Tag: اپٹما

  • آئی ایم ایف اور حکومتی غلط پالیسیوں سے 100 لارج اسکیل فیکٹریاں بند

    آئی ایم ایف اور حکومتی غلط پالیسیوں سے 100 لارج اسکیل فیکٹریاں بند

    بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد دو سال کے دوران پنجاب بھر میں 100 لارج اسکیل فیکٹریاں کو بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اور حکومتی غلط پالیسیوں سے پنجاب میں 100 لارج اسکیل فیکٹری کو تالے لگ گئے جس کے باعظ ہزاروں افراد بے روزگار ہوگئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بند ہونیوالی فیکٹریوں میں 50 ٹیکسٹائل ملزبھی شامل ہیں، دوسری جانب آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن (اپٹما) نے ملز بند ہونے کی تصدیق کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے بند فیکٹریوں میں بڑے بڑے صنعتکار گروپس کی فیکٹریاں بھی شامل ہیں، لسٹڈ کمپنیوں نے بندش سے متعلق اسٹاک ایکس چینج انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے۔

    ملز مالکان کہتے ہیںَ بجلی، گیس کی قیمتوں میں یونہی اضافہ جاری رہا تو مزید فیکٹریاں بند ہوں گی، 2022 میں بجلی کے نرخ 16 روپے فی یونٹ تھے جو آج 42 روپے ہیں، ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 19 ارب سے کم ہوکر 16 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔

  • اپٹما نے فی یونٹ ٹیرف پر حکومت سے بڑی رعایت مانگ لی

    اپٹما نے فی یونٹ ٹیرف پر حکومت سے بڑی رعایت مانگ لی

    اسلام آباد: اپٹما نے فی یونٹ ٹیرف پر 10 روپے 85 پیسےکی رعایت مانگ لی، بجلی کی حالیہ قیمتوں پر انڈسٹری ایکسپورٹ نہیں کرپارہی۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی کےعہدیداران نے پریس کانفرنس کی جس میں اپٹما نے حکومت سے فی یونٹ ٹیرف پر 10 روپے 85 پیسےکی رعایت مانگ لی ہے۔ آصف انعام نے کہا کہ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے بجلی کا مسابقتی ٹیرف ضروری ہے۔

    چیئرمین اپٹما آصف انعام کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ حکومت کے ساتھ ٹیرف پر معاملات طے پاجائیں گے۔ نگراں وزیرتوانائی اور وزیر تجارت کے ساتھ ملاقات مثبت رہی،

    آصف انعام نے کہا کہ اگر ملکی برآمدات کو بڑھانا ہے تو بجلی کا مسابقتی ٹیرف ضروری ہے۔ بجلی کی حالیہ قیمتوں کے باعث انڈسٹری ایکسپورٹ نہیں کرپارہی ہے۔

    سابق چیئرمین اپٹما نے کہا کہ مالی سال 2022 میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 19 ارب ڈالرز تھیں۔ مالی سال 2023 میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 16 ارب ڈالرز رہیں۔

    انھوں نے کہا کہ رواں مالی سال کیلئے ایکسپورٹس کا ٹارگٹ25ارب ڈالرزہے۔ بنگلہ دیش اپنی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 48 سے 70 ارب ڈالرز کرنے کی بات کر رہا ہے۔

  • ٹیکسٹائل برآمدات میں مسلسل کمی

    ٹیکسٹائل برآمدات میں مسلسل کمی

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2022 سے مئی 2023 تک برآمدات مسلسل کمی کا شکار ہے، اس عرصے میں ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد گر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ مسلسل 8 ماہ سے ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اپٹما کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت 11 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد گر گئیں، رواں مالی سال مئی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اپٹما کے مطابق اکتوبر میں ٹیکسٹائل برآمدات 15 فیصد کم ہوئیں، نومبر میں 18 فیصد، دسمبر میں 16 فیصد، جنوری میں 15 فیصد اور فروری میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 30 فیصد تک کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    مارچ میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 23 فیصد، اپریل میں 29 فیصد اور مئی میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد تک کمی ہوئی۔

  • ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات 11 ماہ میں 15 فیصد کم ہو کر 15 ارب 2 کروڑ ڈالر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 11 ماہ میں 15 فیصد کم ہو کر 15 ارب 2 کروڑ ڈالر رہیں۔

    آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 11 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 17.61 ارب ڈالر ہوئی تھیں۔

    اپٹما کا کہنا ہے کہ مئی 2023 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 20 فیصد کی کمی ہوئی، مئی 2023 میں 1.31 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ہوئیں۔

    اپٹما کے مطابق گزشتہ سال مئی میں 1.64 ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل برآمدات ہوئی تھیں۔

  • بجلی، گیس مہنگی اور شرح سود میں اضافہ، انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا: وزیر اعظم کو خط

    بجلی، گیس مہنگی اور شرح سود میں اضافہ، انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا: وزیر اعظم کو خط

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط تحریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی مہنگی بجلی، گیساور 20 فیصد شرح سود کے ساتھ انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے  پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط تحریر کیا ہے۔

    خط میں گوہر اعجاز نے لکھا ہے کہ ملک میں بجلی اور گیس انتہائی مہنگی ہوچکی ہے اور شرح سود 20 فیصد ہونے سے انڈسٹری چلانا مشکل ہوگیا ہے، ایل سیز نہ کھلنے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خام مال بھی دستیاب نہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ شدید معاشی مشکلات کے باعث 50 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہوچکی ہے۔

    گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ اس سال ٹیکسٹائل برآمدات 3 ارب ڈالر کم ہونے کا خدشہ ہے، پیداواری لاگت میں مسلسل اضافے سے دیگر ممالک کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

    خط میں گوہر اعجاز نے لکھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف صورتحال کا نوٹس لیں اور انڈسٹری کو تباہ ہونے سے بچائیں۔

  • صنعتوں کو کل سے گیس سپلائی بحال ہوجائے گی

    صنعتوں کو کل سے گیس سپلائی بحال ہوجائے گی

    اسلام آباد: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے وفد نے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد سے ملاقات کی، ملاقات میں کہا گیا کہ 29 دسمبر سے صنعتوں کو 75 ایم ایم سی ایف یومیہ گیس سپلائی بحال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد سے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے وفد کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات کے بعد اپٹما کا کہنا تھا کہ 29 دسمبر سے صنعتوں کو 75 ایم ایم سی ایف یومیہ گیس سپلائی بحال ہوگی، حکومت نے برآمدات میں اضافہ برقرار رکھنے کے لیے گیس کی فراہمی پر اتفاق کیا۔

    اپٹما کے مطابق ایکسپورٹ سیکٹر کو گیس سپلائی مزید بڑھانے کے لیے کوششیں کی جائیں گی، اقدامات سے صنعت کو 21 بلین ڈالر برآمدی ہدف پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

    وفد کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ شوکت ترین سے بھی ملاقات کی گئی جس میں مناسب گیس فراہمی اور ورکنگ کیپٹل کی واپسی کے طریقہ کار میں نرمی کا یقین دلایا گیا۔

    اپٹما کے مطابق شوکت ترین نے تجویز دی کہ صنعت کار کو 7 دن کے اندر رقم کی واپسی ہو سکتی ہے، ایف بی آر 7 دن میں جواب نہیں دیتا تو صنعت واپسی میں ایڈجسٹ کی حقدار ہوگی۔

  • ٹیکسٹائل ملز کی  ہڑتال، وزیر اعظم نے اپٹما وفد کو ملاقات کے لیے بلا لیا

    ٹیکسٹائل ملز کی ہڑتال، وزیر اعظم نے اپٹما وفد کو ملاقات کے لیے بلا لیا

    لاہور: ٹیکسٹائل ملز کی ہڑتال کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے آل پاکستان ٹیکسٹائلز ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) وفد کو ملاقات کے لیے بلا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوہر اعجاز کی قیادت میں ٹیکسٹائل ملز مالکان کا وفد آج وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کرے گا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے ہڑتال کے معاملے پر اپٹما وفد کو ملاقات کے لیے بلایا تھا۔

    ملاقات میں بجلی کے بلوں پر پھر سے سرچارج عائد کرنے سے در پیش مسائل پر بات ہوگی، اپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز نے کہا کہ وزیر اعظم نے وفد کو ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل پر بات کرنے کے لیے بلایا ہے۔

    ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت کے درمیان بجلی بلوں کا تنازع شد ت اختیار کر گیا

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں میں رعایت دی تھی جو ختم کردی گئی ہے، پاور ڈویژن نے ایک سال قبل ختم کیےگئے سرچارج پھر سے بحال کر دیے، بجلی کے نرخ 12 سے بڑھ کر20 روپے فی یونٹ ہو گئے، جس سے ٹیکسٹائل انڈسٹری متاثر ہو رہی ہے، جب کہ انڈسٹری سے 30 لاکھ افراد کاروزگار وابستہ ہے۔

    خیال رہے کہ برآمدی ٹیکسٹائل کی صنعت کو بجلی بلز میں رعایت ختم کرنے کے معاملے پر ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، اپٹما نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر کہا تھا کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز نے ملز مالکان کو 12 ماہ کے بلز بقایا جات بھجوا دیے، جسے ادا کرنے سے قاصر ہیں، اپٹما نے پنجاب سمیت ملک بھر کی ملیں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت کے درمیان بجلی بلوں کا تنازع شد ت اختیار کر گیا

    ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت کے درمیان بجلی بلوں کا تنازع شد ت اختیار کر گیا

    لاہور: ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت کے درمیان بجلی بلوں کا تنازع شد ت اختیار کر گیا ہے، اپٹما نے پنجاب سمیت ملک بھر کی ملیں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق برآمدی ٹیکسٹائل کی صنعت کو بجلی بلز میں رعایت ختم کرنے کے معاملے پر ٹیکسٹائل ملز مالکان اور حکومت کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔

    آل پاکستان ٹیکسٹائلز ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھ کر کہا ہے کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز نے ملز مالکان کو 12 ماہ کے بلز بقایا جات بھجوا دیے، جسے ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

    ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    اپٹما کا کہنا تھا کہ تمام ملز مالکان نے اضافی بل دینے سے انکار کر دیا ہے، بارہ ماہ کے بقایا جات وزارت توانائی و پٹرولیم کا ظلم ہے، ہم کروڑوں روپے اضافی بل ادا نہیں کر سکتے۔

    اپٹما نے خط میں کہا کہ ان حالات میں ٹیکسٹائل ملز نہیں چل سکتیں، اس فیصلے سے 10 لاکھ مزدور پنجاب میں بے روز گار ہو سکتے ہیں، حکومت کو اس سلسلے میں کچھ لوگ غلط مشورے دے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 7 فروری کو اپٹما اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے نمایندوں نے ریفنڈ کی فوری ادائیگی اور گیس ٹیرف میں کمی نہ کرنے کی صورت میں ہفتہ وار بنیادوں پر ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    ٹیکسٹائل تنظیموں کا ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان

    کراچی: ٹیکسٹائل تنظیموں نے مطالبات مانے جانے تک ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن کے نمایندوں نے ریفنڈ کی فوری ادائیگی اور گیس ٹیرف میں کمی نہ کرنے کی صورت میں ہفتہ وار بنیادوں پر ایک دن برآمدی سرگرمیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    کراچی پریس کلب میں اپٹما اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے رہنما جاوید بلوانی نے کہا کہ حکومت کی قائم کردہ گیس ٹیرف کمیٹی میں وزرا اور سیکریٹریز کو شامل کیا گیا ہے لیکن کوئی اسٹیک ہولڈر شامل نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ریفنڈز کی اقساط میں ادائیگیوں سے ایکسپورٹ صنعتیں مالی بحران کا شکار ہیں اور 10 فی صد برآمدی صنعتیں بند ہو گئی ہیں، جس کے بعد تاجر موجودہ حالات میں صنعتیں منتقل کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے رویے میں تبدیلی لائے، اور پانچ برآمدی شعبوں کی زیرو ریٹنگ سہولت کو بحال کرے۔

    سیمنٹ کی برآمدات میں اضافہ

    آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسویسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے کہا ہے کہ سیمنٹ کی مقامی کھپت 5.95 فی صد اضافے سے جنوری 2020 میں 3.265 ملین ٹن رہی جو جنوری 2019 میں 3.082 ملین ٹن تھی۔ جب کہ سیمنٹ برآمدات میں 39.49 فی صد اضافہ ہوا جو جنوری 2019 میں 0.579 ملین ٹن سے بڑھ کر جنوری 2020 میں 0.808 ملین ٹن ہو گئیں۔

    ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ جنوری میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 4.074 ملین ٹن رہی جو 11.26 فی صد اضافے کے ساتھ ہے جو گزشتہ برس اسی مدت کے لیے 3.662 ملین ٹن تھی۔ رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ میں سیمنٹ کی کھپت 7.15 فی صد اضافے سے 28.824 ملین ٹن ہو گئی، گزشتہ برس یہ 26.9 ملین ٹن تھی۔

    ترجمان کے مطابق مقامی کھپت میں 3.86 فی صد اضافہ ہوا جو 23.638 ملین ٹن ہوگئی جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے لیے یہ 22.759 ملین ٹن تھی۔ برآمدات میں اضافہ 25.23 فی صد ہوا اور یہ 5.186 ملین ٹن ہوگئیں جو گزشتہ سال 4.141 ملین ٹن تھیں۔

  • ٹیکسٹائل ملزمالکان کا لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کا اعلان

    ٹیکسٹائل ملزمالکان کا لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کا اعلان

    لاہور: ٹیکسٹائل ملزمالکان بھی توانائی بحران کیخلاف میدان میں آ گئے، اپٹما نے گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف عید کے بعد بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اپٹما ایس ایم تنویر نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی اور گیس کی بندش کیخلاف عید کے بعد بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عید کے 3 دن ٹیکسٹائل ملز کی بجلی مکمل بند جبکہ 6 اکتوبر سے 10 دن کیلئے گیس بھی بند کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 4 دن پہلے عدالت نے قانون کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ کا حکم دیا لیکن حکومت نے احکامات نہیں مانے۔

    چیئرمین اپٹما نے بتایا کہ توانائی بحران سے 9 ماہ کے دوران ٹیکسٹائل انڈسٹری کی 30 سے 35 فیصد پیداواری صلاحیت ختم ہو گئی جبکہ ٹیکسٹائل برآمدات 1ارب ڈالر کم اور 30 لاکھ افراد بیروزگار ہوئے۔

    ایس ایم تنویر کا کہنا تھا لگتا ہے حکومت کی ترجیح انڈسٹری نہیں، کچھ اور ہے، یہی حالات رہے تو بیروزگاری بڑھ جائے گی۔