Tag: اکاؤنٹس

  • فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا نے ہزاروں ایسے جعلی اکاؤنٹس بند کردیے ہیں جو پراسرار سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں اہم افراد کی جاسوسی میں ملوث تھے۔

    میٹا نے انہیں سائبر مرسنری یا ڈجیٹل غارت گر قرار دیا ہے جس کے تحت 100 ممالک سے تعلق رکھنے والے سرگرم افراد، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام اکاؤنٹس کا سرا سات ایسی کمپنیوں سے جا ملتا ہے جن کی اکثریت کا تعلق اسرائیل سے ہے۔

    میٹا کمپنی میں سیکیورٹی سربراہ کا کہنا ہے کہ بھرتی برائے ڈیجیٹل جاسوسی کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس سے وابستہ افراد بلند ترین بولی دینے والے افراد کو بے دریغ نشانہ بناتے ہیں، بعد میں ہیکنگ بھی کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ میٹا نے انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ کے 1500 اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں۔

    میٹا نے فیس بک پر وہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں جو کوگنائٹ، بلیک کیوب اور بلیو ہاک وغیرہ جیسی مشکوک کمپنیوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا سربراہ ادارہ کوب ویب ٹیکنالوجی ہے۔

    یہ ساری کمپنیاں مختلف لوگوں سے رقم لے کر دوسرے اداروں اور افراد کی جاسوسی کرتی ہیں۔

    اس کے علاوہ بھارت، چین اور مسیڈونیا کی کمپنیوں سے منسلک مشکوک اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کیے گئے ہیں۔ میٹا کمپنی کے مطابق اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے سے جاسوس و نگراں کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

  • فیس بک نے میانمار کی فوج سے متعلق اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی

    فیس بک نے میانمار کی فوج سے متعلق اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی

    سوشل نیٹ ورکنگ سروس کمپنی فیس بک نے میانمار کی فوج سے متعلق صفحات اور اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی، میانمار نے یکم فروری کو حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سوشل نیٹ ورکنگ سروس کمپنی فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اپنی سائٹس فیس بک اور انسٹا گرام سے، میانمار کی فوج، فوج کے زیر کنٹرول میڈیا اداروں کے صفحات اور اکاؤنٹس، اور فوج سے وابستہ تجارتی تنظیموں کے اشتہارات پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔

    فیس بک کے مطابق ملک میں یکم فروری کو ہونے والے تشدد سمیت حکومت کا تختہ الٹنے کے واقعات کے تناظر میں یہ پابندی عائد کرنا ضروری ہوگیا ہے۔

    یاد رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو فوج نے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر کے ایک برس کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا، فوج نے گزشتہ برس 8 نومبر کو عام انتخابات کے دوران ووٹنگ میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کو اپنے اقدام کے جواز کے طور پر پیش کیا تھا۔

    انتخابات میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی (این ایل ڈی) پارٹی نے فتح حاصل کی تھی، فوج نے کہا تھا کہ وہ جمہوری نظام کے تحفظ اور ایمرجنسی ختم ہونے کے بعد منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔

    فوجی بغاوت کے بعد میانمار کی اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی، صدر ون منٹ اور دیگر اعلیٰ عہدیداران کو حراست میں لے لیا گیا تھا اور ان پر انتخابی دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا تھا۔

    فوج کے اقتدار پر قبضے کے خلاف تاحال میانمار میں مظاہرے جاری ہیں، مظاہروں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں اور چار افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

    امریکا اور برطانیہ نے میانمار کی فوج سے متعلق متعدد معاملات پر پابندی عائد کردی ہے۔

  • اسرائیل نے ایرانی شہریوں کیلئے فارسی زبان میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس فعال کردئیے

    اسرائیل نے ایرانی شہریوں کیلئے فارسی زبان میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس فعال کردئیے

    تل ابیب :اسرائیل نے ایرانی شہریوں تک رسائی کے لیے فارسی زبان میں متعدد سوشل میڈیا اکاونٹس فعال کر دئیے، اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں انکشاف کیا ہے کہ ٹوئٹر، انسٹاگرام، ٹیلی گرام پر فارسی زبان میں متعدد اکاأنٹس بنائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے فارسی زبان میں متعدد سوشل میڈیا کے اکاؤنٹس کھولنے کا انکشاف کیا گیا،اسرائیلی فوج کے مطابق ٹوئٹر، انسٹاگرام، ٹیلی گرام پر فارسی زبان میں متعدد اکاونٹس بنائے گئے ہیں، جس کے تحت ایرانی شہریوں کو یہ بتانا مقصود ہے کہ وہ خود کے دشمن نہیں ہیں بلکہ جابرانہ ایرانی حکومت ان کی دشمن ہے۔

    اس حوالے سے اسرائیل کے عسکری ٹوئٹر اکاونٹ میں کہا گیا کہ ایران کے لوگوں کو سچ سننے کا پورا حق ہے اور ہم یہ شیئر کریں گے۔

    ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ایرانی آئی ڈی ایف ایف فارسی کو فالو کرسکتے ہیں تاکہ وہ خود دیکھ سکیں کہ وہ دشمن نہیں ہیں بلکہ ایرانی حکومت جابرانہ ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں تہران کی عدالت نے 2 ایرانی نڑاد برطانوی شہریوں کو اسرائیل کے لیے جاسوسی اور غیرقانونی رقم وصول کرنے کے جرم میں 10 اور 12 برس قید سنائی تھی۔

    قطر ٹی وی کی شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا عدالت کے ترجمان غلام حسین اسمعیلی کے مطابق ایران اور برطانیہ کی شہریت کی حامل انوشہ اشوری نامی خاتون کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے جرم میں 10 برس قید سنائی گئی۔

    قبل ازیں 25 اگست کو ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر نے شام میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی خبریں مسترد کردی تھیں۔

    اسرائیلی فوج کے ترجمان نے 26 اگست کو کہا تھا کہ ایک اسرائیلی طیارے نے دمشق کے قریب ایرانی فورسز کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا جو اسرائیل میں ڈرون حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کے سیکریٹری اور میجر جنرل محسن رضا نے کہا تھا کہ یہ جھوٹ ہے، اس میں کوئی سچ نہیں، اسرائیل اور امریکا کے پاس ایران کے مختلف سینٹرز پر حملہ کرنے کی طاقت نہیں اور ہمارے ملٹری سینٹرز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

    اس کے بعد اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کو دھمکی دی تھی کہ ان کے میزائل دور تک مار کرنے والے ہیں جو اپنے دشمن کو نشانہ بنانے کے لیے کہیں بھی جاسکتے ہیں۔

    اسرائیلی وزیرِ اعظم کی جانب سے ممکنہ طور پر ایرانی پراکسی کو لبنان کی سیاسی جماعت حزب اللہ کے ساتھ جوڑا گیا تھا جو مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے پر تل ابیب سے سیاسی اور عسکری طور پر نبرد آزما ہے۔

  • آیت اللہ خامنہ ای، جنرل قاسم سلیمانی سمیت تین ایرانی کمانڈروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس معطل

    آیت اللہ خامنہ ای، جنرل قاسم سلیمانی سمیت تین ایرانی کمانڈروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس معطل

    تہران : سماجی روابط کی ویب سائٹ انسٹا گرام نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انگریزی زبان میں اکاونٹ کو معطل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام کی انتظامیہ کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی الحسینی خامنہ ای سمیت متعدد ایرانی کمانڈروں کے انگریزی میں کام کرنے والے اکاؤنٹس معطل کردئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای سے چند دن قبل سپاہ پاسداران کی القدس بریگیڈ کے کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی سمیت سپاہِ پاسداران انقلاب کے تین اہم کمانڈروں کے انسٹا گرام پر موجود اکاؤنٹس بھی بند کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای کے اکاؤنٹ کی معطلی سے قبل اس کے 21400 پیروکار تھے۔

    خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق انسٹاگرام انتظامیہ نے سپریم لیڈر کا فارسی زبان میں موجود اکاونٹ کو معطل نہیں کیا ہے اور وہاں ان کے پیروکاروں کی تعداد 25 لاکھ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جن کمانڈروں کے اکاؤنٹس معطل کیے گئے ہیں ان میں قاسم سلیمانی کے علاوہ آئی آر جی سی کے کمانڈر انچیف میجر جنرل محمد علی جعفری اور آئی آر جی سی کی برّی فوج کے کمانڈر بریگیڈئیر جنرل محمد پاک پور شامل ہیں۔

    انسٹا گرام نے یہ اقدام امریکا کی جانب سے سپاہِ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے ایک روز بعد کیا ہے، اس ضمن میں ایک نوٹس امریکا کے وفاقی رجسٹر میں شائع کردیا گیا ہے۔

    انسٹا گرام نے فوری طور پر ان ایرانی عہدے داروں کے اکاونٹس منجمد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے، پاسداران انقلاب، ایران کے بیلسٹک میزائل اور جوہری پروگراموں کی انچارج ہے۔

    ملک کی بنک کاری اور جہاز رانی کی صنعتوں میں بھی اس کا اہم کردار ہے، امریکا کی جانب سے اس ایرانی سپاہ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد اس کے ساتھ لین دین کرنے والے ممالک اور اداروں کے خلاف فوجداری الزامات میں مقدمہ چلایا جاسکے گا۔

  • آئی ایس پی آر کا فیس بک انتظامیہ سے رابطہ، فیس بک نے پاکستان کا موقف تسلیم کر لیا

    آئی ایس پی آر کا فیس بک انتظامیہ سے رابطہ، فیس بک نے پاکستان کا موقف تسلیم کر لیا

    اسلام آباد: فیس بک اکاؤنٹس کے معاملے پر آئی ایس پی آر  نے فیس بک انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے.

    ذرائع کے مطابق پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقات عامہ نے واضح کیا کہ ہٹائے گئے فیس بک اکاؤنٹس آئی ایس پی آرکے زیر انتظام نہیں.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق پاک فوج نے واضح کیا کہ اکاؤنٹس کو آئی ایس پی آر کے زیر انتظام کہنا مایوس کن ہے.

    ذائع کے مطابق اس معاملے میں فیس بک نے تسلیم کیا ہے کہ اکاؤنٹس میں کوئی قابل اعتراض مواد نہیں.

    ذرائع کے مطابق اس رابطے میں‌ موقف اختیار کیا گیا  کہ ملک اور افواج کوسپورٹ کرناقابل اعتراض رویہ نہیں ہونا چاہیے.

    مزید پڑھیں: بھارتی میڈیا اور فوج پر آئی ایس پی آر کا خوف طاری

    خیال رہے کہ فیس بک انتظامیہ کشمیرپربات کرنے والے پاکستانی اکاؤنٹس بند کر دیتی ہے، فیس بک کاپاکستان میں دفتر نہیں، اسی لئے حالات سمجھنے سے قاصرہے، یہ موقف بھی اختیار کیا گیا کہ فیس بک انتظامیہ بہتر روابط کے لئے پاکستان میں دفتر قائم کرے.

    یاد رہے کہ چند روز قبل غیر ملکی خبر رساں ادارے کی جانب سے اس نوع میں ایک خبر شائع کی گئی تھی، البتہ اب ان اکاؤنٹس س متعلق آئی ایس پی آر کا فیس بک انتظامیہ سے رابطہ ہوا ، جس میں اس ضمن میں موقف واضح کیا گیا.

  • فیس بُک نے سیکڑوں روسی اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے

    فیس بُک نے سیکڑوں روسی اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے

    واشنگٹن : سماجی رابطے کی معروف ویب سائٹ فیس بُک نے روس سے تعلق رکھنے سیکڑوں اکاؤنٹس اور پیجز بند کردئیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بُک انتظامیہ نے یہ اقدام روس کی جانب سے امریکی صارفین کو نشانہ بنانے کے خلاف جاری آپریشن کے تحت اٹھایا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ دو روسی نیٹ ورک نیٹو اور امریکا مخالف کارروائیوں میں ملوث تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک نیٹ ورک 364 اکاؤنٹس اور پیجز پر مشتمل تھا اور روس کی انگریزی زبان کی سرکاری ویب سائٹ ’اسپٹنک‘ کے ملازمین سے منسلک تھا، جو وسطی ایشیاء،  وسطی اور مشرقی یورپ کی ریاستوں میں سرگرام تھا۔

    دوسرا اکاؤنٹ 101 فیس بک پیجز، گروپس اور اکاؤنٹ اور 41 انسٹا گرام اکاؤنٹس پر مشتمل تھا جو یوکرائن میں اپنی کارروائیاں کررہے تھے۔

    فیس بک کی سائبر سیکیورٹی پالیسی کے سربراہ نتھانیل گلچر کا کہنا ہے کہ دونوں نیٹ ورک کے مابین کوئی تعلق کو تاحال نہیں ملا لیکن دونوں کا طریقہ واردات مشترک تھا اور دونوں صارفین کو غلط معلومات فراہم کرنے کےلیے سرگرم تھے۔

    مزید پڑھیں : برما: روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام، آرمی چیف کا فیس بُک اکاؤنٹ بند

    سائبر سیکیورٹی پالیسی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دونوں نیٹ ورک چلانے کے افراد اتحادی افواج اور احتجاجی تحریکوں کے خلاف کام کررہے تھے۔

    دوسری جانب روسی ویب سائٹ اسپٹنک نے فیس بک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فیس بک کے اقدامات سیاسی ہیں، لیکن پھر بھی امید ہے کہ انتظامیہ عقل مندی سے کام لے گی۔

  • اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل

    اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل

    لاہور: سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے عدالتی حکم پر پنجاب حکومت کو منتقل کردیے گئے، اسحٰق ڈار کئی ماہ سے بیرون ملک مفرور ہیں اور عدالت نے ان کی جائیداد حکومتی تحویل میں دینے کا حکم دے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کردیے گئے۔ اسحٰق ڈار کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک درجن سے زائد منجمد اکاؤنٹس میں 36 کروڑ روپے سے زائد رقم تھی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی عدالت کے حکم پر اسحٰق ڈار کی جائیداد قرق کی جاچکی ہے۔

    اسحٰق ڈار کیس کے تفتیشی افسر نادر عباس کے مطابق اسحٰق ڈار کی موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی گئی۔

    اسحٰق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے جبکہ اسحٰق ڈار کے اکاؤنٹس میں موجود رقم بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی تھی۔

    تفتیشی افسر کے مطابق اسحٰق ڈار کی گاڑیاں تحویل میں لینے کے لیے ان رہائش گاہ پر کارروائی کی گئی تاہم اسحٰق ڈار کی رہائش گاہ پر گاڑیاں موجود نہیں تھیں۔ گاڑیوں کی تلاش کی کوشش جاری ہے۔

  • ٹویٹر کا اہم اقدام، 7 کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس معطل

    ٹویٹر کا اہم اقدام، 7 کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس معطل

    کیلی فورنیا: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر نے غلط معلومات پھیلانے والے صارفین کے خلاف بڑا ایکشن لیتے ہوئے 7 کروڑ اکاؤنٹس معطل کردیے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے مختلف ممالک سے چلائے جانے والے 70 ملین (7 کروڑ) سے زائد اکاؤنٹس کو غلط معلومات اور خبریں پھیلانے کی بنیاد پر بند کیا۔

    رپورٹ کے مطابق کمپنی نے رواں برس مئی اور جون سے اکاؤنٹس معطل کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہو جو آئندہ بھی جاری رہے گا، چند ماہ کے دوران ایک دن میں 10 لاکھ سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کیے گئے۔

    مزید پڑھیں: ٹویٹر نے الیکشن مہم کی پالیسی کا اعلان کردیا

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ہماری کوشش ہے کہ کسی بھی ملک سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی صارف ہمارے پلیٹ فارم سے ایسا مواد پوسٹ نہ کرے جس کی وجہ سے دوسروں کے جذبات مجروح ہوں یا پھر  ان کی معلومات کا غلط استعمال کیا جائے‘۔

    واضح رہے کہ فیس بک ڈیٹا لیکس اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ٹویٹر نے دو ماہ قبل انتخابات پر اثر انداز نہ ہونے کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد الیکشن مہم پر خاص نظر رکھنا تھا۔

    ٹویٹر نے اپنے پلیٹ فارم پر بڑھتے ہوئے سیاسی اثر رسوخ اور انتخابی مہم کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے سیاسی جماعتوں کے لیے مخصوص دائرہ کار پر مبنی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹویٹر صارفین کے بارے میں حیران کُن تحقیق

    پالیسی کے مطابق الیکشن میں انتخابی مہم کی مؤثر نگرانی اور کسی بھی قسم کی منفی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ’سیاسی مہمات پالیسی‘ وضع کی گئی جس پر تمام ہی ممالک کی سیاسی جماعتوں کو عمل کرنا ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔