Tag: اپوزیشن

  • اپوزیشن کچھ بھی کرلے اپنے کرپٹ لیڈروں کو احتساب سے نہیں بچاسکتی‘ اعجاز چوہدری

    اپوزیشن کچھ بھی کرلے اپنے کرپٹ لیڈروں کو احتساب سے نہیں بچاسکتی‘ اعجاز چوہدری

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ سابق حکمرانوں کی بے دردی سے قومی وسائل کی لوٹ مارسے ملک اندھیروں میں ڈوبتا چلا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے کہا کہ کرپشن بچانے کے لیے مجرموں کا گروہ پارلیمان، جمہوریت اور جمہوری اقدار کا خون چاہتا ہے مگر پی ٹی آئی کے ہوتے ہوئے ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم صفدر قبل از وقت الیکشن کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔

    اعجاز چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کا سیاسی مستقبل ختم ہوچکا ہے،آئندہ انتخابات میں بھی عوام انہیں مسترد کردیں گے، مریم صفدر اور بلاول بھٹو زر داری کا شور شرابہ کام نہیں آئے گا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی لوٹ مار کا مال واپس کیے بغیر جان نہیں چھوٹنے والی، آج حساب کی باری آئی تو رونا دھونا ختم نہیں ہو رہا اب روئیں ناں۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ ملکی ادارو ں کے خلا ف زبان درازی سے باز آجائے، عدلیہ اور افواج پاکستان کے خلا ف باتیں کرنے والے غداروں کو سزا ملے گی، آل شر یف کی گرفتاری کے بعد ن لیگ کا شیرازہ بکھرچکا ہے۔

    اعجاز چوہدری نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی کرپشن اورغلط پالیسیوں کے باعث قومی معیشت کا بیڑہ غرق ہوا اور سابق حکمرانوں کی بے دردی سے قومی وسائل کی لوٹ مار سے ملک اندھیروں میں ڈوبتا چلا گیا روٹی، کپڑا اور مکان کا جھوٹا نعرہ لگانے والی جماعتوں کو ترقی کر تا ملک برداشت نہیں ہورہا۔

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    اسلام آباد :اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کے لیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا گیا ، رہبرکمیٹی چیئرمین سینیٹ کے نام کا باقاعدہ اعلان کرےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے میرحاصل بزنجوکےنام پراتفاق کرلیا ہے، رہبر کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کے نام کا آج باقاعدہ اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔

    چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو اور میر کبیر شاہی کےنام پیش کیےگئےتھے ، چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    رہبرکمیٹی کے اجلاس کیلئے اراکین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ، ہاشم بابر، طاہر بزنجو، شفیق پسروری و دیگراجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ہیں۔

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی ۔

    مزید پڑھیں : چئیرمین سینیٹ کے نام پر نوازشریف اور شہباز شریف کے درمیان اختلاف

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    خیال رہے اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    واضح رہے اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے 25جولائی کو یوم سیاہ منائے جانے اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔

    بعد ازاں 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، لوگ ہم سے کہہ رہے ہیں اس حکومت سے جان چھڑائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف جیل میں ہیں مگر عوام اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، ملک ترقی صرف تب کرے گا جب عوام کی رائے شامل ہوگی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف حکومت ہے، انصاف نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں چل سکتا۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف قانون کی بالا دستی کے لیے ملک میں واپس آئے تھے، وہ خود کہتے ہیں مجھے بلیک میل کیا گیا ہے، آج کٹہرے میں نواز شریف کو نہیں وزیر اعظم کو ہونا چاہیے تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو جیل میں معائنے کی اجازت مل گئی

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا ’مجھے بتایا جائے میں نے کون سی کرپشن کی ہے، حکومت ایک پیسے کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کر سکی، مجھ پر الزام لگانا ہے تو سامنے لگاؤ، ایک سال ہو گیا حکومت کو، ادارے ان کے ہیں، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔‘

    شاہد خاقان نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج عوام ہمارے ساتھ ہے، جھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے ملک نہیں چلتے، ملک کو چلانا بہت بڑی ذمہ داری کا کام ہے، ہم نوجوانوں کے روزگار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد  جمع کرادی

    اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    اسلام آباد : اپوزیشن سنیٹرز نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرادی، قرارداد پر اڑتیس ارکان کے دستخط موجود ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ ظفر الحق کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس شروع ہوا، اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ خاں،شیری رحماں،مولاناعطاالرحمان ، عثمان کاکڑ، آصف کرمانی،میر کبیر محمد شاہی، سینیٹر  ستارہ  ایاز، پرویز رشید، مصدق ملک، جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم شریک ہوئے۔

    اپوزیشن اجلاس میں موجود تمام ارکان نے دستخط کیے۔

    سنیٹرز کے دستخط کے بعد چیئرمین سینیٹ کوہٹانے کے لیے قرارداد سینیٹ سیکر ٹریٹ میں جمع کرائی گئی ، قرارداد اپوزیشن اراکین نے مشترکہ جمع کرائی ، جس پر 38 ارکان کے دستخط موجود تھے۔

    قرارداد پر رولزکےمطابق 26ارکان کےدستخط لازمی ہیں ، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی ، رولز کے مطابق ریکوزیشن پر سات دن میں سینیٹ اجلاس طلب کیاجاتاہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائےگی ، چیئرمین سینیٹ کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائےگی ۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اپوزیشن چیئرمین سینیٹ کوعہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد آج جمع کرائےگی

    اسلام آباد : اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ صادق سجرانی کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی، سینیٹ میں اپوزیشن نے  67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے سینٹرز کا اجلاس آج راجہ ظفرالحق کی زیرصدارت ہوگا، اپوزیشن آج چیئرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے قرارداد سینیٹ میں جمع کرائے گی۔

    ایوان کے ایک چوتھائی ممبرز سیکریٹری سینیٹ کوقرارداد پیش کرنے کی تحریک جمع کرائیں گے، مذکورہ تحریک پر تمام ارکان کونوٹس جاری کیاجائے گا۔

    ذرائع کے مطابق نوٹس جاری ہونے کے 7 روز بعد سینیٹ اجلاس بلایاجائے گا، اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ نہیں کرسکیں گے، مذکورہ تحریک منظوری کیلئے 26 سینیٹرز کی حمایت درکار ہوگی۔

    تحریک پیش کرنے کی اجازت کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہو گی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دی جائے گی، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین سینیٹ عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67 سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ

    پی پی، ن لیگ، نیشنل پارٹی، پی کے میپ، جے یو آئی ف اور اے این پی حکومت کیخلاف جبکہ پی ٹی آئی کیساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اور دیگر شامل ہیں۔

    یاد رہے 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • جج ویڈیو اسکینڈل: اپوزیشن رہنماؤں فضل الرحمان اور کائرہ کا ردِ عمل

    جج ویڈیو اسکینڈل: اپوزیشن رہنماؤں فضل الرحمان اور کائرہ کا ردِ عمل

    اسلام آباد: مریم نواز کی جانب سے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کے حوالے سے ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس نے پوری قوم کو حیران کر دیا ہے، ہم تو شروع سے کہتے آ رہے ہیں کہ یہ احتساب نہیں ہو رہا ہے۔

    ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی کہا ہے کہ ہم کہتے آ رہے ہیں کہ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے، اگر ویڈیو اصل ہوئی تو ہمیں حکومت سے نجات پانی ہوگی۔

    قبل ازیں سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نام نہاد احتساب کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے، تمام اپوزیشن جماعتیں ساتھ ہیں، نواز شریف کے خلاف فیصلے دینے والے جج نے دباؤ کا اعتراف کیا۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  جج ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    انھوں نے مزید کہا کہ ادارے کو حق حاصل نہیں کہ وہ ریفرنس بھیجے، اپوزیشن کے سامنے رائے دے چکا ہوں کہ اس ادارے کے سامنے پیش نہ ہوں، نہ سوالوں کا جواب دیں، مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ 9 جولائی کو چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک پیش کریں گے۔

    ادھر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بلاول نے عوامی رابطہ مہم شروع کی تو الزام لگنا شروع ہو گئے، الیکشن سے متعلق فضل الرحمان نے کہا تھا کہ اس کا بائیکاٹ کرو، ہم سے الیکشن چھینا گیا ہے، جتنی قربانیاں پیپلز پارٹی نے دی ہیں اتنی کسی نے نہیں دیں۔

  • اپوزیشن ملک میں انارکی کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے‘ ہمایوں اختر خان

    اپوزیشن ملک میں انارکی کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے‘ ہمایوں اختر خان

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہمایوں اخترخان کا کہنا ہے کہ کرپشن کرنے والوں کو اپنی کمیٹی کا نام رہبر کی بجائے راہزن رکھنا چاہیے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ عوام اپنی آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کے لیے حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے اصلاحات کےعمل کوبھرپور سپورٹ کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اپنے ذاتی مفادات کے لیے ملک میں انارکی کی صورت حال پیدا کرنا چاہتی ہے ، کرپشن کرنے والوں کو اپنی کمیٹی کا نام رہبر کی بجائے ”راہزن “رکھنا چاہیے تھا۔

    ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت نہ صرف تمام طبقات کے تحفظات سے آگاہی حاصل کرکے انہیں دور کر ے گی بلکہ انہیں ملک کے موجودہ حالات میں اٹھائے گئے غیرمعمولی اقدامات پر بھی قائل کرلیا جائے گا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کا احساس پروگرام ملک کی تقدیر بدل دے گا جس سے خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کروڑوں افراد قومی دھارے میں شامل ہوں گے۔

    ہمایوں اخترخان نے کہا کہ ہم لوگوں کو صرف وظائف تک محدود نہیں رکھنا چاہتے بلکہ انہیں ہنرسکھا کر اورکاروبار شروع کرنے کے لیے معاونت کرکے اپنا پاﺅں پر کھڑا کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی کابینہ بلکہ صوبائی حکومتوں نے بھی اپنے اخراجات میں کئی گنا کمی کی ہے ۔

  • رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کار بھی غور ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین شپ کا فیصلہ ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ رہبرکمیٹی کی چیئرمین شپ کا ہرجماعت کوموقع دیا جائے گا، ایجنڈا رہبر کمیٹی خود ہی طے کرے گی، اپوزیشن وقت کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل بھی بنائے گی۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن کے مشترکہ جلسوں، ریلیوں کے طریقہ کاربھی غور ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایل این جی کیس میں جو سوالات پوچھے ان کا نہ کوئی سرناہی پیرہے، میں نے نیب کوسیکڑوں سوالات کے جواب لکھ کردیے ہیں، سوالوں کے جواب ویب سائٹ پربھی دے دیے ہیں تاکہ عوام دیکھ سکیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بی کلاس قانون سوچ سمجھ کربنایا گیا تھا، ترمیم کی ضرورت نہیں ہے، ہمارے ملک میں سیاسی قیدیوں کی روایت ہے، بی کلاس سیاسی قیدیوں کو دیگرقیدیوں سےعلیحدہ رکھنے کے لیے ہے۔

  • رانا ثنا کی گرفتاری کے بعد پہلی تصویر سامنے آ گئی

    رانا ثنا کی گرفتاری کے بعد پہلی تصویر سامنے آ گئی

    لاہور: سابق وزیر قانون پنجاب اور اے این ایف کے ہاتھوں منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار ایم این اے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے بعد پہلی تصویر منظر عام پر آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما کی اینٹی نارکوٹکس فورس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد سلاخوں کے پیچھے پہلی تصویر سامنے آ گئی۔

    تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ رانا ثنا کیمپ جیل لاہور میں سلاخوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا منشیات کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، دو دن قبل رانا ثنا کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔

    عدالت نے رانا ثنا اللہ سمیت 6 ملزمان کو 16 جولائی کو پیش کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  منشیات برآمدگی کا الزام :عدالت نے رانا ثنا اللہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

    اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنا اللہ کے خلاف درج مقدمے میں کہا گیا ہے رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے، روکنے پر رانا ثنا اللہ نے اہل کاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔

    اے این ایف ذرایع کے مطابق گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کا منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

  • آصف زرداری کے کل کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے

    آصف زرداری کے کل کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے

    اسلام آباد: چیئرمین اطلاعات کمیٹی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر کی منظوری کے باوجود کل کمیٹی کے اجلاس کے لیے آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے کل کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر روک دیے گئے ہیں، چیئرمین اطلاعات کمیٹی جاوید لطیف نے پروڈکشن آرڈر کی منظوری دے دی تھی۔

    ذرایع نے بتایا کہ منظوری کے باوجود قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے، سیکریٹریٹ کا کہنا تھا کہ کل کا کمیٹی اجلاس پارلیمنٹ کی حدود میں نہیں ہے۔

    ذرایع قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا کہنا ہے کہ اطلاعات و نشریات کمیٹی کا اجلاس پیمرا میں ہونا ہے، اجلاس پارلیمان کی حدود میں نہ ہونے پر پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے گئے۔

    مزید خبریں پڑھیں:  آصف زرداری اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری

    قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا مؤقف ہے کہ پارلیمان کی حدود کے باہر آصف زرداری کی حوالگی پر مسائل پیدا ہوں گے۔

    دریں اثنا، سابق صدر آصف زرداری کے 8 اور 9 جولائی کو کمیٹی اجلاس کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے گئے ہیں، لہٰذا وہ 9،8 جولائی کو صنعت و پیداوار کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔

    یاد رہے کہ آصف زرداری جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں، اور اسمبلی اجلاس نیز قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کے لیے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جاتے ہیں۔