Tag: اپوزیشن لیڈر

  • اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اپوزیشن لیڈرمیاں محمود الرشید کا پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے موجودہ صورتحال پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب ناکام ہوگئے ہیں، فوری مستعفی ہو جائیں۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ آئین شہریوں کو نقل و حرکت کی اجازت دیتا ہے لیکن آرٹیکل 15 کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے، موجودہ صورتحال پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس فوری بلایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور حکومت ریاستی تشدد کر رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پٹرول پمپس زبردستی بند کروا کر پولیس تعینات کر دی گئی ہے، عدالت کے حکم پر بھی کارکنوں کے موٹرسائیکل نہ چھوڑے گئے تو تھانوں کے باہر دھرنے دینگے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام ہر صورت میں آزادی مارچ میں شریک ہونگے، فسطائی حملے مجبور کر رہے ہیں کہ کارکن بھی تشدد کا بھرپور جواب دیں۔

  • محمودالرشید کو طاہر القادری کی رہائشگاہ جانےسے روک دیا گیا

    محمودالرشید کو طاہر القادری کی رہائشگاہ جانےسے روک دیا گیا

    لاہور: لاہورمیں پولیس محاصرے کے دوران پی ٹی آئی رہنما میاں محمودالرشیدکوطاہر القادری کی رہائشگاہ جانےسےروک دیا،میاں محمود کہتے ہیں جب تک راستے نہیں کھولے جاتے یہیں موجود رہیں گے۔

    طاہر القادری کے یوم شہدامنانے کے اعلان کے بعد حکومتی حلقوں مین کھلبلی مچ گئی، حکومت پنجاب کی جانب سے منہاج القرآن سیکریٹریٹ کے اطراف پولیس کو تعینات کر دیا گیا، کنٹینرز اور بیریئر ز لگا کر راستے سیل کر دئے گئے، پی ٹی آئی کےمیاں محمود الرشید کو بھی طاہرا لقادری کی رہاش گاہ جانے سے روک دیا گیا ۔

    میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ راستے نہ کھولے گئے تو دھرنا دے دیں گے، پولیس کی بھای نفری کی تعیناتی اور راستے سیل ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں پولیس نے عوامی تحریک کے کارکنان کو یوم شہدا میں شرکت سے باز رکھنے کیلئے گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔

  • پنجاب حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کیخلاف وائٹ پیپر جاری

    پنجاب حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کیخلاف وائٹ پیپر جاری

    لاہور: اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے پنجاب حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کے خلاف کے خلاف وائیٹ پیپر جاری کردیا ہے، جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ پہلے سے 452 ارب کے مقروض صوبے نے مزید 385 ملین ڈالرز کے قرضوں کی درخواست دے دی ہے۔

    میاں محمودالرشید نے وائیٹ پیپر میں کہا ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ پنجاب 452 ارب کا مقروض ہے جبکہ حکومت نے مزید 385 ملین ڈالرز کے قرضوں کی درخواست دے دی، نئے قرضوں کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کو 350 ملین ڈالرز جبکہ 35 ملین ڈالر ز قرضوں کی درخواست انٹر نیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ کو دی گئی ہے۔

    وائیٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کے تین شہروں لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میٹرو بس کے میگا پراجیکٹس کے لئے 100ارب صوبہ اپنے وسائل سے خرچ کرسکتا ہے تو شہری ترقی اور بہبود کے نام پر بیرونی قرضے کیوں لئے جارہے ہیں؟جبکہ ان منصوبوں کا غربت کے خاتمے سے کوئی تعلق بھی نہیں ۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سستی روٹی، فوڈ پروگرام جیسے 10 ناکام منصوبوں پر 100 ارب ضائع کئے گئے، 2008ءکے این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو ہر سال 100۔ ارب روپے مل رہے ہیں۔ مگر گذشتہ چھ سال سے برسر اقتدار مسلم لیگ ن عوام کی صحت اور تعلیم کی سہولتوں میں بہتری نہیں لاسکی۔

    میاں محمود الرشید نے کہا کہ قرضوں کا بوجھ نہ چھوڑنے کے دعویدار وزیراعلیٰ نے پنجاب کو ذاتی جاگیر بنالیا ہے، جس میں منتخب ارکان کی بجائے خاندان کے افراد بیوروکریسی کو ہدایات دیتے ہیں۔

  • مشرف کےمعاملے پرحکومت سے سمجھوتہ نہیں کیا، خورشید شاہ

    مشرف کےمعاملے پرحکومت سے سمجھوتہ نہیں کیا، خورشید شاہ

    اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہناہے کہ دہشت گردی کیخلاف آج بھی حکومت کے ہر فیصلے کے ساتھ ہونگے،چوہدری نثار میں طالبان سے مذاکرات کرنے کی صلاحیت ہی نہیں،مشرف کے معاملے پر حکومت کے ہاتھ مضبوط کئے۔

     اسلام آباد میں میڈیا سے گفتوگ میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ طالبان سےمذاکرات پر تنقید کے بجائے حکومت کی حمایت کی، امن کیلئے سوات میں فوجی چھاؤنی کے قیام سمیت ہراقدام کی حمایت کرینگے۔

    خورشید شاہ کا کہناتھا کہ پرویزمشرف کےمعاملےپرحکومت سےکوئی سمجھوتہ نہیں، پرویزمشرف معاملےپرنوازشریف کےہاتھ ضرورمضبوط کیے۔

    خورشید شاہ نے مزید کہا کہ جمہوری حکومتوں نےعدالتوں کا سامنا کیا،ڈکٹیٹروں نےنہیں،ڈکٹیٹروں نے پھانسیاں دی، کوڑےمارےاورجیل میں ڈالا چوہدری نثارکی بچکانہ باتوں پر بہت افسوس ہے،اور وہ اپوزیشن کے احتجاج کو اہمیت نہیں دے رہے۔

  • خورشید شاہ کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس

    خورشید شاہ کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس اپوزیشن لیڈرسید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ وزارت اطلاعات اوراسٹیبلشمنٹ ڈویثرن کے مالی اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

    پرانے آڈٹ اعتراضات کا جائزے لینے کے لیے تین ذیلی کمیٹیوں کی تشکیل کی، شفقت محمود کی سربراہی کمیٹی میں انیس سو اٹھانوے سے لیکر انیس سو نناوے تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لے گی۔

    نوید قمر کی سربراہی میں کام کرنے والی کمیٹی دوہزار دو سے دو ہزار تین اورعاشق گوپانگ کی سربراہی میں کام کرنے والی کمیٹی دو ہزار سات سے دو ہزار آٹھ تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لے گی جبکہ دو ہزار دس سے دوہزار تیرہ تک کے تمام اعتراضات پبلک اکاؤنٹس میں نمٹائے جائیں گے۔

    کمیٹی کے چئیرمین خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایک سال میں تمام بیک لاگ کلیئر کر لیں گے، انیس سو نناوے سے لیکر دو ہزار آٹھ تک مکمل ہونے والے تمام منصوبوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایسے منصوبے قومی خزانے کے کھربوں روپے ہڑپ کر چکے ہیں۔