Tag: اپوزیشن کی خبریں

  • اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    اپوزیشن رہنماؤں نے رانا ثنا کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے اے این ایف کے ہاتھوں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سابق صوبائی وزیر قانون کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔

    ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے رانا ثنا کی گرفتاری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثنا کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔

    انھوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ ماضی میں پیپلز پارٹی کے سخت ترین ناقد رہے ہیں، وہ موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں مؤثر ترین آواز ہیں، گرفتاریاں حکومتوں کی کم زوریوں اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا، نا معلوم مقام پر منتقل

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے حکم پر اداروں کو مخالفین پر استعمال کیا جا رہا ہے، آج اداروں کے مخالفین پر استعمال کی گھناؤنی مثال قایم کی گئی، کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور اب اے این ایف۔

    انھوں نے کہا کہ اداروں کو سیاسی مخالفین کو دباؤ کے لیے استعمال کرنا افسوس ناک ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کو فوری مجاز عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت میں بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟

    خیال رہے کہ آج اینٹی نارکوٹکس فورس نے سابق وزیر قانون پنجاب اور ایم این اے رانا ثنا کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ انھیں منشیات کے اسمگلروں سے روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا: اے پی سی اعلامیہ

    اسلام آباد: اپوزیشن کی کُل جماعتی کانفرنس کے بعد اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں اپوزیشن کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بلائی جانے والی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک کیے جانے والے فیصلوں سے واضح ہو گیا ہے کہ صورت حال قابو میں نہیں ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ اس صورت حال میں ضروری ہو گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔

    اے پی سی میں میاں شہباز شریف، بلاول بھٹو زرداری، یوسف رضا گیلانی، اسفند یار ولی، قومی وطن پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے رہنما اور وفود شریک ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے پی سی، مولانا فضل الرحمان کی اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق اے پی سی میں ملکی معیشت پر خصوصی توجہ دی گئی، رہنماؤں نے معیشت کی موجودہ صورت حال پر واضح تشویش کا اظہار کیا۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے اجتماعی استعفوں اور یوم سیاہ کی تجویز بھی دی، تاہم ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے استعفے دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

  • پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    پیپلز پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 5 رکنی وفد کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے اے پی سی میں شرکت کے لیے پانچ رکنی وفد کا اعلان کر دیا، بلاول بھٹو اے پی سی میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ کل ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کے وفد میں یوسف رضا گیلانی، رضا ربانی، نیئر بخاری، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔

    اے پی سی میں بلاول بھٹو کی شرکت کا فیصلہ پی پی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ہوگا، اجلاس میں بجٹ مسترد کیے جانے سے متعلق حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    پیپلز پارٹی کا پارلیمانی پارٹی کا اجلاس کل صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، کل اے پی سی میں وفد کی صورت شرکت کریں گے: شہباز شریف

    خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے بھی کہہ دیا ہے کہ آج اے پی سی میں وفد کی صورت میں شرکت کریں گے۔

    ادھر جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو دعوت دے دی گئی ہے، ایم ایم اے میں شامل سربراہان کو بھی دعوت نامے بھجوا دیے گئے۔

    دو دن قبل ذرایع نے بتایا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور اے این پی نے مولانا فضل الرحمان کو اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے کا مشورہ دے دیا تھا، تاہم انھوں نے اے پی سی کی تاریخ تبدیل کرنے سے انکار کیا، مولانا نے کہا کہ اراکین کو دعوت نامے ارسال کر دیے گئے ہیں اس لیے اب یہ ممکن نہیں۔

    جے یو آئی سربراہ نے بھی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے اسمبلی میں موجود اپوزیشن جماعتوں کو استعفے دینے کا مشورہ دیا ہے۔

  • حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی: افتخار درانی

    حکومت اپوزیشن کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی: افتخار درانی

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے اپوزیشن پر واضح کر دیا ہے کہ حکومت ان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی نے کہا کہ اپوزیشن اب بلیک میلنگ پر اتر آئی ہے، لیکن حکومت بلیک میل نہیں ہوگی۔

    [bs-quote quote=” وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وزرا کے درمیان کمیونی کیشن بہتر کی جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”معاون خصوصی برائے وزیر اعظم”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ اپوزیشن کا کل اسمبلی میں رویہ نا مناسب تھا، حالاں کہ وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وزرا کے درمیان کمیونی کیشن بہتر کی جائے۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن قومی اسمبلی اجلاس کو صحیح انداز سے نہیں چلنے دے رہی ہے، وزیرِ اعظم عمران خان 25 لوگوں کے شور سے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔

    انھوں نے کہا ’پنجاب پولیس میں اسکریننگ کا عمل شروع ہو چکا ہے، وزیرِ اعظم نے پنجاب پولیس میں اسکریننگ کا عمل تیز کرنے کا کہا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    افتخار درانی نے مزید کہا کہ کے پی میں جب ہماری حکومت آئی تھی تو اسکریننگ عمل کیا گیا تھا، کے پی پولیس سے بھی 12 ہزار اہل کاروں کے خلاف کارروائی ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے تھے، وزیرِ خزانہ نے منی بجٹ پیش کیا، جس کے دوران اپوزیشن نے مسلسل شور شرابا کیا، اور ایوان مچھلی بازار بنا رہا۔

  • مولانا فضل الرحمان کا نواز شریف سے رابطہ، مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت

    مولانا فضل الرحمان کا نواز شریف سے رابطہ، مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے انھیں مجوزہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی سربراہ نے نواز شریف سے فون پر رابطہ کر کے اپوزیشن کی جانب سے مجوزہ اے پی سی کے معاملے پر مشاورت کی۔

    [bs-quote quote=”ہم چاہتے ہیں کہ آپ وفد کی بجائے اے پی سی میں خود شرکت کریں: مولانا کی نواز شریف سے درخواست” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کو مجوزہ اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی، انھوں نے کہا کہ سنا ہے ن لیگ اے پی سی میں وفد بھیجنے کا سوچ رہی ہے۔

    سربراہ جے یو آئی نے نواز شریف سے درخواست کی کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ وفد کی بجائے اے پی سی میں خود شرکت کریں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آصف زرداری سے بھی مشاورت کی ہے، وہ بھی اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے آصف زرداری سرگرم، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات


    جے یو آئی کے سربراہ نے فون پر کہا ’اے پی سی کے لیے آپ کوئی تاریخ بتا دیں، میری تجویز ہے کہ اے پی سی 31 اکتوبر کو بلائی جائے۔‘

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف نے جلد دوبارہ رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ نواز شریف پارٹی سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔

    خیال رہے تین روز قبل حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری بھی سرگرم ہو گئے ہیں، مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی تھی۔