Tag: اکرم درانی

  • اکرم درانی کی عبوری ضمانت منظور

    اکرم درانی کی عبوری ضمانت منظور

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی عبوری ضمانت 18 دسمبر تک منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

    اکرم درانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رات کے 1 بجے نیب نے ان کے موکل کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ عدالت نے بلٹ پروف گاڑی، وزارت ہاؤسنگ میں بھرتیاں، آمدن سے زائد اثاثہ جات اور ڈائریکٹر کی تعیناتی کیسز میں اکرم درانی کی عبوری ضمانت 18 دسمبر تک منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کو 5،5 لاکھ کے 4 مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ سال اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • نیب  کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کردی، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےاکرم درانی ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ اکرم خان درانی کےخلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں ، خدشہ ہے وہ ملک چھوڑکر چلے جائیں گے۔

    یاد رہے اکرم درانی کے خلاف اثاثہ جات، غیر قانونی بھرتیوں اور پلاٹس کی الاٹمنٹ کیس پر تحقیقات جاری ہے، اکرم درانی کا کہنا تھا کہ میرے اثاثے سب کےسامنے ہیں، اداروں کو چیلنج کرتا ہوں میرے اثاثوں کی چھان بین کریں جوکچھ میرے پاس ہے وہ میرا اپنا ہےاور وراثت سےملا ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی

    خیال رہے 2 روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ کہہ کر جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی تھی کہ نیب پراسیکیوشن بہت کم زور ہے، اکرم درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس میں نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

    گذشتہ سال قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • عدالت نے اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی

    عدالت نے اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ کہہ کر جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی کہ نیب پراسیکیوشن بہت کم زور ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن نے کی۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ نیب نے بتایا ابھی اکرم درانی کے خلاف اہم ثبوت ہیں نہ ان کی گرفتاری درکار ہے۔ انھوں نے کہا ملزمان کو گرفتار کر کے خزانے کا خرچ بڑھایا جاتا ہے، جب کہ دنیا میں تفتیش مکمل ہونے کے بعد گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ اکرم درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس میں نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    تازہ ترین:  پلان سی میں کل سے پورے ملک میں جلسے ہوں گے: اکرم درانی

    ادھر نیب ذرایع کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ سے اکرم درانی کی ضمانت کی مخالفت نہیں کریں گے، ان کے پرسنل سیکریٹری کے وارنٹ جاری ہیں، اکرم درانی اور بچوں کے کیسز میں نیب نے وارنٹ جاری نہیں کیے، جس کی گرفتاری چاہیے ہو اس کا وارنٹ جاری کرتے ہیں۔

    گزشتہ سماعت پر عدالت نے آیندہ سماعت سے قبل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا تاہم نیب حکام مقررہ وقت تک جواب جمع نہ کرا سکے۔

  • پلان سی میں کل سے  پورے ملک میں جلسے ہوں گے: اکرم درانی

    پلان سی میں کل سے پورے ملک میں جلسے ہوں گے: اکرم درانی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ جمعے کے روز پورے ملک میں جلسے جلوس ہوں گے، عوام کو جلد ہی خوش خبری ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی آج ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اخلاقی طور پر مستعفی ہوں، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں عدالتوں کے پیچھے چھپنے کا معاملہ ختم ہوا۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن میں کیس کے بعد عمران خان کی پارٹی ختم ہو جائے گی، پورے ملک کے تمام ادارے حکومت سے مایوس ہیں، کسان تاجر ڈاکٹر سب احتجاج کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، صحافی کے سوال پر کہ کیا الیکشن کمیشن نے آپ کی سن لی، اکرم درانی نے کہا کہ یہ تو آپ نے کمال کر دیا، صحافی نے دوسرا سوال کیا کہ پلان سی میں کیا کریں گے، انھوں نے جواب دیا کہ کل سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے ہوں گے، اس سلسلے میں آج صوبائی قیادت بیٹھ کر مشاورت کرے گی۔

    صحافی کے سوال پر کہ دھرنے سے کیا فائدے حاصل ہوئے، اکرم درانی نے جواب دیا کہ دھرنے کا مقصد اور فائدہ جلد عوام کے سامنے آ جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف جلد ہی وطن واپس آئیں گے، بیماری پر گپ شپ لگائی جا رہی ہے، نواز شریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر وطن واپس آئے تھے، بہت سے لوگ ابھی بھی ٹی وی پر بیٹھ کر بیماری پر واویلا کر رہے ہیں۔

  • رہبر کمیٹی کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج، افتخار درانی کا کرارا جواب

    رہبر کمیٹی کا الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج، افتخار درانی کا کرارا جواب

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے آج الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا اور چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی، بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا الیکشن کمیشن سے میڈیا کے ذریعے درخواست کر رہے ہیں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کو روزانہ سنا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے دھرنا سیاست کی ناکامی پر نئے راستے ڈھونڈنا شروع کر دیے ہیں، آج الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں رہبر کمیٹی نے کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔

    اکرم درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن سے درخواست کرتے ہیں کہ کیس میں تاخیر نہ کی جائے، نیب والے ہفتے میں 3 بار ہمیں بلاتے ہیں اور ہم جاتے ہیں، الیکشن کمیشن بھی تاخیر نہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آیا تو پی ٹی آئی پوری چلی جائے گی، ہم چاہتے ہیں چیف الیکشن کمشنر تاریخی فیصلہ دے کر جائیں، ان کی مدت کم رہ گئی ہے۔

    دریں اثنا، رہبر کمیٹی کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کرارا جواب دیا گیا، افتخار درانی نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مشکوک فنڈنگ کے خلاف بھی درخواست زیر التوا ہے، مولانا کی آمدن اور اخراجات کا حساب کتاب خود مولانا بھی نہیں جانتے۔

    انھوں نے کہا علی بابا بھاگ گیا، اور سہولت کار الیکشن کمیشن کے سامنے جمع ہیں، نیب کو مطلوب افراد الیکشن کمیشن کے سامنے چیخ پکار کر رہے ہیں، جو جتنا بڑا چور ہے اتنی ہی بلند آواز میں چیخ رہا ہے۔

    معاون خصوصی افتخار درانی کا کہنا تھا پی ٹی آئی پولیٹیکل فنانس متعارف کرانے والی پہلی جماعت ہے، تحریک انصاف کی مالیات پیشہ ورانہ انداز میں مرتب کی جاتی ہیں، عمران خان کو سپریم کورٹ نے صادق و امین قرار دیا، جب کہ سپریم کورٹ نے اُن کے قائد کو بد دیانت اور خائن قرار دیا، رہزن کمیٹی خفت مٹانے کے لیے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کرے۔

  • پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کےکنوینئر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا ہے کہ پیرہو یامنگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ حکومت سےمذاکرات معطل نہیں ہوئے ، مذاکرات آگےکس طرح بڑھانےہیں اس پر مشاورت ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پرویزخٹک نےجیسے بات کی اسی لہجےمیں جواب دےدیا،جب صحافی نے پوچھا کہ پیر سے آپ پلان بی پرجارہے ہیں؟ تو اکرم درانی نے کہا کہ پیرہویا منگل اپنےپلان بی پرعمل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا شاہراہیں بند کرنے کا فیصلہ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے منہ موڑ لیا

    اکرم دارنی نے کہا کہ پیر یا منگل کو ہمارا اگلا لائحہ عمل سامنےآ جائے گا جب کہ رہبرکمیٹی کااجلاس ضرورت پڑنےپربلالیں گے۔

    واضح رہے کہ آزادی مارچ اور دھرنے سے مطلوبہ مقاصد پورے نہ ہونے پر جے یو آئی ف نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہےجس کے مطابق جے یو آئی ف پیر سے ملک بھر کی شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کے اس فیصلے پر ان کا ساتھ دینے کے دعوے کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے منہ موڑ لیا ہے۔

  • عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا، اکرم درانی

    عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا، اکرم درانی

    اسلام آباد : رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے کہا ہے کہ عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا اور نیب کو چیلنج کرتا ہوں ظاہر اثاثوں سے زیادہ نہیں نکلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے نیب پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میرےوہی اثاثےہیں جوالیکشن کمیشن میں ظاہرکئے، میرے نام پر جو کچھ بھی وہ وارثت کی جائیدادیں ہیں۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ نیب نے کہا ہے دوبارہ بلانے کی ضرورت نہیں، مجھے قوم کے سامنے رسوائی کے لئے بلاتےہیں، نیب کی وجہ سےملک بند ہوگیا، کوئی کام کرنے کو تیار نہیں، پاکستان کہیں گرے سے بلیک لسٹ نہ ہوجائے۔

    رہبر کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ کارخانے بند ہو رہے ہیں، قوم عذاب میں مبتلا ہے، نیب کو چیلنج کرتا ہوں ظاہر اثاثوں سے زیادہ نہیں نکلیں گے، عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا۔

    مزید پڑھیں : کرپشن کیسز : اکرم درانی سے تفتیش مکمل، 12 نومبر کو دوبارہ طلب

    گذشتہ روز رہبر کمیٹی اجلاس کے بعد اکرم درانی نے میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں آزادی مارچ کو جاری رکھنے پر سب متفق ہیں حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں ، آزادی مارچ کے حوالے سے جلد سرپرائز دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دباؤ بڑھانے کے لئے زیر مختلف تجاویز کا اعلان مولانا فضل الرحمن مناسب وقت پر کریں گے، رہبر کمیٹی تاحال اپنے مطالبات پر ڈٹی ہوئی ہے، حکومت کی جانب سے تاحال ہماری تجاویز کا مناسب جواب نہیں دیا، رہبر کمیٹی کی مرضی کے بغیر کوئی اقدام یا فیصلہ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی نے نیب کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا ہے، جس کے بعد نیب نے انھیں 12نومبر کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

  • اکرم درانی کی ضمانت میں 21 نومبر تک توسیع

    اکرم درانی کی ضمانت میں 21 نومبر تک توسیع

    اسلام آباد: اسلام آبا ہائیکورٹ نے جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما اکرم درانی کی ضمانت میں 21 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے نیب کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں اکرم درانی کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پرسماعت ہوئی تو اکرم درانی عدالت کے روبرو پیش ہوگئے۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نےنے اکرم درانی سےاستفسارکیا کہ آپ یہاں دھرنےسےآرہےہیں؟چیف جسٹس نے کہا کہ آپ پارلیمنٹ کی اہمیت کوبرقراررکھیں۔

    دوران سماعت نیب حکام کی جانب سے جواب داخل کرانے کے لیے مہلت طلب کی گئی جس پر عدالت نے آئندہ سماعت تک جواب داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 21 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، اکرم درانی کے بیٹے اور داماد کی ضمانت منظور

    بعدازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکرم درانی کا کہنا تھا کہ ہمارامؤقف شروع دن سےواضح ہے، بلاول بھٹو اور مریم نواز سےرابطے جاری ہیں اور آج جوبھی فیصلہ ہوگاعوام کےسامنےرکھیں گے۔

    اکرم درانی نے کہا کہ میرےاثاثےسب کےسامنےہیں، اداروں کو چیلنج کرتاہوں میرےاثاثوں کی چھان بین کریں جوکچھ میرےپاس ہےوہ اپناہےاور وراثت سےملاہے،85سالہ بوڑھی ماں سےبھی نیب نےتفتیش شروع کردی ہے۔

    اےآروائی نیوزکے صحافی نے جب ان سے سوال کیا کہ کیااپوزیشن کےاتحادی آپ کےساتھ ہیں؟ تو انہوں نے جواب میں کہا اپوزیشن سےایک دونقطوں پرمزیدمعاملات واضح کرناچاہتےہیں،ہم جیل بھروتحریک بھی شروع کرسکتےہیں۔

    اکرم درانی کا مزید کہنا تھا کہ کسی نےطاقت کابھی استعمال کیاتواسکابھی جواب دیں گے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، اکرم درانی کے بیٹے اور داماد کی ضمانت منظور

    آمدن سے زائد اثاثہ کیس ، اکرم درانی کے بیٹے اور داماد کی ضمانت منظور

    اسلام آباد: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتاری سے بچنے کے لیے جمیعت علماء اسلام ف کے رہنما اور سابق وزیر اکرم درانی کے بیٹے اور داماد کو ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز جہانگیر اسلم بلوچ کے مطابق اکرم درانی کےبیٹےاورداماد نے اسلام آبادہائی کورٹ میں گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کی جبکہ اکرم درانی کے پرائیویٹ سیکرٹری محمد طاہر نے بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

    اکرم درانی کے بیٹے زاہد نے مؤقف اختیار کیا کہ نیب کے نوٹس پر شامل تفتیش ہوا، تفتیشی ٹیم نے میری 95 سالہ دادی کوبھی سوال نامہ بھیجا جس میں آمدن سے زائد اثاثوں کا جواب مانگا گیا۔

    مزید پڑھیں: نیب کو گرفتاری سے روکا جائے، اکرم درانی نے عدالت کا دروازہ کھٹکٹھا دیا

    زاہد درانی نے کہا کہ میرےوالد نیب سے مکمل تعاون کررہے ہیں، درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔  درخواست گزار نے نیب کو فریق بنایا۔

    دوسری جانب رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کے داماد عرفان اللہ نے بھی عدالت میں درخواست دائر کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پانچ پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے نیب کو 4 نومبر تک گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے ملزمان کو نیب کے سامنے شامل تفتیش ہونے کا حکم بھی دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اکرم درانی کے پرائیویٹ سیکرٹری محمد طاہر کی عبوری ضمانت بھی 4 نومبر تک منظور کی ۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواستوں کی سماعت کی جبکہ اس سے قبل ہائی کورٹ نے اکرم درانی کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔

  • نیب کو گرفتاری سے روکا جائے، اکرم درانی نے عدالت کا دروازہ کھٹکٹھا دیا

    نیب کو گرفتاری سے روکا جائے، اکرم درانی نے عدالت کا دروازہ کھٹکٹھا دیا

    اسلام آباد: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر سابق وفاقی وزیر اکرم خان درانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اکرم درانی کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتاری کا خدشہ ہے، سابق وفاقی وزیر نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر کے استدعا کی ہے کہ نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے بھیجے گئے سوال نامے کا جواب بھی دے چکا ہوں، لیکن ڈائریکٹر پی ایچ اے کی تعیناتی پر نیب ان کو گرفتار کر سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا ہے، چیف جسٹس ہائی کورٹ کی سربراہی میں ڈویژن بینچ کل اس کیس کی سماعت کرے گا۔

    تازہ ترین:  حکومت اعلان کرے مارچ میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی تو ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں، اکرم درانی

    واضح رہے کہ اکرم درانی حکومت سے مذاکرات کے لیے اپوزیشن کی جانب سے بنائی گئی رہبر کمیٹی کے سربراہ ہیں، آج انھوں نے اسلام آباد میں نیب پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہے، کمیٹی بنائی گئی لیکن گالیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے واضح اعلان کرے کہ آزادی مارچ میں کوئی رخنہ نہیں ڈالا جائے گا، پھر رابطہ کرے تو ہم جواب دیں گے۔ پیشیوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ جب تک آزادی مارچ رہے گا پیشیاں ہوتی رہیں گی۔