Tag: اپوزیشن

  • حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    راولپنڈی: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ احتساب سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات کو دورکرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں، ملک کے حالات دیکھ کر کچھ نہ بولنا بہترہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سمجھ لےکوئی ملک اپوزیشن کے بغیرنہیں چل سکتا، تحفظات دورنہ کیے گئے تو یہ احتساب انتقام ہوگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ جمہوری نظام میں جمہوریت انتہائی اہم ہوتی ہے،اقتصادی اورمعاشی مسائل شدید ہیں، پریس کانفرنس میں بیان نہیں کیے جاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاست اصولوں کے تحت ہوتی ہے، کچھ فیصلے وقت پرہوتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں نیب سے متعلق اتفاق ہوجاتا ہے تواچھی بات ہے۔

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ باربارمودی حکومت سے مذاکرات کی درخواست کرنا فائدے میں نہیں، مودی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات نہیں چاہتی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ میرے مشورے مان لیے جاتے تو شاید آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی، مشورہ دیا تھا بیانات میں تلخی کوختم کیا جائے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کہا تھاعدلیہ اورفوج کے خلاف جوبیانات دیے جا رہے ہیں وہ روکیں، اب تو میں مسلم لیگ ن میں نہیں ہوں۔

    صحافی نے جب سابق وزیرداخلہ سے سوال کیا کہ کہ آپ ایم پی اے کا حلف اٹھا رہے ہیں یا نہیں؟ جس پر چوہدری نثار اٹھ کر چلے گئے۔

  • حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

    صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

    اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

    پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

    شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

    یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • عوام لوٹ مار کا حساب چاہتے ہیں: فواد چوہدری

    عوام لوٹ مار کا حساب چاہتے ہیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عوام لوٹ مار کا حساب لینا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کی سوچ ہے پارلیمنٹیرین بن گئے تو انہیں کرپشن کا لائسنس مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل جو بھی ہونا چاہیئے اس میں شفافیت ضروری ہے، نیب کے موجودہ چیئرمین مسلم لیگ ن کے اپنے ہی لگائے گئے ہیں۔

    اپوزیشن کے شور شرابے پر فواد چوہدری نے کہا کہ لگتا ہے اپوزیشن کی تربیت ٹھیک نہیں ہوئی، جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی فواد چوہدری کو جملہ واپس لینے کی ہدایت کردی۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق نے ضمانت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دی تھی، لاہور ہائیکورٹ سے درخواست خارج ہونے پر ان کی گرفتاری کی گئی۔ ’گزشتہ 5 سال انہوں نے کیسی حکومت کی سب جانتے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں ایک چپڑاسی بھی ہمارے دور کا لگایا ہوا نہیں ہے۔ عوام احتساب چاہتی ہے، لوٹ مار کا حساب لینا چاہتے ہیں۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ نیب کے موجودہ قانون اس وقت بنے تھے جب آپ اقتدار میں تھے، جب آپ اقتدار سے نکلے تو پھر آپ کو نیب قوانین نظر آگئے۔ نیب قانون میں کہاں خامیاں ہیں جب اقتدار میں تھے تو اس وقت دیکھتے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی سوچ ہے پارلیمنٹیرین بن گئے تو انہیں کرپشن کا لائسنس مل جاتا ہے۔ ماضی میں اہم عہدوں پر منی لانڈرنگ میں ملوث لوگوں کو تعینات کیا گیا۔ ایس ای سی پی چیئرمین سمیت دیگر عہدے آپ کے سامنے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ جو لوگ موٹر سائیکل پر گھومتے ہیں آج ان کے پاس ٹاور اور گاڑیاں ہیں۔ ’ان سے پوچھیں کہ پیسہ کہاں سے آیا تو کہتے ہیں پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہو رہا ہے، ان کو شہباز شریف یا سعد رفیق کی نہیں اپنی باری آنے کا ڈر ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات اب نہیں ہوسکتی کہ ہمارے پاس تو کرپشن کا لائسنس ہے کون پوچھ سکتا ہے، حکومت اپنا، عدالت اپنا اور ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔

  • سینیٹ اجلاس اپوزیشن کے شورشرابے کی نذر، غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال

    سینیٹ اجلاس اپوزیشن کے شورشرابے کی نذر، غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس ایک بار پھر  اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کی نذر ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق آج ایوان بالا میں اپوزیشن ارکان نے حسب روایت حکومت پر گولہ باری کی اور غیرپارلیمانی الفاظ استعمال کیے۔

    ن لیگ کے سینیٹر  مشاہد اللہ نے مائیک چھوڑنے سے انکار کر دیا. اس دوران انھیں دیگر  پارٹیوں کے ارکان سمجھاتے رہے، مگر انھوں‌ نے حکومتی بینچوں پر تنقید جاری رکھی.

    مشاہداللہ کےالفاظ پرحکومتی ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے، جس پر مشاہد اللہ سیخ‌ پا ہوگئے، انھوں نے وفاقی وزیراطلاعات پر بھی  تنقید کی.

    اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ پر بھی جانب داری کاالزام لگا دیا، مشاہد اللہ اورنعمان وزیرمیں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا.


    مزید پڑھیں: پنجاب میں‌ سینیٹ‌ الیکشن: وزیراعظم کی رہنماؤں کو بھرپور تیاری کی ہدایت


    چیئرمین سینیٹ کی مشاہداللہ خان کوغیرپارلیمانی الفاظ استعمال نہ کرنےکی تنبیہ کی، مگر چیئرمین سینیٹ کے روکنے کے باوجود مشاہداللہ نےغیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال جاری رکھا، چیئرمین سینیٹ نے مشاہد اللہ خان کے الفاظ حذف کرا دیے.

    بعد ازاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے  حذف کی گئی کارروائی نشرکرنے پر رولنگ دی.

    صادق سنجرانی نے کہا کہ غیر مناسب الفاظ قواعد کے تحت حذف کئے جاتے ہیں، حذف الفاظ کی اشاعت اور نشر کرنےپرپر پابندی ہے.

  • اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہیں، قمر زمان کائرہ

    اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہیں، قمر زمان کائرہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمارا مؤقف ہے کہ اپوزیشن جماعتیں مسائل پر مل بیٹھیں، اپوزیشن جماعتیں حکومت گرانے کے ایجنڈے پر اکٹھی نہیں ہو رہی ہیں۔

    پی پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے عندیہ دیا کہ اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کرنا چاہتے ہیں، وہ اے پی سی بلا رہے ہیں، ایجنڈے کا کچھ دنوں میں معلوم ہوگا۔

    [bs-quote quote=”ہمارے دور میں مہنگائی بڑھی تھی لیکن ہم نے تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کیا: قمر زمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایجنڈے کے سوال پر قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس کی نوعیت کیا ہوگی یہ آئندہ دنوں میں پتا چل جائے گا، اے پی سی کرانے والی جماعت ہی ایجنڈا بھی دیتی ہے۔

    این آر او کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کے این آر او سے متعلق بیان کی کوئی حقیقت نہیں، ہمارا مؤقف ہے کہ حکومت گرانی نہیں چاہیے مگر وہ اپنی سمت درست کرے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارے دور میں بھی مہنگائی بڑھی تھی لیکن ہم نے اس کے ساتھ ساتھ تنخواہوں اور پنشنز میں بھی اضافہ کر دیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت معیشت کے استحکام کے لیے کام کرے، 18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے لیے حکومت کے پاس سکت نہیں۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے وفود شریک ہوں گے، دونوں جماعتوں کے سربراہان نے اے پی سی میں خود شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر کے مولانا فضل الرحمان کو تنہا کر دیا ہے۔

  • قومی اسمبلی کا  ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن کی بھرپور احتجاج کی تیاری

    قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن کی بھرپور احتجاج کی تیاری

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کا متوقع ہنگامہ خیز اجلاس آج ہوگا، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، اپوزیشن نے ایوان میں پھر بھرپور احتجاج کی تیاری کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے اجلاس طلب کرلیا گیا ہے ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کریں گے، جس کے لئے شہبازشریف کے پروڈکشن آڈر جاری کیے جاچکے ہیں۔

    اپوزیشن نے ایوان میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور بھرپور احتجاج کی تیاری کرلی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان اسمبلی بھی حلف اٹھائیں گے، جن میں شاہدخاقان عباسی، سعدرفیق، علی اعوان، شیخ راشد ، سالک حسین اور مونس الہٰی شامل ہیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے متوقع احتجاج سے نمٹنے کیلئے پی ٹی آئی نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کرلیا، وزیراعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا ، اجلاس کی صدارت ممکنہ طور پر شہبازشریف کریں گے اور اسمبلی اجلاس سے قبل سینئرپارٹی رہنماوں سے مشاورت کریں گے۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو بھی اپوزیشن کے مطالبے پر قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں شہباز شریف نے شرکت کی تھی۔

    قومی اسمبلی اجلاس میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پاکستان تحریک انصاف اور نیب کے اتحاد پر بات کرنا چاہتا ہوں، ن لیگ کے لیڈرز کے خلاف 13 مئی کو دہشت گردی کے پرچے کاٹے گئے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس: شہباز شریف کے اداروں پر بھرپور الزامات

    ان کا کہنا تھا کہ نیب میں حاضریاں اور گرفتاریاں ن لیگی اراکین کی ہوئیں، چیئرمین نیب نے میری گرفتاری کے آرڈرز 6 سے 13 جولائی کے درمیان دیا تھا۔ ’شیخ رشید نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا کہ شہباز شریف جیل کی ہوا کھائے گا۔

    شہباز شریف نے مزید کہا تھا کہ فیصلہ ایوان نے کرنا ہے وہی جنگل کا قانون ہوگا، ہٹلر کا انجام یاد رکھنا چاہیئے، نیب کے عقوبت خانے میں ہوا کا گزر نہیں، سورج نظر نہیں آتا، سیاست دان سختیاں برداشت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔

  • اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اپوزیشن کی اے پی سی پر کوئی اعتراض نہیں: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو ترقی دینا ہے۔ حکومت کا مقصد پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں جاری ہے۔ جن لوگوں نے گاجریں کھائی ہیں ان کے پیٹ میں مروڑ تو ہوں گے۔ جن لوگوں نے کرپشن نہیں کی انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ملک بھر میں بلا امتیاز جاری رہے گا۔ کالا دھن سفید کرنے والوں کے چہرے پیلے پڑ گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی لیڈر شپ ہے نہ نظریہ، صرف لوٹے گئے پیسے بچانے کے لیے سیاست ہو رہی ہے۔

    اس سے پہلے فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ خواجہ حارث سینئر وکیل ہیں، انہوں نے نواز شریف کیس کی کروڑوں روپے فیس لی، خواجہ حارث فیس نہ لیتے تو مانتے کہ نواز شریف کو سزا ہونی چاہیئے۔

  • کنٹینرپرچڑھیں یا کےٹوکے پہاڑپران کا این آر او نہیں ہوگا‘ فیاض الحسن چوہان

    کنٹینرپرچڑھیں یا کےٹوکے پہاڑپران کا این آر او نہیں ہوگا‘ فیاض الحسن چوہان

    لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حمزہ شہبازکواخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب کامیاب رہا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کولوٹنے والوں کے خلاف بلا امتیازاحتساب ہوگا، وزیراعظم اقتدارمیں آنے سے پہلے اوربعد وہی خیالات رکھتے ہیں۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ آج سے 4 دن بعد اے پی سی ہونے والی ہے، یہ اے پی سی نہیں آل پارٹیزلوٹ مارکانفرنس ہے، فضل الرحمان اسمبلی میں نہیں اس لیے بھاگ دوڑکررہے ہیں۔

    وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ کنٹینرپرچڑھیں یا کے ٹوکے پہاڑپران کا این آراونہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ سے روزانہ درخواست کرتا ہوں اسمبلی میں آکربیٹھیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ ان لوگوں کوپرویزالٰہی ہضم نہیں ہورہے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ہم آئین اورقانون کے مطابق اپوزیشن کا درجہ دے رہے ہیں، سیکریٹری، ایڈیشنل سیکریٹری اسمبلی کی کرسی الٹانے کی کوشش کی گئی۔

    ن لیگ والےاحتجاج کرنا سیکھنے کے لیے پی ٹی آئی کارکن سےرابطہ کریں‘ فیاض الحسن چوہان

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ چالیس سال کی لوٹ مار کو پکڑنے میں وقت لگے گا، ن لیگ والےاحتجاج کرنا سیکھنے کےلیے پی ٹی آئی کارکنان سے رابطہ کریں۔

  • پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کوو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا قوی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن پی ٹی آئی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے متحرک ہوگئی ہے ، اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان نے متوقع تاریخ سےمتعلق آصف زرداری کو آگاہ کردیا ہے تاہم حتمی تاریخ کا فیصلہ دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    اس ضمن میں مولانا فضل الرحمان نے دیگر جماعتوں سے رابطےشروع کردیئے ہیں، آل پارٹیزکانفرنس کے میزبان مولانافضل الرحمان ہوں گے جبکہ کانفرنس کے انتظامات بھی خود کریں گے۔

    گذشتہ روز   پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری  نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔

    آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، آصف زرداری

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی، مقصد حکومت گرانا نہیں بلکہ جمہوریت کو چلانا ہے، یہ جعلی مینڈیٹ ہے انھیں حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری ، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا

    شہباز شریف کی گرفتاری ، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : اپوزیشن نے شہباز شریف کی گرفتاری پر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کل پارلیمنٹ کااستحقاق مجروح ہوا، ن لیگ اور لیڈر شپ کی کردار کشی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن  ،جمیعت علما اسلام اور جماعت اسلامی کےارکان اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کے گھرپہنچ گئے، لیگی ارکان نے اسپیکرقومی اسمبلی سے شہباز شریف کی گرفتاری پر احتجاج کیا۔

    ایاز صادق، راجہ ظفر الحق، مولاناعبد الغفور حیدری سمیت دیگر اپوزیشن ارکان نے اسپیکر اسد قیصر سے ملاقات کی اور تحریری مراسلہ اسد قیصر کے حوالے کیا۔

    اپوزیشن ارکان نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی درخواست کرتے ہوئے گرفتار شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما ایازصادق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے، اجلاس جلد سے جلد بلایا جائے، کل پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا،نیب کواستعمال کیا جارہا ہے، پرویزخٹک اورشاہ محمودقریشی سے بھی آج رابطہ کریں گے۔

    ن لیگ اور لیڈر شپ کی کردارکشی کی جارہی ہے، ایاز صادق

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کو نیب نےگرفتارکیا،شہباز شریف کو بلایا صاف پانی کیس میں اور گرفتار کسی اور کیس میں کیا، ن لیگ اور لیڈر شپ کی کردارکشی کی جارہی ہے۔

    سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا وفاقی وزرا کی جانب سے کہا جارہا ہے، ابھی اوربھی گرفتاریاں کی جائیں گی، چیئرمین نیب کی وزیراعظم سے ملاقات بھی عوام کے سامنے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کیلئے ریکوزیشن جمع کرادی ہے، لیڈرآف دی اپوزیشن کا معاملہ ہے، اس لیے جلد اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے ، توقع رکھتے ہیں آئندہ 2،3 دن میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے گا۔

    ایاز صادق نے کہا وفاقی وزراکےبیانات،ن لیگ کی کردارکشی کی جارہی ہے، کیا وجہ ہے جب بھی الیکشن ہوتے ہیں، اس قسم کا شب خون مارا جاتاہے، عام انتخابات کی طرح ضمنی انتخابات کو بھی چوری کیا جارہا ہے۔

    آج جوشہبازشریف کیساتھ ہواکل کسی اورکیساتھ بھی ہوسکتا ہے، مولاناعبدالغفورحیدری

    جمیعت علما اسلام کے رہنما مولاناعبدالغفورحیدری کا کہنا تھا کہ ادارےحکومت کےتابع ہوتےہیں، سب ادارےمل کرایک خاندان یاپارٹی کوٹارگٹ کررہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت جو کررہی ہےاس کا انجام اچھا نہیں ہوگا، آج جوشہبازشریف کیساتھ ہواکل کسی اورکیساتھ بھی ہوسکتا ہے، آج جو ہورہا ہے اس کی مذمت کرتےہیں اور مزاحمت بھی کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کرلیا تھا ، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹرجنرل احدچیمہ اورسابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں، کیس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔