Tag: اپوزیشن

  • پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    لاہور: مینار پاکستان میں جاری پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی دیکھنے میں آ رہی ہے، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا، جس پر وہ ناراض ہو کر واپس جانے لگے تو رضاکاروں نے ان سے معافی مانگی۔

    روکے جانے کے بعد ڈاکٹرعبد المالک بلوچ نے اسٹیج پر جانے سے ہی انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا 3 بار پنڈال میں جانے کی کوشش کی لیکن اندر نہ جا سکا، اب تقاریر پنڈال پر نہیں بلکہ نیچے کھڑے ہو کر سنوں گا۔

    ادھر پی پی سینئر رہنما ثمینہ خالدگھرکی کو بھی اسٹیج پر جانے نہیں دیاگیا، جس پر وہ بھی ناراض ہو کر واپس روانہ ہو گئیں، ان کا کہنا تھا اس قدر بدنظمی اور بد تمیزی ہے کہ اوپر بھی نہیں جا سکی، بلاول اسٹیج پر ہیں اس لیے بدنظمی پر بات نہیں کرنا چاہتی۔

    پی ڈی ایم جلسے میں کتنے لوگ شریک؟

    دوسری طرف پی ڈی ایم جلسہ شروع ہو چکا ہے، میاں افتخار حسین خطاب کرتے ہوئے جلسے میں قراردادیں پیش کیں، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کسی صورت نہ چھیڑی جائے، صوبائی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے، دوبارہ الیکشن ہوں جو مداخلت سے پاک ہو، لاپتا افراد کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔

    قرارداد کے مطابق پی ڈی ایم وفاقی اور صوبائی نظام پر کمپرومائز نہیں کرے گا، پمز اسلام آباد کے ملازمین کی برطرفی کی مذمت کرتے ہیں، گوادر شہر میں لگائی گئی باڑھ کی مذمت کرتے ہیں اسے فوراً ہٹایا جائے۔

    واضح رہے کہ جلسے کی تعداد کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق جلسے میں 8 ہزار سے ساڑھے 8 ہزار لوگ موجود ہیں، اسپیشل برانچ کے مطابق ساڑھے 9 ہزار سے 10 ہزار لوگ موجود ہیں، جب کہ آزاد ذرائع کے مطابق جلسے میں 9 ہزار سے 10 ہزار افراد موجود ہیں۔

  • الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کی تیاریاں شروع کر دیں

    الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کی تیاریاں شروع کر دیں

    اسلام آباد: سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو تیار رہنے کا گرین سگنل دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کی تیاریاں شروع کر دیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات کی تیاریاں جلد مکمل کر لی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات فروری میں ہی کرائے جا سکتے ہیں، عام طور پر اراکین کے ریٹائرڈ ہونے سے ایک ہفتہ قبل الیکشن کرائے جاتے ہیں، تاہم الیکشن کمیشن چاہے تو اراکین کی ریٹائرمنٹ سے 30 روز قبل بھی الیکشن کرا سکتا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ 12 سے 15 فروری کو انتخابات کی تجویز زیر غور ہے، اپوزیشن استعفے دے کر حکومت اور الیکشن کمیشن کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے، استعفوں کی صورت میں الیکشن کمیشن 60 دن میں ضمنی انتخاب کرنے کا پابند ہے، جب کہ ضمنی انتخاب کے نتیجے میں کامیاب امیدواروں کی مدت 13 مارچ تک ہی ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کو آئندہ 6 سال کے لیے مقررہ مدت میں نئے انتخابات کرانے ہوں گے، واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے سینیٹ کا الیکٹورل کالج توڑنے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ 12 مارچ 2021 کو سینیٹ کے 52 ارکان ریٹائرڈ ہو جائیں گے، جس سے اپوزیشن کے سینئر ارکان ایوان سے باہر ہو جائیں گے۔

    ریٹائرڈ ہونے والے ارکان اپنی 6 سالہ مدت پوری کر رہے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ ان اراکین کے لیے دوبارہ انتخاب ایک خواب بن رہا ہے۔

  • نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم نے بات چیت کرنے سے کبھی انکار نہیں کیا، اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ عمران خان مستعفی ہوں جو نہیں ہو سکتا، نظام کی بہتری کے لیے اپوزیشن سے بات کرنے کو بالکل تیار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں کیا، اسد عمر نے کہا اپوزیشن عمران خان سے استعفیٰ نہیں لے سکتی، نواز شریف کی خواہش ہے کہ سسٹم گر جائے لیکن ایسا ہونے نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کے استعفے آ جاتے ہیں تو ضمنی الیکشن آئینی ذمہ داری ہے، نواز شریف کی تو پوری کوشش ہے لیکن دیکھنا ہوگا اپوزیشن میں استعفے دے کر کون کون سیاسی خود کشی چاہتا ہے۔

    اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے الیکشن ریفارمز کیے تو اپوزیشن کو بلایا لیکن وہ نہیں آئے، کرونا سے متعلق میں نے اپوزیشن رہنماؤں کو بلایا وہ نہیں آئے، مفاہمت کے لیے وہ تیار ہیں جن کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار ہی نہیں، اس وقت فیصلہ سازی کا اختیار فضل الرحمان، نواز شریف اور مریم نواز کے پاس ہے۔

    اسد عمر نے کہا میرے خیال میں پیپلز پارٹی استعفے دینے کی بے وقوفی نہیں کرے گی، وہ کسی سزا یافتہ شخص جو الیکشن بھی نہیں لڑ سکتا کے کہنے پر استعفے نہیں دے گی، نواز شریف کو معلوم ہے سسٹم نہیں چلتا تو انھیں ہی فائدہ ہوگا۔

    جلسوں سے متعلق ان کا کہنا تھا اپوزیشن کو بھی پتا ہے کہ جلسوں سے حکومت نہیں گرتی، نواز شریف جو کر رہے ہیں اس میں ان کی ذات کے لیے پوری منطق موجود ہے، ن لیگ کے لیے فیس سیونگ بنتی ہے تو قیادت شہباز شریف کی طرف جائے گی، ان کے بعد قیادت بیٹے حمزہ کی طرف جائے گی، لیکن نواز شریف کی کوشش ہے قیادت ان کی فیملی میں جائے، یعنی مریم کی طرف۔

    این سی او سی سے متعلق انھوں نے بات کرتے ہوئے کہا سیاسی لیڈرز کی جانب سے ہی احتیاط نہیں کی جا رہی، یہ ٹھیک ہے کہ این سی او سی میں بڑے اجتماعات پر پابندی پر اتفاق نہیں ہو سکا تھا، سندھ نے بڑے اجتماعات پر پابندی کی مخالفت کی تھی، این سی او سی اجلاس میں اپوزیشن نہیں آ رہی تھی، اسپیکر اسمبلی نے بلایا تو کمیٹی ماننے سے ہی انکار کر دیا۔

    فیٹف بل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فیٹف بل پر اپوزیشن نے بلیک میل کیا اور این آر او مانگا، مفتاح اسماعیل تو اس میٹنگ میں موجود ہی نہیں تھے جس کی بات وہ کر رہے ہیں، اپوزیشن نے نیب ترامیم کی جو تجاویز دی تھیں اس پر ہم ہی نہیں مانے تھے، مفتاح کو کسی نے کچھ بتایا جس پر انھوں نے ایسا بیان دیا، مفتاح نے تاثر پر کہا کہ وزرا مان گئے تھے لیکن عمران خان نہیں مانے۔

  • 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے: مولانا فضل الرحمان

    31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ نے استعفوں سے متعلق فیصلہ کر لیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اجلاس کے بعد قیادت نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اکتیس دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے، اسی دن پی ڈی ایم کا پھر اجلاس ہوگا جس میں مزید فیصلے ہوں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا 13 دسمبر کو مینار پاکستان میں جلسہ کریں گے، حکومت نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ملتان سے بھی برا حشر ہوگا۔

    انھوں نے کہا اکتیس دسمبر کے اجلاس میں پہیہ جام، شٹر ڈاؤن، جلسے اور جلوسوں کا شیڈول طے ہوگا، لانگ مارچ سے متعلق فیصلہ اور تاریخ کا تعین بھی ہوگا۔

    اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

    مولانا کا کہنا تھا آج وزیر اعظم نے پھر کچھ غلط باتیں کی ہیں، ہم نے حکومت کی ڈائیلاگ کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے، موجودہ حکومت اس قابل نہیں کہ ان سے بات ہو۔

    انھوں نے کہا ہم اتفاق رائے کے ساتھ اپنے فیصلوں پر آگے بڑھ رہے ہیں، استعفے دے بھی دیے تو واپس نہیں چاٹیں گے، موجودہ حکومت ہل چکی ہے بس ایک دھکے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم نے سینئر کالم نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے، میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، اگر ان کو این آر او دیا تو یہ ملک کے ساتھ غداری ہوگی، آج ان کے مطالبات مان لوں تو یہ ہر احتجاج ختم کر دیں گے۔

  • عوام منصوبہ بندی کر چکے، مریم اورنگزیب کا وزیر اعظم کی صحافیوں سے گفتگو پر رد عمل

    عوام منصوبہ بندی کر چکے، مریم اورنگزیب کا وزیر اعظم کی صحافیوں سے گفتگو پر رد عمل

    لاہور: ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا وزیر اعظم کی صحافیوں سےگفتگو پر رد عمل آ گیا، انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف عوام منصوبہ بندی کر چکے، اپوزیشن نہیں وزیر اعظم اپوزیشن سے این آر او مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی اپوزیشن اور ملکی حالات پر سینئر صحافیوں کے ساتھ اہم گفتگو پر ترجمان ن لیگ نے رد عمل میں کہا کہ آپ ایک نہیں 100 نیب بنا لیں،گھر تو جانا ہوگا، عمران صاحب چھپ چھپ کے اپوزیشن سے این آر او مانگ رہے ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا اپوزیشن کی کسی جماعت کا فارن فنڈنگ کا کیس الیکشن کمیشن میں نہیں چل رہا، مضبوط معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے جس پر عوام وزیر اعظم کے خلاف منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔

    انھوں نے کہا عوام آٹا، چینی، ووٹ، بجلی اور دوائی چوروں کے خلاف منصوبہ بندی کر چکی ہے، پی ڈی ایم ملک میں انتشار پھیلا نہیں ختم کر رہی ہے۔

    اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

    ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف میں تاخیر سے جانے کی غلطی تسلیم کی گئی ہے، جلد آٹا چینی چوری، بجلی،گیس، دوائی چوری، معیشت اور روزگار کو تباہ کرنے کی غلطیاں بھی تسلیم کر لی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم نے سینئر کالم نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے، میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، اگر ان کو این آر او دیا تو یہ ملک کے ساتھ غداری ہوگی، آج ان کے مطالبات مان لوں تو یہ ہر احتجاج ختم کر دیں گے۔

  • اپوزیشن کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں: عثمان بزدار

    اپوزیشن کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو منفی سیاست سے توبہ کرلینی چاہیئے، اپوزیشن کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ملکی مفادات داؤ پر لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، اپوزیشن کا حالیہ بیانیہ پاکستان کے بیانیے کے یکسر خلاف ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کو منفی سیاست سے توبہ کرلینی چاہیئے، عوام ملک کے خلاف مذموم سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے کرونا وائرس کے باوجود اجتماعات کی سیاست سے گریز نہ کیا، اپوزیشن رہنماؤں کے سینے میں عوام کا کوئی درد نہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل سے بے خبر اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں لگی ہے، اپوزیشن نے عوام کو تقسیم کرنے کی مذموم کوشش کی۔ اپوزیشن کا منفی کردار قابل مذمت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمیشہ قومی مفاد کو ترجیح دی ہے، اپوزیشن نے ذاتی مفاد کی خاطر پاکستان کے مفادات کو نظر انداز کیا، اپوزیشن رہنماؤں کو پاکستان مخالف بیانیے کا حساب دینا پڑے گا۔

  • دہشت گردی  کے خطرات،  پی ڈی ایم پشاور جلسے پر نظرثانی کی اپیل

    دہشت گردی کے خطرات، پی ڈی ایم پشاور جلسے پر نظرثانی کی اپیل

    لاہور : خیبر پختونخواہ حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے دہشت گردی کے خطرات کےپیش نظرپی ڈی ایم پشاور جلسے پر نظرثانی کی اپیل کردی اور کہا جانوں کو رسک میں نہ ڈالاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے اپوزیشن کواحتساب کےسواتمام معاملات پرمذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا موجود ہ صورتحال میں پی ڈی ایم پشاور جلسہ ملتوی کرے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی خطرات کےپیش نظرپی ڈی ایم پشاورجلسےپرنظرثانی کرے، حکومت جلسے کوسیکیورٹی فراہم کرے گی تاہم جانوں کورسک میں نہ ڈالاجائے۔

    ترجمان کے پی حکومت نے کہا کہ پی ڈی ایم جلسوں میں فوج کیخلاف ہرزہ سرائی قابل مذمت ہے، قتدار کی محرومی نے نواز شریف کو ذہنی مریض بنادیا ہے،نواز شریف اورمودی کابیانیہ ایک ہوتا جارہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مہنگائی پرقابو پانے کےسخت اقدامات کررہے ہیں، اپوزیشن کےپاس کرپشن بچانے کےسوا کوئی ایجنڈا نہیں، مہنگائی کی آڑ میں کرپشن چھپانے کی اپوزیشن کواجازت نہیں دیں گے۔

  • حکومت کی 5 سالہ کارکردگی کی بنیاد پر بات ہونی چاہیئے: گورنر پنجاب

    حکومت کی 5 سالہ کارکردگی کی بنیاد پر بات ہونی چاہیئے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے 5 سال پورے کیے ہمیں بھی کرنے دو، حکومت کی 5 سالہ کارکردگی کی بنیاد پر بات ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ تمام اداروں نے کرونا وائرس کے دوران محنت کی، سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میڈیا کے نمائندوں نے بھی کرونا وائرس کے دوران جنگ لڑی ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس مشکل وقت ہے لاکھوں نہیں کروڑوں کی نوکریاں چلی گئیں، اداروں کے پاس ورکرز کو دینے کو پیسے نہیں تھے۔ بزنس کمیونٹی اور مخیر حضرات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ مخیر حضرات نے دل کھول کر چندہ دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، کرپشن اور مہنگائی نے چیلنجز کھڑے کیے۔ اپوزیشن ایجنڈا لے کر آئے کہ کرپشن اور مہنگائی کو کیسے ختم کرنا ہے، ان ایشوز پر بیٹھ کر بات ہو تو سمجھ میں آتا ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ اب 2 سال ہوگئے ہیں گھر جاؤ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے 5 سال پورے کیے ہمیں بھی کرنے دو، 5 سالہ کارکردگی کی بنیاد پر بات ہونی چاہیئے۔ دسمبر تک حکومت کے جانے کا خواب، خواب ہی رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اکنامک پالیسی میں 3 گنا زیادہ کارکردگی دکھانا ہوگی، اسلامی ممالک سے تعلقات مضبوط ہونے چاہئیں۔ مسلم امہ میں ایک ٹکراؤ کی صورتحال کو ختم کرنا چاہیئے۔

  • گوجرانوالہ جلسہ، ایف آئی آر درج

    گوجرانوالہ جلسہ، ایف آئی آر درج

    گوجرانوالہ: ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ جلسے کی انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 16 اکتوبر کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے گوجرانوالہ جلسے کی اجازت کے سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر جلسے کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    مقدمہ تھانہ سول لائن میں جلسہ انتظامیہ کے خلاف درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، جس میں کہا گیا ہے کہ جلسہ انتظامیہ نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔

    ایف آئی آر کے مطابق معاہدے کے خلاف گکھڑ، کامونکی سمیت دیگر علاقوں میں کیمپ لگائے گئے، شرکا جنگلے توڑ کر اور کنٹینرز ہٹا کر ممنوعہ علاقے میں گاڑیاں لےگئے۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق جلسے سے سزا یافتہ افراد نے بھی خطاب کیا، حکومت اور حکومتی اداروں کے خلاف تقاریر ہوئیں، نعرے لگائے گئے، جلسہ گاہ میں بڑے اسپیکر لگا کر ایمپلی فائر ایکٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔

    جلسےکے شرکا نے سیالکوٹی دروازہ اور گوندلانوالہ اڈہ پر جی ٹی روڈ بلاک کیا، جلسے میں ایس او پیز پر بھی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    گوجرانوالہ جلسہ ، ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم میں 28 نکاتی معاہدے طے

    یاد رہے کہ جلسے سے ایک دن قبل ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم میں 8 نکاتی معاہدہ طے پایا تھا، جس کے تحت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا جلسہ جناح اسٹیڈیم میں ہونا تھا اور جلسے کا وقت سہ پہر 3 سے رات 12 بجے تک مقرر کیا گیا۔

    معاہدے کے نکات میں کہا گیا تھا کہ پی ڈی ایم جی ٹی روڈ بند نہیں کرےگی، ملکی سلامتی کے اداروں اور خلاف آئین کوئی تقریر نہیں کی جائےگی اور خلاف ورزی پر جلسہ انتظامیہ کے خلاف مقدمات درج ہوں گے۔

  • اپوزیشن گوجرانوالہ کا جناح اسٹیڈیم بھر کردکھائے،  شبلی فراز کا چیلنج

    اپوزیشن گوجرانوالہ کا جناح اسٹیڈیم بھر کردکھائے، شبلی فراز کا چیلنج

    اسلام آباد : وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اپوزیشن کو جناح اسٹیڈیم بھرنے کا چیلنج دے دیا اور کہا اپوزیشن کو اسٹیڈیم میں جلسے کی اجازت دیدی، سڑکوں پر ریلی کی اجازت نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈرشپ کرپشن بچاؤ کیلئے مجمع اکٹھا کر رہی ہے، فیملی لمیٹڈ کمپنی مال بچانےکیلئےسڑکوں پر آئی ہے۔

    بطورجمہوری حکومت ہم نےاپوزیشن کوجلسےکی اجازت دےدی، اپوزیشن کوچیلنج کرتاہوں کہ اب جناح اسٹیڈیم بھرکردکھائیں، اگرسڑکوں پرجلسہ کیاتواس کی اجازت ہم نہیں دیں گے،شبلی فراز

    ہم جلسےکرتےرہے،عوام کوتنگ کرنےکی سیاست پریقین نہیں رکھتے، یہ اسٹیڈیم میں جلسہ کرتے ہوئے دیے گئے، ایس اوپیزپرعمل کریں۔

    اپوزیشن کرپشن بچانےکیلئےعوام کوایسےماحول میں جھونک رہی ہے، یہ جلسہ صرف حکومت پردباؤ ڈالنےکی نا کام کوشش ہے، حکومت کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئے گی۔

    خیال رہے پی ڈی ایم نے جناح اسٹیڈیم میں جلسہ کی اجازت کے بعد تیاریاں شروع کر دی ہیں ،جناح اسٹیڈیم میں قائدین کے لیے اسٹیج بنایا جا رہا ہے اور لائٹس لگائی جا رہی ہیں جبکہ بڑی اسکرین بھی لگائی جائے گی، جس پر میاں نواز شریف جلسہ سے ویڈیو لنک خطاب کریں۔