Tag: اکبر ایس بابر

  • اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے غیر ملکی خفیہ بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ

    اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے غیر ملکی خفیہ بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے غیر ملکی خفیہ بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اکبر ایس بابر نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو باضابطہ خط لکھ دیا ساتھ ہی اس خط کی ایک کاپی وزیراعظم شہباز شریف کو بھی بھجوادی۔

    وزیر داخلہ محسن نقوی کو لکھے گئے خط میں پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے کو 20 ماہ ہوچکے لیکن اب تک کوئی عملدر آمد نہیں ہوا۔

     اکبر ایس بابر نے کہا کہ نشاندہی کے باوجود غیر ملکی بینک اکاؤنٹس سے متعلق قانونی کارروائی نہیں ہوئی، ان غیر ملکی خفیہ بینک اکاؤنٹس کا ملک دشمن کارروائیوں میں استعمال ہونا خارج ازامکان نہیں۔

    اکبر ایس بابر نے خط میں لکھا کہ 2 اگست 2022 کے فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کے تمام پہلوؤں پرعملدرآمد کرایا جائے، کسی سیاسی جماعت کا بیرون ملک بینک اکاؤنٹس کھولنا اور اسے خفیہ رکھنا جرم ہے۔

    اکبر ایس بابر کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی غیر قانونی غیر ملکی فنڈنگ ثابت ہونے کے باوجود قانونی کارروائی نہ ہونا پریشان کن بات ہے۔

  • پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ الیکشن کمیشن میں چیلنج

    پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ الیکشن کمیشن میں چیلنج

    اسلام آباد : اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیئے اور استدعا کی پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار دیئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ الیکشن کمیشن میں چیلنج کردیئے گئے، اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پٹیشن دائر کر دی، جس میں استدعا کی کہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار دیئےجائیں۔

    اس موقع پر اکبرایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے تحریک انصاف نے جو تازہ الیکشن کرایااسکےخلاف درخواست دینےآئےہیں، ہمیں امید تھی کہ یہ پارٹی اپنے ورکروں کو انکا حق دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو پارٹی الیکشن میں دھاندلی کا رونا روتی ہے وہ اپنے ورکرز کا منڈیٹ تسلیم کرتی ہے، مجھے کہا جاتا ہے آپ نے کیوں پارٹی الیکشن میں نہیں حصہ لیا ، مجھے اس انٹرا پارٹی الیکشن سے دور رکھا گیا ہے 2فروری کو پی ٹی آئی والوں نے پریس ریلیزجاری کی کہ اکبر ایس بابر پارٹی چھوڑ چکا ہے۔

  • اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کا اعلان

    اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر اس فراڈ کو کیسے تسلیم کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے بیان میں کہا کہ شفاف الیکشن کا مطالبہ کرنے والوں کا انٹرا پارٹی الیکشن نیا سیاہ باب ہے۔

    اکبرایس بابر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں 940لوگوں نے ووٹ دیا جو 0.11فیصد ہے، انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر اس فراڈ کو کیسے تسلیم کیا جاسکتا ہے۔

    سابق رہنما نے کہا کہ کل 5 مارچ کو الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن کوچیلنج کروں گا۔

    یاد رہے پاکستان تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج اعلان کیا تھا ، جس کے مطابق بیرسٹر گوہر ایک مرتبہ پھر بلا مقابلہ چیئرمین اور عمر ایوب بلا مقابلہ جنرل سیکریٹری مںتخب ہوئے۔

    پی ٹی آئی انفارمیشن سیکریٹری رؤف حسن نے کہا تھا کہ ہم نے تیسری دفعہ انٹرا پارٹی الیکشن کرائے ہیں، ہم نے الیکشن رولز کے مطابق الیکشن کرائے ہیں، اس وقت بھی بلوچستان میں پولنگ ہو رہی ہے، اور باقی صوبوں میں کمشنر صاحبان الیکشن کرا رہے ہیں۔

  • اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے انٹر پارٹی انتخابات چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے انٹر پارٹی انتخابات چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کے انٹر پارٹی انتخابات چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی کے انٹر پارٹی انتخابات چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اکبر ایس بابر آج پی ٹی آئی انٹر پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں گے۔

    اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرپارٹی انتخابات نہیں الیکشن تھی جو کہ غیر آئینی طریقے سے کی گئی ہے۔

    خیال رہے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات 2 دسمبر کو ہوئے تھے، جس میں چیئرمین سمیت تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے۔

    بعد ازاں تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروادی ہیں اور الیکشن کمیشن سے جلد از جلد پارٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی استدعا کررکھی ہے۔

    یاد رہے الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو 20 روز میں نئے پارٹی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس:  اکبر ایس بابر  نے پی ٹی آئی کی اپیل میں فریق بننے کا فیصلہ

    ممنوعہ فنڈنگ کیس: اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کی اپیل میں فریق بننے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کی اپیل میں فریق بننے کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کی اپیل میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا۔

    اکبر ایس بابر نے فریق بننے کے لئے اسلام آبادہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بنچ پی ٹی آئی کی اپیل پر کل سماعت کرے گا ، قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق، جسٹس میاں گل حسن اور جسٹس بابر ستار سماعت کریں گے۔

    اس موقع پر اکبر ایس بابر نے ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لارجر بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے خیر مقدم کرتے ہیں ، یہ کیس پاکستان کی سیاست کو تبدیل کر دے گا اور شوکاز کے نتیجے میں آنے والے دنوں میں جو فیصلے آئیں گے قوم کی آنکھیں کھل جائیں گی۔

    اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے اس میں فریق نہیں بنایا گیا ، ہم سمجھتے ہیں جہاں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے اس میں ہمیں فریق بنیں۔

    انھوں نے کہا کہ بارہا کوشش کی گئی کہ ہمیں نکالا جائے ، غیر قانونی فنڈ ریزنگ کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے، میں کہتا آیا ہے ہوں یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فنڈنگ اسکینڈل ہے اور اس اسکینڈل میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شریک ہیں۔

    اکبر ایس بابر کا مزید کہنا تھا کہ فنانشل ٹائمز کی خبر نے ثابت کیا ابراج سے ڈالرز آئے، عمران خان آپ نے سچائی سامنے آنے سے روکنے کیلیے کئی پٹیشن دائر کیں، فنانشل ٹائمز کی اسٹوری آپ کے دعووں کو تباہ کرتی ہے کہ کچھ نہیں چھپایا۔

    انھوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ فنانشل ٹائمز کیخلاف دعوی کیوں دائر نہیں کرتے ، آپ کو تو اُس ملک کی عدالتوں پر بڑا اعتبار ہے۔

  • عمران خان استعفی ٰدے کر  پی ٹی آئی نظریاتی کارکنوں کے حوالے کریں ، اکبر ایس بابر کا مطالبہ

    عمران خان استعفی ٰدے کر پی ٹی آئی نظریاتی کارکنوں کے حوالے کریں ، اکبر ایس بابر کا مطالبہ

    اسلام آباد : پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے مطالبہ کیا ہے کہ عمران خان استعفی ٰدے کر پی ٹی آئی نظریاتی کارکنوں کے حوالے کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے 8 سال کی جدوجہد کے بعد سرخرو کیا، مقابلہ سچائی کا طاقت کے ساتھ تھا جس میں سرخرو ہوئے.

    اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا، پاکستان کی سیاست میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت تھی، الیکشن کمیشن سے کہتا تھا پاکستان کے اداروں سے انصاف لے کر دکھاؤں گا۔

    درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے میرے الزامات کی تصدیق کی، پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس خفیہ رکھنے کی تصدیق ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نےتصدیق کی پی ٹی آئی نےبڑےپیمانےپرغلط بیانی کی اور بتایا کہ عمران خان نےجوسرٹیفکیٹ جمع کرائےسب جھوٹےتھے، تمام سرٹیفکیٹ پرعمران خان کے دستخط ہیں۔

    اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ آج کا فیصلہ فاشزم کو روکنے کیلئے بہت بڑا فیصلہ ہے، جومرضی فاشسٹ حربےاستعمال کریں آئینی ادارے متزلزل نہیں ہوں گے۔

    ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فاشزم کے سامنے الیکشن کمیشن کے فیصلے نے بند باندھا ہے ، آئینی ادارے ثبوت کی بنیاد پر فیصلہ دیں گے، آج کے فیصلے نے نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ورکروں کےلیےآنکھیں کھولنے کا مقام ہے، آزاد الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔

    اکبر ایس بابر نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پی ٹی آئی میں رجیم چینج ہو، مطالبہ کرتا ہوں عمران خان استعفی ٰدیں ، پی ٹی آئی کو نظریاتی کارکنوں کے حوالے کیا جائے ، سپریم کورٹ سے بھی اس کا حتمی فیصلہ آجائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نےایک رول ماڈل بننا تھا،تمام سیاسی جماعتوں کواس عمل سےگزرناچاہیے، الیکشن کمیشن بھی دوسری جماعتوں کافیصلہ کرےگا،اکبرایس بابر

    درخواست گزار نے کہا کہ فیصلے میں لکھا ہے کہ پی ٹی آئی نےغلط انفارمیشن دی ہے، میرے الزامات الیکشن کمیشن نے تسلیم کیےکہ غلط دستاویزجمع کرائے گئے، ن لیگ کےحوالے سے مجھ پرالزامات نئےنہیں ہیں، 2016 میں ن لیگ کے وزیرداخلہ کو 2 خط لکھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک جنگ ہے جس کو ہم نے جیتناہے، گلی گلی جا کرعمران خان کوچیلنج کریں گے، میں نے پارٹی بڑے مقصد کے لیے بنائی تھی، پارٹی کوصاف کریں گے،ایک بڑااجلاس بھی بلائیں گے۔

  • پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابرکو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    پی ٹی آئی نے اکبر ایس بابرکو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا اکبر ایس بابر کو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اکبرایس بابر کو فارن فنڈنگ کیس سے الگ کرنےکی درخواست مسترد ہونے کے معاملے پر پی ٹی آئی نےالیکشن کمیشن کےفیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    اسد عمر نے پارٹی سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے درخواست دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کی تفصیلات صرف الیکشن کمیشن کو بتانے کے پابند ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ پرپی ٹی آئی کاجواب اکبرایس بابرکوابھی نہ دیاجائے اور اکبر ایس بابر کو اس کیس سے الگ کیا جائے۔

    درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے درخواستیں مسترد کیں، انہیں منظور کیا جائے، تحریک انصاف نے 25 جنوری اور 31 جنوری کو دائر کی گئی درخواستوں کو مسترد کرنے کے فیصلہ چیلنج کیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کا 15 مارچ کا حکم کالعدم قرار دے اور رجسٹرار آفس درخواست کو 28 مارچ کے لیے مقرر کر دے الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں ہے،ایڈمنسٹریٹواتھارٹی ہے۔

    درخواست کے ساتھ حکم امتناع کے لئے بھی متفرق درخواست میں منسلک کیا گیا ہے۔

  • پی ڈی ایم یادداشت کے متن کے نکات

    پی ڈی ایم یادداشت کے متن کے نکات

    اسلام آباد: آج الیکشن کمیشن کے باہر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے فارن فنڈنگ کیس کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کیا، اس دوران ایک یادداشت پر تمام رہنماؤں نے دستخط کیے۔

    پی ڈی ایم یادداشت کے متن کے نکات کے مطابق 14 نومبر 2014 کو فارن فنڈنگ کیس دائر ہوا، اور اب 2021 آ چکا ہے، 6 برس سے الیکشن کمیشن میں یہ کیس زیر التوا ہے، اور اس دوران سنگین مالی بے ضابطگیوں کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات نہ ہو سکی، نہ اس معاملے پر تاحال کوئی حتمی فیصلہ ہو سکا۔

    پی ڈی ایم یادداشت میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ساکھ میں لاپرواہی سے متعلق سوالات زبان زد عام ہو چکے ہیں، الیکشن کمیشن نے 2018 میں حسابات کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا، اس حساباتی عمل کو اب 3 سال ہو چکے ہیں، جب کہ اسکروٹنی ٹیم کو تحقیقات ایک ماہ میں مرتب کر کے رپورٹ پیش کرنی تھی، لیکن عدم تعاون سے اسکروٹنی کمیٹی کو لامحدود توسیع دی گئی۔

    پی ڈی ایم کے احتجاج پر الیکشن کمیشن کا اہم بیان

    یادداشت میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 10 اکتوبر 2019 کو ایک حکم جاری کرتے ہوئے کہا مقدمے میں پی ٹی آئی نے تاخیری حربے استعمال کیے، آخر ایک ملزم کو تاخیری حربے استعمال کرنے کا موقع کیوں فراہم کیا گیا؟

    یادداشت میں مطالبہ کیا گیا کہ تحقیقاتی عمل کو ان کیمرہ نہ رکھا جائے، یہ عمل شفافیت کے اصول اور الیکشن کمیشن احکامات کی خلاف ورزی ہے، فنڈنگ کیس میڈیا، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے لیے اوپن کیا جائے۔

    متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اکبر ایس بابر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں، اس کا اظہار درخواست گزار تحریری طور پر الیکشن کمیشن کے نوٹس میں لا چکے ہیں، الیکشن کمیشن کیس کا فیصلہ ہونے تک اکبر ایس بابر کی حفاظت کے احکامات صادر کرے، مدعی مقدمے کو گزند پہنچا تو اس کا ذمہ دار عمران خان اور الیکشن کمیشن ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج تو کر لیا، لیکن الیکشن کمیشن میں یادداشت جمع نہیں کرائی، تحریری دستاویز پر اسٹیج پر موجود قائدین سے دستخط لیے جاتے رہے، ذرائع کا کہنا ہے جلسہ ختم ہوتے ہی تمام قائدین اور شرکا یادداشت دیے بغیر واپس چلے گئے، الیکشن کمیشن نے بھی پی ڈی ایم کی کوئی یادداشت موصول نہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔