Tag: اپوزیشن لیڈر

  • اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کا چیف سیکریٹری پنجاب کوخط

    اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کا چیف سیکریٹری پنجاب کوخط

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں نہ رکھنے سے نوازشریف کے گردے فیل ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے سیل سے اے سی ہٹانا میڈیکل بورڈکی سفارشات کے خلاف ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے آئی جی جیل کو17 جولائی کواے سی اتارنے کی ہدایت کی، توجہ حکومت میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں۔

    شہبازشریف نے خط میں کہا کہ میڈیکل بورڈ کی پہلی سفارش ہے کہ نوازشریف کو مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں رکھا جائے، رپورٹ میں بتایا گیا مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں نہ رکھنے سے ان کے گردے فیل ہوسکتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ حیران ہوں نواز شریف کی صحت پرکلیدی نکتے کو کیسے نظر انداز کردیا گیا، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔

    شہبازشریف کی جانب سے چیف سیکریٹری کو لکھے گئے خط کی کاپی چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو بھی ارسال کردی گئی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ ماضی میں امیر اور غریب کے لیے علیحدہ قانون بنا کر رکھا تھا، قیدی قیدی ہوتا ہے اے یا بی کلاس کی تفریق کا خاتمہ کرنے ہماری حکومت آئی ہے، جیل میں کوئی امامت کے لیے اپنی سزا بھگتنے جاتا ہے۔

    جیلوں میں قید مجرموں کو خصوصی مراعات نہ دی جائیں: پنجاب حکومت کا خط

    واضح رہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات کو خط لکھ کر کہا گیا تھا کہ جیلوں میں قید مجرموں کو خصوصی مراعات نہ دی جائیں۔

  • تین مرتبہ کا وزیراعظم جیل میں قید کیوں ہے، شہباز شریف

    تین مرتبہ کا وزیراعظم جیل میں قید کیوں ہے، شہباز شریف

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ تین مرتبہ کا وزیراعظم جیل میں قید کیوں ہے، رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق اور حمزہ شہباز قید کیوں ہیں، ان کا قصور یہ ہے کہ ملک سے اندھیرے دور کیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں اپوزیشن جماعتوں کے جلسے سے شہباز شریف نے پی پی رہنماؤں کی آمد سے قبل ہی تقریر شروع کردی اور کہا کہ ہمارے دور میں حکومت کرسیاں رکھ کر جلسے کرتی تھی، آج اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ملتی ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ عوام کا سیلاب حکومت کو بہا کر لے جائے گا، 25 جولائی کو ایک سال قبل تاریخ کی بدترین دھاندلی کی گئی، آج روزگار بند، کاروبار بند اور تجارت بند ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی بدترین انتقام کا شکار ہے، ان کی حکومت میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے، کہتے تھے خودکشی کرلیں گے آٗی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے، ہر چیز کا حساب لیں گے۔

    یہ پڑھیں:  کراچی: اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ، مختلف علاقوں میں بد ترین ٹریفک جام

    شہباز شریف کے مطابق ہم سے انتقام لیا جارہا ہے، نواز شریف دور میں روٹی پانچ روپے کی تھی آج پندرہ روپے کی ہوگئی ہے لاہور سے لے کر کراچی تک سب اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جھوٹ، فریب اور محض الزامات پر مبنی طرز حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی ہے، مہنگائی کا طوفان مسلط کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ایک سال مکمل ہونے پر یوم تشکر منایا جارہا ہے جبکہ اپوزیشن جماعتیں 25 جولائی کو اپوزیشن جماعتیں یوم سیاہ منارہی ہیں۔

  • سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    خرطوم: سوڈان کی فوجی عبوری کونسل اور تبدیلی کے لیے سرگرم جماعتوں نے اختیارات کی تقسیم کے ایک فارمولے پر باضابطہ دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق تقسیم اختیارات کی منظوری کے موقع پر ایتھوپیا اور افریقا کے ثالث بھی موجود تھے تاہم دستور میں تبدیلی سے متعلق دستاویز پر دستخط جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر گزشتہ روز دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر فریقین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ معاہدے کے تحت مشترکہ عبوری کونسل کے کل 11 ارکان میں پانچ مسلح افواج، پانچ اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار سول شخصیت کو شامل کیا جائے گا۔

    خود مختار کونسل کی منظوری کے ساتھ ہی فوجی کونسل کا ایک رکن 21 ماہ تک اس کی سربراہی سنبھالے گا جب کہ بقیہ 18 ماہ کے دوران کونسل کی قیادت سول ارکان کریں گے۔

    سیاسی معاہدے کے تحت ملک میں امن عمل 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ ملک میں جاری اقتصادی ابتری کو ختم کرنے اور دیر پا ترقی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ملک میں جاری معاشی بحران کا ٹھوس حل نکالنے کے ساتھ قانونی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

    سوڈان میں ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی

    قانون ساز کونسل کے حوالے سے غور وخوض خود مختار کونسل کے قیام تک موخر کیا جائے گا۔ ملک میں مستقل دستور کے لیے ایک نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ریاستی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے نیا پروگرام ترتیب دیا جائے گا اور قانون کے دائرے کے اندر عسکری ادارے میں اصلاحات لائی جائیں گی۔

  • نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو آج طلب کرلیا

    نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو آج طلب کرلیا

    لاہور: اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیس میں آج پھر نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف لاہور ویسٹ مینجمنٹ کیس میں آج نیب کے سامنے پیش ہوں گے۔ نیب نے 5 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ بھی شہبازشریف کو دیا تھا جس میں صفائی کمپنی کے قیام، لا ڈپیارٹمنٹ کی رائے کو نظر انداز کرنا، صفائی کے لیے پہلے سے محکمہ موجود ہونے کے باوجود کمپنی بنانے سے متعلق پوچھا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 جولائی کو بھی تحقیقاتی ٹیم نے شہبازشریف سے اس کیس کے متعلق سوال کیے تھے مگر انہوں نے جواب نہیں دیے۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف سے چوہدری شوگر ملز قائم کرنے کے لیے رقم کے حوالے سے بھی سوالات کیے گئے تھے۔

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: شہبازشریف نے نیب کو مطلوبہ دستاویزات جمع کرادیں

    آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے آج نیب میں پیش ہوکر مطلوبہ دستاویزات جمع کرائی تھیں۔

    یاد رہے کہ شہباز شریف اور ان کے صاحبزادوں حمزہ اور سلمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، زیر حراست ملزم شاہد شفیق کے انکشافات پر مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم آفتاب محمود کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزم پر شریف فیملی کے لیے مبینہ منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    واضح رہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف شہباز شریف نیب میں پہلے بھی متعدد مرتبہ پیش ہو چکے ہیں۔

  • ڈالرکے مقابلےمیں روپے کا گراؤعام لوگوں پرمزید بوجھ بنے گا، شہبازشریف

    ڈالرکے مقابلےمیں روپے کا گراؤعام لوگوں پرمزید بوجھ بنے گا، شہبازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس مسائل سے معیشت کو نکالنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسی کی وضاحت کیسے کریں گے؟۔

    شہبازشریف نے کہا کہ بجٹ مہنگائی میں مزید اضافے کی نوید سنائے گا، ڈالرکے مقابلےمیں روپے کا گراؤ عام لوگوں پرمزید بوجھ بنے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس معیشت کوچلانے کے لیے منصوبہ بندی نہیں ہے، حکومت کے پاس مسائل سے معیشت کو نکالنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

    شہبازشریف کاحکومت سےنیابجٹ پیش کرنےکامطالبہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے چین کے ساتھ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے، ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے۔ انہوں نے بجٹ 20-2019 مسترد کر دیا تھا۔

    قائد حزب اختلاف نے نئے بجٹ میں بجلی اور گیس کی قیمتیں مئی 2018 کی سطح پر لانے، مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کرنے، تیل اور گھی پرعائد ٹیکس واپس لینے، گریڈ 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ اور ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ والے کوٹیکس استثنیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • شہبازشریف کاحکومت سےنیابجٹ پیش کرنےکامطالبہ

    شہبازشریف کاحکومت سےنیابجٹ پیش کرنےکامطالبہ

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے چین کے ساتھ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے، ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے۔ انہوں نے بجٹ 20-2019 مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خدا خدا کر کے یہ موقع آیا کہ سکون سے ایوان میں بات کر سکیں، ایوان میں موجود لوگ عوام سے ووٹ لے کر آئے ہیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حالیہ بجٹ کو واپس لے کر ایک نیا اور عوام دوست بجٹ پیش کرے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے کاندھوں پر بھاری ذمے داری ہے، ارکان کا ایوان میں ہونا اور اپنے حلقے کی نمائندگی بہت اہم ہے۔ امید ہے کہ جو ارکان موجود نہیں ان کی حاضری یقینی بنائیں گے۔

    ابہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاسوں کے دوران طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا، تحریک انصاف کے ارکان نے جو بدتمیزی اور زبان استعمال کی وہ ناقابل بیان ہے۔ 2013 میں عوام نے اپنے اصل ووٹوں سے ن لیگ کو منتخب کیا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے بڑا چیلنج مشرف کے دور سے جاری بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا تھا، مشرف نے بھاشا ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا ڈرامہ کیا۔ بھاشا ڈیم کے لیے زمین حاصل کی گئی نہ قانونی اداروں سے مشاورت کی گئی۔ بھاشا ڈیم سے متعلق کسی فنڈنگ کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں ذمے داری ملی تو بجلی 20، 20 گھنٹے جاتی تھی، واپس نہیں آتی تھی۔ میں نے جذبات میں آ کر کہہ دیا تھا کہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کر دیں گے، پوری قوم گواہی دے گی کہ کس طرح تحریک انصاف والے 2014 میں کنٹینر پر آئے۔ ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چینی صدر ستمبر 2014 میں پاکستان تشریف لا رہے تھے۔ چینی سفارتخانے اور ہم نے 3 دن کے لیے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی۔ انکار کر دیا گیا کہ ہم دھرنا ختم نہیں کریں گے، چینی صدر کو دورہ ملتوی کرنا پڑا۔ دھرنا ختم نہ کرنے کے باعث چینی صدر 7 ماہ بعد تشریف لائے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری مدد کے لیے کون آیا تھا؟ دہشت گردی اور بجلی بحران کے دور میں چین نے ہماری مدد کی۔ چین سے نواز شریف نے سی پیک کے ذریعے معاہدے کیے۔ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے پر معاہدہ ہوا۔ ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے گئے۔ ان معاہدوں پر تحریک انصاف کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمارے پاور سیکٹر میں چین کی جانب سے براہ راست سرمایہ کاری کی گئی، ایک بار اعتماد ٹوٹ جائے تو اسے بحال کرنا آسان نہیں ہوتا، تمام نا مساعد حالات کے باوجود ہم نے ہمت نہیں ہاری۔ 11 ہزار میگا واٹ کا اضافہ کوئی رام کہانی نہیں۔ نیلم جہلم کا منصوبہ بنیادی طور پر ایک ارب ڈالر سے بھی کم تھا، اب نیلم جہلم کا منصوبہ 5 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے۔ نواز شریف کی زیر قیادت منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے سارے وزرا محنت کر کے مہنگائی کی شرح کو 3 فیصد تک لائے، ہمارے دور میں 5 سال میں 40 جامعات کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور انہیں شروع کیا گیا۔ نوجوانوں کو تعلیم سے آراستہ نہ کیا جائے تو ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ موجودہ دور میں تکنیکی تعلیم کے بغیر روایتی تعلیم کارگر نہیں ہوگی۔ چین سے معاہدے کیے، ہزاروں بچے اور بچیاں وہاں سے فارغ التحصیل ہوں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے سیاسی طور پر فیصلہ کیا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے، اداروں نے دہشت گردوں کا پیچھا کیا اور انہیں ختم کیا۔ مسلح افواج نے دہشت گردی سے ملک کو بچانے میں عظیم قربانیاں دیں۔ جو ملک ہم سے پیچھے تھے آج ان کی فی کس آمدن ہم سے زیادہ ہے، افغان کی کرنسی آج پاکستان کے روپے سے زیادہ مضبوط ہے۔ ہم نے 5 سال میں یا کسی اور نے ماضی میں سب کچھ ٹھیک نہیں کر دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ چارٹر آف اکانومی پر بات کی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ چارٹر آف اکانومی پر اب بھی بات ہوسکتی ہے۔ چارٹر آف اکانومی پر بات چیت میں کردار ادا کرنے کو تیار ہوں۔

    شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں بجٹ 20-2019 مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر کہا تھا بجٹ وصولی 8 ہزار ارب لے جاؤں گا، جو 4 ہزار ارب کا ہدف پورا نہ کر سکے وہ ساڑھے 5 ہزار کا ہدف کیسے پورا کریں گے۔ ہر جگہ کھڑے ہو کر کہتے تھے کہ ن لیگ بالواسطہ ٹیکس لگاتی ہے، آج 5 ہزار 500 ارب کے ٹیکس ہدف میں 70 فیصدبالواسطہ ٹیکس ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے بجٹ میں تعلیم کے لیے 97 ارب رکھے تھے انہوں نے 20 ارب کم کر دیے، صحت کے لیے ہمارا وفاقی بجٹ 1113 ارب تھا انہوں نے 1100 ارب کر دیا، عمران خان کہتے تھے جنگلہ بس 70 ارب میں بنا ہے۔ کہتے تھے ہم پیسہ صحت، تعلیم اور صنعت پر لگائیں گے۔ پھر اچانک بی آر ٹی منصوبے کا اعلان کر دیا گیا۔

  • زرداری کے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے: شہباز شریف

    زرداری کے پروڈکشن آرڈر میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے: شہباز شریف

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن سے وطن واپس آنے کے بعد اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنے والے اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں اور اس میں تاخیر سے کام نہ لیا جائے۔

    شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آصف زرداری کو گرفتار کرنے کے آرڈر دیے گئے ہیں، اسپیکر ان کے آج ہی پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نیب میں پیش ہوتے اور جواب دیتے رہے ہیں، ان کے پروڈکشن آرڈر فوری طور پر جاری کیے جائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسپیکر نے میرے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جس پر شکر گزار ہوں، اسپیکر نے اپنے طرز عمل سے جمہوری روایات کو پروان چڑھایا، آصف زرداری اور سعد رفیق کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کر دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    شہباز شریف نے وفاقی وزیر عمر ایوب کے ٹویٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ توانائی نے دعویٰ کیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کر دیا گیا ہے، یہ صدی کا بڑا جھوٹ ہے جو ایک ٹویٹ کے ذریعے بولا گیا۔ اس پر اسپیکر نے فوراً کہا کہ یہ رمضان ہم نے اچھا گزارا لیکن گزشتہ رمضان ایسا نہیں تھا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ اپنےعلاج کے لیے ملک سے باہر گئے لیکن ملک میں باتیں کی گئیں کہ ایسا اسپتال نہ بنا سکا جو اپناعلاج کرا سکے، بیماری کسی پر بھی آ سکتی ہے اس پر مذاق اڑانا غلط بات ہے، امریکا میں میری سرجری لندن میں میرا علاج ہوا، جس ڈاکٹر نے 15 سال علاج کیا اس کو ہی دکھایا جاتا ہے، لیکن کہا گیا کہ این آر او لے کر چلا گیا، ڈیل کر کے چلا گیا، خدا کا خوف کریں۔

    شہباز شریف نے وزیر سائنس فواد چوہدری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی لمبی زندگی ہے، وزارت چھین لی گئی اور آج کل ڈپریشن کا شکار ہیں، آج کل سائنس کی دنیا میں ان کا ڈنکا بج رہا ہے، ہم علمائے کرام سے بھی بہت عزت و احترام سے بات کرتے ہیں، لیکن عید کا چاند دیکھنے کے لیے بھی فواد چوہدری نے نسخہ ایجاد کیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے فورم پر خطاب میں کشمیر اور فلسطین میں جاری مظالم کا بھی ذکر کیا، کہا وادیٔ کشمیر میں دن رات معصوم بچوں کا خون بہتا ہے، فلسطین میں معصوم بچوں کو مارا جاتا ہے اور اس فورم پر کشمیر کا ذکر نہ ہونا افسوس ناک ہے، جناب اسپیکر ہمیں اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف زرداری کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جس کے بعد قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں انھیں گرفتار کر لیا ہے، نیب کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے۔

  • افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں کی اپوزیشن لیڈر کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس

    افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں کی اپوزیشن لیڈر کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس

    کابل: افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں نے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس شروع کردی جس کی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں نے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس شروع کردی، فوٹیج میں کابل میں تعینات افسران مل کر پریکٹس کرتے نظر آرہے ہیں۔

    برطانوی وزارت دفاع نے فوٹیج کے اصلی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    برٹش منسٹری آف ڈیفنس نے کہا ہے کہ برطانوی فوجیوں کی حرکت ناقابل برداشت ہے، یہ فعل آرمی کے ضابطہ اخلاق کی نفی ہے۔

    ترجمان منسٹری آف ڈیفنس کا کہنا ہے کہ پیرا شوٹ رجمنٹ کے جوان گارڈین ایجلز جلد وطن واپس آرہے ہیں ان سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    لیبر پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس طرح کا رویہ ناقابل برداشت ہے امید ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

    لیبر پارٹی کی ترجمان انجیلا رینر نے کہا ہے کہ اس طرح کا اقدام قابل مذمت ہے، امید ہے کہ تحقیقات کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

    ڈیفنس سیکریٹری نیا گریفتھ نے ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا عمل ناقابل قبول ہے اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے اہم ملاقات کریں گی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی جس پر جیرمی کوربن راضی ہوگئے تھے، ملاقات کے حوالے سے حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی، اس واقعے کے بعد دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوگی یا نہیں اس کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

  • الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا ہے۔ خط وزیر اعظم عمران خان کے دستخط کے ساتھ شہباز شریف کو بھیجا گیا ہے۔

    خط میں وزیر اعظم نے شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کردیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ کے خط میں قانونی قباحت نہیں تھی تاہم ان کا خط واپس لیا جا چکا ہے، سیکریٹری کی جانب سے لکھا گیا خط میری ہدایات کا متن تھا۔

    وزیر اعظم کے خط میں کئی عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ خط میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعظم تمام خالی آسامیاں بر وقت پوری کرنی ہے۔ خالی آسامیاں آئینی انداز میں پر کرنے کے لیے پر عزم ہوں۔

    خط میں مشاورت سے متعلق سورۃ بقرہ کی آیات کا ترجمہ بھی درج ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 26 مارچ کا خط تمام آئینی تقاضوں کو پورا کرتا ہے، خط با مقصد، نتیجہ خیز مشاورت کی نیت سے لکھا گیا۔ ’خط میں زور دیتا ہوں مشاورتی عمل کا حصہ بنیں‘۔

    وزیر اعظم نے اپنے خط میں مزید کہا ہے کہ جواب میں تحریری طور پر آپ بھی ارکان کے لیے نام نامزد کریں، مشاورتی عمل کا حصہ نہیں بنتے تو سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ آپ آئینی عمل سے احتراز برت رہے ہیں۔ ’عدم تعاون کی صورت میں آئینی طریقہ کار پر عمل کریں گے‘۔

    اس سے قبل ایک بار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پارلیمان پر عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ اربوں کے اخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سے حزب اختلاف کا ایک مرتبہ پھر واک آؤٹ ظاہر کرتا ہے شاید یہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے۔

  • پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، شہباز شریف

    پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا، شہباز شریف

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری بہادرافواج پوری قوم کی تحسین کےحقدار ہیں، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی حمایت جاری رکھےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے خطاب کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بھارت نےپرسوں ہماری سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی، پاک فوج کے شاہینوں نے2بھارتی جہازگراکر1965کی یادتازہ کردی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہماری بہادرافواج پوری قوم کی تحسین کےحقدار ہیں۔پوری پارلیمنٹ اورقوم کاپاک فوج کی کارکردگی پرسرفخرسےبلند ہوچکاہے، جس بہادری سےجواب دیاگیا ہے آج ثابت ہوگیا کہ پاک فوج پاکستان کےچپےچپےکی حفاظت کرسکتی ہے۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ جنگیں کسی مسئلےکاحل نہیں ہوتیں آخرمیں ٹیبل پربیٹھناہوتاہے۔مقبوضہ کشمیرکامسئلہ کشمیریوں کی خواہشات کےمطابق حل ہوناچاہیے، بھارت کوکشمیریوں کوان کاحق دیناہوگا،حق نہیں دیاتویہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہوگا کہ پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی،سفارتی حمایت جاری رکھےگا، مقبوضہ کشمیرمیں ظلم کی انتہاکی جائےگی تو دنیا یقین کرلے کشمیرمیں کبھی امن نہیں ہوگا۔

    وزیر اعظم کا امن کی خاطر بھارتی پائلٹ کو کل رہا کرنے کا اعلان

    شہباز شریف نے کہا کہ پلواماواقعےمیں پاکستان کےملوث ہونےکامودی کاالزام ایک ڈھونگ ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ4سال میں جو واقعات ہوئے کشمیرکی ہروادی میں برہان وانی اورڈارپیداہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی نےپلواماواقعےکی آڑمیں ایک جنونی کیفیت پیداکردی ہے۔پاک بھارت کشیدگی پہلی مرتبہ نہیں ہوئی اس سےپہلےبھی جنگیں لڑی ہیں،بدقسمتی سےہمارےہمسائےنےپاکستان کوکبھی تسلیم نہیں کیا۔واجپائی نے لاہورمیں مینار پاکستان پر کھڑے ہوکر کہاتھا کہ آج تک پاکستان کو بھارت میں تسلیم نہیں کیا گیا ، آج پاکستان کودل سےتسلیم کرتےہیں۔

    انہوں نے پاک فضائیہ کے پائلٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بات مکمل نہیں ہوگی اگراسکواڈرن لیڈرحسن صدیقی کاذکرنہ کیاجائے، اسکواڈرن لیڈرحسن صدیقی قوم کےہیروہیں۔


    پاک بھارت کشیدگی جسےجڑی تمام تر خبریں