Tag: اپوزیشن

  • عوام اپوزیشن کے تعصب پر مبنی پراپیگنڈے سے مرعوب نہیں ہوں گے، ہمایوں اختر خان

    عوام اپوزیشن کے تعصب پر مبنی پراپیگنڈے سے مرعوب نہیں ہوں گے، ہمایوں اختر خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان کا کہنا ہے کہ بد قسمتی سے سابقہ حکمران عوام کی بجائے اپنے خاندانوں کی زندگیوں میں آسودگی کے لیے کوشاں رہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے مثبت اشاریے حوصلہ افزاء ہیں اور انشا اللہ چند سالوں میں عوام کی زندگیوں میں اس کے نمایاں آثارنظر آئیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہرگز یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ہم نے ایک سال میں عوام کے لیے دودھ اور شہد کی نہریں بہا دی ہیں بلکہ سابقہ حکمرانوں کے بیگاڑ کو مرحلہ وار درست کیا جارہا ہے۔

    ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی ترجیحی بنیادوں پر فراہمی کے لیے عملی اقدامات کررہی ہے، ایم ٹی آئی ایکٹ صحت کے شعبے میں اصلاحات کی جانب پیشرفت ہے جس سے عام آدمی کو سرکاری اسپتالوں میں پرائیویٹ اسپتال کی طرز پر سہولیات ملیں گی۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ اپوزیشن اس ایکٹ کے حوالے سے جان بوجھ کر ابہام پیدا کررہی ہے جو عوام دشمنی کا ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ عوام با شعور ہو چکے ہیں اور وہ اپوزیشن کے تعصب پر مبنی پراپیگنڈے سے مرعوب نہیں ہوں گے۔

    ہمایوں اختر خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنے منشور کے ایک ایک نقطے پر عمل کرے گی اور انشااللہ جب پانچ سال بعد عوام کی عدالت میں جائیں گے تو سرخروہوں گے۔

  • ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    ترکی، اپوزیشن کے حامی ازمیر کے میئر کے دفتر سے آلہ جاسوسی برآمد

    انقرہ:ترکی کی موجودہ مرکزی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جاری سیاسی تناﺅ کے جلو میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے۔ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ازمیرشہر کے میئر کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ازمیر شہر کے میئر سردارصندل کے دفتر سے جاسوسی کا آلہ برآمد کیا گیا ہے۔ سردار سندل 31 مارچ 2019ءکو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ازمیر کے میئر منتخب ہوئے تھے۔

    مقامی ذرائع اور پولیس کا کہنا تھا کہ جاسوسی کا آلہ ازمیر شہر کے میئر سردار صندل کے بیرقلی کالونی میں واقع دفتر سے ملا ہے۔صندل نے جاسوسی کے لیے دفتر میں نصب کردہ ڈیوائس کے بارے میں ازمیر کے گورنر اور پولیس چیف کو مطلع کیا۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ازمیر کے میئر کے دفتر سے برآمد ہونے والا آلہ 40 میٹر کی مسافت سے آواز منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے تاہم اس میں آواز ریکارڈ نہیں کی گئی۔

    ازمیر کی پولیس نے اس جاسوسی آلے کا باریکی کے ساتھ جائزہ لیا ہے۔جاسوسی کے آلے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے سردار صندل نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی چیز نہیں جس سے دوسرے خوف زدہ ہوں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ ہم نے اپنے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔

    اس جاسوسی آلے سے لگتا ہے کہ بعض لوگ ہم سے ناراض ہیں مگرمیں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی شخص ہمیں ہمارے راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔

    صندل کا کہنا تھا کہ جاسوسی آلہ نصب کرنے کے حوالے سے انہوں نے عدالت میں ایک کیس دائر کردہا ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ کون ہماری جاسوسی کررہا ہے۔

    پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں تاہم فی الحال یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا ترک عہدیدار کے دفتر میں جاسوسی آلا کس نے اور کس مقصد کے تحت نصب کیا تھا؟

  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق حکومت کے خلاف مہم موثر بنانے کی حکمت عملی طے نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاؤن کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑ گیا، اسلام آباد کی طرف اپوزیشن کا مارچ دسمبر تک جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی عدم شرکت کے باعث اے پی سی میں اہم فیصلے نہ ہوسکے۔

    مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاؤن کی تجویز دی تھی، اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی میں سوال کیا کہ اسلام آباد آکر کیا کریں گے، اسلام آباد میں دھرنا دینے کے بعد کیا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن کی اے پی سی، شہباز شریف اور بلاول شرکت نہیں کر سکیں گے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ اے پی سی میں پی پی اور ن لیگ مرکزی قائدین شریک ہوں گے، چارٹر آف ڈیمانڈ کی تیاری پر مشاورت ابھی باقی ہے۔

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی شکست پر بھی پیش رفت نہ ہوسکی، سینیٹ انتخابات میں شکست کی ذمہ داری کوئی جماعت لینے کو تیار نہیں ہے۔

    اے پی سی اجلاس میں مرکزی رہنما ایک دوسرے کو باتیں سناتے رہے، کشمیر کے معاملات کو بھی حکومت کے خلاف مہم کا ایجنڈا بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی کل جماعتی کانفرنس میں بلاول اور شہباز شریف شریک نہیں ہوئے، اے پی سی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کی شدید مذمت کی گئی اور حکومتی اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

  • اپوزیشن مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے کبھی متحد نہیں رہ سکتا، شوکت یوسفزئی

    اپوزیشن مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے کبھی متحد نہیں رہ سکتا، شوکت یوسفزئی

    پشاور: وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اپوزیشن خود اندرونی خلفشارکا شکار ہے، پہلی قیادت جیل دوسری بیمار ہے، مولانا میٹنگ میں اکیلے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی کشمیر کازمیں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی کھاؤ پیو موجیں اڑاؤ میٹنگ ہوگی، اپوزیشن کے پاس حکومت کے خلاف کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا کہ اپوزیشن خود اندرونی خلفشار کا شکار ہے، پہلی قیادت جیل دوسری بیمار ہے، مولانا میٹنگ میں اکیلے ہوں گے، اپوزیشن مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے کبھی متحد نہیں رہ سکتا۔

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ فضل الرحمان اسلام کے نام پر اسلام آباد کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں تیسرے نمبرکی قیادت ہوگی، اپوزیشن کی اے پی سی میں رونے دھونے کے سوا کچھ نہیں۔

    اپوزیشن کی اے پی سی آج ہوگی، کشمیر کی صورتحال ایجنڈے میں سرفہرست

    واضح رہے کہ حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی سیاسی ومذہبی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔ اے پی سی کی صدارت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کریں گے۔

  • اپوزیشن کی اے پی سی، شہباز شریف اور بلاول شرکت نہیں کر سکیں گے

    اپوزیشن کی اے پی سی، شہباز شریف اور بلاول شرکت نہیں کر سکیں گے

    اسلام آباد: کل اپوزیشن کی بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس اپوزیشن رہنما میاں شہباز شریف اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بغیر منعقد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ن لیگ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کل اے پی سی میں شرکت نہیں کر سکیں گے، کمر میں تکلیف کے باعث شہباز شریف کو ڈاکٹر نے مکمل آرام کی ہدایت کی ہے۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے پارٹی کے سینئر قائدین پر مشتمل وفد کل اے پی سی میں شرکت کرے گا، جس میں خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق شامل ہوں گے۔

    دوسری طرف پی پی چیئرمین بلاول بھٹو بھی کل جماعتی کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے، بلاول بھٹو پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق گلگت بلتستان کے دورے کے لیے کل صبح اسکردو روانہ ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اپوزیشن کا ہارس ٹریڈنگ کا الزام، اگلے ہفتے اے پی سی بلانے کا اعلان

    آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی کا وفد شرکت کرے گا، بلاول بھٹونے اے پی سی میں شرکت کے لیے ناموں کی منظوری دے دی ہے جن میں نیئر بخاری، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان اور فرحت اللہ بابر شامل ہیں۔

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ آج مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں زرداری ہاؤس پہنچ کر بلاول بھٹو سے ملاقات کی، اور اپوزیشن کی کل ہونے والی اے پی سی کے حوالے سے بات چیت کی۔

    واضح رہے کہ کل اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اے پی سی کی میزبانی کریں گے۔

  • مودی کا ہاتھ توڑ دیں گے، کشمیر پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے: شہباز شریف

    مودی کا ہاتھ توڑ دیں گے، کشمیر پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے: شہباز شریف

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنما شہباز شریف نے کہا ہے کہ قائد اعظم نے فرمایا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، ہم مودی کا ہاتھ توڑ دیں گے لیکن قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ گجرات کے قاتل نریندر مودی نے کشمیر پر ظلم و ستم ڈھائے، مودی نے 370 اور 35 اے ختم کر کے کشمیر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔

    انھوں نے کہا کہ 65 کی جنگ میں پوری قوم فوج بن گئی اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، حال ہی میں بھارت نے پھر حملہ کرنے کی گندی کوشش کی۔ انھوں نے مودی کو للکار کر کہا، وہ دن دور نہیں مودی، جب ہم تم سے ایک ایک دن کا حساب لیں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ کشمیر کی وادی خون سے سرخ ہو چکی ہے اور کتنی قربانی مانگتے ہو، آج ہمیں ٹرمپ کی طرف نہیں دیکھنا اللہ کی طرف دیکھنا ہے، اللہ کی مدد آئے گی اور ضرور آئے گی، شرط یہ ہے کہ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٰٰیوم آزادی: مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کشمیر کو آزادی دلانی ہے تو ٹرمپ نہیں اللہ کی مدد چاہیے، ہمیں ٹرمپ سے پیسے اور سہارا نہیں چاہیے، ہمیں خود پر بھروسا کرنا ہوگا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ 72 سال گزر گئے لاکھوں شہیدوں کا حساب کتاب نہیں ہوا، وہ لاکھوں شہید پوچھیں گے کہ اس عظیم پاکستان کے لیے قربانیاں دیں، تم نے کیا کیا اس پاکستان کے ساتھ۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا پاکستان کی تاریخ عظیم کارناموں سے بھری ہوئی ہے، 1998 میں 28 مئی کو ایٹمی دھماکے ہوئے، نواز شریف سے کہا گیا کہ ایٹمی دھماکے نہ کریں، 5 ارب ڈالر کی پیش کش کی گئی، لیکن نواز شریف نے 5 دھماکے کر کے دشمن کے دانت کھٹے کر دیے۔

  • مراد سعید کی میڈیا ٹاک کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    مراد سعید کی میڈیا ٹاک کے دوران اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کی پارلیمنٹ سے باہر میڈیا ٹاک کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی کی کوشش کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ ان میں شرم و حیا نہیں ہے، بلاول بھٹو پارٹی کا حادثاتی چیئرمین ہے۔ خورشید شاہ، احسن اقبال سب نے چوری کی ہے۔ ان لوگوں نے سندھ کو اور ملک کو لوٹا ہے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ یہ مودی کے یار ہیں، سجن جندال کو اپنے گھر کس نے بلایا۔ انہوں نے سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالا، حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ پارلیمان کے اندر نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے، ہم میڈیا کو اپنا مقدمہ بتانے آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ والدہ کے قتل پر غیرت دکھانی چاہیئے تھی، منی لانڈرنگ کیس میں غیرت دکھانی چاہیئے تھی۔ کراچی میں صفائی ہو رہی تھی تو آپ کی غیرت کہاں گئی۔ سندھ میں سب سے زیادہ غربت ہے اس پر آپ کی غیرت کہاں گئی؟ آپ میں بات سننے کا حوصلہ نہیں ہے، آپ کی سیاسی تربیت نہیں ہوئی۔

    مراد سعید نے کہا کہ ان کو پاکستان بنانے کے لیے قربانیوں کا احساس نہیں ہوگا، احساس ان کو ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے ہجرت کی بچے قربان کیے۔ ایوان میں تقریر کرو تو اس کا جواب سننے کا حوصلہ بھی رکھو۔

    مراد سعید کی میڈیا ٹاک کے دوران مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب اور دیگر ارکان وہاں پہنچ گئے اور شور شرابہ شروع کردیا۔ لیگی ارکان نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مراد سعید نے کہا کہ بلاول نے اسمبلی میں غیرت کا لیکچر دے کر راہ فرار اختیار کیا، بلاول کے لیکچر کے جواب میں ہم بھی مؤقف دینا چاہتے تھے۔ پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کے لیے جمع ہوئے تو اپوزیشن والوں نے حملہ کردیا۔ دھکم پیل اور گالم گلوچ کے ساتھ ساتھ میڈیا نمائندوں سے مائیک چھین لیے گئے۔

    مراد سعید نے کہا کہ ان لوگوں کو صرف قبضہ کرنا اور رعب جمانا سکھایا گیا ہے، نواز شریف جیل میں ہیں اور مریم کو بھی منی لانڈرنگ پر گرفتار کیا گیا۔ بلاول کی غیرت اس وقت کہاں تھی جب پاکستان کو لوٹا جا رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا کشمیر سے متعلق گفتگو ہوئی، پارلیمنٹ کے اجلاس میں انہیں پروڈکشن آرڈر کی فکر تھی کشمیر کی نہیں۔ یہ لوگ صرف این آر او مانگ رہے ہیں اور ان کا کوئی مطالبہ نہیں۔ اسمبلی میں صبر و تحمل سے بلاول بھٹو کی گفتگو سنی۔ بلاول بھٹو نے اسمبلی میں گالی دی جواب میں، میں بھی دے سکتا تھا لیکن نہیں دیا۔ جب میری جواب دینے کی بات آئی تو بلاول بھٹو اسمبلی سے بھاگ گئے۔

  • آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    آصف زرداری، شاہد خاقان کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی

    اسلام آباد: پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈرز کی منظوری نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن آرڈر کا معاملہ لٹک گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ قید بھگتنے والے دونوں رہنماؤں کے پروڈکشن آرڈرز منظور نہیں ہو سکے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پروڈکشن آرڈرز کی سمری پر چیئرمین نیب کی منظوری کا انتظار ہے، پروڈکشن آرڈرز منظور ہونے کے بعد ان اراکین کو پارلیمنٹ لایا جائے گا۔

    اپوزیشن ارکان نے شکایت کی ہے کہ پروڈکشن آرڈرز پر عمل درآمد نہیں ہوا، آرڈرز نیب اور جیل حکام تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔

    ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کی جانب سے حالیہ فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کا اعلان، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب

    بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، بھارتی صدر نے آج باقاعدہ طور پر خصوصی شق ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے اس غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی بھی تعینات کر دیے ہیں، جس کے بعد نہتے کشمیریوں پر انڈین فورسز کی جانب سے جاری مظالم میں افسوس ناک اضافے کا خدشہ ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ

    مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: سینیٹ میں صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کے رابطے ایک بار پھر شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن رہنما شہباز شریف کو ٹیلی فون کر کے مختلف معاملات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

    اس سلسلے میں ذرایع کا کہنا ہے کہ ٹیلی فونک رابطے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرایع نے کہا کہ ٹیلی فونک گفتگو میں سینیٹ انتخابات کے بعد سے پیدا ہونے والی صورت حال پر بات چیت کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ جن اراکین نے ووٹ نہیں دیا ان کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔

    گفتگو میں کہا گیا کہ موجودہ صورت حال میں رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانا چاہیے، جو آیندہ کی حکمت عملی طے کرے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون، اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق

    خیال رہے اس سے قبل آج مولانا فضل الرحمان نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی فون پر رابطہ کر کے موجودہ صورت حال پر بات چیت کی تھی۔

    مولانا اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، جب کہ اگلے ہفتے ملاقات بھی کی جائے گی۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو بے نقاب کرنا اپوزیشن کی اخلاقی فتح ہے، حکومت کا غیر جمہوری رویہ دراصل اپوزیشن کی جیت ہے۔

    واضح رہے کہ سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد اپوزیشن رہنما ایک بار پھر اکھٹے ہو کر حکومت کے خلاف نئی حکمتِ عملی ترتیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون، اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق

    بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان کا ٹیلی فون، اگلے ہفتے ملاقات پر اتفاق

    اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو مولانا فضل الرحمان نے ٹیلی فون کر کے ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے بلاول بھٹو زرداری کو فون کیا، دونوں رہنماؤں نے حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان نے اگلے ہفتے ملاقات پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔

    پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کو بے نقاب کرنا اپوزیشن کی اخلاقی فتح ہے، حکومت کا غیر جمہوری رویہ دراصل اپوزیشن کی جیت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، جام کمال

    خیال رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بری طرح ناکام ہو گئی تھی، جس کے بعد اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

    آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی تھی بلکہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن نے ووٹ نہ دے کر اپنی پارٹیوں سے ناراضگی کا اظہار کیا۔

    انھوں نے کہا کہ خفیہ رائے شماری میں ہر شخص دباؤ کے بغیر اپنا فیصلہ کرتا ہے، اس لیے اپوزیشن ارکان نے بھی بغیر دباؤ ووٹ دیا۔