Tag: اپوزیشن

  • حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ

    اسلام آباد: حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ کر لیا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عبدالغفور حیدری کو ٹیلی فون کر کے ملاقات کا وقت طے کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی نے جے یو آئی ف سے رابطہ کر لیا ہے، مذاکراتی کمیٹی کل رات 8 بجے عبدالغفور حیدری سے ملاقات کرے گی، یہ ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں عبدالغفور حیدری کی رہایش گاہ پر ہو گی۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم آتی ہے تو ان سے بات کرنے کو تیار ہیں، دیکھیں گے کہ حکومت کہاں تک ہماری بات سنتی ہے۔

    تازہ ترین:  جامعہ بنوریہ نے فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی مخالفت کر دی

    کمیٹی کے اہم رکن نور الحق قادری نے کہا ہے کہ حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پر سکون ہے، مولانا کے مطالبات سنیں گے اور جائز چیزوں پر غور کیا جائے گا، پُر امن دھرنا یا احتجاج والوں کو ہر سہولت فراہم کریں گے، جو بد نظمی پھیلائے گا اس سے اسی طرح نمٹا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کچھ لوگ آگ اور شعلے، کچھ پھول اور شہد کی باتیں کرتے ہیں، بات چیت کر کے مولانا کو راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔

    واضح رہے کہ آج جامعہ بنوریہ نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی مخالفت کر دی ہے، مفتی نعیم کا کہنا ہے کہ دینی طلبہ کو سیاست میں استعمال نہ کیا جائے، اس سے دنیا میں اچھا تاثر نہیں جائے گا، مدارس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے، دینی مدارس غیر سیاسی ہوتے ہیں۔

  • مولانا کو جرگے کے لیے دعوت دی جائے گی: پرویز خٹک

    مولانا کو جرگے کے لیے دعوت دی جائے گی: پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کور کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، مولانا فضل الرحمان سے جرگے کے لیے انھیں دعوت دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی، اے این پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بات ہوگی، کوئی ایسا ایشو نہیں ہے جس کی وجہ سے مولانا دھرنا دے رہے ہیں، ایسا بھی نہیں ہو سکتا کہ کہا جائے اسلام آباد پر قبضے کے لیے آ رہا ہوں۔

    پروگرام الیونتھ آور میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ایشو ہی کوئی نہیں ہے اور کہا جا رہا ہے حکومت چھوڑ دیں، یہ ناممکن ہے، بیانات ابتدا میں سخت آتے ہیں لیکن گفتگو سے مسئلے کا حل نکال لیا جاتا ہے، بات چیت کرنے میں کیا حرج ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    پرویز خٹک نے کہا اپوزیشن کے تحفظات درست ہیں تو انھیں دور کریں گے، مولانا فضل الرحمان ایشوز تو بتائیں جن پر مارچ یا دھرنا دیا جا رہا ہے، مجھے یقین ہے مولانا فضل الرحمان میری بات کو رد نہیں کریں گے، اپوزیشن آئے اور جو ملکی مسائل ہیں انھیں مل کر حل کریں۔

    ان کا کہنا تھا میں بھی پٹھان ہوں، فضل الرحمان بھی، پٹھانوں میں جرگوں میں مسئلے حل ہوتے ہیں، مل بیٹھ کر مسائل کا حل ڈھونڈیں گے، اپوزیشن سے بالواسطہ رابطے کر رہا ہوں، صرف مولانا نہیں دوسری جماعتوں سے بھی بات کروں گا۔

    وزیر دفاع نے کہا مذاکرات مسترد کر کے مولانا نے سخت بیان دیا، امید ہے وہ میری بات سمجھ جائیں گے۔

  • فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے، مارچ سے متعلق کمیٹی قائم کر دی ہے، اب وہی معلامات دیکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مولانا کے مارچ کو اہمیت دینے سے منع کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ارکان نے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے مختلف تجاویز دیں، تاہم وزیر اعظم نے کہا مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دیں، احتجاج پر گفتگو سے وقت ضایع نہیں کرنا چاہتے۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مؤقف میڈیا پر درست انداز میں پیش نہیں ہو رہا ہے، جس پر کور کمیٹی نے حکومتی مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرنے کے لیے تجاویز دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی

    وزیر اعظم نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کے نوکریوں، 400 اداروں کی بندش کے بیان پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے انھیں ایسے بیانات سے متعلق محتاط رہنے کی ہدایت کر دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھیں سعودی عرب کے دورے میں اس بیان کے متعلق معلوم ہوا، ہمیں مایوسی کی باتیں نہیں کرنی چاہیے۔ ذرایع کے مطابق فواد چوہدری نے اس موقع پر اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ٹی وی چینلز میری کردار کشی کر رہے ہیں، میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کی ایک ہی رٹ ہے کہ مذاکرات نہیں ہوں گے، حکومت کو جانا پڑے گا۔

    دوسری طرف نوکریوں کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایک کروڑ نوکریاں دینے کے اعلان کا مطلب سرکاری نوکریاں نہیں، بے دریغ ملازمتیں دے کر اداروں کو دیوالیہ کرنا پی پی اور ن لیگ کا وتیرہ تھا۔

  • مولانا فضل الرحمان کا دھرنا: عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    مولانا فضل الرحمان کا دھرنا: عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے لیے عدالت میں درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں، جن پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4 صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کر دیا۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غیر مسلح افراد کو پُر امن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، تاہم پُر امن احتجاج کو بھی شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا اختیار نہیں۔

    تازہ ترین:  حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    عدالت کا کہنا تھا قانون پر عمل کرنے والوں کو پرامن احتجاج سے محروم نہیں کیا جا سکتا، عوامی نظم و ضبط قائم رکھنا ریاست کی اوّلین ذمہ داری ہے، احتجاج کا حق واقعی ہے لیکن کچھ پابندیاں ہو سکتی ہیں۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دھرنے اور آزادی مارچ کے سلسلے میں پابندیاں لگاتے وقت خیال رکھیں، ریاست امن برقرار کے لیے، احتجاج کرنے کے مقام اور روٹ کی پابندی لگا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے کور کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم دوسری طرف مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

  • ہم فوری طور پر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں: احسن اقبال

    ہم فوری طور پر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں: احسن اقبال

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر دیا ہے، ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اپوزیشن سے مل کر نئے انتخابات کے لیے ملک گیر مہم چلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم فوری طور پر نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں، اپوزیشن سے مل کر نئے انتخابات کے لیے ملک گیر مہم چلائی جائے گی۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کو نواز شریف کی ہدایت پر تجاویز پہنچا دی ہیں، آزادی مارچ سے متعلق جلد ن لیگ حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، اپوزیشن جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں، کوشش ہے سب بھرپور کردار ادا کریں۔

    انھوں نے کہا پاکستان کی کام یابی کا جو وژن ن لیگ کے پاس ہے کسی اور کے پاس نہیں، یہ وہ جماعت ہے جو وعدہ کرتی ہے تو پورا کرتی ہے، ن لیگ نے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، معیشت کو زندہ کیا، کوشش ہے نواز شریف کے نظریے کو ملک کے کونے کونے میں پہنچائیں، ن لیگ نے نا ممکن کو ممکن بنایا۔

    تازہ ترین:  مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی

    احسن اقبال نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج پاکستان اندھیروں کی طرف جا رہا ہے، پنجاب کے عوام اپنا حق مانگنے کے لیے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں، ہمیں پنجاب بچاؤ تحریک کے لیے نکلنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بار بار کہا گیا کہ حکومت جنوبی پنجاب اور بہاولپور صوبے کی تحریک لائے، لیکن جنوبی پنجاب کے لوگوں کو ورغلایا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جب کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کر دیا۔

  • مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ہوں گے تو پہلے حکومت کو استعفیٰ دینا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کا کوئی امکان نہیں، حکومتی کمیٹی کا کوئی علم نہیں نہ رابطہ کیا گیا، وزیر اعظم کے استعفے کے بعد ہی مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

    گزشتہ روز انھوں نے کہا تھا کہ فوری طور پر دوبارہ انتخاب کرانے پر سب کا اتفاق ہے، اس حوالے سے سب ایک پیج پر ہیں، ان ہاؤس تبدیلی کی کوئی تجویز اب تک زیر غور نہیں آئی۔

    تازہ ترین:  حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی کی کور کمیٹی اجلاس میں جے یو آئی (ف) سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک ہوں گے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو اس وقت کئی خطرات در پیش ہیں، ہم کشمیر کا مقدمہ عالمی فورمز پر لڑ رہے ہیں، حکومت کو معیشت اور کشمیر جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، حکومت اپوزیشن کے جائز تحفظات ضرور سنے گی۔

  • شہباز شریف کی رہایش گاہ پر اجلاس، نئی کھچڑی پک گئی، مولانا پر بد اعتمادی ظاہر

    شہباز شریف کی رہایش گاہ پر اجلاس، نئی کھچڑی پک گئی، مولانا پر بد اعتمادی ظاہر

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رہایش گاہ پر آزادی مارچ کے سلسلے میں ہونے والے اجلاس میں نئی کھچڑی پک گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میاں شہباز شریف کی رہایش گاہ پر ہونے والے تیسرے مشاورتی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان پر کھل کر بد اعتمادی ظاہر کی گئی، شہباز شریف اجلاس کی خبریں لیک ہونے کے خوف کا بھی شکار رہے۔

    اجلاس شروع ہونے سے قبل شریک قیادت کو موبائل فون لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور تمام لیگی رہنماؤں سے سیل فون باہر ہی رکھوا لیے گئے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شہباز شریف اپنے ہی رہنماؤں پر شک کرنے لگے ہیں۔

    شہباز شریف نے اجلاس میں مشاورت کے بعد نواز شریف سے ملاقات کا فیصلہ کیا، انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے پلان کو ہم سے مخفی رکھ رہے ہیں، اس صورت حال سے نواز شریف کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ ، خرچہ کتنا آئے گا؟

    مسلم لیگ ن کے آزادی مارچ پر مشاورت کے لیے بلائے گئے تیسرے اجلاس کے بعد لیگی رہنما میڈیا کا سامنا کرنے سے بھی گریزاں نظر آئے، احسن اقبال میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہو گئے۔

    رہنمان لیگ جاوید لطیف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن آزادی مارچ میں جائے گی، شہباز شریف بھی آزادی مارچ میں شرکت کریں گے۔ تاہم، ایک صحافی نے سوال کیا کہ دھرنا دیا گیا تو پھر ن لیگ کی حکمت عملی کیا ہوگی، اس پر جاوید لطیف جواب دیے بغیر روانہ ہو گئے۔

  • نواز شریف کے خط کے مندرجات فضل الرحمان سے شیئر کرنے کا فیصلہ

    نواز شریف کے خط کے مندرجات فضل الرحمان سے شیئر کرنے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف کو آزادی مارچ کے مقاصد سے اتفاق ہے، لیگی قائد نے روڈ میپ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں آزادی مارچ سے متعلق ن لیگ کا مشاورتی اجلاس بلایا گیا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف نے شہباز شریف کو خط لکھا تھا، اس خط کے مندرجات مولانا فضل الرحمان سے شیئر کیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا ن لیگ کو اس وقت ایک اہم کردار ادا کرنا ہے، نواز شریف نے ن لیگ کے لیے مکمل روڈ میپ دیا ہے، ن لیگ کی تقسیم در تقسیم کی افواہیں اب ختم ہونی چاہئیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کل ن لیگ کے قائد نے مجھے بھی ہدایت دی ہے، ہمارا ایک وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرے گا، آزادی مارچ سے متعلق ن لیگ اپنا لائحہ عمل بنائے گی اور خط کے مندرجات فوری طور پر مولانا سے شیئر کیے جائیں گے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا پاکستان کے عوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، ملک میں بے روگاری، غربت، لا قانونیت بڑھ رہی ہے، یہ وہ پاکستان نہیں جس کی بنیاد ہم رکھ کر گئے تھے، پورے ملک میں ڈینگی کی وبا پھیل گئی ہے، شہباز شریف نے ڈینگی کا خاتمہ کیا تھا۔

    احسن اقبال کا مؤقف تھا کہ پاکستان سفارت کاری میں تنہا ہو چکا ہے، وزیر اعظم سعودی عرب اور ایران کی صلح کرانے چلے ہیں، کیا ملک کے مسائل کو حل کر لیا گیا ہے۔

    قبل ازیں، مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں آج شہباز شریف کمر درد کے باوجود شریک ہوئے، وہ کمر درد کے باعث نواز شریف سے ملاقات کرنے جیل نہیں گئے تھے، اجلاس میں شہباز شریف آرام دہ صوفے کی بجائے کرسی پر بیٹھے۔

  • اپوزیشن کا مارچ کشمیریوں کی نہیں چوروں کی آزادی کے لیے ہے: فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن کا مارچ کشمیریوں کی نہیں چوروں کی آزادی کے لیے ہے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کا مارچ کشمیریوں کی آزادی کے لیے نہیں چوروں کی آزادی کے لیے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ محمد نواز شریف کی گفتگو کے بعد فضل الرحمٰن کے مارچ کی بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ثابت ہوگیا کہ ان کا مارچ کشمیریوں کی آزادی کے لیے نہیں چوروں کی آزادی کے لیے ہے۔ وہ مظلوموں اور بے کسوں کے لیے نہیں بلکہ کرپشن کنگز کے سیاسی و معاشی روزگار کو تحفظ دینے کے لیے باہر نکل رہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف سمیع اللہ اور کلیم اللہ کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ کبھی بال شہباز شریف کے پاس ہوتی ہے تو کبھی نواز شریف کے پاس، تاہم دونوں گول کرنے میں ناکام ہیں کیونکہ دونوں کے گول پوسٹ الگ الگ ہیں۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ آج ماڈل ٹاؤن میں ہونے والا اجلاس بھی اسی کھیل کا حصہ ہے۔ جانتے ہیں کہ فضل الرحمٰن سیاسی حلوے کے شیدائی ہیں جس کے حصول کے لیے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن نہ کریں۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی آقاؤں کی خوشنودی کے لیے بھارت کے خلاف یوم سیاہ کے دن کو سیاست کے لیے چنا گیا۔

  • بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی نیوز کانفرنس، مشیر تعلیم کی برطرفی کا مطالبہ

    بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کی نیوز کانفرنس، مشیر تعلیم کی برطرفی کا مطالبہ

    کوئٹہ: بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ جام کمال سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشیر تعلیم کو فوری بر طرف کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے نیوز کانفرنس کی، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان نے کہا کہ ہم نے محکمہ تعلیم میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں پر آواز اٹھائی ہے، سب سے زیادہ نا انصافی بلوچستان میں ہو رہی ہے۔

    صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما ملک سکندر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کو محکمہ تعلیم میں تعیناتیاں کالعدم قرار دینی چاہیے تھیں۔

    بی این پی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا صوبے میں ہر 2 ماہ بعد سیکریٹری تبدیل ہوتے ہیں، ایسی صورت حال میں شفافیت کیسے ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلوچستان اسمبلی: مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کیخلاف اپوزیشن کا علامتی واک آوٹ

    بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما ثنا اللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں، صوبے میں اپوزیشن کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے، بلوچستان کی سیاسی ساخت کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

    پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما نصراللہ زیرے نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں 3 خواتین کو چوکیدار بھرتی کیا گیا ہے، خواتین رات کے وقت کیسے چوکیداری کر سکتی ہیں، وزیر اعلیٰ مشیر تعلیم کو فوری بر طرف کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں پر کمیٹی نہ بنانے پر بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے علامتی واک آوٹ کیا تھا۔