Tag: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

  • قائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز کا چیف جسٹس کو خط

    قائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز کا چیف جسٹس کو خط

    اسلام آباد(30 جولائی 2025): قائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے بعد قائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز نے بھی چیف جسٹس کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے 9 مئی کے مقدمات میں عدالتی کارروائیوں پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا۔

    خط میں شبلی فرازنے لکھا 9 مئی کے مقدمات میں فئیر ٹرائل اور بنیادی انسانی حقوق پامال ہوئے، بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے عدلیہ کا کردار سب سے اہم ہے، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ اپنا آئینی کردار ادا کریں۔

    سینیٹر شبلی فراز نے اپیل کی ہے کہ پولیس اور پراسیکیوشن کی جانبداری کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائے اور 9مئی کے تمام کیسز کا آئینی اصولوں کے مطابق جائزہ لیا جائے۔

    انہوں نے خط میں مشکوک مقدمات کو دوبارہ کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف اورجمہوریت کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔

  • ججز کی تعداد میں اضافے اور آرمی ایکٹ میں ترمیم پر پی ٹی آئی کا رعمل آگیا

    ججز کی تعداد میں اضافے اور آرمی ایکٹ میں ترمیم پر پی ٹی آئی کا رعمل آگیا

    قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ان بلز کے اثرات ملک کیلئےبہت ہی منفی ہونگے۔

    قومی اسمبلی سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل 2024 اور آرمی ایکٹ 1952 میں ترمیم کے بل کی منظوری کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ ان ترامیم کے بہت دوررس نتائج ہوں گے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کےخلاف یہی قوانین استعمال ہوں گے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے آج سپریم کورٹ پروسیجراینڈ پریکٹس ایکٹ میں ترمیم کی، حکومت نے آرمی ایکٹ، ایئرفورس اور نیوی ایکٹ میں بھی ترمیم کی۔

    انھوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو ٹائم نہیں دیا گیا، یہ قوانین ان کا پیچھا کریں گے، بدقسمتی سے ان بلز کے اثرات پاکستان کیلئے منفی ہونگے، یہ قانون سازی حکومت کیلئےاچھی نہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا جارہا، شہباز شریف اور پی پی کے خلاف یہی قوانین استعمال ہوں گے، پی پی اور ن لیگ کے پاس بھاگنے کا راستہ نہیں ہوگا۔

  • بشریٰ بیگم کو جیل میں زہر دیا گیا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

    بشریٰ بیگم کو جیل میں زہر دیا گیا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

    ہری پور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بشریٰ بیگم کو جیل میں زہر دیا گیا۔

    اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بیگم نے بہادری سے 9 ماہ جیل کاٹی، بشریٰ بیگم، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں ہے، اپوزیشن جماعتیں بہت جلد حکومت کیخلاف تحریک شروع کریں گی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں غیرمعیاری کھانا دیا جارہا ہے، بجلی اور پانی بند کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کیخلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے۔

    عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ملک، قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے قید کاٹ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے نواز شریف کی طرح پلیٹ لیٹس کم ہوئے نہ باہر فرار ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس ماہر قانون اورغیر جانبدار شخصیت ہیں، امید ہے کہ چیف جسٹس آئین اور قانون کے مطابق فیصلے دیں گے، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہمارا اتحاد تھا اور آئندہ بھی رہےگا۔

    عمر ایوب نے کہا کہ آئینی مسودہ غیرقانونی طریقے سے پاس کیا گیا، ن لیگ نے جعلسازی سے آئینی مسودہ پاس کرایا۔

  • پی ٹی آئی کا جوڈیشل کمیشن اور چیف جسٹس کو خط، ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا جوڈیشل کمیشن اور چیف جسٹس کو خط، ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : سینیٹر شبلی فراز اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے جوڈیشل کمیشن اور چیف جسٹس کو خط میں ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹرشبلی فراز نے چیئرمین جوڈیشل کونسل و چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے نام خط لکھا۔

    خط میں سینیٹرشبلی فراز نے جوڈیشل کونسل سے ایڈہاک ججز کی تجویز مسترد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایڈہاک ججوں کی تقرری سےیہی تاثر جاتا ہے یہ سب ایک جماعت کیلئے کیا جارہا ہے۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مستقل ججز کی تقرری کے بعد زیر التوا مقدمات کو وجوہ بناکر ایڈہاک ججوں کی تقرری نہیں ہوسکتی۔

    دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی چیئرمین وممبرز جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کو خط لکھا ، خط میں عمر ایوب نے ججز کی تقرری کی تجویز پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    خط میں کہا گیا کہ ایڈہاک ججوں کی تقرری زیر التوا مقدمات کی بنیاد پرتجویز کی گئی ہے، مجوزہ تقرری کیلئے یہ وقت مناسب نہیں، اس مجوزہ تقرری کومسترد کیاجائے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ایڈہاک ججوں کی تقرری سے یہ تاثرنہیں جانا چائیے کہ ایک پارٹی کے خلاف سپریم کورٹ کی رائے مساوی کرنے کا اقدام ہے، تقرری زیر التوا مقدمات کو بنیاد بناکر کرنے کی تجویز ہے۔

    خط میں کہا کہ سپریم کورٹ میں مستقل ججز کی آسامیوں پر تقرری بھی نہیں کی گئی، ایڈہاک ججوں کی تقرری کی تجویز کا وقت کو دیکھا جائے تو یہ تاثر ملتا ہے کہ حال ہی میں 8 اور 5 ججز کے فیصلے کے فوری بعد سامنے آئی۔

  • پولیس کا اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے گھر پر چھاپہ

    پولیس کا اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے گھر پر چھاپہ

    اسلام آباد: میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ اپوزیشن لیڈر کے گھر چھاپہ مارا تاہم عمر ایوب گھر پر موجود نہیں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ہمراہ اپوزیشن لیڈر کے ایف 10 رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، چھاپے کے دوران عمر ایوب گھر پر موجود نہیں تھے۔

    اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اس چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا جس میں کہا کہ اے ٹی سی سرگودھانے میرے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کئے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور میانوالی پولیس نے میرے گھر چھاپہ مارا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کرنا چاہتی ہیں۔

    عمر ایوب خان نے مزید لکھا کہ واضح کر دوں بانی پی ٹی آئی کے وزیراعظم بننے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

  • مستقبل میں امریکی ڈالر کتنا اوپر جائے گا؟ بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

    مستقبل میں امریکی ڈالر کتنا اوپر جائے گا؟ بڑی پیش گوئی سامنے آگئی

    سرگودھا: مستقبل میں امریکی ڈالر اوپر جانے کے حوالے سے بڑی پیش گوئی سامنے آگئی ، یہ پیش گوئی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنی ضمانت منظور ہونے پر اے ٹی سی میں مچلکے جمع کرادیے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر نے بجٹ کے بعد صورتحال کے حوالے سے کہا کہ ہمارے دورمیں بجلی کایونٹ 17 روپے تھا اب 100 روپے سے اوپر جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ امپورٹ روکنے کی وجہ سے ڈالر کا ریٹ 275 روپے پر ہے، جلد آپ دیکھیں گے امریکی ڈالر ساڑھے 300روپے سے اوپر چلا جائے گا۔

    ان کا اپنے استعفیٰ کے حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں عہدوں پرتوجہ نہیں دےسکتاتھااس لیے جنرل سیکرٹری شپ سے استعفی دیا، اپوزیشن لیڈر اور جنرل سیکرٹری شپ دونوں فرائض ادا نہیں کر سکتا۔

    اپوزیشن لیڈر نے پارٹی میں اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں کوئی اختلاف نہیں۔