Tag: اکاؤنٹ

  • سم بند کرتے وقت یہ غلطی ہرگز نہ کریں؟ اکاؤنٹ خالی ہوجائے گا

    سم بند کرتے وقت یہ غلطی ہرگز نہ کریں؟ اکاؤنٹ خالی ہوجائے گا

    اکثر و بیشتر ہم کسی وجہ سے اپنی سم کو بند کراکر دوسرا نمبر حاصل کرلیتے ہیں، مگر یاد رکھئے اس دوران ایک چھوٹی سی غلطی آپ کو بڑا نقصان پہنچا سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کے قنوج میں ایک معاملہ سامنے آیا، جب ایک شخص نے اپنی سم تو بند کرادی مگر اس کی چھوٹی سی غلطی کی وجہ سے اس کے اکاؤنٹ سے لاکھوں روپے نکال لئے گئے۔

    پولیس کی جانب سے اس حوالے سے تحقیقات کی گئی تو معلوم ہوا کہ ایک چھوٹی سی غلطی کی وجہ سے متاثرہ شخص کا پورا اکاؤنٹ خالی ہوگیا ہے۔

    معاملہ کچھ یوں ہوا کہ یوپی کے انیل کمار کے بینک اکاؤنٹ سے ایک نامعلوم شخص نے 4,13,000 روپے نکال لیے۔ جس پر اس شخص نے پولیس سے رابطہ کیا۔

    پولیس کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا کہ کسی شخص نے پے ٹی ایم کے ذریعے متاثرہ کے اکاؤنٹ سے 4,13,000 روپے نکالے تھے۔ جس کے بعد پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

    سائبر کرائم پولیس اسٹیشن ٹیم کے انچارج کا کہنا تھا کہ پولیس نے موبائل کمپنی اور بینک سے رابطہ کرکے تحقیقات کو آگے بڑھایا۔ کافی تفتیش کے بعد اصل کہانی سامنے آئی۔

    متاثرہ شخص انیل کمار جو موبائل نمبر وہ پہلے استعمال کر رہا تھا، اسے بند کر کے اس نے دوسرا نمبر حاصل کرلیا تھا، وہ یہ سمجھ رہا تھا کہ اس کی سم بند ہوگئی ہے۔

    متاثرہ شخص نے جو سم بند کرائی تھی وہ پے ٹی ایم سے منسلک تھی۔ جب انیل کمار نے اس نمبر کو بند کیا تو وہ اسے بینک اکاؤنٹ سے اَن لنک کرنا بھول گئے۔ اس کے بعد موبائل کمپنی نے وہ نمبر کسی لالہ رام کو الاٹ کر دیا۔ لالہ رام نے اس نمبر کو پے ٹی ایم سے منسلک کردیا۔

    ملزم لالہ رام نے متاثرہ انل کمار کے اکاؤنٹ سے 4,13,000 روپے نکال لیے۔ اس کے بعد وہ رقم مختلف طریقوں سے رشتہ داروں کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کردی گئی۔

    صارفین کو مفت سولر پینل کب سے ملنا شروع ہوں گے؟ تاریخ کا اعلان ہوگیا

    پولیس کے مطابق ایم پی کے رہائشی لالہ رام سے رابطہ کیا گیا اور اسے حراست میں لے لیا گیا۔ پولیس نے اب تک متاثرہ کو 2,10,624 روپے واپس کرنے میں مدد کی ہے۔ باقی رقم کی واپسی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

  • سعودی عرب: ابشر پر اکاؤنٹ بناتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھا جائے؟

    سعودی عرب: ابشر پر اکاؤنٹ بناتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھا جائے؟

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ابشر پر درست طریقے سے اکاؤنٹ بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب نے ڈیجیٹل سروسز کے حوالے سے ترقی کی ہے جس کے باعث شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو سہولت ہوگئی ہے۔

    ڈیجیٹل سروسز کی فراہمی سے قبل اقامہ کی تجدید یا چھٹی جانے کے لیے خروج وعودہ ایگزٹ ری انٹری ویزا حاصل کرنے کے لیے محکمہ پاسپورٹ جوازت کے دفتر جانا ضروری تھا جہاں روایتی طریقے سے متعلقہ فارم بھرنے کے بعد اس پر تصویر چسپاں کی جاتی اور اپنی باری آنے پر فیس جمع کروانے کے بعد خروج و عودہ ویزا حاصل کیا جاتا تھا۔

    یہی طریقہ اقامے کی تجدید کے لیے بھی تھا جس میں کئی دن بھی لگ جاتے تھے۔

    سعودی حکومت کی جانب سے سال 2005 کے بعد ڈیجیٹل سروسز کا آغاز کیا گیا جس کے بعد انتہائی تیزی سے تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔

    ڈیجیٹل سروس کے آغاز کے بعد رجسٹریشن کے مرحلے کا آغاز کیا گیا، حکومت نے رجسٹریشن کا عمل مرحلہ وار کیا۔ پہلے بڑی کمپنیوں اور اداروں میں کام کرنے والوں کی رجسٹریشن کی گئی بعد ازاں چھوٹے اداروں کے کارکنوں کو ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رجسٹر کیا گیا۔

    سرکاری سطح پر جب تمام غیر ملکیوں کی کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوگیا تو حکومت کی جانب سے تارکین کے اہل خانہ کی رجسٹریشن کے مراحل کا آغاز کیا گیا۔

    ڈیجیٹل سروسز کا مقصد مملکت کے سرکاری اداروں میں روایتی طریقہ کار کا خاتمہ کر کے تمام معاملات کو ڈیجیٹل ذرائع پر منتقل کرنا تھا۔

    ڈیجیٹل سروس کے آغاز کے وقت جو مہم شروع کی گئی تھی اسے بلا کاغذ کا عنوان دیا گیا تھا، یعنی سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے روایتی کاغذی درخواست کا قانون ختم کیا جائے اور اس کی جگہ ڈیجیٹل سروسز شروع کی جائیں۔

    ابشر اکاؤنٹ اور فنگر پرنٹ

    محکمہ پاسپورٹ کی جانب سے تارکین وطن کے معاملات کو نمٹانے کے لیے دو طرح کے ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی سہولت مہیا کی گئی جن میں ایک ابشر اور دوسرا مقیم ہے۔

    ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کوئی بھی شخص اپنے اہل خانہ کے سرکاری معاملات فوری طور پر نمٹا سکتا ہے جبکہ مقیم اکاؤنٹ اداروں کے لیے مخصوص ہوتا ہے جس کے ذریعے کارکنوں کے معاملات نمٹائے جاتے ہیں۔

    ابشر اکاؤنٹ میں رجسٹریشن کے لیے سب سے اہم بات اکاؤنٹ بنانے والے کے فنگر پرنٹس کو سسٹم میں فیڈ کرنا ہوتا ہے، اکاؤنٹ اس وقت تک مکمل نہیں ہوتا جب تک فنگر پرنٹ کا ریکارڈ ابشر سسٹم میں فیڈ نہ ہوجائے۔

    بعض کیسز میں کچھ لوگوں کے فنگر پرنٹ خراب ہو جاتے ہیں یا شوگرکی وجہ سے ان کے انگلیوں کے نشانات مدھم پڑ سکتے ہیں جس سے ایسے افراد کو فنگر پرنٹ رجسٹر کروانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    بعض افراد کی بیماری کی وجہ سے فنگر پرنٹ خراب ہو گئے جس سے انہیں ایئرپورٹ پر دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

    محکمہ پاسپورٹ نے اس مشکل کو حل کرنے لیے ابشر پروگرام کو مزید بہتر کیا جس کے لیے ایسے افراد جن کی فنگر پرنٹ کا مسئلہ ہوتا ہے، تمام شہروں میں جوازات کے ذیلی دفاتر میں فنگر پرنٹنگ کے خصوصی کاؤنٹرز کی سہولت فراہم کی گئی جہاں ابشر اکاؤنٹ رجسٹر کرنے کے لیے خاص انتظامات موجود ہیں۔

    علاوہ ازیں ایسے افراد بینکوں کے ذریعے بھی اپنا ابشر اکاؤنٹ رجسٹر کروا سکتے ہیں۔

    ابشر اکاؤنٹ بناتے ہوئے غلطیاں

    بعض اوقات صارفین اپنا موبائل فون نمبر اکاؤنٹ میں فیڈ نہیں کرتے، غلطی سے ایسا موبائل فون نمبر فیڈ کردیتے ہیں جو ان کے نام پر رجسٹر نہیں ہوتا جس سے اکاؤنٹ اپ ڈیٹ نہیں ہوتا۔

    ابشر اکاؤنٹ جوازات کے کمپیوٹر پر بنانے کے بعد اس کا کوڈ موبائل نمبر پر ارسال کیا جاتا ہے، جسے اپنے پرسنل کمپیوٹر پر لاگ ان کرنے کے بعد ایکٹو کیا جاتا ہے، یہاں اس امر کا خاص خیال رکھیں کہ جب تک اکاؤنٹ کو ایکٹو نہیں کیا جاتا اکاؤنٹ فعال نہیں ہوتا۔

  • بھارت میں واٹس ایپ کے لاکھوں اکاؤنٹس اچانک بند

    بھارت میں واٹس ایپ کے لاکھوں اکاؤنٹس اچانک بند

    نئی دہلی: اسمارٹ فون ایپلی کیشن واٹس ایپ نے بھارت میں 26 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی، اس سے قبل اگست میں بھی 23 لاکھ اکاؤنٹس بند کیے گئے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق میٹا کی ملکیتی اسمارٹ فون ایپلی کیشن واٹس ایپ نے کہا ہے کہ اس نے نئے آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت ستمبر کے مہینے میں بھارت میں 26 لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس پر پابندی لگادی ہے۔

    بھارت میں واٹس ایپ کے تقریباً 55 کروڑ یوزر ہیں، مذکورہ پابندی ملک بھر میں کی جانے والی شکایات کے بعد عمل میں آئی ہے۔

    اس سے قبل اگست میں بھی بھارت میں 23 لاکھ اکاؤنٹس بند کیے گئے تھے۔

    بھارتی حکام کو ایڈوانس آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت، اہم ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی ماہانہ رپورٹ شائع کرنی ہوتی ہے۔

    حکام نے سوشل میڈیا کے ذریعے کاروبار کرنے والے افراد کو، اپنے گاہکوں کو نقصان دہ یا غیر قانونی مواد نہ بھیجنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

  • واٹس ایپ صارفین بڑی جعل سازی سے ہوشیار

    واٹس ایپ صارفین بڑی جعل سازی سے ہوشیار

    مقبول میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنے صارفین کو بڑی جعل سازی سے خبردار کر دیا ہے۔

    دنیا بھر میں پیغام رسانی کے سب سے بڑے پلیٹ فارم واٹس ایپ صارفین کو متنبہ کیا گیا ہے کہ جعل سازی کے ذریعے بینک اکاؤنٹ اور نجی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ واٹس ایپ پر نامعلوم سمت سے ایک لنک موصول ہو رہا ہے جس میں صارفین کو دھوکا دیا جاتا ہے کہ وہ لنک میں موجود سوالات کے جواب دیں جس کے بدلے انھیں انعام کے طور پر رقم یا تحائف دیے جائیں گے۔

    واٹس ایپ کے بعض سادہ لوح صارفین اس فراڈ کا شکار ہو جاتے ہیں، تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہو سکا کہ کس ملک کے شہریوں کے ساتھ یہ جعل سازی ہو رہی ہے۔

    صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے کسی پیغام پر ریپلائی نہ کریں بلکہ لنک موصول ہونے کی صورت میں فوری ڈلیٹ کر دیں۔

    یہ پیغام Rediroff.com لنک کے ساتھ واٹس ایپ پر پھیلایا جا رہا ہے، جو صارفین کو پھنسانے کا ایک جال ہے، یہ پیغام اینڈرائیڈ، آئی او ایس سسٹم اور کمپیوٹر پر بھی ایپ کے ذریعے موصول ہو رہا ہے۔

    فراڈ میں ملوث افراد صارفین کی معلومات حاصل کر کے ان کی ڈیوائس پر کوئی ایپ بھی انسٹال کر سکتے ہیں، جن صارفین نے غلطی سے لنک کھولا ہے وہ فوراً اپنی ڈیوائس کو اینٹی وائرس سافٹ ویئر سے صاف کر دیں۔

  • ایک سے زائد اکاؤنٹس رکھنے والے صارفین فیس بک کے لیے درد سر بن گئے

    ایک سے زائد اکاؤنٹس رکھنے والے صارفین فیس بک کے لیے درد سر بن گئے

    کیا آپ کا شمار بھی ان افراد میں ہوتا ہے جن کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک سے زیادہ اکاؤنٹس ہیں؟ اگر ہاں تو جان لیں کہ ایسے افراد فیس بک کے لیے آج کل درد سر بنے ہوئے ہیں۔

    امریکی روزنامے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کو آج کل ایک عجیب مشکل کا سامنا ہے اور وہ یہ جاننا ہے کہ اس کے پلیٹ فارم میں صارفین کی حقیقی تعداد کتنی ہے۔

    رپورٹ میں فیس بک کی داخلی دستاویزات کی بنیاد پر بتایا گیا کہ سوشل نیٹ ورک کو یہ تعین کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے کہ اس کے متحرک صارفین کی تعداد کیا ہے کیونکہ متعدد افراد نے اپنے ایک سے زیادہ اکاؤنٹس بنائے ہوئے ہیں۔

    رواں سال موسم بہار میں کمپنی کے اندر پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نئے اکاؤنٹس میں اس بات کا قوی امکان ہوتا ہے کہ یہ ایسے افراد کے ہوں گے جن کے پہلے ہی سوشل نیٹ ورک پر اکاؤنٹس ہیں۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ فیس بک نے 5 ہزار حالیہ سائن اپس کی جانچ پڑتال کی تو دریافت ہوا کہ 32 سے 56 فیصد اکاؤنٹس ایسے صارفین نے بنائے جن کے پہلے بھی اس سوشل نیٹ ورک پر اکاؤنٹس تھے۔

    اسی طرح مئی 2021 کے ایک اور میمو میں مبینہ طور پر دریافت کیا گیا کہ امریکا میں عمر کی تیسری دہائی میں موجود متحرک صارفین کی تعداد اس عمر کی مجموعی آبادی سے کہیں زیادہ ہے۔

    اس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ فیس بک کے روزانہ کی بنیاد پر متحرک صارفین کی تعداد زیادہ قابل اعتبار نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق صارفین کی تعداد کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کمپنی کی جانب سے اشتہاری کمپنیوں سے شیئر کی جانے والی تفصیلات کے مستند ہونے پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے فیس بک کے ایک نمائندے نے بتایا کہ یہ کوئی انکشاف نہیں کہ ہم ایک سے زیادہ اکاؤنٹس والے صارفین پر تحقیق کررہے ہیں مگر اس رپورٹ میں مکمل کہانی بیان نہیں کی گئی۔

    نمائندے کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں ڈپلیکیٹ اکاؤنٹس کے تخمینے کو بدلا گیا ہے۔

    فیس بک کی جانب سے ایسے افراد کو بین کیا جاتا ہے جن کے متعدد ذاتی اکاؤنٹس ہوتے ہیں کیونکہ کمپنی خود کو حقیقی شناخت والا پلیٹ فارم قرار دیتی ہے۔