Tag: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف

  • اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع

    لاہور : قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع کردیں اور نیب کی ٹیم کو جیل میں شہباز شریف سے تفتیش کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک اور کیس کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے احتساب عدالت سے شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کے لیے اجازت مانگ لی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف پنجاب پراونشنل بینک کے سی ای او سید طلعت کی تعیناتی کی غیر قانونی طور منظوری دینے کی انکوائری شروع کی گئی ہے، سید طلعت محمود کی تعیناتی میں بےضابطگیاں ہوئیں۔

    احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج شیخ سجاد احمد نے نیب کی تفتشی ٹیم کو جیل میں شہباز شریف سے تفتیش کی اجازت دے دی اور سپرٹنڈنٹ جیل کوٹ لکھپت کو باقاعدہ حکم نامے ارسال کردیا۔

    خیال رہے گذشتہ سال ستمبر میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب حکام نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا تھا۔

    اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے ، درخواست میں شہباز شریف نے استدعا کی ہے کہ ٹرائل باقاعدگی سے جوائن کرتا رہوں گا، عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

  • آزادی مارچ میں لاکھوں کا سمندر حکومت کو بہالے جائےگا، شہبازشریف

    آزادی مارچ میں لاکھوں کا سمندر حکومت کو بہالے جائےگا، شہبازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزادی مارچ میں آج لاکھوں لوگ جمع ہیں یہ سمندر حکومت کو بہالےجائے گا، تبدیلی پہلے نہیں آئی تھی بلکہ تبدیلی اب آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں مدینہ کی ریاست کہیں نظرنہیں آتی، روزگار ،کاروبات ختم ، طالبعلموں سے وظیفے چھین لیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز دور میں غریبوں کو مفت دوائیاں ملتی تھیں مگر آج غریبوں سے مفت دوائیوں کی سہولت چھین لی گئی،ہمیں ڈینگی برادران کہاجاتا تھا اور آج ہزاروں ڈینگی کیسز سامنے آئے لیکن عمران خان نظرنہیں آیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ روٹی مہنگی ہوگئی،کسان بےحال، ڈاکٹرز سراپا احتجاج ہیں، آج وہ دن آگیا ہے کہ حکمرانوں کی چیخیں نکلنی چاہئیں، پاکستان کی معیشت آج دم توڑ گئی ہے، آج مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہے ایک کروڑ نوکریاں دور کی بات،لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے، 50لاکھ گھرتو دور کی بات ،آج لوگوں کی چھت چھین لی گئی ہے۔

    وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا دل پتھر کا ہے یہ مغرور ہے، دماغ خالی ہے اور جادو ٹونے سے حکومت چلارہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران میں صلح کی کوشش اور یہاں فتنہ برپاکیا یہ شخص چند ماہ بھی قابض رہا تو پچھتاوا کیاہو، جب چڑیاچگ گئی کھیت۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تبدیلی وہ نہیں جوتم لائےبلکہ تبدیلی تب آئےگی جب جادوٹونہ ختم ہوگا،ایک دن آئےگاجب پاکستان اسلامی فلاحی مملکت بنےگا اور نوازشریف کی قیادت میں ملک پھر سےترقی کرےگا۔

  • نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کرلیا

    نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کرلیا

    لاہور: نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کل پھر طلب کرلیا، شہباز شریف کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن اسکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو کل پھر طلب کرلیا ہے، شہباز شریف کے لیے تیار کیے گئے سوالات کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں۔

    ذرائع کے مطابق ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس میں 7 سوالات تیار کیے گئے ہیں، زائد اثاثے بنانے سے متعلق بھی مختلف سوالات تیار کیے گئے ہیں۔

    نیب سوالات میں پوچھا جائے گا کہ خلاف قانون لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بنانے کی سمری کیوں منظور کی؟ منصوبے کا مینجمنٹ یونٹ فعال ہونے کے باوجود کمپنی کیوں بنائی۔

    شہباز شریف سے پوچھا جائے گا کہ صفائی کمپنی بنانے سے پہلے منافع، استحکام، کم خرچ ہونے کی تحقیق کرائی تھیں؟ کمپنی آئی اسٹیک کو قانونی طریقہ استعمال کیے بغیر ٹھیکہ دیا گیا، غیرملکی کمپنیوں کو 320 ملین ڈالر کا ٹھیکہ آؤٹ سورس کا اختیار کس نے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کے گرد احتساب کا شکنجہ مزید سخت

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سے سوال کیا جائے گا کہ کمپنی کو بغیر کسی جامع منصوبے کے بغیر قرضہ اور امداد دینے کا فیصلہ کیوں دیا گیا، قرض واپس کرنے، سرمایہ پیدا کرنے کے منصوبے کو کیوں مسترد کیا گیا۔

    نیب سوالات میں پوچھا جائے گا کہ مشتبہ ٹرانزیکشن کی رقوم کے ذرائع کیا ہیں، بیرون ملک سے شہباز شریف اکاؤنٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن کے شواہد بھی ملے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگر ملز میں کی جانے والی سرمایہ کاری، شیئرز سے متعلق بھی سوالات شامل ہیں۔

  • نیب نے شہباز شریف کی جائیدادیں منجمد کرنے کا خط جاری کردیا

    نیب نے شہباز شریف کی جائیدادیں منجمد کرنے کا خط جاری کردیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جائیدادیں منجمد کرنے کے لیے خط جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی 3 جائیدادیں منجمد کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر ہری پور کو ہدایت جاری کردیں، نیب کی جانب سے ڈی جی ایکسائز پنجاب کو بھی شہباز شریف کی 2 گاڑیاں منجمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے 2 پلاٹس منجمد کرنے کے لیے سیکریٹری ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کو خط لکھا ہے، نیب نے ڈی ایچ لاہور کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے 2 گھر منجمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے شہباز شریف کے 9 پلاٹس منجمد کرنے کے لیے ڈی جی ایل ڈی اے کو ہدایت کی ہے جبکہ شہباز شریف کی 14 کمپنیاں منجمد کرنے کے لیے ایس ای سی پی کو ہدایت کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: آمدن سےزائداثاثہ جات کیس: شہبازشریف نےنیب کومطلوبہ دستاویزات جمع کرادیں

    واضح رہے کہ شہباز شریف 5 جولائی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے تھے، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف سے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی تھی۔

    اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نےنیب کومطلوبہ دستاویزات جمع کرائی تھیں ، ذرائع نیب کا کہنا تھا شہبازشریف کی فراہم کردہ دستاویزات کا جائزہ لیا جائےگا۔

    یاد رہے کہ نیب نے شہباز شریف کی دو بیگمات کے اثاثوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلی تھیں، نصرت شہباز 69 لاکھ 56 ہزار پانچ سو شیئرز کی مالک اور تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں چار کنال کے پلاٹ اور ایک ایکڑ بیش قیمت زمین کا انکشاف ہوا تھا۔

  • لاہور، نیب نے شہباز شریف کو 12 جولائی کو پھر طلب کرلیا

    لاہور، نیب نے شہباز شریف کو 12 جولائی کو پھر طلب کرلیا

    لاہور: نیب نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو 12 جولائی کو پھر طلب کرلیا، شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو نیب نے 12 جولائی کو پھر طلب کرلیا، شہباز شریف کو لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیس میں بھی طلب کیا گیا۔

    نیب کی جانب سے شہباز شریف کو 12 جولائی کو دوپہر 2 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہور نے شہباز شریف کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس بھی کھول دیا ہے، نیب نے شہباز شریف کو اس کیس میں بھی 12 جولائی کو طلب کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: آمدن سےزائداثاثہ جات کیس: شہبازشریف نےنیب کومطلوبہ دستاویزات جمع کرادیں

    نیب ذرائع کے مطابق چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹس کے ذریعے بھی رقم منتقلی کے شواہد ملے ہیں، رقم مبینہ طور پر غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک منتقل کی گئی۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے آج نیب میں پیش ہوکر مطلوبہ دستاویزات جمع کرائی تھیں۔

    یاد رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحب زادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    خیال رہے شہباز شریف نیب میں پہلے بھی متعدد مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔

  • ایوان میں بیٹھے اکنامک ہٹ مین نے ملک کو لوٹا، حماد اظہر کی شہباز شریف پر تنقید

    ایوان میں بیٹھے اکنامک ہٹ مین نے ملک کو لوٹا، حماد اظہر کی شہباز شریف پر تنقید

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں بیٹھے ہٹ مین نے ملک کو لوٹا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے شہباز کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اب ملک ٹی ٹی اور بے نامی اکاؤنٹس پر نہیں چل سکتا۔

    حماد اظہر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے سوال پر برہم ہوگئے، سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا سابق دورمیں لیا گیا قرض بے نامی اکاؤنٹس میں چلا گیا، بتایا جائے گزشتہ حکومت دس ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر کہاں گئے۔

    [bs-quote quote=” مسلم لیگ ن کی حکومت نے گردشی قرض  بڑھا دیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”حماد اظہر” author_job=”وزیر مملکت برائے ریونیو”][/bs-quote]

    وزیر مملکت برائے ریونیو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گردشی قرض بڑھا دیا، اب یہ ملک بے نامی اکاؤںٹ اور ٹی ٹیز پر نہیں چلے گا۔

    حماد اظہر کے خطاب پر اپوزیشن کی طرف سے بھی شدید نعرے بازی کی گئی اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اراکین کو خاموش کراتے رہے اور کٹوتی کی تحاریک پر ووٹنگ چلتی رہی، ووٹنگ کے دوران گنتی کرائی گئی جس میں اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئیں تحاریک کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں۔

    پاور ڈویژن کے لیے 26 کروڑ 60 لاکھ روپے کے مطالبہ زر پر کٹوتی کی تحریک پر ایوان میں ووٹنگ کے دوران اپوزیشن کو ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑا حکومت کٹوتی کی تحریک کے خلاف اپوزیشن حق میں ہے۔

    ووٹنگ کے بعد گنتی کرائی گئی تو حکومت کو 169 اور اپوزیشن کو 143 ووٹ ملے۔

  • شہبازشریف ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے رواں ہفتے درخواست دائر کریں گے

    شہبازشریف ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے رواں ہفتے درخواست دائر کریں گے

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کے معاملے پر کلاء سے مشاورت مکمل کرلی ہے ، درخواست رواں ہفتے دائر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے پر وکلاء سے مشاورت مکمل کر لی ہے اور متعلقہ دستاویزات بھی اپنے وکلاء کو فراہم کر دی ہیں۔

    امکان ہے کہ شہباز شریف کی جانب سے درخواست رواں ہفتے دائر کی جائے گی۔

    شہباز شریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ بار کے انتخابات میں مصروفیت کے باعث پٹیشن دائر نہیں کی جا سکی، ای سی ایل میں نام ڈالنا بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں :شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    یاد رہے وزارت داخلہ نے بیب کی سفارش پر اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن قومی اسمبلی شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا تھا۔

    اس سے قبل19 فروری کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف پر بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ان کا نام عبوری قومی شناختی فہرست میں شامل کرلیاگیا تھا اور کہا تھا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل پر ڈالنے تک عبوری قومی شناختی فہرست میں رہےگا، فہرست میں شامل افراد کے 30 دن کیلئے بیرون ملک جانے پر پابندی ہوتی ہے۔

    خیال رہے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں جبکہ نیب نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو گرفتار کیا، جس کے بعد 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

  • شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس دے دی گئی

    شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس دے دی گئی

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کو کوٹ لکھپت سینٹرل جیل میں بی کلاس دے دی گئی، شہباز شریف کو گھر کا کھانا کھانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کو آج احتساب عدالت کے حکم پر کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا ہے، جیل میں انھیں بی کلاس کی سہولتیں دی گئی ہیں، محکمہ داخلہ نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

    [bs-quote quote=”کمر درد کی وجہ سے میٹریس کی جگہ خصوصی چارپائی دی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”جیل ذرائع”][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو گھر کا کھانا کھانے کی اجازت ہے، وہ ادویات بھی منگوا سکتے ہیں، کمر درد کی وجہ سے میٹریس کی جگہ خصوصی چارپائی بھی دی جائے گی۔

    محکمہ داخلہ کے نوٹی فکیشن کے مطابق شہباز شریف کو ٹی وی، اخبار، میز کرسی کی سہولت حاصل ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو جیل کچن کے ساتھ بیرک میں رکھا گیا ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہباز شریف کو فی الحال صرف اہلِ خانہ سے ملاقات کی اجازت ہوگی، وزارتِ داخلہ کی اجازت پر دیگر افراد سے ملاقات کر سکیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اجازت ملنے کے بعد ملاقات کے لیے خصوصی دن مقرر کیا جا سکتا ہے، جیل میں شہباز شریف کی سیکورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا


    جیل حکام کا کہنا ہے کہ جیل میں اپوزیشن لیڈر کو خصوصی سیل میں رکھا جا رہا ہے، سابق صدر آصف علی زرداری جس سیل میں بند تھے، شہباز شریف کو اسی میں رکھا جائے گا۔

    آج احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا کہ شہباز شریف بیٹوں کو تحائف کی مد میں 17 کروڑ کے ذرائع آمدن نہ بتا سکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑ آئے، مسرور انور اور مزمل رضا متعدد بار شریف فیملی کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتے رہے۔

  • اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا، جیل حکام کا کہنا ہے کہ آصف زرداری جس سیل میں بند تھے، شہباز شریف کو اسی میں رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کوکوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ہے، شہباز شریف کو پہلے کیمپ جیل بعد میں کوٹ لکھپت جیل منتقل کیاگیا، جیل کےاندراورباہراضافی سیکیورٹی تعینات کردی گئی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ جیل قوانین کےمطابق شہبازشریف کی ملاقات اہل خانہ سے ہوسکتی ہے، جیل میں اپوزیشن لیڈرکو خصوصی سیل میں رکھا جائے گا، آصف زرداری جس سیل میں بند تھے، شہبازشریف کو اسی میں رکھا جائے گا۔

    خیال رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    نیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ملازم کی جانب سے دونوں اکاونٹس میں ڈالی گئیں رقوم مشکوک ہیں،ملک مقصود نے اپنا جو پتہ لکھوایا وہ شہباز شریف کا ایڈریس ہے۔

    دوسری جانب نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17 کروڑ کے ذرائع آمدن نہ بتا سکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑ آئے، مسرور انور اور مزمل رضا متعدد بارشریف فیملی کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتے رہے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔

  • قومی اسمبلی کا  ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن کی بھرپور احتجاج کی تیاری

    قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن کی بھرپور احتجاج کی تیاری

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کا متوقع ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، اپوزیشن نے ایوان میں پھر بھرپور احتجاج کی تیاری کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، جس کے لئے شہبازشریف کے پروڈکشن آڈر جاری کیے جاچکے ہیں۔

    اپوزیشن نے ایوان میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور بھرپور احتجاج کی تیاری کرلی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان اسمبلی بھی حلف اٹھائیں گے، جن میں شاہدخاقان عباسی، سعدرفیق، علی اعوان، شیخ راشد ، سالک حسین اور مونس الہٰی شامل ہیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے متوقع احتجاج سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا، وزیراعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا ، اجلاس کی صدارت ممکنہ طور پر شہبازشریف کریں گے اور اسمبلی اجلاس سے قبل سینئرپارٹی رہنماوں سے مشاورت کریں گے۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو بھی اپوزیشن کے مطالبے پر قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں شہباز شریف نے شرکت کی تھی۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    ان کا کہنا تھا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں، چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    شہباز شریف نے مزید کہا تھا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا، ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا، سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔