Tag: اپوزیشن

  • اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی: قمر زمان کائرہ

    اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی: قمر زمان کائرہ

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ کل اپوزیشن اکٹھی ہو کر حکومت سے نجات کا راستہ تلاش کرے گی، حکومت کے جانے کا راستہ طے کیا جائے گا، اے پی سی کا مقام تبدیل ہوا لیکن شیڈول وہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار آج انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کیا، صدر پاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کل ویڈیو لنک پر اے پی سی میں شریک ہوں گے، سب مل کر حکومت کے جانے کے لیے راستہ طے کریں گے، حکومت کے لوگوں کی بوکھلاہٹ عروج پر ہے، کل سے وزرا الزام تراشی اور فضول گفتگو میں لگے ہیں، ان کا رویہ بتا رہا ہے کہ حکومت اندر سے کتنی کم زور ہے۔

    پی پی رہنما نے اے پی سی سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ کل کی اے پی سی میں حکومت کے خلاف حتمی اقدامات کے فیصلے ہوں گے، ہم نے پہلے کبھی حکومت گرانے کی بات نہیں کی، ہم نے کہا عمران خان قدر بڑھاؤ ہم ساتھ دیں گے۔

    انھوں نے کہا ہم نے گالیاں کھائیں، بار بار بدتمیزی برداشت کی پھر بھی قومی کاز پر رہے، پاکستان جس سمت میں بڑھ رہا ہے ان سے خدشات جنم لے رہے ہیں، حکومت کی معیشت، خارجہ، داخلہ پالیسی ناکام ہو گئی ہے، حکومت نے پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ بنا کر رکھ دیا ہے، غیر منتخب ارکان پارلیمنٹ کے فیصلے کر رہے ہیں۔

    اے پی سی، متحدہ الائنس کی تشکیل کا امکان، نواز شریف خطاب کریں گے

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا حکومت سہاروں کے بل نہ کھڑی ہو تو یہ گر جائے گی، حکومت گری تو پیپلز پارٹی مضبوط ہو کر اوپر آئے گی۔

    انھوں نے گلگت بلتستان میں انتخابات سے متعلق کہا کہ نیشنل سیکورٹی کا بڑا مسئلہ گلگت بلتستان میں فیئر اینڈ فری الیکشن کا ہے، فیئر اینڈ فری الیکشن کا ہونا ضروری ہے، توقع کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں حق پر انتخابات ہوں گے، عوام کو ووٹ کے ذریعے فیصلے کرنے کا اختیار ہے، پیپلز پارٹی پہلے سے زیادہ سیٹیں لے کر اقتدار میں آئے گی۔

  • جے یو آئی (ف) نے بھی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کر دیا

    جے یو آئی (ف) نے بھی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یو آئی وفد 20 ستمبر کو اے پی سی میں شریک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔

    جے یو آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک وفد شرکت کرے گا، وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری، اکرم خان درانی اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اپوزیشن کی اے پی سی میں اپنی تجاویز بھی پیش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو روایت سے ہٹ کر سخت فیصلے کرنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ آج میاں نواز شریف نے بھی بلاول بھٹو کی ٹیلی فونک دعوت پر ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی تھی اور انھیں آل پارٹیز کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی دعوت دی تھی۔

    نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، نواز شریف نے کہا آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی کا خواہاں ہوں، میری دعا اور تمام ہمدردیاں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔

    آج دن بھر پیپلز پارٹی کی اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت اور شرکا سے رابطے جاری رہے، اس سلسلے میں نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، شیری رحمان دعوت نامے پہنچاتے رہے، آج ن لیگ کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی، بی این پی بزنجو گروپ کے سینٹر محمد اکرم کو دعوت نامہ پہنچایا گیا، بی این پی مینگل کے لیے دعوت نامہ سینیٹر میر کبیر کو پہنچایا گیا۔

    پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے لیے دعوت نامہ سینیٹر عثمان کاکڑ کو پہنچایا گیا، شاہ اویس نورانی سے بھی فون پر رابطہ کیا گیا، شاہ اویس نورانی نے وفد کے ہمراہ اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی، اے این پی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی۔

  • پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک

    پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ تیز کر دیے ہیں، اس سلسلے میں آج پی پی کے ایک وفد نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اے پی سی کے ایجنڈے کو حتمی شکل دینے کے لیے متحرک ہو گئی ہے، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی نے اپوزیشن پارٹیز کو اے پی سی میں مدعو کرنے کا آغاز کر دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیر بخاری، فرحت اللہ بابر اور شیری رحمان دعوت نامے پہنچا رہے ہیں، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو اے پی سی میں شرکت کی آج باقاعدہ دعوت دے دی۔

    پی پی ذرایع کا کہنا ہے کہ بی این پی بزنجو گروپ کے سینیٹر محمد اکرم کو دعوت نامہ پہنچا دیا گیا ہے، احسن اقبال سے ملاقات میں اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی، بی این پی مینگل کے لیے دعوت نامہ سینیٹر میر کبیر کو پہنچایا گیا، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے لیے دعوت نامہ سینیٹر عثمان کاکڑ کو پہنچایا گیا۔

    پیپلز پارٹی نے شاہ اویس نورانی سے فون پر رابطہ کیا، شاہ اویس نورانی نے وفد کے ہمراہ اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی، اے این پی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دے دی گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق ملاقات میں اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت کی گئی، ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو اپنے نکات سے آگاہ کر دیا، تمام جماعتوں کی تجاویز ملنے کے بعد ایجنڈے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    اپوزیشن اے پی سی کے حوالے سے تذبذب کا شکار کیوں؟

    ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا 2 روز پہلے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں بد ترین ناٹک کھیلا گیا، اسپیکر نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود دوبارہ گنتی سے انکار کیا، اسمبلی فلور پر گنتی صحیح نہیں ہو سکتی تو کہیں اور پولنگ اسٹیشنز پر کیا ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ثابت کرنے کی کوشش کی کہ تمام اپوزیشن غدار ہے، یہ کھیل ہم اس ملک میں بہت دیکھ چکے ہیں، اپوزیشن نے ذمہ داری کے ساتھ تعاون کیا ہے، اپوزیشن نے جہاں ملک کو گرے لسٹ سے نکلنے کی ضرورت تھی وہاں تعاون کیا، اسی لیے اپوزیشن کے تمام قوانین حکومت نے منظور کیے اور 9 قوانین اتفاق رائے سے پاس ہوئے۔

    کیپیٹل علاقہ جات وقف املاک اور اینٹی منی لانڈرنگ بلز منظور

    احسن اقبال نے کہا گلگت بلتستان کے مینڈیٹ پر کسی کو ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، 15 نومبر کو الیکشن بہت شفاف ہونے چاہئیں، گلگت بلتستان پاکستان کے لیے اہم علاقہ ہے، اس پر دشمنوں کی نظریں ہیں۔

    پی پی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا پاکستان میں لاوا ابل رہا ہے وہ کہیں پارلیمان میں ان کے منہ پر نہ پھٹ پڑے، بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو بات کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی، قومی مفاد سب سے اعلیٰ ہے، ہم یہی رہتے ہیں اور ہمارے بچے بھی یہیں رہتے ہیں، پاکستان کو پہلے بھی گرے لسٹ سے نکالا جا چکا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا پارلیمان کو بے توقیر کیا جا رہا ہے، ایوان میں اپوزیشن کے لوگ اگر کم تھے تو دوبارہ گنتی کیوں نہیں کرائی گئی؟ آپ ہم پر فیصلے مسلط نہیں کر سکتے، یہ جمہوریت اور پالیمانی سسٹم کو ختم کرنے آئے ہیں، یہ چاہتے ہیں عوام کے پاس پوری قوت نہ ہو۔

  • اب جمہوریت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: بلاول بھٹو

    اب جمہوریت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے: بلاول بھٹو

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ آج پاکستان کی جمہوری تاریخ پر ایک بڑا حملہ ہوا ہے، اب ہمیں سخت فیصلےکرنا پڑیں گے تاکہ جمہوریت بحال ہو۔

    تفصیلات کے مطابق آج اپوزیشن لیڈرز چیمبر میں بلاول بھٹو، شہباز شریف، مولانا اسعد الرحمان سمیت دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کانفرنس کی، بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ بلز کی منظوری کے سلسلے میں اس ڈر سے دوبارہ گنتی نہیں کرائی کہ وہ ایکسپوز ہو جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ میرا مطالبہ رہا ہے ایسے معاملے پر ایک بڑا مشترکہ اجلاس ہونا چاہیے تھا، ہمیں مل کر ٹھوس فیصلہ لینا ہوگا کہ کیسے ہم اس کو درست کر سکتے ہیں، یہ ہمارا حق ہے کہ ہم پارلیمان میں جا کر اپنا مؤقف بیان کر سکیں، ہمیں شک ہے حکومت نے آج ایڈوائزرز کو ووٹ میں شامل کیا ہے۔

    ‘اسپیکر نےآج ریڈلائن کراس کر لی’

    بلاول نے کہا ہم نے جو پہلا اعتراض کیا وہ حکومت کی مدد اور سمجھانے کے لیے تھا، سمجھانے کی کوشش کی کہ عدالتی فیصلے کے بعد مشیر بل پیش نہیں کر سکتے، میں نے اتنا غیر جمہوری رویہ کبھی نہیں دیکھا، آج غیر آئینی طریقے سے قانون سازی کی کوشش کی گئی ہے، ہمیں ایوان میں بات نہیں کرنے دی گئی۔

    پریس کانفرنس میں مولانا اسعد الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف اور بلاول نے جو گزارشات پیش کیں میں ان کی مکمل تائید کرتا ہوں، آج قومی اسمبلی اجلاس میں دستوری، قانونی اور آئینی تقاضے پامال ہوئے، آج جس طرح بل پاس کیے گئے ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، مجھے آئین اور جمہوریت جو استحقاق دیتے ہیں وہ مجھ سے کیسے لیا جا رہا ہے، جب میں اختلاف کر رہا تھا تو اپوزیشن کو بولنے نہیں دیا گیا۔

    کیپیٹل علاقہ جات وقف املاک اور اینٹی منی لانڈرنگ بلز منظور

    اس سے شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر میٹنگ بلاتے تھے جس میں ہمارے نمائندے جاتے تھے، ہم نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اپنی ذمہ داری کو نبھایا، اسپیکر صاحب نے ہم سب کو بہت زیادہ مایوس کیا، اے پی سی میں ہم سب بیٹھ کر حکومت کے حوالے سے فیصلہ کریں گے، ہم پتا کروا رہے ہیں کہ کون کون ایوان سے غیر حاضر رہا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ آج بھی ایوان میں ہماری اکثریت تھی، ایون میں گنتی میں دھاندلی کی گئی ہے۔

  • پیپلز پارٹی نے رہبر کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کر دیا

    پیپلز پارٹی نے رہبر کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے رہبر کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کر دیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے بائیکاٹ ختم کرتے ہوئے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    پیپلز پارٹی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے رہبر کمیٹی سے علیحدگی اختیار کی تھی، پارٹی ذرایع نے کہا ہے کہ کل پی پی کا وفد رہبر کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوگا۔

    ذرایع کے مطابق رہبر کمیٹی میں شرکت کا فیصلہ مشاورت سے کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے رہبر کمیٹی میں شرکت کی حمایت کی ہے۔

    شہباز شریف کی آصف زرداری سے ملاقات، اے پی سی بلانے پر اتفاق

    واضح رہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا، جس میں 11 اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے شریک ہوں گے، رہبر کمیٹی کا یہ اجلاس اکرم درانی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں شاہد خاقان، احسن اقبال، ایاز صادق، مریم اورنگ زیب شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں اپوزیشن اتحاد کو مضبوط کرنے پر تجاویز لی جائیں گی، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر جماعتوں کو تجاویز دے گی، اجلاس میں اے پی سی کے ایجنڈے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں حکومتی اتحاد چھوڑنے والی بی این پی مینگل بھی شریک ہوگی، پی پی، ن لیگ، جے یو آئی ف، جے یو پی، اے این پی، قومی وطن پارٹی، پی میپ، نیشنل پارٹی، بی این پی عوامی اور جمعیت اہل حدیث کے نمائندے شریک ہوں گے۔

  • شہباز شریف کی آصف زرداری سے ملاقات، اے پی سی بلانے پر اتفاق

    شہباز شریف کی آصف زرداری سے ملاقات، اے پی سی بلانے پر اتفاق

    کراچی: اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں شہباز شریف، آصف زرداری اور بلاول کے درمیان ملاقات میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق رائے ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں میاں شہباز شریف نے بلاول ہاؤس میں آصف زرداری سے ملاقات کی، جس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس سے متعلق بات چیت ہوئی، تینوں رہنماؤں نے اے پی سی بلانے پر اتفاق کر لیا ہے۔

    ادھر اپوزیشن نے رہبر کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا ہے، اجلاس میں 11 اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے شریک ہوں گے، رہبر کمیٹی کا یہ اجلاس اکرم درانی کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں شاہد خاقان، احسن اقبال، ایاز صادق، مریم اورنگ زیب شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں اپوزیشن اتحاد کو مضبوط کرنے پر تجاویز لی جائیں گی، پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر جماعتوں کو تجاویز دے گی، اجلاس میں اے پی سی کے ایجنڈے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور ہوگا۔

    اجلاس میں حکومتی اتحاد چھوڑنے والی بی این پی مینگل بھی شریک ہوگی، پی پی، ن لیگ، جے یو آئی ف، جے یو پی، اے این پی، قومی وطن پارٹی، پی میپ، نیشنل پارٹی، بی این پی عوامی اور جمعیت اہل حدیث کے نمائندے شریک ہوں گے۔

  • اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے: مراد سعید

    اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ ملکی مفاد کی قانون سازی کو این آر او پلس سے اپوزیشن نے مشروط کیا، اسی اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مفاد کی قانون سازی کو این آر او پلس سے اپوزیشن نے مشروط کیا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ اسی اپوزیشن کی وجہ سے پاکستان گرے لسٹ میں ہے، بھارت کی پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی سازشوں کو انشا اللہ شکست ہوگی۔

    اس سے قبل ایک موقع پر وفاقی کا کہنا تھا کہ سارے چور احتساب سے بچنے کے لیے زور لگاؤ کا نعرہ لگانے کی تیاریاں کر رہے ہیں، نیب یا نیب قانون پر نہیں، انہیں چوری اور ڈاکہ زنی کے سوالات پر اعتراض ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوروں سے نجات قوم کا مقدر ہے، عمران خان وسیلہ ہیں، پارلیمان کے استعمال کے خواب دیکھنے والوں کو شرمندگی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔

    مراد سعید نے مزید کہا تھا کہ کرپشن کے ہر بڑے مقدمے میں زرداری یا ان کے کارندے ملوث ہیں، بھاگنے سے کام نہیں چلے گا، ان کی کرپشن کا حساب لیں گے۔

  • اپوزیشن کے حکومت مخالف عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، گورنر، وزیراعلیٰ

    اپوزیشن کے حکومت مخالف عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، گورنر، وزیراعلیٰ

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے حکومت مخالف عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں صوبے کے انتظامی اور سیاسی معاملات پر بات چیت کی گئی۔

    ملاقات میں ترقیاتی منصوبوں، وزرا کی کارکردگی،اپوزیشن جماعتوں کے رابطوں پر بھی گفتگو کی گئی۔دونوں رہنماؤں نے وزیراعظم کے ویژن کےمطابق ترقی،خوشحالی ،عوام کو ریلیف یقینی بنانے کا فیصلہ کیا۔

    گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے حکومت مخالف عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، دونوں رہنماؤں نے مشورہ دیا کہ اپوزیشن احتجاج،انتشار کی سیاست کے بجائے انتخابات کا انتظار کریں۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ عید، محرم،مویشی منڈیوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائےگا۔

    عثمان بزدار ایک ڈائنامک وزیراعلیٰ ہیں،وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے کہ دو روز قبل شیخوپورہ میں قائداعظم بزنس پارک کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار ایک ڈائنامک وزیراعلیٰ ہیں۔

  • ’کرونا وبا نے دنیا بدل دی لیکن اپوزیشن کی سوچ نہیں بدلی‘

    ’کرونا وبا نے دنیا بدل دی لیکن اپوزیشن کی سوچ نہیں بدلی‘

    لاہور: وزیرصنعت وتجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے مخالفین کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرونا وبا نے دنیا بدل دی لیکن اپوزیشن کی سوچ نہیں بدلی، حکومت نے مہلک وائرس کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں میاں اسلم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن آج بھی تنقید برائے تنقید کا طرز عمل چھوڑنے کے لیے تیار نہیں، اپوزیشن کرونا پر سیاست کرکے معیشت کی بربادی چاہتی ہے، عوام اپوزیشن کی لوٹ مار اور منافقت کی سیاست سے بخوبی آگاہ ہیں، ن لیگ نے تعلیم اور صحت کو نظر انداز کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے کنکریٹ کے پہاڑ کھڑے کرکے مال بنایا، کرپٹ ٹولے کی دولت بڑھتی رہی، غریب بنیادی سہولتوں کو بھی ترستے رہے، عوام کا خون چوسنے والے ہر مافیا کو شکست دیں گے۔

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کرپشن کے وائرس نے معیشت اور ملک کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا، سابق کرپٹ حکمرانوں نے قومی وسائل کو ذاتی مال سمجھ کر برباد کیا، وزیراعظم عمران خان کرپشن کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے پر عزم ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں کرپشن کے ہر بت کو گرا دیں گے۔

  • اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اب اے پی سی آئندہ ہفتے بلائے جانے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے اے پی سی آئندہ ہفتے بلائی جائے گی، کانفرنس میں تاخیر شہباز شریف کی علالت کے باعث ہوئی ہے، اسلام آباد میں اے پی سی کی میزبانی بلاول بھٹو کریں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی سے آل پارٹیز کانفرنس کے التوا کی درخواست کی تھی، شہباز شریف نے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن کی اے پی سی انتہائی اہم ہے، کانفرنس میں ذاتی طور پر شرکت کا خواہش مند ہوں، لیکن میرے کرونا ٹیسٹ کے نتائج آنے تک اے پی سی نہ بلائی جائے۔

    بلاول بھٹو نے اے پی سی پر سینئر پارٹی قیادت کا مشاورتی اجلاس آج طلب کر لیا ہے، وہ ویڈیو لنک پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کریں گے۔

    قبل ازیں، بلاول بھٹو نے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی کو فون کیا، دونوں رہنماؤں نے قومی بجٹ کو مسترد کرنے پر اتفاق رائے کیا، بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت پر عوام کا اعتماد ختم ہو چکا ہے، حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی، عمران خان کو آئین پر تنقید سے فرصت نہیں، قیمتوں میں اضافہ کر کے مافیا کو فائدہ پہنچایا گیا۔

    اسفندیار ولی نے بھی بلاول بھٹو اور شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطوں میں اپنا مؤقف سامنے رکھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی ایما پر غریب دشمن بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں غریب اور متوسط طبقے کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، محاصل کے اہداف زمینی حقائق کے بر عکس رکھے گئے ہیں، اپوزیشن 18 ویں ترمیم میں کسی صورت رد و بدل برداشت نہیں کرے گی۔