Tag: اچار

  • اچار کھانے کے شوقین یہ بات لازمی یاد رکھیں

    اچار کھانے کے شوقین یہ بات لازمی یاد رکھیں

    برصغیر کے خطے میں اچار کے استعمال اور اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، اس کی کئی اقسام ہوتی ہیں اور اس کا ذائقہ بھی لاجواب ہوتا ہے، لیکن کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ اچار کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہے یا فائدہ مند۔

    اس حوالے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ اچار کو زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے کے لیے نمک اور تیل کی کافی مقدار درکار ہوتی ہے لہٰذا روزانہ کھانے سے اس کے مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ چاول کو صرف سبزیوں کے ساتھ ملا کر کھائیں گے تو جسم کو ضروری غذائی اجزاء نہیں مل پائیں گے۔ اس سے وزن بڑھ سکتا ہے اس لیے کسی بھی سالن، سبزی یا دال کے ساتھ اسے کھایا جاسکتا ہے۔

    بلڈ پریشر، کینسر اور امراض قلب دل

    جو لوگ بہت زیادہ اچار کھاتے ہیں وہ مرچوں اور مسالوں کی وجہ سے پیٹ میں سوجن، اسہال اور ہاضمے کے مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بات یاد رکھیں کہ بہت زیادہ اچار کھانے سے بعض قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لیے اچار کا استعمال جتنا ممکن ہو کم سے کم کیا جائے۔

    اچار میں تیل کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے جسم میں کولیسٹرول بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ جس سے وزن بڑھے گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ زیادہ نمک کی وجہ سے دل کے امراض میں مبتلا افراد میں ہائی بلڈ پریشر اور دل سے متعلق مسائل کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لیے اچار زیادہ کھائیں تو یہ مسائل بڑھ جائیں گے! لہٰذا یاد رکھیں کہ پرہیز آدھا علاج ہے۔

  • کیا آپ کو چٹخارے دار اچار سے متعلق یہ ‘چٹ پٹی’ باتیں معلوم ہیں؟

    کیا آپ کو چٹخارے دار اچار سے متعلق یہ ‘چٹ پٹی’ باتیں معلوم ہیں؟

    برصغیر پاک و ہند میں بسنے والے جہاں اپنی مخصوص بولی، رہن سہن اور بعض رسومات کے سبب ایک دوسرے سے الگ پہچان رکھتے ہیں، وہیں‌ بعض علاقوں کے روایتی پکوان اور لذیذ کھانے بھی بہت مشہور ہیں۔

    پاکستان اور بھارت میں ذائقے دار پکوان کے لیے گوشت، سبزیوں، مسالہ جات اور جڑی بوٹیوں کا استعمال عام ہے جب کہ چٹخارے کے لیے قسم قسم کے اچار اور چٹنیاں بھی تیّار کی جاتی ہیں۔

    ہندوستان میں‌ اچار صدیوں سے دستر خوان کا حصّہ رہا ہے۔ ہندوستان میں تہذیب و ثقافت اور رہن سہن سے متعلق پرانی کتابوں میں جہاں مختلف پکوانوں کا تذکرہ کیا گیا ہے، وہیں اچار اور طرح طرح کی چٹنیوں کا ذکر بھی ملتا ہے۔ 1594ء کی تصنیف کردہ ایک کتاب میں ہندوستان میں انواع و اقسام کے اچار کا ذکر موجود ہے، لیکن صرف ہندوستان ہی نہیں‌ بلکہ دنیا بھر میں کتابوں میں اچار کے متعلق دل چسپ حکایتیں ملتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ارسطو نے مخصوص اچار کو تن درستی کا ذریعہ بتایا ہے، جب کہ الہامی کتاب انجیل میں بھی ایک ایسے ہی پکوان کا ذکر کیا گیا ہے۔ نپولین بھی اچار سے واقف تھا اور قلو پطرہ ایک قسم کے اچار کو رنگ روپ نکھارنے کے لیے استعمال کرتی رہی ہے۔

    تاریخ کی کتب بتاتی ہیں‌ کہ ہندوستان میں‌ مغل بادشاہوں‌ اور امرا کے دستر خوان پر جہاں نہایت عمدہ اور لذیذ پکوان سجائے جاتے تھے، وہیں قسم قسم کے اچار بھی موجود ہوتے تھے۔ اسی طرح‌ تیرھویں صدی کے بادشاہ جون کی ضیافت میں اچار بطورِ خاص سجائے جاتے تھے۔ شاید یہ بات آپ کے لیے تعجب خیز بھی ہو اور دل چسپ بھی کہ امریکا کے صدر جارج واشنگٹن کے کھانے کی میز پر کئی اقسام کے اچار بھی رکھے جاتے تھے۔

    پاکستان کی بات کی جائے تو ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کے گھروں میں سالن اور روٹی کے ساتھ اچار کا استعمال عام ہے اور جب کوئی بڑی دعوت ہو تو خاص طور پر اچار اور چٹنیاں‌ تیّار کروا کے انھیں‌ دستر خوان پر سجایا جاتا ہے۔

    سندھ کے شہر سکھر میں‌ اچار کی سب سے بڑی مارکیٹ موجود ہے جہاں سے ملک بھر میں‌ قسم قسم کا اچار بھجوایا جاتا ہے۔ سندھ کے مختلف شہروں‌ میں‌ اچار تیّار کرنے کے چھوٹے بڑے کارخانے موجود ہیں، لیکن شکار پور پاکستان بھر میں‌ اچار تیّار کرنے کے لیے مشہور ہے۔ کارخانوں کے علاوہ گھروں میں بھی خواتین مختلف اقسام کے اچار بناتی ہیں، جنھیں مرتبانوں‌ میں‌ رکھا جاتا ہے۔

  • مزیدار چٹ پٹا اچار گھر پر تیار کریں

    مزیدار چٹ پٹا اچار گھر پر تیار کریں

    سادے دال چاول ہوں یا سبزیوں کی ڈش، مزیدار چٹ پٹا اچار کھانے کا لطف دوبالا کردیتا ہے۔

    اچار کو باآسانی گھر میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے، آئیں اس کی ترکیب جانیں۔

    اجزا

    گاجر: 1 کلو

    لیموں: 1 کلو

    ہری مرچیں درمیانی سائز کی: 1 کلو

    سرسوں کا تیل: ڈھائی سے 3 لیٹر

    نمک: 1 چوتھائی کپ

    سونف: 2 کپ

    ہلدی: 2 کھانے کے چمچ

    کلونجی: 2 کپ

    سرکہ: 1 چھوٹی بوتل

    لال مرچ پاؤڈر: آدھا کپ یا حسب ذائقہ

    ترکیب

    اچار بناتے ہوئے کسی بھی مرحلے پر اسٹیل کا چمچ ہرگز استعمال نہ کریں، لکڑی کا چمچ استعمال کریں۔

    سب سے پہلے تمام سبزیاں دھو کر خشک کر لیں۔

    لیموں کو دو حصوں میں کاٹ لیں، مرچوں کو چیرا لگائیں مگر وہ سرے سے جڑی رہیں۔

    گاجر کو چھیل کر 2 انچ لمبے ٹکڑوں میں کاٹ لیں۔

    نمک کو دو حصوں میں تقسیم کریں۔

    ایک بڑے پیالے میں لیموں اور ہری مرچیں ڈالیں، ایک حصہ نمک ڈالیں اور پوری رات میری نیٹ ہونے کے لیے چھوڑ دیں۔

    اگلے روز سبزیوں سے نکلنے والے پانی کو احتیاط سے نکال دیں، دھیان رہے کہ لیموؤں کا رس پانی کے ساتھ بہہ نہ جائے۔

    گاجریں ایک پیالے میں ڈالیں اور اس پر سرکہ ڈال کر ملائیں اور 2 تین گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔

    تین گھنٹے کے بعد گاجروں کا پانی نکال دیں۔

    ایک برتن میں پانی ابالیں اور اس میں دو منٹ کے لیے گاجریں ڈال کر نکال لیں اور چھلنی میں رکھ دیں تاکہ پانی نکل جائے اور یہ ٹھنڈی ہو جائیں۔ خیال رہے کہ گاجریں بالکل خشک ہوں، پانی کا ایک قطرہ بھی اچار میں گیا تو اچار خراب ہوجائے گا۔

    سرسوں کا تیل گرم کریں، اس میں سے تھوڑا سا تیل الگ کر کے اس میں بچا ہوا نمک اور تمام مسالے ڈال دیں۔ تیل اتنا ہو کہ مسالا جڑ جائے۔

    باقی کا تیل بعد میں اوپر سے ڈالنے کے کام آئے گا۔

    تیل والا مسالا مرچوں میں بھریں، باقی بچ جانے والا مسالا ساری سبزیوں کے اوپر لگا دیں۔

    اب مرتبان میں تمام سزیاں گاجر، لیموں اور ہری مرچیں ڈالیں، دستانے چڑھے ہاتھوں سے خوب اچھی طرح ملائیں اور اس کے اوپر باقی بچا ہوا تیل ڈال دیں۔

    تیل سبزیوں سے ڈیڑھ دو انچ اوپر ہونا چاہیئے یعنی سبزیوں کے اوپر تیل آجائے، بعض خواتین کم تیل ڈالتی ہیں کہ بعد میں اوپر آجائے گا۔ اس طرح اچار خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    ململ کے کپڑے سے ڈھانپ کر ہوا دار جگہ پر رکھیں۔

    2 ہفتوں تک دن میں ایک مرتبہ مرتبان کو اچھی طرح ہلا لیں تاکہ سب سبزیوں پر تیل اچھی طرح لگ جائے اب استعمال کریں اچار تیار ہے۔

    گیلا چمچہ یا اسٹیل کا چمچہ بالکل استعمال نہ کریں۔ ڈوئی (لکڑی کے چمچے) یا پلاسٹک کے چمچے کا استعمال کریں۔

    نوٹ: آپ اسی ترکیب سے اچار میں کیریاں، (یا آم) شلجم، مٹر اور پھول گوبھی بھی شامل کر سکتی ہیں۔

  • اچار کے ذائقے والی کاٹن کینڈی

    اچار کے ذائقے والی کاٹن کینڈی

    کاٹن کینڈی بچوں کی پسندیدہ شے ہوتی ہے اور اس کے لذیذ ذائقے کی وجہ سے بڑے بھی شوق سے اسے کھاتے ہیں۔

    لیکن امریکا کے ایک اسٹور گرینڈ پا جوز میں نہایت انوکھی کاٹن کینڈی پیش کی گئی ہے جسے تعریف اور تنقید دونوں ہی موصول ہورہی ہیں۔

    سبز رنگ کی یہ کاٹن کینڈی اچار جیسے ذائقے کی ہے، حیران ہوگئے نا؟ صرف آپ کو ہی نہیں بلکہ اسے کھانے والی بھی حیرت میں مبتلا ہیں۔

    اس کینڈی کی تیاری میں ادرک، پیاز، اچار کے مصالحے، فوڈ کلرز اور چینی استعمال کی گئی ہے، اسے کھانے والے کچھ افراد نے اسے نہایت پسند کیا جبکہ کچھ نے اسے عجیب و غریب قرار دیا۔

    کچھ افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے بدترین شے انہوں نے اپنی زندگی میں نہیں کھائی۔

    اس کینڈی کے بنانے والوں کا کہنا ہے کہ کاٹن کینڈی کو دیکھ کر آپ کے دماغ میں میٹھی شے کا تصور آتا ہے لیکن جب آپ اسے کھاتے ہیں تو اس کا ذائقہ ترش اور تیز ہوتا ہے، اسے دماغ قبول نہیں کرپاتا۔

    یہ اسٹور اس سے قبل بھی اچار کے ذائقے والی مختلف کینڈیز پیش کرچکا ہے جنہیں ملا جلا ردعمل موصول ہوا۔

    کیا آپ یہ عجیب و غریب کینڈی کھانا چاہیں گے؟