Tag: اپوزیشن

  • حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کونہیں دے گی‘ فیاض الحسن چوہان

    حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کونہیں دے گی‘ فیاض الحسن چوہان

    لاہور: وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دے کر کرپشن چھپانے کی اجازت نہیں دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ حکومت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کونہیں دے گی۔

    فیاض الحق چوہان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت سابق حکومت کی جانب سے کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات نہ کرے۔

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈرہی کو ہونا چاہیے‘ بلاول بھٹو

    یاد رہے کہ تین روز قبل چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو ملنی چاہیے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈرشہبازشریف ہی کو ہونا چاہیے، یہی طریقہ کار ہے۔

    فواد چوہدری کا پھر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف کے منصوبوں کی تحقیقات وہ کیسے کریں گے۔

  • اپوزیشن جماعتوں‌ میں فاصلہ کم ہونے لگا، شہبازشریف اور خورشید شاہ میں اہم ملاقات

    اپوزیشن جماعتوں‌ میں فاصلہ کم ہونے لگا، شہبازشریف اور خورشید شاہ میں اہم ملاقات

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں منی بجٹ پرحکمت عملی زیر بحث آئی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں میں ہونے والی اس ملاقات میں‌ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کےساتھ بجٹ اور الیکشن کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی کمیٹی پر بات چیت کی.

    ملاقات میں‌ دھاندلی سےمتعلق کمیٹی کے لئے ناموں پرمشاورت ہوئی اور فیصلہ کیا گیا کہ تجربہ کار افراد کو کمیٹی کے لیے نامزد کیا جائے.


    مزید پڑھیں: انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات، پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کا امکان


    خورشیدشاہ کے مطابق حکومت نے کل انتخابی دھاندلی کمیٹی سے متعلق اجلاس بلایا ہے، وزیر اعظم نے اجلاس میں شرکت کا دعویٰ کیا، انھیں اجلاس میں آنا چاہیے. وزرا کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے.

    انھوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین اپوزیشن لیڈر ہوں گے، ضمنی انتخابات سے متعلق بھی اپوزیشن لیڈر سے بات چیت ہوئی ہے، سیاسی حکمت عملی کے تحت اپوزیشن کا مل بیٹھنا فائدہ مند ہوتا ہے.

  • اپوزیشن جماعتوں کو فضل الرحمٰن اور اعتزاز احسن میں‌ موازنہ کرنا چاہیے، نیئر بخاری

    اپوزیشن جماعتوں کو فضل الرحمٰن اور اعتزاز احسن میں‌ موازنہ کرنا چاہیے، نیئر بخاری

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینیٹر نیئر بخاری نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن بسب سے زیادہ معتبر شخصیت ہیں، اپوزیشن جماعتوں کے معاملے کو سینیٹر پرویز رشید نے خراب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور سینیٹر نیئر بخاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے چاہیے کہ جمعیت علماء اسلام کے صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمٰن اور پی پی پی کے امیدوار اعتزاز احسن میں موازنہ کریں۔

    پیپلز پارٹی کے سینیٹر نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی اسٹیک ہولڈر مسلم لیگ نواز ہے اور اپوزیشن جماعتوں میں مسلم نواز کے بعد پیپلز پارٹی بڑی جماعت ہے۔

    رہنما پی پی پی نیئر بخاری نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو حالات اور صورتحال سمجھنا چاہیئے، اپوزیشن جماعتوں کے درمیان سینیٹر پرویز رشید نے معاملے کو خراب کیا ہے۔

    سینیٹر نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ صدارتی امیدوار کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن سب سے زیادہ معتبر ہیں۔

    خیال رہے کہ کل پاکستان میں کل صدارتی انتخابات کا انعقاد ہوگا جس کے لیے قومی اسمبلی، سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں رائے شماری ہوگی، صدر کے عہدے کے لیے پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن، تحریک انصاف کے عارف علوی اور متحدہ اپوزیشن کے امید وارمولانا فض الرحمان میدان میں ہیں۔

  • کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں: اپوزیشن رہنما

    کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھیں: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ پیپلز پارٹی سے بات کی جائے اور متحد ہو کر صدارتی انتخاب لڑا جائے۔

    تفصیلات کے مطابقاپوزیشن کے متفقہ امیدوار فضل الرحمٰن کے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے موقع پر اپوزیشن رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امید ہے پیپلز پارٹی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی۔ اپوزیشن تقسیم دکھائی دے رہی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ یکجا ہو جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے صدارتی الیکشن جیتیں تاکہ جمہوریت کی فتح ہو، رات تک آصف علی زرداری سے فون پر بات ہوئی، پیپلز پارٹی نے الگ سے امیدوار لانے کی کوئی بات نہیں کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو چاہیئے کہ اپوزیشن کے ووٹوں کو تقسیم سے بچائے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ دیگر لوگ ہیں جن پر اعتراض نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلز پارٹی بضد رہی کہ اعتزاز احسن کے علاوہ کسی کو فائنل نہیں کریں گے۔

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ راجا ظفر الحق نے کہا کوشش ہوگی دوبارہ پیپلز پارٹی کے پاس جائیں۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ فیصلہ ہوا تھا کہ اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے، شہباز شریف کے نام پر اعتراض آیا تھا جسے پیپلز پارٹی نے ہی دیا تھا، بعد میں پیپلز پارٹی شہباز شریف کے نام سے پیچھے ہٹ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ صدارتی الیکشن کے لیے امیدوار کاحق مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کا نہیں تھا، اپوزیشن الائنس کا حق تھا کہ وہ صدارتی امیدوار کا نام فائنل کرے۔

    حاصل بزنجو نے مزید کہا کہ اعتزاز احسن کی بہت عزت کرتا ہوں۔ تمام اپوزیشن نے پیپلز پارٹی کو کہا کہ اعتزاز احسن کا نام تبدیل کرلے۔ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ آپس میں اتحاد کو برقرار رکھے۔

    مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اپوزیشن نے متفقہ طور پر فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے، اپوزیشن کو تقسیم نہیں ہونے دینا چاہتے، اسی کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ اتحاد برقرار رہے، آصف زرداری کے پاس جائیں گے۔ دھاندلی سے بننے والی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی کوشش کریں گے۔ اگر ہم متحد ہو گئے تو صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔

    خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے سینئر رہنما اعتزاز احسن کو نامزد کیا گیا تاہم مسلم لیگ ن کو ان کے نام پر تحفظات تھے۔

    گزشتہ روز ہونے والے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کا نام واپس لینے سے انکار کردیا تھا۔

    مسلم لیگ ن نے متفقہ صدارتی امیدوار کے لیے رضا ربانی اور یوسف رضا گیلانی کا نام تجویز کیا تاہم پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کے نام سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں تھی۔

    اب آج مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو حتمی طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب 4 ستمبر کو ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

  • اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا: اعتزاز احسن

    اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا: اعتزاز احسن

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا۔ ن لیگ کو بھی یہی سمجھانے کی کوشش کی کہ ایک امیدوار ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔ کاغذات میں میاں رضا ربانی اور راجہ پرویز اشرف اعتزاز احسن کے تجویز کنندہ ہیں۔

    کاغذات جمع کروانے کے بعد اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارم ایک ہی صفحے پر مشتمل ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھے نامزد کرنے کا جو طریقہ کار تھا وہ تھوڑا مختلف تھا، پیپلز پارٹی کی ایک میٹنگ تھی جس میں، میں موجود نہیں تھا۔ اعتراض کیا گیا کہ بغیر مشاورت کے میرا نام دے دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا

    انہوں نے بتایا کہ پارٹی میٹنگ میں میرے نام کی تجویز آل پارٹیز کانفرنس میں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ پارٹی میٹنگ میں اتفاق رائے پبلک ہوئی جس پر پرویز رشید نے برا مانا۔ جو اعتراض پرویز رشید نے کیا اس کی توقع ہی نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پرویز رشید کے اعتراض کا جواب مسلم لیگی رہنماؤں نے دے دیا، ان کا کہنا ہے پرویز رشید کی رائے ذاتی ہے پارٹی پالیسی نہیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے نامزد کرنا اعزاز ہے۔ اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا۔ ن لیگ کو بھی یہی سمجھانے کی کوشش کی کہ ایک امیدوار ہونا چاہیئے۔

  • ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو: شیری رحمٰن

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتیں احتجاج میں شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کا احتجاج الیکشن کمیشن کے سامنے جاری ہے۔

    اس موقع پر سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ اسمبلیوں کا بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں بڑا فورم ملے گا، وہاں احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ الیکشن 2018 ملکی تاریخ کے بدترین الیکشن ہیں۔ عوام نے الیکشن 2018 کے نتائج کو مسترد کر دیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ سب لوگوں کو آمادہ کریں گے پارلیمنٹ کاحصہ بنیں۔ پارلیمان کے اندر اپنا کردار ادا کریں گے اور احتجاج کریں گے۔ ملک کو اشتعال کی طرف نہیں لے جانے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن مستعفی ہو۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 پر پوری قوم سراپا احتجاج ہے، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کو کوئی نہیں مانتا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن 2018 کے نتائج کو عوام و تمام جماعتوں نے مسترد کر دیا، نتائج ناقابل قبول ہیں۔ الیکشن اس طرح رگ کرنے سے قوم و عوام کا نقصان ہوگا۔

    راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے مؤقف پر ہم سب متحد ہیں۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں نے پاکستان و عوام کا نقصان کیا۔

  • انتخابات 2018  کے نتائج کیخلاف اپوزیشن جماعتیں آج احتجاج کرے گی

    انتخابات 2018 کے نتائج کیخلاف اپوزیشن جماعتیں آج احتجاج کرے گی

    اسلام آباد: الیکشن 2018 کے نتائج کے خلاف اپوزیشن آج احتجاج کرے گی، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگرجماعتیں احتجاج میں شریک ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018 کے نتائج کےخلاف اپوزیشن جماعتیں آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گی، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان احتجاج کی قیادت کریں گے۔

    احتجاج میں بلاول بھٹو اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق شریک نہیں ہوں گے جبکہ ان کی جماعتوں کے نمائندے احتجاج میں شرکت کریں گے ۔

    جماعتوں کی جانب سے اپنے کارکنان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آج صبح گیارہ بجے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ جائیں۔

    اسلام آباد انتظامیہ نے سیکورٹی انتظامات کرلیے، احتجاج کرنے والوں کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، صرف سیاسی قائدین کو الیکشن کمیشن تک جانے کی اجازت ہوگی۔

    مظاہرین کو ریڈ زون میں داخلےسےروکنےکیلئےانتظامیہ نےحکمت عملی بنالی، راستے سیل کرکے خاردارتاریں لگادیں گئی جبکہ  کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی ہے۔


    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج پر متفق


    دوسری جانب احتجاج سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی سخت کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں، چیف الیکشن کمیشن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرکے ضروری ہدایت دے دی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

    یاد رہے 3 اگست کو انتخابات 2018 سے متعلق آل پارٹیز کانفرنس کی ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں 8 اگست کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کریں گی۔

    اس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے تیسرے بڑے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ ایوان کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج اور وزارت عظمیٰ کے لیے مشترکہ امیدوار لایا جائے گا۔

  • بلوچستان اسمبلی مچھلی بازاربن گئی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی

    بلوچستان اسمبلی مچھلی بازاربن گئی، حکومتی اور اپوزیشن اراکین میں تلخ کلامی

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج بھی ہنگامہ خیز رہا، اسمبلی تحلیل ہونے سے ایک دن پہلے ارکان لڑ پڑے، ایوان مچھلی بازار بن گیا، سرفراز بگٹی اور پی کے میپ کے نصر اللہ زہری دست و گریباں ہوتے ہوتے رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کااجلاس آج بھی ہنگامے کی نذر ہوگیا، اسمبلی میں پیش ہونے والے قوانین پر اپوزیشن اراکین نے اعتراض کیا۔

    ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی ، اس موقع پر کان پڑی آواز سنائی دینا مشکل ہوگیا، شور شرابہ کے دوران نصر اللہ زہری کے طنز پر سرفراز بگٹی آگ بگولہ ہو گئے، اسپیکر راحیلہ درانی چپ کراتی رہ گئیں، نوبت ہاتھا پائی تک پہنچنے والی تھی کہ اراکین نے بیچ بچاؤ کرالیا۔

    قرارداد پیش کرنے پر بلوچستان اسمبلی میں غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کیا گیا، اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے غیرپارلیمانی الفاظ حذف کرادیئے۔

    اپوزیشن رکن سیدلیاقت آغا نے کہا کہ اس طرح بل اچانک پیش نہیں کیا جاسکتا، آپ اسمبلی رولز کے قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں جواب میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ اسمبلی کو مچھلی بازارمت بنائیں، ایک ایک کرکے بات کریں، اپوزیشن بات کرے ہم دلیل کے ساتھ جواب دیں گے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان اسمبلی میں عام انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع

    واضح رہے کہ بلوچستان میں عام انتخابات مؤخر کرنے کی قرارداد جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جولائی کے مہینے میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے اور مون سون کے موسم کی وجہ سے اکثر لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں لہٰذا انتخابات کا انعقاد اگست میں کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اپوزیشن کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، مفتاح اسماعیل

    اپوزیشن کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد : وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بجٹ میں کوئی کمی ہوگی تو اسے پورا کرنے کی پوری کوشش کرینگے، اپوزیشن کا پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ سیمینار کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، وزیرخزانہ نے کہا کہ حالیہ بجٹ کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھانا ہماری ذمہ داری ہے، غلطیوں کا ازالہ کیاجائے گا، بجٹ سے کسی محکمے کے اخراجات نہیں بڑھیں گے، اس حوالے سے اپوزیشن کا پروپیگنڈا بےبنیاد ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ بجٹ میں کوئی کمی ہوگی تو اسے پورا کرنے کی کوشش کرینگے، عام آدمی کے لئے انکم ٹیکس میں کمی کی ہے، نئی گاڑی یا جائیداد خریدنے والے کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا،۔

    چار ہزار ارب روپے تک ٹیکس جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے شرح نمو کا ہدف6.25فیصد رکھا ہے، برآمدات پیکج کو تین سال تک بڑھانے کے لئے کمیٹی بنادی گئی ہے، اس سال جی ڈی پی کی گیارہ فیصد گروتھ ہوگی، گندم اور گنے کی کاشت پر زیادہ سپورٹ پرائز نقصان دہ ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ یکم جولائی کو پیٹرولیم لیوی نہیں بڑھےگی، ہم نے پیٹرول لیوی کی حد کو بڑھایا ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر بینک اکاؤنٹ میں ایک کروڑ روپے آتے ہیں تو ذریعہ آمدنی بتانا ہوگا، ٹٰیکس چوروں کو بہت رعایت مل چکی، اب انہیں نہیں چھوڑیں گے، ٹیکس دینے والوں کو دینا اور چوروں کو پکڑنا میری ذمے داری ہے۔

    اس موقع پر ہارون اخترنے بتایا کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے مراعات دی گئی ہیں۔ 5سال میں ایف بی آر کی آمدن دگنی کرکے جارہے ہیں۔

  • سینیٹ سے منی بل کی منظوری، اپوزیشن اراکین کا شدید احتجاج

    سینیٹ سے منی بل کی منظوری، اپوزیشن اراکین کا شدید احتجاج

    اسلام آباد : اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود منی بل سینیٹ سے منظور کرلیا گیا، اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نا منظور نا منظور کے نعرے لگائے۔
    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں منی بل سے متعلق فنانس کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی، اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود منی بل سینیٹ سے منظور کرلیا گیا جس پر اپوزیشن اراکین نے شدید احتجاج کیا،اراکین نے نا منظور نا منظور کے نعرے بھی لگائے۔
    سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شیری رحمان نے کہا کہ اپوزیشن اس تمام عمل کو مسترد کرتی ہے، حکومت نے آرڈیننس فیکٹری قائم کر رکھی ہے، ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے اجلاس میں منی بل پر رائے شماری نہیں کرائی گئی جو خلاف قانون ہے۔
    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ متعلقہ کمیٹی میں اپوزیشن کی سفارشات شامل ہیں تو اب کیااعتراض ہے، چیئرمین ایک دفعہ فیصلہ کر لے تو وہ حتمی ہوتا ہے۔
    علاوہ ازیں اجلاس کے آغاز میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔