Tag: اپوزیشن

  • قومی اسمبلی کا اجلاس: فاٹا اصلاحات پیش نہ کرنےپر اپوزیشن کا واک آؤٹ

    قومی اسمبلی کا اجلاس: فاٹا اصلاحات پیش نہ کرنےپر اپوزیشن کا واک آؤٹ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پراپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم نہ پورا نہ ہونے پر اجلاس ایک بار پھر ملتوی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرسردار ایازصادق کی زیرصدارت شروع ہوا تو حکومت کی جانب سے آج بھی فاٹا اصلاحات بل ایوان میں پیش نہ کیا جاسکا۔

    قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے فاٹا اصلاحات بل پیش نہ کرنے پراپوزیشن نے اسمبلی کارروائی سے واک آؤٹ کیا جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورانہ ہونے پر ملتوی کردیا گیا۔

    ایوان میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نوید قمر نے کہا کہ روزانہ امید ہوتی ہے فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے میں ہوگا جب تک فاٹا اصلاحات بل نہیں لایا جاتا اجلاس کا فائدہ نہیں۔

    نوید قمر نے کہا کہ حکومت فاٹا اصلاحات پرسنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی، بدقسمتی سے سیاسی مفاد کے لیے لوگوں کی امیدوں سے کھیلا جا رہا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے رکن قوم اسمبلی نے کہا کہ قومی خزانے سے بھاری رقم ایوان پرخرچ ہوتی ہے لیکن کچھ حاصل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی مجبوریوں کے باعث بل کوایجنڈے سے نکالا۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے واک آؤٹ پر وزیرسفیران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ یہ بل حکومت کا ہے ہم ہرصورت اس کوپیش کریں گے، اس بل پر مزید مشاورت کی ضرورت پڑ گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ پورے پاکستان کا ہے، جلد بازی کا فائدہ نہیں ہے، چاہتے ہیں ایسی قانون سازی ہوجس پرسب متفق ہوں۔

    عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ 25 نکات میں صرف ایک نکتے کا مسئلہ ہے، معاملہ عدالتوں کے دائرہ اختیار پر ڈیڈلاک کا شکار ہے۔

    وزیرسفیران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ جولوگ واک آؤٹ کررہے ہیں انہوں نے اپنے دورمیں کوئی اقدامات نہیں کیے۔


    فاٹا بل پیش نہ ہونےپراپوزیشن کا واک آؤٹ، اسپیکر کی سیکریٹری فاٹا پربرہمی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسمبلی میں فاٹا بل نہ لانے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ایوان میں بیٹھنے سے بہتر ہے، ہم لابی میں بیٹھیں، اس کے بعد پوری اپوزیشن نے واک آئوٹ کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    سندھ اسمبلی: شہلارضا کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، شہلا رضا کا کہنا ہے کہ جسے تحریک لانی ہے شوق سے لائے، ایوان کا تقدس ہر حال میں برقرار رکھوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں حسب معمول ڈپٹی اسپیکر شہلارضا اور اپوزیشن رکن نصرت سحر عباسی میں آج پھر تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، اس موقع پر پی ٹی آئی کی ڈاکٹر سیما اور ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا بھی الجھ پڑیں۔

    شہلا رضا نے نصرت سحر کا مائیک بند کیا تو نصرت سحر اور بپھرگئیں، اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا، بعد ازاں اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کے رویے کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، اپوزیشن اراکین کا مؤقف ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کا رویہ ان کے ساتھ درست نہیں، وہ صرف حکومتی ارکان کی بات ہی سنتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین کے سوالات کو ایجنڈے سے خارج کردیا جاتا ہے، تحریک عدم اعتماد شہلارضا کے رویے پرلائی جاری ہے۔

    اپوزیشن ارکان کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈرز تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں پیش کریں گے، چاروں جماعتوں میں سے کسی ایک پارٹی کا پارلیمانی لیڈر قرار داد جمع کرائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی چاروں جماعتیں ایم کیو ایم، مسلم لیگ فنکشنل، تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن تحریک عدم اعتماد سندھ اسمبلی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں پیش کریں گی۔

      دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ارباب چانڈیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس نے جو کرنا ہے کرلے، جسے شکایت ہے تحریک عدم اعتماد لانے کا شوق ہے پورا کرلے، ایوان کا تقدس برقرار رکھنے کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کرتی رہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن کو ایسا لگ رہا ہے کہ میں قواعد و ضوابط کو پورا نہیں کررہی یا اپنی مرضی سے اسمبلی چلا رہی ہوں تو وہ تحریک عدم اعتماد لاسکتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگ میرے خلاف آواز اٹھائیں لیکن یہ بھی بتائیں کہ میں کس اصول کی خلاف ورزی کی ہے؟

  • بجٹ سیشن کے لیے اپوزیشن کی جارحانہ حکمت عملی تیار

    بجٹ سیشن کے لیے اپوزیشن کی جارحانہ حکمت عملی تیار

    اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن کے پری بجٹ اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق آج بجٹ سیشن کے لیے اپوزیشن نے حکمت عملی طے کرلی ہے جس کے تحت وزیرخزانہ کی تقریر کے فوری بعد بجٹ پر تقریر کی اجزت مانگی جائے گی اور حکومتی انکار پر سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ بجٹ تجاویز کے حوالے سے تقریرکی اجازت طلب کرتے ہوئے موقف اختیار کریں گے کہ بجٹ دستاویز اب سیکرٹ نہیں رہیں کیوں کہ اعداد وشمار پہلے ہی میڈیا پر آچکے ہیں ایسے میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ابھی سے بجٹ پر بحث کا آغاز کیا جائے.


    بجٹ کیا ہے؟ اس کے اجزائے ترکیبی کیا ہیں؟


    اپوزیشن پارٹی کی حکمت عملی کے تحت اگر قائد حزب اختلاف کو بجٹ پر بولنے کی اجازت نہیں دی گئی تو اراکین سخت احتجاج کریں گے اور حکومت کی پالیسی کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے.

    دوسری جانب بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ اور حکومتی اراکین کے علیحدہ علیحدہ اجلاس میں بجٹ سیشن بہ خیر خوبی انجام دینے پر حکمت عملی دی گئی اور اپوزیشن کی جانب سے متوقع احتجاج پر کاؤنٹر حکمت عملی بھی طے کی گئی ہے.


    بجٹ 18-2017: مختلف عوامی مطالبات سامنے آگئے


    خیال رہے یہ موجودہ حکومت کا آخری بجٹ ہے اور پچھلے بجٹس کے مقابلے میں اس بجٹ کےموقع پر حکومت اور اپوزیشن میں روایتی تناؤ اور کشیدگی زیادہ ہے جس کی وجہ سے ممکن ہے یہ بجٹ سیشن دیگر بجٹ سیشن کے نسبت گرما گرم ہوگا.

  • شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12افراد جاں بحق

    شام: بم دھماکے میں اپوزیشن وزیر سمیت 12افراد جاں بحق

    بیروت: شام کے جنوبی حصے میں ہونے والے کار بم دھماکے میں شامی اپوزیشن حکومت کے وزیر سمیت 12 افرادجاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق داعش نے ایک جاری بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے ایک کارکن نے اپوزیشن کے اجلاس کے دوران دھماکا خیز مواد سے بھری جیکٹ اڑا دی۔

    شامی اپوزیشن کے مطابق بم دھماکا جنوبی صوبے دارا میں ایک پولیس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کے دوران ہوا۔

    اپوزیشن کے ترجمان سعدی الجنیدی کا کہنا تھا کہ بم دھماکے میں 12 افراد جاں بحق ہوئے جن میں صوبائی حکومت کے مقامی انتظامیہ کے وزیر یعقوب ال عمار بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ‘اپوزیشن رہنما، جنگجو اور مقامی حکام شامل ہیں’۔

    دوسری جانب داعش نے اپنے بمبار کی شناخت ابو ایوب الداراوی کے نام سے کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں 50 افراد ہلاک ہوئے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ صوبے میں اپوزیشن نے صوبائی حکومت کا قیام 2013 کے آخر میں کیا تھا،اس کے علاوہ شام کے دیگر مقبوضہ علاقوں میں بھی انہوں نے اپنی حکومت قائم کی تھی۔

    مزید پڑھیں: شام میں امن کی کوشش پھر ناکام، حلب پر بمباری سے 32افراد ہلاک

    خیال رہے کہ 19 ستمبر کو شامی فوج نے عسکریت پسندوں پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے روس اور امریکا کے تحت ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد ملک کے دوسرے بڑے اور اہم شہر حلب میں شدید بمباری کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ شام میں 2011 میں صدر بشار السد کی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا تھا اور اس وقت سے اب تک شام بھر میں خانہ جنگی جاری ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں:شام میں فرانسیسی طبی مرکز پر بمباری،4افراد ہلاک

    واضح رہےکہ گزشتہ روزشام کے شہر حلب میں طبی امداد فراہم کرنے والی فرانسیسی تنظیم کے طبی مرکز پر بمباری کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئےتھے۔

  • پاناما لیکس پر اپوزیشن کے ٹی او آرز موثر اور آئینی ہیں، آصف زرداری

    پاناما لیکس پر اپوزیشن کے ٹی او آرز موثر اور آئینی ہیں، آصف زرداری

    لندن : سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے اپوزیشن کے ٹی او آرز موثر اور آئینی ہیں، پاناما لیکس کی ہر صورت تحقیقات ہونی چاہیئے۔

    لندن میں سینیٹر بابر اعوان سے ملاقات کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے اپوزیشن کے ٹی او آرز موثر اور آئینی ہیں۔

    ملاقات میں پاناما لیکس اور ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، بابراعوان نے آصف زرداری کو پاناما لیکس پر اپوزیشن جماعتوں اور وکلاء کے موقف پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی ہر صورت تحقیقات ہونی چاہیئے انہوں نے مزید کہا کہ اس سال نومبر سے اگلے سال نومبر تک پیپلز پارٹی گولڈن جوبلی کا سال منائے گی۔

    دوسری جانب گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایسی کسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے جمہوریت خطرے میں پڑجائے۔

  • حکومت اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پرمجبورنہ کرے، مولابخش چانڈیو

    حکومت اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پرمجبورنہ کرے، مولابخش چانڈیو

    حیدرآباد : پیپلزپارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نواز لیگ کے تکبر کو شکست ہورہی ہے۔ حکومت اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پر مجبورنہ کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ حکومت اپوزیشن کو سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کرے اگر اپوزیشن سڑکوں پرآگئی توحکومت ایک جھٹکا بھی برداشت نہیں کرسکے گی۔

    مولا بخش چانڈیو کا تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمران خان کسی کی انگلی اٹھوانے میں کامیاب ہوجائیں تو ان کے لیے دعا گو ہیں مگر پیپلز پارٹی ایسی کسی تحریک کا حصہ نہیں بنے گی جس سے جمہوریت خطرے میں پڑجائے۔

     

  • ٹی اوآرز پر اپوزیشن کا مشاورتی اجلاس منگل کو طلب

    ٹی اوآرز پر اپوزیشن کا مشاورتی اجلاس منگل کو طلب

    اسلام آباد: پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز پر اسپیکر قومی اسمبلی کی دعوت کے بعد اپوزیشن نے منگل کو اپنا مشاورتی اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹی او آرز پر ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے، اعتزاز احسن نے اپوزیشن جماعتوں کا باضابطہ اجلاس طلب کر لیا۔ اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس نو اگست کو دوپہر دو بجے اسلام آباد میں اعتزاز احسن کے چیمبر میں ہو گا۔ ٹی او آرز کے معاملے پر اسپیکر کی دعوت اور حکومت کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کے معاملات کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اپوزیشن جماعتیں ٹی او آرز کے معاملات پر اپنی حتمی پالیسی کا بھی اجلاس میں جائزہ لیں گی۔

    اس حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق سے ملاقات سے پہلے اپوزیشن اراکین اپنے پوائنٹس پر آپس میں مشاورت کریں گے۔

    اس اجلاس میں تحریک انصاف سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کے اراکین بھی شامل ہوں گے۔

     

  • استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    استنبول : حکومتی اوراپوزیشن جماعت کی جمہوریت کی حمایت میں ریلی

    استنبول : ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد حکومت اوراپوزیشن جماعت نے جمہوریت کی حمایت میں ریلی نکالی،ہزاروں افراد نے ریلی میں شرکت کی.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں نکالی جانی والی ریلی میں حکومت اوراپوزیشن جماعت کےحامیوں کی بڑی تعدادنے حصہ لیا،عام طورپرحکومت کے حامی اورمخالف دھڑے ایک دوسرے کی شدیدخلاف ہیں.

    ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کےبعددونوں فریق جماعتی وابستگی سےبالاتر ہوکر جمہوریت کی خاطرایک ہونےکاواضح پیغام دےرہےہیں.

    استنبول میں تقسیم اسکوائر پرریلی کےشرکاکاکہناتھاکہ ناکام بغاوت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جمہوریت اور ہر طرح کی آزادیاں کتنی قیمتی ہیں.

    *ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں ماہ 16 جولائی کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ کی اقتدار پر قبضے کی کوشش عوام نے ناکام بنادی تھی،عوام سڑکوں پر نکل کر ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے جبکہ ترک فوج کے باغی ٹولے نے باسفورس پل پر ہتھیار ڈال دیے اور ان کو گرفتار کرلیا گیا تھا.

    *ترکی میں شعبہ تدریس سے وابستہ 3000 افراد معطل

    ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد 1800 اسپیشل فورسز کے جوانوں کو استنبول میں تعینات کردیا گیا،اسپیشل فورسز کے دستے تاحال شہر میں گشت کر رہے ہیں۔ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی ہیلی کاپٹر نظر آئے تو اسے مار گرایا جائے.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    واضح رہے کہ چار روز قبل ترک صدر نے صدارتی محل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ’مسلح افواج سے تمام وائرس صاف کر دیے جائیں گے‘.

  • متحدہ اپوزیشن کا پاناما لیکس پر پارلیمنٹ میں بل لانے کا اعلان

    متحدہ اپوزیشن کا پاناما لیکس پر پارلیمنٹ میں بل لانے کا اعلان

    اسلام آباد: پاناما تحقیقات کیلئے متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں بل لانے کا فیصلہ کیا ہے، شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت کی آگے بڑھنے کی نیت نہیں۔

    اسلام آباد میں پاناما لیکس کے معاملے پر متحدہ اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ٹی او آرز سمیت اہم امور پر مشترکہ تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں بل لایا جائیگا۔

    اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن کی حکمت عملی سے آگاہ کیا،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بل کو کرپشن بل کا نام دیا جائے گا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ٹی او آرزکے معاملے پر حکومت کی آگے بڑھنے کی نیت نہیں، ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ میں بل مسترد ہوا تو کرپشن بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا اپوزیشن کے پاس عوام کے پاس جانے کے علاوہ راستہ نہیں، ملک میں قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے ۔

    اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں تمام جماعتوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے امن مظاہرین کی تشدد عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی پرحکومت کی خاموشی پراظہارافسوس کیا گیا جبکہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان فریق ہونے کے باوجود خاموش ہے۔

  • اپوزیشن 2018 کے انتخابات کی تیاریاں کرے، چوہدری شجاعت

    اپوزیشن 2018 کے انتخابات کی تیاریاں کرے، چوہدری شجاعت

    لاہور : مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کا کہنا ہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا ہے اب اپوزیشن 2018 کے انتخابات کا انتظار کرے۔

    لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے اعتراف کیا کہ حکومت اپوزیشن کی نالائقی کی وجہ سے چل رہی ہے، پاناما لیکس کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے جس میں دونوں فریقین برابر کے ملوث ہیں، انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ اب وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے جماعتیں 2018 کے انتخابات کی تیاریاں کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو مستقل بنیادوں پر وزیر خارجہ کی ضرورت ہے لیکن حکمران اس اہم وزارت پر صرف دو مشیروں سے کام چلا رہی ہے، جو ملک کے لیے بہت نقصان کا باعث بن رہی ہے۔

    چوہدی شجاعت نے حکومت کو مشورہ دیا کہ کشمیر کمیٹی خواب و خرگوش کے مزے لے رہی ہے، مسئلہ کشمیر کے لیے پاکستان کو لابنگ کرنی چاہیے، حکمران کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر آواز بلند کریں اور اس کے حل کےلیے دلیرانہ اقدامات کریں۔

    پانامہ لیکس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر  چوہدری شجاعت نے کہاکہ  کمیٹی کی عدم دلچسپی کے باعث معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے اب بہت مشکل نظر آتا ہے کہ اس حوالے سے کوئی پیش رفت سامنے آئے۔