Tag: اپوزیشن

  • حکومت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دے: اپوزیشن کا مطالبہ

    حکومت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دے: اپوزیشن کا مطالبہ

    لاہور: مسلم لیگ ن نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دے.

    تفصیلات کے مطابق آج شہبازشریف کی زیرصدارت مشترکہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے حکومت سے نیشنل ایکشن پلان سے متعلق ایوان کو بریفنگ دینے کا مطالبہ کیا.

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ  اگر حکومت سمجھتی ہے کہ فوجی عدالت رہنی چاہییں، تو اجلاس بلالے۔

    انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے این آر او مانگا ہے، نہ ہی وہ دے سکتے ہیں، ایک دن عمران خان خود این آر او مانگیں گے.

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن وزیراعظم کےاقدامات کاجائزہ لے گی، پھر متفقہ رائے اپنائی جائے گی، اپوزیشن نے مشترکہ کمیٹی بھی معاملات کے لئے بنائی ہے، انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا.

    مزید پڑھیں: ملک کوفوجی عدالتوں کی اب بھی ضرورت ہے‘ فواد چوہدری

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے قومی اسمبلی کو مفلوج کردیا ہے، معیشت دیوالیہ ہونےکا شکار ہے، دیوالیہ اٹھارویں ترمیم یااین ایف سی کی وجہ سے نہیں، حکومت این ایف سی میٹنگ بلا لے اور معاملہ حل کر دے.

    کسی ڈیل کے قائل ہیں، نہ ہی اس حوالے سے کچھ چاہتے ہیں، اسپیکرقومی اسمبلی پرحکومت اورپی ٹی آئی کا دباؤ ہے، جس کی وجہ سےایوان کوچلا نہیں سکتے، اسپیکر قومی اسمبلی کہتے ہیں کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرسکتا. اسپیکرقومی اسمبلی ایوان میں کوئی ڈیبیٹ تک نہیں کراسکتے، قانون میں کسی بھی تبدیلی کے لئے اسمبلی میں بحث ضروری ہے.

  • پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پرسندھ میں اپوزیشن کا احتجاج

    پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پرسندھ میں اپوزیشن کا احتجاج

    کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے قائمہ کمیٹی کے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب میں ایم کیو ایم ،تحریک انصاف اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں نے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کی قیادت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو کرپٹ حکومت قرار دے دیا.

    اپوزیشن نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ ملنے کی صورت میں کمیٹیوں کے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسمبلی کی کاروائی کا بھی بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔

    اس موقع پر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ جمہوریت کے اندر جدوجہد لازمی ہے، ظلم کی روایت کے خلاف اپوزیشن ہمیشہ ساتھ کھڑی ہوگی.

    مزید پڑھیں: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہیں ملی تو کسی کمیٹی میں نہیں جائیں گے: فردوس شمیم

    انھوں نے پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام آباد میں کیس جانے پر ڈر رہے ہیں، پیر کانپ رہے ہیں، ڈر ہے کہ کہیں جیل نہ ہوجائے.

    ایم کیوایم کے رہنما کنور نوید نے کہا کہ سندھ حکومت کے افسران پر کرپشن کے جو کیس بنے ہیں، ان کی مثال نہیں ملتی، اسمبلی میں دیکھا جاتا ہے کہ جہاں عوام کا پیسہ غلط استعمال ہورہا ہے، اس کی نشان دہی کی جائے، مگر پیپلز پارٹی کے کرپٹ حکمران نہیں چاہتے کہ چیک اینڈ بیلنس ہو.

  • کلبھوشن کے معاملے پر ن لیگ نے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا: ندیم افضل چن

    کلبھوشن کے معاملے پر ن لیگ نے اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا: ندیم افضل چن

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ندیم افضل چن نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے معاملے پر اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر ن لیگ نے بھی اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پائلٹ کی رہائی کا مقصد امن کے لیے پہل کرنا تھا، آج دنیا وزیرِ اعظم عمران خان اور پاکستان کا مؤقف سن رہی ہے۔

    [bs-quote quote=”چلو بغضِ پی ٹی آئی میں رانا ثنا نے پاک فوج کی تعریف تو کر دی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ندیم افضل چن”][/bs-quote]

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے وقت ن لیگ کی حکومت تھی، ن لیگ نے کلبھوشن سمیت بھارت اور کشمیر پالیسی پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔

    پروگرام میں پاکستان پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی نے اعتراض کیا تھا کہ ابھی نندن کو چھوڑنے کے لیے ہمیں جلدی نہیں کرنی چاہیے تھی، ہمارے وزیرِ اعظم فون کر رہے تھے اور مودی فون نہیں اٹھا رہے تھے، ادھر ساری سیاسی قیادت اور عسکری حکام اکھٹے تھے لیکن وزیرِ اعظم موجود نہیں تھے۔

    پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارتی سرجیکل اسٹرائیک پر ہماری افواج نے عوام کو سچائی سے آگاہ کیا اس لیے بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی اور پاکستان کا مؤقف بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے آیا۔

    وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی افضل چن نے کہا کہ چلو بغضِ پی ٹی آئی میں رانا ثنا نے پاک فوج کی تعریف تو کر دی ہے۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ کبھی بھی کچھ بھی ہو سکتا ہے، ہمیں تیار رہنا چاہیے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بات ہوئی ہے، ہم اسٹینڈ بائی ہیں، کہا جا سکتا ہے کہ پہلے سے تلخی کم ہوئی ہے تاہم اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

  • سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    سندھ اسمبلی ایک بار پھر بن گئی مچھلی بازار، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

    کراچی : ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی کردی، منظر دیکھ کر آغا سراج درانی خواجہ اظہارالحسن کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کا تیسرا دن بھی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن اراکین کے شور شرابے سے ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا.

    ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا، دعا ختم ہوتے ہی اپوزیشن ارکان احتجاج کے لئے ایک مرتبہ پھر اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے۔

    پی ٹی آئی کے رکن خرم شیرزمان نے نکتہ اعتراض پر بولنے کی کوشش کی تو ڈپٹی اسپیکر نے انہیں اجازت نہیں دی اور کہا کہ وقفہ سوالات کے بعد بات سنی جائے گی جس پر اپوزیشن ارکان طیش میں آگئی، جس پر ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کہ ایوان میں بیٹھنے کا سلیقہ نہیں ہے بات مان لیا کریں ضد نہ کریں۔

    ایوان میں بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہوکر شور شرابا، نعرے بازی اور اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا، احتجاج کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔

    اراکین نے گو زرداری گو کے نعرے بھی لگادئیے، اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو ہنگامہ آرائی دیکھ کر خواجہ اظہارکی اپوزیشن لیڈری یاد آگئی۔

    آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن والے غیر پارلیمانی زبان استعمال کرتے ہیں، آپ کس طرح منتخب ہوکر آئے ہیں؟ سب کو پتہ ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسمبلی میں ہنگامہ ہوا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی تھی۔

  • سندھ اسمبلی، اپوزیشن میں دراڑ، معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا

    سندھ اسمبلی، اپوزیشن میں دراڑ، معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن میں دراڑیں نمایاں ہوگئیں، اپوزیشن ارکان آپس میں الجھ پڑے، بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی.

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، ارکان اسپیکر کے ڈائس کے سامنے آگئے.

    اجلاس میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈرفردوس شمیم نقوی کےخلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی.

    تحریک استحقاق ایم ایم اے کے عبدالرشید نے پیش کی، تحریک استحقاق پیش کرنے کے دوران حکومتی ارکان کھڑے ہوگئے.

    پی ٹی آئی کے ارکان نے عبدالرشید کے خلاف شدید نعرہ بازی کی، حکومتی ارکان نے ایم ایم اے رکن کے حفاظتی حصار میں لے لیا، احتجاج کے دوران  بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی.

    ایم ایم اے رکن کا موقف


    بعد ازاں ایم ایم اے رکن عبدالرشید نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرکا رویہ بدترین اور افسوس ناک ہے.

    رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ جن لوگوں نےحملہ کیا ان کے خلاف ایف آئی آر درج کراؤں گا.

  • منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    منی بجٹ اجلاس: اپوزیشن نے اہم حکومتی اعلانات پر آسمان سر پر اٹھا لیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے منی بجٹ کے تحت اہم اعلانات پر اپوزیشن نے آسمان سر پر اٹھا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی اجلاس میں اپنے غیر پارلیمانی اور جارح طرزِ عمل سے ثابت کر دیا ہے کہ ملک اور عوام کے مفاد کے لیے کیے جانے والے کسی قدم کی پذیرائی نہیں کریں گے۔

    [bs-quote quote=”اپوزیشن کے ساتھ ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، اس کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد قیصر” author_job=”اسپیکر قومی اسمبلی”][/bs-quote]

    اپوزیشن اراکین نے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب پر شور شرابا شروع کیا اور انھیں بات نہیں کرنے دی گئی، حالاں کہ ان سے قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنا اختلافی مؤقف کھل کر پیش کیا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بار بار اپوزیشن اراکین کو یاد دلاتے رہے کہ ان کے ساتھ اجلاس کی کارروائی جاری رکھنے کے لیے ایک طریقہ کار طے ہوا ہے، چناں چہ اس طریقہ کے مطابق کارروائی کو چلنے دیا جائے۔

    اسپیکر کی جانب سے وزیرِ خزانہ اسد عمر کو بولنے کی اجازت ملنے پر اپوزیشن نے ایوان سر پر اٹھا لیا، اور اسمبلی ہال کو ان کی پوری تقریر کے دوران مسلسل مچھلی بازار بنائے رکھا۔

    اسد عمر کی منی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ایک لمحے کے لیے بھی شور شرابا ترک نہیں کیا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے، ڈیسک بجاتے رہے۔

    منی بجٹ کے مطابق ٹیکس فائلر پر بینک ٹرانزکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا گیا، بینکوں پر انکم ٹیکس 39 فی صد سے کم کر کے 20 فی صد کرنے کی تجویز دی گئی، زرعی قرضوں پر بینکوں کا انکم ٹیکس 20 فی صد کیا گیا، لو انکم ہاؤسنگ کے لیے قرضے کے لیے آمدنی پر ٹیکس 39 سے کم کر 20 فی صد کی گئی۔

    منی بجٹ کی تفصیل پڑھیں:  آئی ایم ایف سے ایسی مدد لیں‌ گے کہ عوام پر بوجھ نہیں آئے: اسدعمر

    کاروباری اکاؤنٹس پر 6 فی صد ٹیکس رجیم کو ختم کر دیا گیا، نان فائلر 1300 سی سی تک گاڑیاں خرید سکیں گے، مگر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے، چھوٹے شادی ہالز پر ٹیکس 20 سے کم کر کے 5 ہزار کر دیا گیا۔

    خام مال کی درآمد پر کچھ پر ٹیکس ختم اور کچھ پر کم کیا گیا، گرین فیلڈ پراجیکٹس پر سیلز ٹیکس سمیت تمام ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا گیا، شمسی توانائی میں سرمایہ کاری پر 5 سال تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا، یکم جولائی سے نان بینکنگ کمپنی کا سپر ٹیکس ختم کر دیا گیا، سستے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح کم، مہنگے فونز پر ٹیکس کم نہیں کیا گیا۔

  • کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟وزیراعظم عمران خان کا سوال

    کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟وزیراعظم عمران خان کا سوال

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟ ملک سے محبت کے دعوے کرتے ہیں لیکن کچھ بیرون ملک کے بار بار دوروں کے لیے انتظارنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ای سی ایل میں پارلیمینٹرینز کے ناموں پر اپوزیشن کی تشویش پر سوالات اٹھا دیئے۔

    اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم نےکہاکچھ ارکان اسمبلی ای سی ایل سےاتنے خوفزدہ کیوں ہیں؟یہ ارکان اسمبلی بیرون ملک جانے کے اتنے شوقین کیوں ہیں؟

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بہت سے کام جوسیاستدان پاکستان میں اور پاکستان کے لیےکرسکتے ہیں، ملک سے محبت کے دعوے کرتے ہیں ،لیکن کچھ بیرون ملک کےبارباردوروں کے لیےانتظارنہیں کرسکتے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ارکان اسمبلی کےپاس اقامے ہیں یابیرون ملک رہائش ہے، کیا یہ رجحان کوئی ان کو سمجھاسکتاہے، جو ملک میں رہنے اور کام کرنے پر خوش ہیں کیونکہ ہم حقیقت میں پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیا جمہوریت منتخب سیاسی رہنماؤں کوکرپشن سے استثنیٰ دیناہوتاہے؟ ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے۔

    مزید پڑھیں : ان کولگتا ہے منتخب ہونا ملک کولوٹنے کا لائسنس ہے، وزیراعظم کی اپوزیشن پر تنقید

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمان پرعوام کےٹیکسوں سےسالانہ اربوں کےاخراجات اٹھتے ہیں، ایوان زیریں سےحزب اختلاف کاایک مرتبہ پھرواک آؤٹ، واک آؤٹ ظاہرکرتاہےشایدیہی ایک کام ہے جو انہیں کرنا ہے، نیب مقدمات ہم نےتوقائم نہیں کیے ، یہ سب این آر او کے حصول اور نیب مقدمات سے چھٹکارے کیلئے دباؤ کاحربہ ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا ،جس جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق عدالت کے تحریری فیصلے کاجائزہ لیا جائے گا اور ای سی ایل میں شامل ناموں پر نظرثانی کی جائےگی جبکہ بلاول بھٹو اور مرادعلی شاہ کےنام ای سی ایل سےنکالےجانےکاامکان ہے۔

  • اپوزیشن متحد ہوگئی، مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اپوزیشن متحد ہوگئی، مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: اپوزیشن نے مشترکہ سیاسی حکمت عملی ترتیب دے دی،  خصوصی کمیٹی قائم کردی گئی.

    تفصیلات کے مطابق  اپوزیشن رہنماؤں کے مشترکہ اجلاس کے بعد اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور  پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کا اعلان کیا.

    اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جارہا ہے: شہباز شریف

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کےاراکین میری دعوت پر آئے، بہت سے معاملات پراپوزیشن جماعتوں نے اتفاق کیا ہے.

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان آچکا، بجلی اورگیس دستیاب نہیں، قیمتیں بھی بڑھ چکی ہیں، ایکسپورٹ کم ہوچکی ہے، روپےکی قدر30 فی صد تک کم ہوچکی ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ مہمند ڈیم میں‌ 309 ارب روپے کا منصوبہ سنگل بڈ پرایوارڈ کیا گیا، بڈ کے دوران پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی.

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو دیوارسے لگا کر چوراور ڈاکو کے القابات دیے جا رہے ہیں، ایسےالفاظ کہےجارہے ہیں، جنھیں زبان پربھی نہیں لایا جاسکتا، آج طے ہوا ہے کہ ملکی معاملات پر مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے، جو ملکی، جمہوری اور معاشی صورتحال پرحکمت عملی طے کرے گی.

    اب پارلیمان کے اندر  اور باہر مشترکہ اپوزیشن ہوگی: بلاول بھٹو

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام کے انسانی اور جمہوری حقوق پر اپوزیشن سمجھوتا نہیں کرے گی، آج ان حقوق پر حملہ ہو رہا ہے، معیشت کاحال  سب کے سامنے ہے.

    بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن نے آج کمیٹی کے قیام کابہت اچھالائحہ عمل بنایا ہے، اب پارلیمان کے اندر اور باہر مشترکہ اپوزیشن ہوگی، پیپلزپارٹی کا مؤقف پوری اپوزیشن کا مؤقف بنے گا.

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کوشش کرے گی  کہ اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کے معامالے پر متفقہ فیصلہ کرے، کمیٹی اظہاررائے کی آزادی پربھی کام کرے گی.

    آصف علی زرداری کا موقف

    قبل ازیں جب آصف علی زرداری سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کا اتحاد ہوگا؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ آج اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوگیا ہے.

  • وزیراعظم نےاپوزیشن کے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کواین آراو کے لیے دباؤ کا حربہ قرار دے دیا

    وزیراعظم نےاپوزیشن کے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کواین آراو کے لیے دباؤ کا حربہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ سے اپوزیشن کا واک آؤٹ ظاہرکرتا ہے وہ صرف یہی کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اپوزیشن نے پھر واک آؤٹ کردیا، اُس پارلیمنٹ سے جو ٹیکس دہندگان کو سالانہ اربوں روپے کی پڑتی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ اپوزیشن کا واک آؤٹ دباؤ کے حربے ہیں تاکہ این آراولیا جاسکے، نیب میں کرپشن کیسزمیں احتساب سے بچا جاسکے، نیب کیسزکو تحریک انصاف نے نہیں بنایا۔

    ن لیگ اور پیپلز پارٹی مہمند ڈیم کو متنازع بنا رہی ہیں‘ فیصل واوڈا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور آصف علی زرداری کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا اظہار خیال کے لیے کھڑے ہوئے تھے۔

    وفاقی وزیر کے تقریر شروع کرتے ہی اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا لیکن فیصل واوڈا نے اپنی تقریر جاری رکھی۔

    ہر کیس کھلے گا، سب کو حساب دینا ہوگا: وفاقی وزیر مراد سعید

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران کہنا تھا کہ جب بھی ان کے مقدمات کھلتے ہیں، یہ سب آپس میں مل جاتے ہیں۔

  • بریگزٹ بحران سے نکلنے کے لیے اپوزیشن کا انتخابات کا مطالبہ

    بریگزٹ بحران سے نکلنے کے لیے اپوزیشن کا انتخابات کا مطالبہ

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن نے بریگزٹ بحران سے نکلنے کے لیے انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لیبرپارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کا کہنا ہے کہ بریگزٹ بحران سے نمٹنے کے لیے ملک میں قبل ازوقت انتخابات کرائے جائیں۔

    اپوزیشن رہنما نے کہا کہ نئے مینڈیٹ والی حکومت ہی یورپی یونین سے بہتر انداز میں مذاکرات کرسکتی ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم تھریسامے کو اپنی بریگزٹ ڈیل پر یقین ہے تو الیکشن کرالیں تاکہ عوام اپنا فیصلہ دے سکیں۔

    دوسری جانب برطانیہ میں حکمران کنزرویٹو پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ لیبر پارٹی بریگزٹ کے معاملے پر سیاست کھیل رہی ہے۔

    کنزرویٹو پارٹی کے رہنماؤں کے مطابق لیبر پارٹی کے پاس بریگزٹ ڈیل پر کوئی منصوبہ نہیں ہے، وہ برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل پر دستخط کرچکی ہیں جبکہ یورپی پارلیمنٹ بھی برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کی منظوری دے چکی ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ یورپی یونین سے مقررہ وقت پر نکل جائے گا، برطانوی وزیراعظم

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے گزشتہ برس دسمبر میں پارلیمنٹ میں بریگزٹ کے حوالے سے ووٹنگ کا اعلان کیا تھا تاہم شکست کے خوف سے انہوں نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی تھی۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر رچرڈ ہارنگٹن کا کہنا تھا کہ ایم پیز کو تھریسامے کے یورپی یونین سے انخلا سے متعلق معاہدے کی حمایت یا نوڈیل میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں برطانوی عوام نے 46 برس بعد دنیا کی سب سے بڑی سنگل مارکیٹ یورپی یونین سے نکلنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بریگزٹ کے حق میں 52 فیصد اور اس کے خلاف 48 فیصد ووٹ دیے تھے۔