئے ہیں، یہ سارے وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے پاکستان آج تک آگے نہ بڑھ سکا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں شوکت خانم اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے زرداری ہاؤس میں اپوزیشن جماعتوں کے افطار ڈنر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    عمران خان نے کہا کہ آج کچھ لوگ جمہوریت بچانے کے لئے جمع ہوئے ہیں، یہ سارےوہ لوگ ہیں جن کی وجہ سےپاکستان آگےنہ بڑھ سکا، مشکل وقت میں قوم کو حوصلہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    پاکستانی عوام اس ملک کی ترقی کی امید ہیں، ملک اس وقت معاشی طور پر مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے، معاشی مشکلات کے باوجود ثابت کرکے دکھاؤں گا کہ یہ ملک ترقی کرسکتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ کہتے تھے کہ ورلڈ کپ نہیں جیت سکتا وہ بھی جیت لیا، کہتے تھے کہ اسپتال نہیں بنا سکتا وہ بھی بنا دیا، لوگ کہتے تھے کہ ملک سے دو پارٹی سسٹم ختم نہیں ہو سکتا وہ بھی کر کے دکھا دیا۔

    ایسا پاکستان سنبھالا ہے جس کے تاریخ میں سب سے مشکل حالات تھے،70سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ قرضہ اور خسارہ ورثے میں ملا، اپنی عوام کوآج کہہ رہا ہوں یہ ملک ضرورترقی کرے گا۔

    وزیراعظم نے شوکت خانم اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ تقریب کے شرکا کا خیرمقدم کرتا ہوں، ڈاکٹر فیصل اور ڈاکٹرعاصم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔

    شوکت خانم اسپتال لاہورکو انٹرنیشنل سرٹیفکیشن مل چکا ہے، شوکت خانم اسپتال میں75فیصدمریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے، اگلے ماہ شوکت خانم اسپتال پشاور کو بھی انٹرنیشنل سرٹیفکیشن ملےگا۔

    ہماری قوم کی سب سےبڑی طاقت فلاحی کاموں میں حصہ لینا ہے، شوکت خانم اسپتال عظیم قوم نے بنایا ہے اور وہی اسےچلارہی ہے، دنیا میں شوکت خانم جیسے اسپتال کی مثال نہیں ملتی۔

  • اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج میں‌ چیف جسٹس کے خلاف نازیبا کلمات، مقدمہ درج

    اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج میں‌ چیف جسٹس کے خلاف نازیبا کلمات، مقدمہ درج

    اسلام آباد: الیکشن میں شکست کا سامنا کرنے والی سیاسی جماعتوں کے احتجاج میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال پر انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انتخابات 2018 میں تحریک انصاف کے ہاتھوں عبرتناک شکست سے دوچار جماعتوں کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مرکزی دفتر کے باہر احتجاج کیا تھا۔

    مظاہرین نے چیف جسٹس کے خلاف نعرے لگائے اور نازیبا الفاظ استعمال کیے جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ سیون اے ٹی اے کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمے میں امتیاز راجہ اور گوثر گیلانی کو نامزد کیا گیا جبکہ ایف آئی آر کےمتن میں کہا گیا ہے کہ نازیبا الفاظ کی ویڈیو حاصل کرلی گئی ہے جس کی مدد سے نعرے لگانے والے دیگر مظاہرین کی شناخت کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علماء اسلام ف، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے۔

    قبل ازیں اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس کے بعد جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا تھا کہ ’تمام جماعتیں الیکشن کو مسترد کرتی ہیں اور ہم دوبارہ انتخابات کے لیے تحریک چلائیں گے‘۔

    دوسری جانب عمران خان نے قوم سے کیے جانے والے پہلے خطاب میں پہلے ہی مخالفین کو پیش کش کی کہ وہ حلقوں کی نشاندہی کریں حکومت انہیں ہر صورت کھولے گی۔

  • وزیراعظم کواستعفیٰ دینا ہوگا، اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ کا مطالبہ

    وزیراعظم کواستعفیٰ دینا ہوگا، اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ کا مطالبہ

    اسلام آباد: :اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مستعفی ہوں، سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں فیصلے کا احترام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خورشیدشاہ کی زیرصدارت اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن ارکان نے وزیر اعظم سے استعفی سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا، اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں نے مشترکہ مطالبہ کیا کہ وزیراعظم کو استعفیٰ دینا ہوگا جبکہ پیر کو سینیٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے استعفیٰ کی قرارداد منظور کرانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    اے این پی اور قومی وطن پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پر وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ کرینگے جبکہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے متعلق تمام اختیار اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو دیدیا۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی ، سراج الحق، شیخ رشید ، پرویز الہی، آفتاب شیر پاؤ،طارق بشیر چیمہ، شیری رحمان سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار بھی شریک تھے۔

    میاں صاحب جھوٹ بولنےوالاصادق اورامین نہیں رہتا، خورشیدشاہ

    اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب جھوٹ بولنے والاصادق اور امین نہیں رہتا، جےآئی ٹی کی رپورٹ سب کے سامنے ہے، حالات انتہائی سنجیدہ ہیں، بھارت نوازشریف سے متعلق پریشان ہے، بھارت پریشان ہے کہ نوازشریف کیخلاف سب کچھ ثبوت کیساتھ آیا۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ حکومت نے جے آئی ٹی اور پھر رپورٹ کو بھی متنازع بنانے کی کوشش کی، وزیراعظم نے خود کہا تھا کہ استعفیٰ دے دوں گا، وزیراعظم نے وعدہ خلافی کرتے ہوئے مستعفی نہ ہونے کا اعلان کر رہےہیں، اپوزیشن چاہتی ہے اسمبلیاں تحلیل نہ ہوں، سب کی خواہش ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔

    فیصلہ جو بھی ہو ہم سپریم کورٹ کا بھرپور ساتھ دیں گے، شاہ محمود قریشی

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ جو بھی ہو ہم سپریم کورٹ کا بھرپور ساتھ دیں گے، جےآئی ٹی کو انکشافات پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، آئین اورجمہوریت کیساتھ ہے، سسٹم کو ڈی ریل کرنا مقصد نہیں، وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کیلئے پوری اپوزیشن متحد ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہماری لڑائی کسی جماعت سے نہیں،نوازشریف مستعفی ہوں، مسلم لیگ ن کےاندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ استعفیٰ دو۔

    وزیراعظم نوازشریف سنگینی کو سمجھیں اور عہدے کو چھوڑدیں، سراج الحق

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جےآئی ٹی نے پوسٹ مارٹم کیا کرپشن کی رپورٹ مثبت ہے،مریض مستعفی ہو، جمہوریت کے ساتھ ہیں،احتساب اور جمہوریت ساتھ چلیں گے، وزیراعظم نوازشریف سنگینی کو سمجھیں اور عہدے کو چھوڑدیں۔


    وزیراعظم نوازشریف کا مستعفی نہ ہونےکادوٹوک اعلان


    یاد رہے کہ گزشتہ روزوزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم کی جانب سے استعفی نہ دینے کا فیصلہ کیا گیاتھا،وزیراعظم نوازشریف کے اس فیصلے پر وفاقی کابینہ نے بھی مکمل اعتماد کا اظہارکیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • قاہرہ:مصر میں نئے آئین پر ریفرنڈم، جھڑپوں میں 9 افراد ہلاک

    قاہرہ:مصر میں نئے آئین پر ریفرنڈم، جھڑپوں میں 9 افراد ہلاک

    مصر میں نئے آئینی مسودے پر دو روزہ ریفرنڈم کے آخری دن آج بھی ووٹنگ جاری ہے، مصر کی سب سے بڑی جماعت اخوان المسلمون اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ریفرینڈم کا بائیکاٹ کیا ہے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں نوافراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    مصر میں نے آئینی مسودے پر دو روزہ ریفرنڈم میں ووٹنگ جاری ہے، مصر میں جاری ریفرنڈم اس نئے آئین کے لیے ہے، جس کی منظوری کی صورت میں فوجی سربراہ جنرل عبد الفتاح السیسی صدر کے عہدے کے لیے انتخاب میں حصہ لے سکیں گے۔

    سابق صدر مرسی کی جماعت اخوان المسلمون اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ریفرینڈم کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے بائیکاٹ کیا ہے، ریفرنڈم کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاہم اخوان المسلمون کے حامیوں اور پولیس میں جھڑپوں کے باعث نو افراد ہلاک ہوگئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نیا آئین شہریوں کو قدرے زیادہ حقوق اور آزادی فراہم کرتا ہے جبکہ ناقدین کی نظر میں نیا آئین عوام کے بجائے فوج کے حقوق کا محافظ ہے، مصر کے عبوری وزیراعظم نے ریفرنڈم کو تاریخی موقع قرار دیا ہے۔
           

  • لہو رنگ انتخابات:24ہلاک، بنگلہ دیش دوبارہ انتخابات کرائے، امریکا

    بنگلہ دیش میں تاریخ کے بدترین انتخابات میں چوبیس افراد زندگی کی بازی ہار گئے، اپوزیشن جماعتوں اور امریکہ نے دوبارہ شفاف انتخابات کا مطالبہ کردیا۔

    امریکہ نے بنگلہ دیش میں ہونیوالے متنازعہ انتخابات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو انتخابات میں واضح نمائندگی حاصل نہیں رہی۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مخالفین سے مذاکرات کے بعد دوبارہ شفاف انتخابات کرائے جائیں۔

    اپوزیشن پارٹی کی رہنما بیگم خالدہ ضیا سمیت بیس جماعتوں نے آئینی، شفاف انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے، حالیہ انتخابات میں وزیراعظم حسینہ واجد نے کامیابی کو آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرتشدد کاروائیوں کو روکنے کی صورت میں مخالفین سے مذاکرات کرنے کو تیار ہیں۔