Tag: اپوزیشن

  • موجودہ حالات میں اپوزیشن سیاست کے ٹڈی دل کا کردار ادا کر رہی ہے،عثمان بزدار

    موجودہ حالات میں اپوزیشن سیاست کے ٹڈی دل کا کردار ادا کر رہی ہے،عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن سیاست کے ٹڈی دل کا کردار ادا کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سے ملتان میں رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر سمیت منتخب نمائندوں نے ملاقات کے دوران ملتان کے ترقیاتی پیکیج کے مختلف منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت اور کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والےاقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں کرونا سے نمٹنے کے لیے سیاسی وانتظامی ٹیم متحرک ہے،کرونا کےساتھ’’ٹڈی دل‘‘کا چیلنج بھی درپیش ہے،کرونااور’’ٹڈی دل‘‘ کے خلاف کثیرالجہتی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف کامیابی کے لیے عوام کا تعاون ناگزیر ہے،شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کرونا سے خوفزدہ اپوزیشن رہنماؤں نے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی،موجودہ حالات میں اپوزیشن سیاست کے ٹڈی دل کا کردار ادا کر رہی ہے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستانی قوم اپوزیشن رہنماؤں کے منفی رویے سے مایوس ہے،افسوس کا مقام ہے اپوزیشن کرونا پر بھی سیاست چمکانے سے باز نہیں آئی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے بروقت اور مثبت اقدامات کو شہریوں نے سراہا ہے،بد قسمتی سے اپوزیشن کے پاس کرونا سے نمٹنے کا کوئی پلان نہیں،یہ عناصر ماضی کی طرح صرف بلند وبانگ دعوے ہی کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں کرونا،ٹڈی دل اور دیگر چیلنجز سے نمٹ رہے ہیں،عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پائیں گے۔

  • اپوزیشن رہنماؤں نے کرونا وبا پر زبانی جمع خرچ کا نیا ریکارڈ قائم کیا: عثمان بزدار

    اپوزیشن رہنماؤں نے کرونا وبا پر زبانی جمع خرچ کا نیا ریکارڈ قائم کیا: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں نے کرونا وبا پر زبانی جمع خرچ کا نیا ریکارڈ قائم کیا، عملی طور پر اپوزیشن کی کارکردگی صفر رہی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے ساتھ عوام کوغربت اور بھوک سے بچانا ہے، تنقید برائے تنقید کرنے والے عناصر زمینی حقائق سے لاعلم ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں نے کرونا وائرس کے باوجود قومی یکجہتی کو تباہ کرنے کی مذموم کوشش کی، ذاتی مفادات کی خاطر اکٹھی ہونے والی اپوزیشن نے قومی مفادات کو زک پہنچائی۔

    انہوں نے کہا کہ آزمائش کی گھڑی میں اپوزیشن کی جانب سے قوم کو تقسیم کرنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے کرونا وبا پر زبانی جمع خرچ کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ عملی طور پر اپوزیشن کی پوزیشن صفر رہی۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مؤثر اور جامع حکمت عملی اپنائی، وزیر اعظم نے وقت ضائع کیے بغیر مشاورت کے ساتھ فیصلے کیے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن واویلا مچاتی رہی عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، تحریک انصاف کی قیادت غریب عوام کا درد سمجھتی ہے۔ اپوزیشن جان لے کہ یہ اہم وقت پوائنٹ اسکورنگ کا نہیں بلکہ اتحاد کا ہے۔

  • حکومت کا ایک بار پھر اپوزیشن کے خلاف جارحانہ حکمت عملی کا فیصلہ

    حکومت کا ایک بار پھر اپوزیشن کے خلاف جارحانہ حکمت عملی کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر اپوزیشن کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف اپنی پہلی والی جارحانہ حکمت عملی اپنائی جائے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شہباز شریف، مریم نواز کے چوہدری شوگر ملز سے متعلق نئے انکشافات کا جائزہ لیا گیا اور لیگی قیادت کے خلاف کرپشن کے الزامات اور اس کے خلاف حکومتی بیانیے پر مشاورت کی گئی۔

    حکومت نے اجلاس میں فیصلہ کیا کہ چوہدری شوگر مل کیس میں بے ضابطگیوں کے شواہد منظر عام لائے جائیں گے، وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ وائٹ کالر کرائم کا سراغ لگانا آسان کام نہیں ہے، اس قسم کے جرائم کے خلاف اداروں کی استعداد مزید بڑھائیں گے۔

    کرپشن اور منی لانڈرنگ سے کارپیٹنگ تک چوہدری شوگر ملز سے متعلق نئے انکشافات

    وزیر اعظم نے اپنا مؤقف دہرایا کہ حکومت کرپشن کے خلاف کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی، بلا تفریق اور منصفانہ احتسابی عمل کو یقینی بنائیں گے، ملکی معیشت کی تباہی کے ذمہ داروں کا تعین ضروری ہے، قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ موجودہ معاشی صورت حال کا ذمہ دار کون ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں چوہدری شوگر ملز سے متعلق کرپشن کے نئے انکشافات سامنے آئے ہیں، چوہدری شوگر مل کے گورکھ دھندے نے حدیبیہ ملز اسکینڈل کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ ذرایع نے انکشاف کیا ہے کہ چوہدری شوگر مل لگاتے وقت شریف فیملی کے پاس ساڑھے 6 ارب روپے کی مل لگانے کی حیثیت نہیں تھی، کرپشن، کک بیکس اور منی لانڈرنگ سے چوہدری شوگر مل لگائی گئی، شریف فیملی کی کرپشن میں بڑے کاروباری اور با رسوخ افراد کا گٹھ جوڑ تھا، چینی کی مل کے لیے چند بڑے بینکر، قالین بیچنے والوں کا گٹھ جوڑ تھا، چوہدری شوگر ملز کو قالین فروخت کرنے والی کمپنی نے مشکوک ادائیگیاں کیں۔

  • حکومت اور اپوزیشن کو اتفاق رائے سے چلنا ہوگا، فواد چوہدری

    حکومت اور اپوزیشن کو اتفاق رائے سے چلنا ہوگا، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اتفاق رائے نہیں ہوگا تو ایسے جمہوریت نہیں چل سکتی، حکومت اور اپوزیشن کو اتفاق رائے سے چلنا ہوگا۔

    تفصیلات کے وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کو نئے سال کی مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تلخیوں کے ساتھ غروب ہوچکا ہے، نیا سال نیا کتاب کی طرح ہے کہ نیا باب لکھیں، نئے سال کا آغاز پچھلے سال سے مختلف کریں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ یوں لگ رہا ہے حکومت، اپوزیشن میں معاملات آگے نہیں بڑھ رہے، تمام ادارے معاملات میں قصوروار ہیں نہ بے گناہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے نہیں ہوگا تو ایسے جمہوریت نہیں چل سکتی، حکومت اور اپوزیشن کو اتفاق رائے سے چلنا ہوگا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ نوجوانوں کو کیسے بہتر مستقبل دیں، ہم نے معاملات درست نہیں کیے تو مسائل ہاتھ سے نکل جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر سمیت دیگر امور پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کے احتساب کے لیے تیار ہیں، الیکشن کمیشن،احتساب اور دیگر اہم معاملات پر متفق ایجنڈے کا حامی ہوں، چاہتا ہوں حکومت اور اپوزیشن اہم ایشوز کے ایجنڈے پر اتفاق کریں۔

  • بپن راوت کی بطور چیف آف ڈیفنس اسٹاف تقرری، کانگریس سیخ پا

    بپن راوت کی بطور چیف آف ڈیفنس اسٹاف تقرری، کانگریس سیخ پا

    نئی دہلی: بھارتی آرمی چیف بپن راوت کی بطور چیف آف ڈیفنس اسٹاف تقرری پر وزیراعظم نریندر مودی تنقید کی زد میں آگئے، ہر حلقوں سے سنگین نتائج کی پیش گوئیاں کی جانے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے بھی مودی حکومت کے آرمی چیف سے متعلق اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا یہ اقدام انتہائی غلط ہے، وقت اس فیصلے کے اثرات ظاہر کرے گا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی آرمی چیف نے شہریت کے متنازع قانون پر مودی حکومت کے فیصلے کی حمایت کی تھی، بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ اسی لیے بپن راوت کو اس عہدے سے نوازا گیا۔

    ردعمل میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے آرمی چیف کے بیان کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا، ”آپ آرمی کے سربراہ ہیں، آپ کو اپنے کام سے مطلب رکھنا چاہیے، مسلح افواج کا یہ کام نہیں کہ وہ سیاسی معاملات میں مداخلت کرے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں سیاست نہ سمجھائیں جس طرح ہمارا کام نہیں کہ ہم آپ کو بتائیں کہ جنگ کیسے لڑنی ہے۔

    بھارت نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کر دی

    متنازع قانون پر اپنے متنازع بیان کی وجہ سے بھارتی آرمی چیف کو گزشتہ دنوں متعدد سیاسی جماعتوں کی تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا۔ کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ان کے بیان کو سیاسی امور میں فوج کی مداخلت سے تعبیر کیا تھا۔

    خیال رہے کہ مودی سرکار نے بھارتی آرمی چیف بپن راوت کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف بنانے کے لیے سروس رول میں تبدیلی کردی، بپن راوت بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ہوں گے، جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

  • نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ لایا جائے گا: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ اپوزیشن نے ماضی میں نیب قوانین میں اصلاح کے لیے ادھورا کام کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ تاثر کہ نیب کو انتقامی کارروائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے درست نہیں، آرڈیننس کی معینہ مدت ہے، اس کے بعد اسے پارلیمنٹ جانا ہوتا ہے، پارلیمنٹ میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کا مؤقف بھی سامنے آئے گا، اپوزیشن کی قابل عمل اور مثبت تجاویز پر کھلے دل سے غور کیا جائے گا اور انھیں قبول بھی کیا جائے گا۔

    وزارت قانون نے نیب ترمیمی آرڈیننس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نیب قوانین میں اصلاحات لانے کا مطالبہ بہت پرانا ہے، ن لیگ دور میں انھی قوانین کی اصلاح کے لیے خصوصی کمیٹی بنی تھی، اُس کمیٹی میں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں شامل تھیں، کمیٹی نے اصلاحات پر بہت کام کیا مگر بد قسمتی سے مکمل نہ ہو سکا، عمومی تاثر یہی تھا کہ نیب قوانین میں اصلاح کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے اب آرڈیننس کے ذریعے ایک پروپوزل سامنے رکھ دیا ہے، اس مسودے کو قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا، معزز ممبران اس میں بہتری کے لیے تجاویز دینا چاہیں تو ضرور دیں، حکومت نیب ترمیمی آرڈیننس پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی مثبت تجاویز قبول کرے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بہت سے مقدمات میں نیب کی طرف سے جمع شہادتیں نامکمل نظر آئیں، بعض مقدمات میں استغاثہ کے دلائل کم زور دکھائی دیے، قومی خزانے کو لوٹنے والے بہت سے لوگوں کو نقایص سے فائدہ پہنچا، نیب میں بہتری لائی جا سکتی ہے، نقایص کو دور کیا جا سکتا ہے، تاہم نیب اپنی کارروائی اور تفتیش میں مکمل آزاد ہے۔

  • پنجاب اسمبلی میں نیب ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرنے کی قرارداد جمع

    پنجاب اسمبلی میں نیب ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرنے کی قرارداد جمع

    لاہور: نیب ترمیمی آرڈیننس کو مسترد کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرائی گئی، قرارداد (ن) لیگ کے رکن سمیع اللہ خان نے جمع کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے پنجاب اسمبلی میں نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف قرارداد جمع کرا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 25 کے خلاف ہے۔

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی آرڈیننس وزرا اور سرکاری افسران کی کرپشن کو تحفظ دینے کی کوشش ہے، حکومت نے وزیر اعظم ہاؤس اور ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا ہے، اور پارلیمنٹ کو تالے لگا دیے ہیں۔

    متن میں مزید کہا گیا کہ موجودہ حکومت نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کر دیا ہے، آرڈیننس حکومت میں شامل نیب زدہ افراد کو شیلٹر فراہم کرنے کے لیے لایا گیا، سپریم کورٹ نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کو فوری معطل کرے، حکومت کوہدایت کی جائے کہ ایسے قوانین پارلیمنٹ سے منظور کرائے جائیں۔

    نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

    ادھر رہنما پیپلز پارٹی سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے نیب آرڈیننس پر ردِ عمل میں کہا ہے کہ نیب آرڈیننس مک مکا کی سیاست کی بدترین مثال ہے، نیب آرڈیننس نے عمران خان کی انتقامی سیاست کو بے نقاب کر دیا۔ حیدرآباد میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ثابت ہو گیا احتساب صرف اپوزیشن جماعتوں کا ہی ہوگا، اپوزیشن نے بدترین انتقام کے باوجود کوئی مک مکا کیا نہ کرے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کو چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ آئین پاکستان کے تحت تمام شہری یکساں ہیں، ترمیمی آرڈیننس غیر آئینی ہے اور یہ بنیادی حقوق کے منافی ہے، مذکورہ آرڈیننس کی کابینہ سے منظوری بھی غیر اصولی اور مشکوک ہے۔

  • ن لیگ کی مرکزی قیادت کی لندن کے ریسٹورنٹ میں بیٹھک

    ن لیگ کی مرکزی قیادت کی لندن کے ریسٹورنٹ میں بیٹھک

    لندن: مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت نے برطانوی دارالحکومت میں بیٹھک سجائی، یہ اجلاس ایجویئر روڈ پر مقامی ریسٹورنٹ میں منعقد کیا گیا، جس میں شہباز شریف، ایاز صادق، خواجہ آصف، احسن اقبال، پرویزرشید، اسحاق ڈار، خرم دستگیر، مریم اورنگ زیب اور دیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس کے بعد لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کی عیادت کی، شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف کے ذاتی معالج نے رہنماؤں کو بریفنگ دی، لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کی خیریت دریافت کی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ہم چیف الیکشن کمشنر کے معاملے پر اتفاق رائے چاہتے ہیں لیکن پی ٹی آئی حکومت سے ماضی قریب کا تجربہ مایوس کن ہے، نواز شریف صحت یابی کے بعد ڈاکٹرز کے مشورے سے پاکستان جائیں گے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ اجلاس میں پارلیمنٹ میں درپیش مسائل پر گفتگو ہوئی، مشاورت کی گئی کہ ملک واپس آ کر معاملات کو دیکھیں گے، شہباز شریف سے رہنمائی لی، واپس جا کر حکمت عملی طے کریں گے، نئے الیکشن کے لیے پہلا مرحلہ ان ہاؤس تبدیلی ہے، اہم مسئلہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے معاملے کو حکومت نے الجھایا ہے، حکومت نے الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر مشاورت میں تاخیر کی، تاحال مشاورت شروع نہیں ہوئی، بجلی کے بل میں 4 سے 5 بار اضافہ کیا گیا ہے، ن لیگ دیگر جماعتوں سے مل کر مہنگائی کے خلاف احتجاج کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کارکردگی چھپانے کے لیے اپوزیشن کی کردار کشی کرتی ہے، وزیر اعظم کشمیر کو چھوڑ کر دوسرے ملکوں کی ثالثی کرا رہے ہیں، حکومت ترمیم کے لیے سنجیدہ ہے تو اپوزیشن سے تعاون کرنا ہوگا۔

  • میرا خیال ہے پیسے لے کر ان لوگوں کو جانے دیا جائے: شیخ رشید

    میرا خیال ہے پیسے لے کر ان لوگوں کو جانے دیا جائے: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ مولانا استعفیٰ لینے آئے تھے، دنیا میں قید کاٹنا آسان ہے دھرنا دینا زیادہ مشکل کام ہے۔ میرا خیال ہے پیسے لے کر انہیں جانے دینا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ میری سوچ ہے ان سے پیسے لے کر انہیں جانے دینا چاہیئے، فیصلہ وزیر اعظم عمران خان نے ہی کرنا ہے، پہلے سے کہہ رہا ہوں ان کو جانے دیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں اچھے لوگ ہوتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ اور لطیف کھوسہ سمیت چند ایک اچھے چہرے ہیں۔ زندگی میں آصف زرداری سے صر 2 بار ملا۔ ایک بار اس لیے ملا کے راجہ پرویز اشرف کی جگہ قمر زمان کائرہ کو وزیر اعظم بناؤ۔

    انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پھر کوئی مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، اپوزیشن کو سینیٹ میں 14 نشستوں سے شکست ہوئی تھی۔ قومی اسمبلی سے زیادہ سینیٹ میں ووٹنگ آسان ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 15 جنوری تک حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔ مولانا استعفیٰ لینے آئے تھے۔ دنیا میں قید کاٹنا آسان ہے دھرنا دینا زیادہ مشکل کام ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مریم نواز خاموش ہیں اور وہ خاموش ہی رہیں گی، خاموشی مریم نواز کا مقدر ہے۔ نواز شریف کے آنے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ نواز شریف باہر بیٹھ کر ویسے ہی دیکھیں گے جیسے سعودی عرب کو دیکھتے تھے۔

  • اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی

    اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی

    اسلام آباد : اپوزیشن چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ سپریم کورٹ لے گئی ، درخواست میں کہا گیا سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کیلئے مناسب فیصلہ کرے، ارکان کی تقرری کے لیے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ناموں پر غور و فکر کے بعد ختم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے معاملے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ، درخواست پر11ارکان کے دستخط ہیں اور الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق نہ ہونےکےبعدآرٹیکل213خاموش ہے، آرٹیکل 213کی خاموشی سے آئینی بحران پیدا ہوجائےگا، چیف الیکشن کمشنر5 دسمبر کو ریٹائر ہو جائیں گے۔

    درخواست میں کہا گیا ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہو جائے گا، کمیٹی میں اتفاق رائےنہ ہونےپرواحدراستہ سپریم کورٹ ہے، الیکشن کمیشن کےباقی 2ممبران بھی جنوری میں ریٹائرہوجائیں گے، سپریم کورٹ ممکنہ آئینی بحران حل کرنے کیلئے مناسب فیصلہ کرے۔

    یاد رہے چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ میں ایک دن باقی رہ گیا ہے ، ارکان کےناموں پرحکومت اوراپوزیشن میں اتفاق نہ ہوسکا، پارلیمانی کمیٹی میں آج بھی سندھ اور بلوچستان کی دو نشستوں پر بارہ نام زیر غور آئے، شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنرکی سبکدوشی کےبعدتینوں ارکان کے تقرر کا فیصلہ کیاجائےگا۔

    یاد رہے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنرکےتقررکیلئے3نام وزیراعظم عمران خان کوبھجوائے تھے، جس میں ناصرمحمودکھوسہ،جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام شامل ہیں۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنرسردار رضا چھ دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، لیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہوجائے گا، سرداررضا نے 6 دسمبر2014 کو عہدہ سنبھالا تھا۔