Tag: اڑان

  • اب پاکستان کی اڑان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دینگے، احسن اقبال

    اب پاکستان کی اڑان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دینگے، احسن اقبال

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم ترقی کی رفتار میں پیچھے رہ گئے اب پاکستان کی اڑان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں انوویشن ہب سیزن کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچھلے 25 سالوں میں ہم ترقی کی رفتار میں پیچھے رہ گئے، لیکن اگلے 22 سالوں میں ہمیں تیز رفتاری کے ساتھ ترقی کرنا ہوگی۔ اب ہم پاکسان کی اڑان میں کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔

    احسن اقبال نے مزید کہا کہ آزادی کے ابتدائی 50 سال ہم نے خطے میں لیڈر شپ کے طور پر گزارے، لیکن ہم نے تسلسل کا ویژن قائم نہیں رکھا، اس لیے پیچھے رہ گئے۔ پاکستان کا سب سے بڑا چیلنج اس وقت ایکسپورٹ ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج پوری دنیا میں ورلڈ کریٹوٹی اور انوویشن ڈے منایا جا رہا ہے۔ انوویشن کی رفتار جتنی تیزی سے آج جا رہی ہے، پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ پاکستان میں انوویشن فنڈ سے ہم نے نوجوانوں کیلیے ایک ونڈو اوپن کی ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے بدقسمتی سے ملک میں اپنا بیانیہ منفی کر دیا ہے۔ ہم بیرون ممالک میں بھی اپنے بارےمیں متزلزل نظر آتے ہیں۔

    احسن اقبال نے کہا کہ ہمارا یہ بیانیہ نہیں کہ ہم ایک دوسرے کو چور اور ڈاکو کی نظر سے دیکھیں بلکہ ہمارا بیانیہ اور تشخص تو محنت اور جدت ہے۔

  • وفاقی حکومت کے ’’اڑان‘‘ میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے، مزمل اسلم

    وفاقی حکومت کے ’’اڑان‘‘ میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے، مزمل اسلم

    کے پی حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کے اڑان پاکستان پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے اسے صرف سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے۔

    خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی حکومت کے سال نو پر اعلان کردہ ’’اڑان پاکستان پروگرام‘‘ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے صرف ن لیگ کی وفاقی حکومت کا سیاسی بیانیہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اڑان پاکستان ایک بیانیہ کا اڑان تھا اور وفاقی حکومت کے اڑان میں اس کے اتحادی بھی شامل نہیں تھے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ شہباز شریف نے اڑان پاکستان پروگرام اس دن پیش کیا، جس دن خود حکومت نے 0.92 ترقی کا نمبر جاری کیا۔ اب حکومت کہہ رہی ہے کہ 6 اور 9 فیصد ترقی کریں گے جب کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سال بھی 9 فیصد ترقی نہیں ہوئی۔ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت میں سب سے زیادہ ترقی 6.5 فیصد تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت آج 400 ارب ڈالرز سے بھی کم ہے اور یہ بس ایک بیانیہ کی اڑان ہے۔ حکومت کو کچھ مل نہیں رہا تو زبردستی کی ایک امید عوام میں جگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وفاق نے آئی ایم ایف کا کونسا ٹارگٹ پورا کیا ہے؟

    مشیر خزانہ کے پی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ اس بنیاد پر کر رہی ہے کہ قیمتیں اب مزید اوپر نہیں جا سکتیں۔ ملک میں ترقی ہوتی ہے تو روزگار بڑھتا ہے، اور مہنگائی کم ہوتی ہے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ 2022 میں غربت کی شرح 35 فیصد تھی جو 2023 میں بڑھ کر 45 فیصد ہوئی اور 2024 میں ملک کے مزید ایک کروڑ 30 لاکھ لوگ غریب ہو گئے۔ ن لیگ کی حکومت نے 2 سال میں 75 فیصد مہنگائی کی۔ پہلے سال اس کی شرح 29 اور دوسرے سال 38 فیصد رہی۔

    https://urdu.arynews.tv/uraan-pakistan-5-year-targets-thousands-of-dollars-per-capita-income-set-by-2029/

  • شاہد خاقان عباسی ملٹری ہیلی کاپٹراڑانےوالے پہلےوزیراعظم بن گئے

    شاہد خاقان عباسی ملٹری ہیلی کاپٹراڑانےوالے پہلےوزیراعظم بن گئے

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی جنگی ہیلی کاپٹر اڑانے والے پاکستان کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹی 129 ہیلی کاپٹر کی اڑان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بہت متاثر کن ہیلی کاپٹر ہے۔ انہوں نے ترکی کی دفاعی صنعت کی تعریف بھی کی۔

    وزیراعظم پاکستان نے ترک ایوی ایشن کی تعریف کرتے ہوئے ترکی کی دفاعی صنعت کی کامیاب کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ترک کی دفاعی صنعت دنیا کی بہترین صنعتوں میں سے ایک ہے۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ٹی 129 ہیلی کاپٹر کی خریداری کے حوالے سے ترک حکام سے بات چیت جاری ہے جبکہ پاک فوج بھی ہیلی کاپٹر کی خریداری کا جائزہ لے رہی ہے۔

    اس موقع پر ترک ایرواسپیس انڈسٹریز کے چیف ایگزیکٹیو ٹیمل کوتل نے بتایا کہ ٹی 129 میزائل اور گن کے ساتھ لائٹ ویٹ حملے کا ہیلی کاپٹر ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں وزیراعظم پاکستان نے پاک فضائیہ کی مشقوں میں حصہ لیا تھا اورایف 16 کی اڑان میں حصہ لیا تھا۔


    وزیراعظم کا دورہ مصحف بیس، ایف 16 طیارے میں پرواز کی


    پاک فضائیہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پاکستانی کی تاریخ کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ریئر کاک پٹ میں بیٹھ کر ایف 16 جہاز اڑا کر تربیتی مشن میں حصہ لیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • سال 2016: پی آئی اے کی خساروں کی جانب پرواز

    سال 2016: پی آئی اے کی خساروں کی جانب پرواز

    کراچی: پی آئی اے انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالیاتی خسارے کی اڑان آسمان کی جانب ہے۔ سال 2016 بھی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کے ساتھ ساتھ طیارے حادثے کے بعد مزید مشکلات کا شکار رہا۔ مجموعی خسارہ 350ارب روپے سے زائد تجاوز کرگیا۔

    فضاؤں کا سینہ چیرتے ہوئے پی آئی اے کے جہاز کبھی پاکستانیوں کے مکمل اعتماد اور دنیا بھر میں پاکستانی وقار کی علامت سمجھے جاتے تھے، مگر شاہانہ اڑان کو انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی لے ڈوبی۔

    سال 2016 بھی پی آئی اے کے لیے کچھ اچھا ثابت نہ ہوا۔ سال 2016 کے دوسرے مہینے ہی ملازمین احتجاج پر چلے گئے اور ملازمین کا احتجاج 10 دن تک جاری رہا۔ احتجاج کے دوران پولیس اور رینجرز کی جانب سے پی آئی اے کے مظاہرین کو ایئرپورٹ کی جانب جانے سے روکنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔

    اسی دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پی آئی اے کے 2 انجینئر جاں بحق بھی ہوگئے جس پر ملازمین مشتعل ہوگئے اور فضائی آپریشن مکمل طور پر بند کردیا۔ ہڑتال کی وجہ سے فضائی آپریشن 4 دن تک مکمل طور پر بند رہا جس کے باعث ادارے کو 8 دن کے دوران 4 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

    انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث مالیاتی خسارے کی اڑان آسمان کی جانب رہی۔ پی آئی اے نے 14 اگست سے اسلام آباد سے لندن کے لیے پریمیئر سروس کا آغاز کیا لیکن اس نے بھی پی آئی اے کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ 4 ماہ کے دوران پی آئی اے نے جہاز کے کرائے کی مد میں کروڑوں روپے ادا کیے جبکہ پریمیئر سروس نے بھی 4 ارب روپے کا نقصان کیا۔

    ابھی پی آئی اے اس خسارے سے سنبھلی نہ تھی کہ 7 دسمبر کو چترال سے اسلام آباد آنے والے پی آئی اے کا طیارہ پی کے 661 حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگیا جس میں 47 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔

    طیارہ حادثے کے بعد ہی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کے 10 اے ٹی آر طیاروں کو شیک ڈاون کے لیے گراؤنڈ کردیا گیا۔ طیارے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے ادارے کو یومیہ کروڑوں روپے نقصان کا سامنا رہا۔

    انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے قومی ایئر لائن کے ذریعے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں بھی کمی آنا شروع ہوگئی جس کی وجہ سے قومی ایئر لائن کو مزید خسارے سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔