Tag: اپوزیشن رہنما

  • اے پی سی میں سیاسی قائدین کا اعتماد بحال نہ ہو سکا

    اے پی سی میں سیاسی قائدین کا اعتماد بحال نہ ہو سکا

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں سیاسی قائدین کا اعتماد بحال نہیں ہو سکا ہے، اپوزیشن رہنما تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی پر تقسیم نظر آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی قائدین مختلف آپشنز پر تقسیم دکھائی دیے، ذرایع کا کہنا ہے کہ پی پی، جے یو آئی ف نے اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی مخالفت کر دی ہے۔

    دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن اور دیگر پارلیمانی جماعتوں نے اسپیکر کے خلاف قرارداد لانے پر زور دیا ہے۔

    ادھر لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے خلاف احتجاج پر سب کا اتفاق ہے، تاہم طریقہ کار پر غور کیا جا رہا ہے، اے پی سی کے سامنے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کے آپشنز ہیں۔

    اے پی سی میں تقریر نہ دکھانے پر فضل الرحمان کا بلاول سے احتجاج

    انھوں نے بتایا کہ اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تجویز مولانا نے نہیں دی، مولانا کی فوری استعفوں کی تجویز ہے جب کہ چار پانچ رہنما مرحلہ وار احتجاج چاہتے ہیں، مولانا نے تجویز دی ہے کہ پہلے استعفیٰ دینا چاہیے پھر احتجاج کی طرف جانا چاہیے، جب کہ کچھ جماعتوں کا خیال ہے کہ پہلے احتجاج کیا جائے پھر استعفے دیے جائیں۔

    ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر 9 چھوٹی جماعتوں نے استعفوں کا کہہ دیا تو فیصلہ کس کا مانا جائے گا، رانا ثنا نے کہا کہ چھوٹی جماعتوں ہی کے کچھ رہنماؤں نے مرحلہ وار آگے بڑھنے کا کہا ہے، اس سوال کہ تحریک لانے والوں کے خلاف ہوگی یا حکومت کے خلاف ہوگی، کے جواب میں انھوں نے کہا آئندہ ایسا نہ ہونے کا راستہ روکنے کی کوشش کی جائے گی۔

    وزیر اعظم نے نواز شریف کی تقریر نشر کرنے کی اجازت دی

    انھوں نے کہا ان ہاؤس تبدیلی اے پی سی میں زیر غور ہے، اگر اس پر فیصلہ ہو جائے تو کچھ نہیں کہہ سکتے، ن لیگ ان ہاؤس تبدیلی کے حق میں نہیں، اگر اکثریت فیصلہ کرتی ہے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں، باقی جماعتیں اگر فیصلہ کرتی ہیں تو وہ ہماری مجبوری ہوگی، ہم یہ سمجھتے ہیں ان ہاؤس تبدیلی کا آپشن مناسب نہیں۔

    رانا ثنا کا یہ بھی کہنا تھا کہ مولانا فضل ا لرحمان کی تقریر اے پی سی نہیں میڈیا نے نہیں دکھائی ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ ن لیگ مولانا فضل الرحمان کے زیادہ قریب ہے یا دوسری طرف، رانا ثنا نے جواب دیا کہ مسلم لیگ ن کی سوچ نواز شریف کی سوچ کے ساتھ ہے۔

  • اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے اے این ایف کے ہاتھوں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سابق صوبائی وزیر قانون کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔

    ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے رانا ثنا کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔

    انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں پیپلز پارٹی کے سخت ترین ناقد رہے ہیں، وہ موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں مؤثر ترین آواز ہیں، گرفتاریاں حکومتوں کی کم زوریوں اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا، نا معلوم مقام پر منتقل

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے حکم پر اداروں کو مخالفین پر استعمال کیا جا رہا ہے، آج اداروں کے مخالفین پر استعمال کی گھناؤنی مثال قایم کی گئی، کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور اب اے این ایف۔

    انھوں نے کہا کہ اداروں کو سیاسی مخالفین کو دباؤ کے لیے استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری مجاز عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت میں بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟

    خیال رہے کہ آج اینٹی نارکوٹکس فورس نے سابق وزیر قانون پنجاب اور ایم این اے رانا ثنا کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انھیں منشیات کے اسمگلروں سے روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • حکومت قرض  لے رہی ہے  لیکن  ریلیف نہیں دے رہی، شہباز شریف

    حکومت قرض لے رہی ہے لیکن ریلیف نہیں دے رہی، شہباز شریف

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت ابھی تک معاشی پالیسی اور حکمت عملی نہیں دے سکی ہے، غیر سنجیدگی سے صورتحال خراب سے خراب تر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا حکومت کی معیشت سے متعلق پالیسیوں سے متعلق کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت معیشت کے چیلنج کو سنجیدہ لے، افراط زر ایک مرتبہ پھر دو اعدا د کی طرف گامزن ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے افراط زر میں اپنا ریکارڈ توڑ دیا ہے، گزشتہ اکتوبر میں افراط زر 6 اعشاریہ 75 فیصد تھا جبکہ اب 8 اعشاریہ 2 فیصد ہوچکا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 6 ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں77 فیصد کمی آئی، افراط زر کی شرح اسٹیٹ بینک کے اندازوں سے آگے نکل گئی ہے۔

    قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی ، گیس کے بلوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے، ہزاروں روپے کے اضافے سے گیس کے بل آرہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت قرض بھی لے رہی ہے اور ریلیف بھی نہیں دے رہی، حکومت ضد چھوڑ کر میثاق معیشت کی طرف آئے۔

  • بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے بلدیات علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوئی ہے۔ احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا شروع سے مطالبہ تھا احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیئے، علیم خان کو حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بڑی پیشرفت ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان کو حراست میں لینا صوبائی حکومت کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت اس پیشرفت سے دور ہوئی ہے۔ حکومت ایسے وزرا کو ہٹا دے جن پر الزام ہے تاکہ مثبت تاثر جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے جن وزرا پر الزامات ہیں وہ مستعفی ہوجائیں۔ الزامات ختم ہوجائیں اس کے بعد بے شک دوبارہ قلمدان سنبھال لیں۔ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب نہ بنانے کی وجہ بھی شاید یہ ہی تھی۔

    پیپلز پارٹی کا مؤقف

    پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) پر دباؤ تو تھا کہ آپ حکمران جماعت کو نہیں پوچھ رہے، نیب پر دباؤ تھا کہ آپ صرف اپوزیشن جماعتوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تو شروع سے کہہ رہے ہیں احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ کسی ایک کیس سے منطقی انجام تک نہیں پہنچا جا سکتا کیس کی تفصیلات آنے دیں۔

    خیال رہے کہ نیب نے کچھ دیر قبل پنجاب کے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔

    گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔

  • وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    کراکس : وینزویلا کی سپریم کورٹ نے دستوری حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    وینزویلین سپریم کورٹ نے مذکورہ اقدام اپوزیشن رہنما جون گایئڈو کی جانب سے خود ساختہ طور پرر خود کو مملکت کا قائم مقام صدر اعلان کرنے ایک ہفتے بعد اٹھایا ہے۔

    وینزویلا کی اعلیٰ عدلیہ کے جج میخائل مورینو کا کہنا تھا کہ جون گائیڈو ریاست کے امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں، تحقیقات مکمل ہونے تک اپوزیشن رہنما کو ملک سے باہر جانا منع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے سربراہ کی حیثیت سے جون گائیڈو کو مملکت کی کسی بھی عدالت میں پیشی سے استثنیٰ حاصل ہے جب تک سپریم کورٹ اس کے خلاف فیصلہ نہ دے۔

    جون گائیڈو نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اقدامات نئے نہیں ہیں‘ میں دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں، میں اپنا کام جاری رکھوں گا‘۔

    خیال رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی جون گائیڈو کے پشت پناہ ہیں جبکہ صدر نکولس ماڈورو کے اتحادیوں سمیت روس بھی دستوری حکومت حمایت کررہا ہے۔

    دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے روسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بہتری کیلئے جون گائیڈو کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہوں۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

    واضح رہے کہ پولیس اپوزیشن کارکنان کی جانب سے دستوری حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 40 افراد پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔

  • اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    کراکس : امریکا نے وینزویلا میں تعینات امریکی سفارت کاروں اور اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدام کرنے پر صدر نکولس ماڈورو کو خطرناک نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ ’صدر نکولس ماڈورو کا امریکی سفارتکاروں اور جون گائیڈو کے خلاف اقدام قانون کی حکمرانی حملہ تصور کیا جائے گا، اگر ایسا ہوا تو امریکا بھرپور جواب دے گا‘۔

    امریکا نے وینزویلا کو ایسے وقت میں دھمکی دی ہے جب امریکا سمیت 20 ممالک خود ساختہ طور پر صدر بننے والے باغی اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا قائم مقام صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں واشنگٹن کی پوزیشن واضح کرتے ہوئے مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے والوں کو خبردار کیا۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    واشنگٹن/کراکس: امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو سے وفاداری کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس ماڈورو کے خلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر سراپا احتجاج ہے اور نکولس ماڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرنل جوش لوئس سلوا نے ہفتے کے روز وینزویلا کے صدر ماڈورو سے ٹیلیفونک رابطے کے دوران دستوری حکومت سے علیحدگی کا بتایا۔

    کرنل جوش لوئس نے واشنگٹن میں واقع وینزویلن سفارت خانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک میں شفاف اور آزادنہ الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا۔

    امریکا میں تعینات ملٹری اتاشی نے وینزویلن افواج سے اپیل کی ہے کہ وہ صدر نکولس ماڈورو سے وفاداری ختم کرکے اپوزیشن رہنما (خود ساختہ قائم مقام صدر) جون گائیڈو اظہار وفاداری کریں۔

    کرنل جوش لوئس کا کہنا تھا کہ میری اسلحہ تھامے ہر سیکیورٹی اہلکار سے اپیل ہے کہ وہ عوام پر حملہ نہیں، ہم انہی شہریوں کا حصّہ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے رواں ماں خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • ’جو کرنا ہے جلدی کیجیے‘ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں سعد رفیق کا کسی سے فون پر رابطہ

    ’جو کرنا ہے جلدی کیجیے‘ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں سعد رفیق کا کسی سے فون پر رابطہ

    اسلام آباد: قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف کی دعوت پر اپوزیشن رہنماؤں کے خصوصی اجلاس کے دوران خواجہ سعد رفیق اہم رابطے کرتے نظر آئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی دعوت پر ان کے چیمبر میں اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق ٹیلی فون رابطے کرتے دکھائی دیے۔

    [bs-quote quote=”فون پر کسی سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے غصے میں ہاتھ میں پکڑے کاغذ کو بھی پٹخ دیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں آصف زرداری، بلاول بھٹو، نوید قمر، جے یو آئی (ف) کے مولانا اسعد الرحمان، عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر خان ہوتی، مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور رانا تنویر نے شرکت کی۔

    خواجہ سعد رفیق نے چیمبر میں موجود لینڈ لائن نمبر کا استعمال کرتے ہوئے متعدد کالز کیں، سابق وفاقی وزیر ریلوے پریشانی اور تناؤ کا شکار نظر آئے۔

    ایک موقع پر فون پر کسی سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے غصے میں ہاتھ میں پکڑے کاغذ کو بھی پٹخ دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن متحد ہوگئی، مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    انھوں نے لینڈ لائن نمبر پر کسی کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ جو کرنا ہے جلدی کیجیے، وقت ضائع نہ کریں۔ خواجہ سعد رفیق 20 منٹ تک ٹیلی فونک رابطے کرتے رہے۔

    خیال ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مشترکہ حکمتِ عملی اپنانے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • دمشق:  شامی حزب اختلاف کے رہنما محمد الوش نےاستعفیٰ دے دیا

    دمشق: شامی حزب اختلاف کے رہنما محمد الوش نےاستعفیٰ دے دیا

    دمشق: شامی حزب اختلاف کےرہنما محمد الوش جنیوامن مذاکرات کی ناکامی پردلبرداشتہ ہوگئے،مذاکرات کار کے عہدے سے سےاستعفیٰ دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق محمد الوش کااپنےبیان میں کہناہےکہ شام میں محصور ہزاروں شہریوں کی آزادی کےلیے جنیوا امن مذاکرات بھی شامی تنازع کاسیاسی حل نکالنےمیں بھی ناکام ہوگئےہیں.

    شامی حزب اختلاف کےسربراہ اسد الزوبی کاکہناہےکہ وہ بھی اپنےعہدےکوچھوڑنا چاہتے ہیں تاہم انہوں نےاستعفے سےمتعلق واضح نہیں کیا.

    اسد الزوبی کاکہناہےکہ چار ماہ کےدوران حقیقیت میں سنجیدگی کےساتھ کوئی امن مذاکرات نہیں ہوئے اور حزب اختلاف کےمتعددمرتبہ اقوام متحدہ سےمطالبےکےباوجود شام میں محصور شہریوں کےلیےانسانی بنیادوں پرامدادبحال نہیں ہوسکی ہے.

    واضح رہے کہ شامی اپوزیشن نے اپریل میں باقاعدہ طور پر امن مذاکرات میں احتجاج کرتے ہوئے بائیکاٹ کردیا تھا، انہوں نے شامی فوج کی کاروائی کے خلاف احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی مؤثر طور پر ختم ہوگئی.