Tag: اپوزیشن

  • حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا: اپوزیشن رہبر کمیٹی اجلاس میں فیصلہ

    حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا: اپوزیشن رہبر کمیٹی اجلاس میں فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت مخالف تحریک کے لیے مشترکہ حکمت عملی کے حوالے سے بلائے گئے آج اپوزیشن کے رہبر کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا، حکومت پارلیمنٹ کو مسلسل نظر انداز کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد کمیٹی کے رہنماؤں نے نیوز کانفرنس کی، اکرم خان درانی نے کہا کہ حکومت کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا، آج بھی اجلاس میں یہی فیصلہ ہوا کہ حکومت کو گرانا ہے۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا ہم یہ چاہتے ہیں وزیر اعظم عمران خان فوری مستعفی ہوں، فوج کی مداخلت کے بغیر نئے طریقے سے الیکشن کرائے جائیں۔

    تازہ ترین:  مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ کیخلاف درخواست پر سماعت کل ہوگی

    جے یو آئی ف کے رہنما نے کہا موجودہ حکومت نے ملکی خزانے کو خالی کر دیا ہے، مزدور طبقہ بے روزگار، معاشی صورت حال بگڑتی جا رہی ہے، کے پی میں ڈاکٹرز نے 10 نوں سے ہڑتال کی ہوئی ہے، جب بھی اسمبلی جاتا ہوں باہر کوئی نہ کوئی ہڑتال کی ہوئی ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا مولانا فضل الرحمان سب سے پرانے سیاست دان ہیں، ہم پر امن لوگ ہیں اور پر امن طریقے سے آزادی مارچ کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں تمام اقدامات جمہوری طریقے سے انجام کو پہنچائیں، یقین دلاتے ہیں اپوزیشن متحد ہے اور حکومت کو ختم کرنا ہے۔

  • جے یو آئی ف نے آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی

    جے یو آئی ف نے آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آزادی مارچ میں خواتین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مسلم لیگ ن کو بھی پیغام بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ اگرمارچ میں ساتھ دیں توعورتوں کو ساتھ نہ لائیں۔

    نمایندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا نے مسلم لیگ ن سے یہ بھی کہا ہے کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں جو وفود بھجوائے جائیں ان میں بھی خواتین کو شامل نہ رکھیں۔

    مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پیغام ملنے کے بعد مسلم لیگ ن نے اپنی خواتین کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ آزادی مارچ میں شرکت نہ کریں۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 3 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں باضابطہ اعلان کیا تھا کہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو ہوگا، تاریخ حتمی ہے اور کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

    تازہ ترین:  سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    آزادی مارچ کے سلسلے میں جے یو آئی سربراہ نے اپوزیشن کی مرکزی جماعتوں کے سربراہان سے بھی متعدد ملاقاتیں اور مشاورت کی، اور انھیں قائل کرنے کی کوششیں کرتے رہے کہ وہ بھی پارٹی کی سطح پر مارچ کا حصہ بنیں۔

    گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا ہماری حکمت عملی میں جمود نہیں ہوگا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے، ہماری حکمت عملی میں جنون نہیں ہوگا، صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری ہمارے مؤقف میں ہمارے ساتھ ہیں، سب سے ہمارے سیاسی رابطے ہیں، کہیں سے مایوسی نہیں ملی۔

  • سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مردان ہاؤس میں اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان سے ملاقات کی، جس میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی لانگ مارچ اور دھرنے سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اے این پی سربراہ سے ملاقات میں اے پی سی اور رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔

    اس ملاقات میں پی پی کی جانب سے فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور اے این پی کی جانب سے امیر حیدر ہوتی، میاں افتخار حسین اور زاہد خان شامل تھے۔

    ملاقات کے بعد فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اپوزیشن متحد ہے اور اسے متحد رہنا ہوگا، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہے اور انتخابات میں فوج کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، مولانا فضل الرحمان

    رہنما پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہمارا مطالبہ ہے الیکشن دوبارہ کرائے جائیں، آزادانہ، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں، آزادی مارچ کو کیسے لے کر چلنا ہے یہ دیکھنا ہوگا، دیکھنا ہے ہم کس حد تک جا سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا آزادی مارچ سے متعلق اپوزیشن پارٹیز میں مشاورت جاری ہے، اپوزیشن جماعتیں مل کر حکومت کو گھر بھیجیں گی۔

    اے این پی رہنما میاں افتخار حسین نے کہا ہماری کوشش ہے 27 تاریخ کو ایسی فضا ہو جس میں سب متحد ہوں، اپوزیشن کا اتحاد چاہتے ہیں، فضل الرحمان نے بھی یہ ہی کہا ہے، موجودہ حکومت چاہتی ہے اپوزیشن اتحاد میں دراڑ پڑ جائے لیکن ہم اتحاد کو کسی طرح ٹوٹنے نہیں دیں گے۔

  • بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے اعلان کا خیر مقدم

    بلاول بھٹو کا مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے اعلان کا خیر مقدم

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج جے یو آئی ف کے سربراہ کے ساتھ اہم بیٹھک کے بعد پریس کانفرنس میں شریک ہوئے بغیر جانے والے پی پی چیئرمین نے مارچ کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    ترجمان بلاول بھٹو مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کا اس بات پر اتفاق ہوا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا حکومت کی ہر محاذ پر ناکامی کے بعد اپوزیشن ہر صورت اقدامات کرے گی، بلاول بھٹو نے اگلے ہفتے کور کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی مارچ میں شرکت سے متعلق اہم فیصلےکرے گی۔

    تازہ ترین:  مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کئی دن کی ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد آخر کار آزادی مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا آزادی مارچ کی تاریخ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ملک بھر سے اس مارچ میں قافلے شریک ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ملک خطرناک صورت حال پر ہے بقا کا سوال پیدا ہو گیا ہے، ہم اب پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس حکومت کو گھر بھیج کر دکھائیں گے۔

    پریس کانفرنس سے قبل مولانا فضل الرحمان کی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی تھی، تاہم یہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان کوئی فارمولا طے نہیں ہو سکا، بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کئی دن کی ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد آخر کار آزادی مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کر دیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مظاہروں کے ساتھ ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا، فیصلہ کیا ہے 27 اکتوبر کو ہم کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کریں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آزادی مارچ کی تاریخ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، ملک بھر سے اس مارچ میں قافلے شریک ہوں گے۔

    انھوں نے کہا ملک خطرناک صورت حال پر ہے بقا کا سوال پیدا ہو گیا ہے، ہم اب پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اس حکومت کو گھر بھیج کر دکھائیں گے۔

    تازہ ترین:  فضل الرحمان بلاول بھٹو ملاقات بے نتیجہ، پی پی چیئرمین میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ

    مولانا نے کہا 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے، آزادی مارچ میں کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے، آپ دیکھیں گے 15 لاکھ سے کم لوگ نہیں ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا اپوزیشن جماعتوں کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دی ہے، کوئی ضروری نہیں کہ بلاول بھٹو کے ساتھ پریس کانفرنس کرتا۔

    انھوں نے مزید کہا ہماری اداروں سے تصادم کی پالیسی نہیں، اسلام آباد آنا پُر امن ہوگا، اداروں سے کسی قسم کا تصادم نہیں ہوگا، اداروں کا احترام کرتے ہیں، آزادی مارچ پرامن ہوگا۔

    واضح رہے کہ پریس کانفرنس سے قبل مولانا فضل الرحمان کی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی تھی، جس کے دوران دونوں رہنماؤں میں آزادی مارچ اور دھرنے اور ممکنہ لاک ڈان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تاہم یہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان کوئی فارمولا طے نہیں ہو سکا، بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔

  • مولانا صاحب، اپنی آواز مظلوم کشمیریوں کے حق میں بلند کریں، فردوس عاشق اعوان

    مولانا صاحب، اپنی آواز مظلوم کشمیریوں کے حق میں بلند کریں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مولانا صاحب پروٹوکول اورمراعات کا قرض ادا کرنے کا وقت آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ مولانا صاحب، اپنی آواز مظلوم کشمیریوں کے حق میں بلند کریں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنے پر ہی آپ کی پذیرائی ممکن ہوگی، مولانا صاحب،2 سیاسی جماعتوں کے عزائم کو بھانپیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2 سیاسی جماعتیں آپ کو ذاتی مفاد کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہیں، ایک سیاسی نبض شناس عوام کی نبض کوکیوں نہیں سمجھ پا رہا؟۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ مولانا صاحب پروٹوکول اورمراعات کا قرض ادا کرنے کا وقت آگیا، مولانا صاحب،الفاظ کے تیروں کا رخ فسطائی مودی کی جانب موڑیں۔

    بلاول بھٹو کے اعلان پر فردوس عاشق اعوان کا ردعمل

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بلاول بھٹو کی جانب سے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کے اعلان پر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی دن کہہ دیا تھا کہ اپوزیشن آپس میں سیاست کر رہی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا، اپوزیشن کوخود اپوزیشن سے خطرہ ہے، مولانا صاحب پارٹیاں آپ کو قربانی کا بکرا بنانے کی سازش کررہی ہیں۔

  • فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس

    فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے: مولانا فضل الرحمان، احسن اقبال کی پریس کانفرنس

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان اور ن لیگی رہنما احسن اقبال نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ فیصلہ کن میدان میں سب ایک نظر آئیں گے، ہمیں جیلوں پر ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پی ایم ایل این کے رہنما احسن اقبال نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی، مولانا نے کہا پی ایم ایل کی وفد کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، ہم سب کا اتفاق ہے اس وقت ملک داخلی طور پر بھی ڈوب رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی اپنی صبح شام کے لیے پریشان ہے، نوجوان مایوس ہیں، انھیں اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے ، تاجر کاروبار چھوڑ رہا ہے، پیسا ملک سے باہر جا رہا ہے، ہر شعبہ زندگی کے لوگ کرب میں مبتلا ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کے خلاف جدوجہد کے لیے اپوزیشن جماعتیں پرعزم ہیں: احسن اقبال/شیری رحمان

    مولانا کا کہنا تھا یو این میں تقریر کے نکات ریاستی طور پر تیار کیے گئے تھے، انسانی حقوق کمیشن میں اتنے ووٹ نہیں ملے کہ قرارداد پیش کر سکیں، کشمیر کی صورت حال پر اسلامی ممالک نے بھی ووٹ نہیں دیا۔

    احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی حکومت میں جب سے آئی ہے معیشت خراب ہوتی جا رہی ہے، حکومت کی آنکھوں میں صرف انتقام ہے، ن لیگ کی سینئر قیادت کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، ہمیں جیلوں میں ڈالنے پر اعتراض نہیں، حکومت سے این آر او نہیں مانگ رہے۔

    انھوں نے کہا این آر او کی تسبیح قومی مسائل کا حل نہیں ہے، عمران خان اپنی ناکامی کے ہر سوال پر جواب دیتے ہیں این آر او نہیں دوں گا، حکومت جینوا میں مسئلہ کشمیر پر حمایت کیوں نہیں حاصل کر سکی۔

    دریں اثنا، ایک صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ کیا پیپلز پارٹی نے دھرنے سے متعلق لالی پاپ نہیں دیا، اس پر مولانا نے جواب دیا کہ سیاست میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے۔

  • سابق بے شرم رہنماؤں نے ہمارا سر جھکایا ہوا تھا: مراد سعید

    سابق بے شرم رہنماؤں نے ہمارا سر جھکایا ہوا تھا: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ امریکیوں کو پتہ تھا ہمارے حکمرانوں نے منی لانڈرنگ کر کے جائیدادیں خریدیں، جندال کے آنے پر ہم نے سوال کیا تو کہا ذاتی تعلقات ہیں، بے شرم رہنماؤں نے ہمارا سر جھکایا ہوا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اندر چوروں کی مجلس ہو رہی ہے، مجلس میں کوئی ابو بچاؤ مہم سامنے لائے گا تو کوئی اپنی کرپشن بچائے گا۔ وزیر اعظم کے امریکا دورے کے بعد اس پر بحث کی جانی چاہیئے تھی۔

    مراد سعید نے کہا کہ مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کے باوجود ان پر دہشت گردی کا الزام لگتا تھا، پاکستان میں دہشت گردی جنگ میں شہدا کی تعداد 70 ہزار سے زائد ہے، اس کے باوجود دنیا پاکستان پر الزام لگاتی ہے۔ پہلے دنیا معاشی بدحالی اور کرپشن پر آپ کو اچھی نظر سے نہیں دیکھتی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پرچی والا چیئرمین کہتا ہے بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے، کل کہا آنکھیں نکالوں گا، سابق وزیر اعظم نواز شریف پرچی لے کر تقریر کرتے تھے۔ آصف زرداری سی آئی اے کے ساتھ سودا کرتے تھے، یوسف رضا گیلانی کہتے تھے ڈرون حملے کیے جائیں۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ امریکیوں کو پتہ تھا انہوں نے منی لانڈرنگ کر کے جائیدادیں خریدیں، بلاول کی والدہ سے گفتگو بھی سی آئی اے نے سنی۔ مولانا نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہ کر بس لسی پی، کھانا کھایا، بنگلے میں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 74 سال بعد کشمیر کا بیانیہ دنیا تک پہنچایا، آج بین الاقوامی میڈیا بھی کشمیریوں کو رپورٹ کر رہا ہے۔ خواجہ آصف نے کہا تھا پاکستان میں لشکر طیبہ اور پناہ گاہیں ہیں، ان کی حکومت میں ہمیشہ امریکا کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔

    مراد سعید نے کہا کہ اپنی نواسی کی شادی میں مودی کو بلا کر کشمیریوں پر ظلم و ستم کو بھلا دیا گیا، جندال جب پاکستان آیا تھا ہم نے سوال کیا تھا تو کہا ذاتی تعلقات ہیں۔ ہم سر اٹھا کر جیت سکتے تھے ان بے شرم رہنماؤں نے سر جھکایا ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ صادق لیڈر ملا تو ہزاروں پاکستانیوں نے باہر استقبال کیا، قید پاکستانیوں کو چھڑانے کے لیے عمران خان سعودی عرب گئے۔ پاکستانیوں کو گھر لانے کے لیے عمران خان نے ملیشیا طیارہ بھیجا، آج پاکستانی سر فخر سے اٹھا کر زندگی گزار رہے ہیں۔

  • مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ، وفاقی پولیس کا دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ، وفاقی پولیس کا دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے سلسلے میں وفاقی پولیس نے دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں صورت حال قابو میں رکھنے کے لیے دیگر صوبوں سے بھی نفری طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے تمام زونل ایس پیز کو آپس میں کوآرڈینیشن کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دیگر صوبوں سے نفری بلائی جائے گی، زونل ایس پیز، ایس ایس پی لاجسٹک اور ہیڈ کوارٹر مل کر امور طے کریں گے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مارچ کے دوران جے یو آئی کے کارکن ریڈ زون میں جا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج شہباز شریف کی دعوت پر بلاول بھٹو نے ان کے ساتھ آزادی مارچ کے سلسلے میں اہم ملاقات کی، ذرایع کے مطابق اپوزیشن کے دونوں رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔

    قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی کی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورت حال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

    کل پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور ن لیگی وفد جے یو آٗئی ف کے سربراہ سے اس سلسلے میں اہم ملاقاتیں کریں گے۔

  • ن لیگ کا حمزہ شہباز، خواجہ سلمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ

    ن لیگ کا حمزہ شہباز، خواجہ سلمان کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز اور خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے چیئرمین استحقاق کمیٹی کو احتجاجی مراسلہ ارسال کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حمزہ شہباز اور خواجہ سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ استحقاق کمیٹی کے رکن خواجہ سلمان رفیق نیب حراست میں ہیں، ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے جا رہے ہیں۔

    مراسلے میں مزید کہا گیا کہ پہلے کمیٹی کے اجلاسوں میں علیم خان اور خواجہ سلمان کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے، تاہم 30 ستمبر اور یکم اکتوبر اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    یاد رہے کہ خواجہ سلمان رفیق پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں عوام کو دھوکا دے کر اربوں روپے بٹورنے کے الزام میں نیب کی حراست میں ہیں جب کہ حمزہ شہباز آمدن سے زاید اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس زیر حراست ہیں۔

    یاد رہے ایک ہفتے قبل لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے ملزمان شاہد رفیق اور آفتاب محمود کی ضمانتیں منظور کر لی ہیں، عدالت نے ملزمان کو 10 ، 10 لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا۔

    ضمانت کی درخواست میں کہا گیا کہ انھوں نے حمزہ شہباز سمیت دیگر کی منی لانڈرنگ میں سہولت کار کا کردار ادا کیا، عثمان انٹرنیشنل نامی کمپنی سے رقوم شریف خاندان کے اراکین کو منتقل کیں، برطانیہ سمیت کئی ممالک کے جعلی افراد کے نام پر کالا دھن سفید کیا۔

    واضح رہے کہ 13 ستمبر کو بھی لیگی رکن راحت افزا نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز اور سلمان رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے مطالبے کی قرارداد جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پروڈکشن آرڈر کا اجرا گرفتار ارکان اسمبلی کا آئینی و قانونی حق ہے، پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر پروڈکشن آرڈر کا قانون منظور کیا تھا، ا سپیکر گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں۔