Tag: اپوزیشن کا رویہ

  • 8 فروری کے بعد اپوزیشن کے رویے نے عوام کو بددل کردیا، وزیراعظم

    8 فروری کے بعد اپوزیشن کے رویے نے عوام کو بددل کردیا، وزیراعظم

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 8 فروری کے بعد اپوزیشن کے غیرسیاسی رویوں نے ان کے حامیوں اور عوام کو بددل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباشریف نے ضمنی انتخابات میں نومنتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے نومنتخب ارکان کی جیت عوام کے اعتماد کا مظہر ہے۔ ضمنی انتخاب میں ن لیگ کو ووٹ دینے پرعوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ کامیابی مہنگائی میں کمی، خارجہ تعلقات کی بہتری کی حکومتی خدمت کا عوامی اعتراف ہے۔ معاشی بہتری اور عوامی ریلیف میں اضافہ ہوگا، عوامی رائے مزید تبدیل ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں اور خبررساں اداروں نے معاشی بہتری کی پیش گوئیاں کیں۔ سرویز میں معاشی بہتری کی پیش گوئیوں نے بھی عوام کی رائے پر مثبت اثرڈالا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ پوری دیانتداری اور محنت سے عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ معاشی بہتری کے آثار کے ساتھ عوامی رائے میں تبدیلی بھی نمایاں ہورہی ہے۔ ن لیگ کے امیدواروں کی کامیابی معیشت کی بحالی میں حکومتی خدمت کا اعتراف ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہارجیت انتخابی عمل کا حصہ ہے، الزامات کے بجائے سیاسی تعاون کی راہ اپنانا ہی جمہوری رویہ ہے۔ انتخابی عمل میں خامیوں اور اعتراضات کو باہمی تعاون اور بات چیت سے ہی دور کیا جاسکتا ہے۔

  • منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے تحت اہم اعلانات پر اپوزیشن نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں اپنے غیر پارلیمانی اور جارح طرزِ عمل سے ثابت کر دیا ہے کہ ملک اور عوام کے مفاد کے لیے کیے جانے والے کسی قدم کی پذیرائی نہیں کریں گے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن کے ساتھ ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، اس کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    اپوزیشن اراکین نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب پر شور شرابا شروع کیا اور انھیں بات نہیں کرنے دی گئی، حالاں کہ ان سے قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنا اختلافی مؤقف کھل کر پیش کیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بار بار اپوزیشن اراکین کو یاد دلاتے رہے کہ ان کے ساتھ اجلاس کی کارروائی جاری رکھنے کے لیے ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، چناں چہ اس طریقہ کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔

    اسپیکر کی جانب سے وزیرِ خزانہ اسد عمر کو بولنے کی اجازت ملنے پر اپوزیشن نے ایوان سر پر اٹھا لیا، اور اسمبلی ہال کو ان کی پوری تقریر کے دوران مسلسل مچھلی بازار بنائے رکھا۔

    اسد عمر کی منی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایک لمحے کے لیے بھی شور شرابا ترک نہیں کیا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، ڈیسک بجاتے رہے۔

    منی بجٹ کے مطابق ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فی صد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فی صد کی گئی۔

    منی بجٹ کی تفصیل پڑھیں:  آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے: اسدعمر

    کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فی صد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

    خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کیا گیا، گرین فیلڈ پراجیکٹس پر سیلز ٹیکس سمیت تمام ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا گیا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کر دیا گیا، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا گیا۔