Tag: اہداف

  • بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جائیگا، وزرا کا فیول بھی کم کریں گے، عطا تارڑ

    بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جائیگا، وزرا کا فیول بھی کم کریں گے، عطا تارڑ

    لاہور: وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا فوکس ہے کہ بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جائے، وزرا کو دیئے جانیوالے فیول کو بھی کم کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو اہداف دیئے ہیں، ہر منسٹری کو بتایا گیا ہے کہ شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم کیلئے کیا گولز ہیں۔

    عطاتارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم نے اہداف کی نگرانی کیلئےجدید بنیاد پر نظام وضع کرنے کی ہدایت کی، یہ بھی دیکھا جائے گا کس وزارت نے کس حد تک اہداف مکمل کیے ہیں، تمام وزارتوں کو دستاویز کے ذریعے تحریری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنانس منسٹری کو ہدف دیا کہ مہنگائی، بے روزگاری میں کمی لانی ہے، قرضہ جات کی ری اسٹراکچرنگ اور ایف بی آر کی ڈیجٹلائزیشن کے حوالے سے بھی اہداف دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہواہے کہ تحریری طور پر پہلی بار وزارتوں کو ہدف دیئے گئے، جب کابینہ اجلاس ہوگا تو وزارتوں سے اہداف پر جواب طلبی بھی ہوگی، غیر قانونی اسلحہ کیخلاف کریک ڈاؤن، دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق اور غیر ملکی مقیم کے حوالے سے ہدف وزارت داخلہ کو دیا گیاہے۔

    ’’اس کے علاوہ وزیر داخلہ کو اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی ٹاسک دیا گیاہے، جس کے بعد دیکھا جائے گا 6 ماہ میں جو ہدف پورا ہونا تھا وہ کتنے عرصے میں مکمل ہوا‘‘۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے بیشتر وزرا پرائیوٹ گاڑی استعمال کرتے ہیں، وزرا کو دیئے جانیوالے فیول کو بھی کم کیا جائے گا، فیول کی سب سے زیادہ کھپت موٹرسائیکل پرہورہی ہے، الیکٹرک بائیک پر جانے میں کامیاب ہوگئے تو فیول کی بھی بچت ہوگی، حکومت کوشش کررہی ہے کہ پالیسی بنائی جائے الیکٹرک بائیکس بنائی جائیں۔

    عطاتارڑ کا بتانا تھا کہ پاکستان میں جتنے قوانین پاس ہوتے ہیں اس کیلئے ای پورٹل بنایا جائے گا، قوانین کے نفاذ پر عملدرآمد کیلئے بھی اہداف مقرر کئے گئے ہیں، وفاقی کابینہ میں خود احتسابی کا نظام متعارف کرایا جائیگا، کمزور طبقے کے تحفظ کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

    پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 80 ارب روپے کاہے، پی آئی اے کی نجکاری کے مثبت اثرات معیشت پر پڑیں گے، پی آئی اے کی واجبات سے متعلق مذاکرات منطقی انجام تک پہنچ گئے، یہ مذاکرات پی آئی اے کی نجکاری میں مدد دینگے۔

    عطاتارڑ نے بتایا کہ ٹیکس کلیکشن پر تیزی سے کام ہورہا ہے اس سے متعلق بھی وزیراعظم جلد قوم کو آگاہ کرینگے، وزیراعظم کی جانب سے ایف بی آر کے کرپٹ افسران کی پریڈ کرائی جائے گی، ملک میں کئی محکمے ہیں جو برائے نام چل رہے ہیں ان کو دیگر محکموں میں ضم کرینگے۔

    عطا تارڑ نے کہا کہ دنیا میں ہمارے آئی ٹی ماہرین کی مانگ ہے، ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام لانا اہم اہداف ہیں، کوشش کریں گے کہ ایکس، فیس بک اور انسٹاگرام کے دفاتر پاکستان میں کھولیں۔

  • حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    حکومت کے لیے نئی مشکل، آئی ایم ایف کا پاکستان کے لیے مطالبات میں نرمی نہ کرنے کا ارادہ

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا، وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کے لیے اپنے مؤقف پر ڈٹ گیا، آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے مطالبات میں نرمی نہ برتنے کا عندیہ دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اور وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نظر ثانی کے لیے قائل کرنے میں ناکام رہے۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو اہداف پورے کرنے پر زور دیا گیا ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ مشن کی آمد سے قبل دیے گئے اہداف پورے کیے جائیں اور قرض کی اگلی قسط کے لیے مذاکرات سے قبل اہداف پورے کیے جائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال کے باجود آئی ایم ایف اہداف میں نظر ثانی نہیں چاہتا، اہداف پورے کیے بغیر آئی ایم ایف پروگرام مکمل نہیں ہو سکے گا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا مزید کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کو اہداف میں نرمی کے لیے درخواست کر رہے ہیں۔

  • نئے سال کے اہداف: وبا کے دور میں صحت کو پہلی ترجیح بنائیں

    نئے سال کے اہداف: وبا کے دور میں صحت کو پہلی ترجیح بنائیں

    سال نو کا پہلا دن خود سے بہت سے وعدے کرنے اور نئے اہداف طے کرنے کا نام ہوتا ہے، چونکہ گزشتہ 2 سال سے دنیا صحت کے حوالے سے ایک شدید دھچکے سے گزر رہی ہے تو اب وقت ہے کہ اپنی صحت کو اپنی پہلی ترجیح بنائی جائے۔

    اپنی صحت کے لیے اہداف طے کرنا صرف نئے سال میں وزن کم کرنے کے ہدف کا نام نہیں، بلکہ یہ اس لیے ضروری ہے تاکہ وبا کے اس دور میں آپ خود کو محفوظ رکھ سکیں، اور یہی اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

    تو آئیں پھر آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس سال آپ نے خود کو کیسے صحت مند رکھنا ہے، آخر صحت مند رہنا ہی آج کے دور میں سب سے بڑی کامیابی ہے۔

    صحت مند غذائیں سب سے ضروری

    سب سے پہلے تو اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ جو بھی کھائیں وہ صحت مند اور غذائیت بخش ہو۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ آپ کی قوت مدافعت میں اضافہ ہو اور آپ بیماریوں کا آسان شکار نہ بنیں۔

    صحت مند رہنے کے لیے کھانے کی مقدار کم یا زیادہ کرنے کے بجائے ڈائٹ میں تبدیلی کریں، پھلوں اور خصوصاً سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں۔

    روزمرہ کی غذا میں سبزیاں، پھل، دودھ، انڈے، دالیں اور مچھلی شامل کریں، اس سے آپ کے جسم کو درکار توانائی اور غذائی اجزا کی ضرورت پوری ہوگی۔

    کچن میں کیا رکھنا ہے؟

    اس سال اپنے کچن میں نئے برتن لانے کے بجائے اسے دالوں، گندم، سبزیوں، پھلوں، جڑی بوٹیوں اور صحت بخش تیلوں سے بھر لیں۔ یقیناً اگلے سال میں آپ کی غذائی عادات بھی بہتر ہوجائیں گی۔

    گھر کے کھانے کو ترجیح دیں

    کیا آپ جانتے ہیں مستقل بنیادوں پر باہر کا کھانا کھانا نہ صرف آپ کو کینسر سمیت بے شمار بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے بلکہ یہ ہماری قوت مدافعت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

    باہر کے بنے کھانوں میں مرچ مصالحوں اور مضر صحت تیل کی بہتات ہوتی ہے۔ اس کے برعکس گھر کا بنا ہوا صاف ستھرا کھانا آپ کو امراض قلب، بلڈ پریشر اور ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرے گا اور آپ کی قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوگا۔

    چنانچہ اگلے سال کے اہداف میں باہر کے کھانے سے پرہیز اور گھر کے کھانے کی ترجیح بھی شامل کرلیں۔

    ایک دن گوشت کے بغیر

    ہفتے کا ایک دن گوشت کے بغیر ضرور گزاریں، گو کہ گوشت جسم کو وٹامنز، پروٹین اور آئرن تو فراہم کرتا ہے تاہم اس کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیئے اور ایک دن گوشت سے پرہیز اس کا نہایت بہترین طریقہ ہے۔

    گوشت کی جگہ سبزیوں کی مزیدار ڈش، انڈے، دال اور پھل دن کا بہترین کھانا ثابت ہوگا۔

    پانی کو مت بھولیں

    ہر موسم میں پانی کا زیادہ استعمال نہ چھوڑیں۔ پانی نظام ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے اور کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ وزن میں زیادتی یا کمی کرنے کے لیے ضروری ہے۔

    پھل اور سبزیاں بہترین دوست

    کیا آپ جانتے ہیں پھل اور سبزیاں ہمیں بے شمار فوائد پہنچاتی ہیں؟ یہ نہ صرف خون کے بہاؤ کو معمول پر رکھ کر امراض قلب اور بلڈ پریشر سے بچاتی ہیں بلکہ موڈ اور نفسیات پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔

    پھل اور سبزیاں کھانا ڈپریشن اور ذہنی تناؤ سے بھی بچاتا ہے جبکہ جسم میں خوشی پیدا کرنے والے ہارمونز میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    حرکت میں آئیں

    اس سال بھاری بھرکم ورزش کے منصوبے بنانے کے بجائے صرف اتنا کریں کہ دن میں کچھ وقت چہل قدمی کرلیں یا صرف سیڑھیاں چڑھ لیں۔ گو کہ جسم کو زیادہ سے زیادہ فعال رکھنا جسمانی و ذہنی صحت کے لیے نہایت ضروری ہے، لیکن اگر آپ یہ نہیں بھی کرسکتے تب بھی معمولی حرکت ضرور کریں۔

    کوشش کر کے بیٹھنے اور لیٹنے کا وقت مختصر کرتے جائیں اور خود کو حرکت میں لائیں، آہستہ آہستہ آپ خود میں واضح فرق محسوس کریں گے۔

    یاد رکھیں، جان ہے تو جہاں ہے، اگر آپ صحت مند اور تندرست ہوں گے تو ہی زندگی کی دیگر رنگینیوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

  • نئے سال میں آپ کے اہداف کیا کیا ہیں؟

    نئے سال میں آپ کے اہداف کیا کیا ہیں؟

    آج سال 2018 کا آخری دن ہے۔ بہت سے افراد کے لیے یہ سال خوشیوں بھرا، اور کسی کے لیے تکلیف دہ رہا۔ کسی نے اس سال بہت کچھ پایا، اور کسی نے بہت کچھ کھویا۔

    لیکن زندگی آگے بڑھتے رہنے کا نام ہے۔ یہ کبھی رکتی نہیں۔ چنانچہ گزشتہ سال کی غلطیوں اور ناکامیوں سے سبق سیکھ کر اپنے نیو ایئر ریزولوشن یا نئے سال کے اہداف کا تعین کریں۔

    معروف کتاب ’لونگ یور بیسٹ لائف‘ کی مصنفہ لارا برمن کہتی ہیں، ’ہم ہر سال کے آغاز پر اپنے اہداف کا تعین کرتے ہیں لیکن ان کے لیے کام نہیں کرتے۔ ہم میں سے 23 فیصد افراد نئے سال کے پہلے ہی ہفتے میں انہیں نامکمل چھوڑ دیتے ہیں۔ مزید 45 فیصد افراد پہلے ماہ کے آخر تک اپنے طے کردہ اہداف کو بھول بھال کر نئی سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں‘۔

    ان کا کہنا ہے کہ اپنی قابلیت کے مطابق اپنے اہداف کا تعین کرنا، اور ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے صحیح منصوبہ بندی کرنا ہی کامیابی کی ضمانت ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہم اپنے نئے سال کے اہداف کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔

    پرجوش کرنے والے اہداف رکھیں1

    ایک ماہر سماجیات کا کہنا ہے کہ نئے سال کے اہداف میں پہلا ہدف وہ مت رکھیں جو آپ گزشتہ کئی سال سے رکھتے آرہے ہیں۔ مثال کے طور پر وزن کم کرنا، یا صحت مند غذائیں کھانا۔ آپ ان کے بارے میں سوچ کر بور ہوچکے ہیں۔

    اس کی جگہ کسی ایسی نئی چیز کو ہدف بنائیں جو آپ کو پر جوش کردے۔ مثال کے طور پر وزن کم کرنے کے لیے ڈانس کلاسز میں داخلہ لینا یا رننگ کرنے والے کسی گروپ میں شامل ہونا۔

    ہدف وہی ہوگا، بس اس کو حاصل کرنے کا طریقہ کار بدل جائے گا۔

    ماسٹر پلان بنائیں

    2

    اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ماسٹر پلان بنائیں جس پر پورا سال عمل کریں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کوئی کتاب لکھنا چاہتے ہیں، تو دو ماہ کے لیے دن رات جاگ کر اس پر کام کرنے کے بجائے، ہر روز صبح آدھا گھنٹہ جلدی اٹھنے کا ٹاسک رکھیں۔ اس آدھے گھنٹے میں اپنی کتاب پر کام کریں۔

    یوں یہ آپ پر بوجھ بھی نہیں بنے گا اور آپ سال کے آخر تک اس ہدف کو حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوجائیں گے۔

    ہم خیال لوگوں کو ساتھ ملائیں

    likemind

    اگر آپ کسی ایسے شخص کے ساتھ دوستی کریں جس کے اہداف آپ سے ملتے جلتے ہوں، تو یہ اپنے اہداف کو حاصل کرنے کی جانب ایک قدم ہوگا۔ ہم خیال افراد ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے کامیابی حاصل کرتے ہیں۔

    اگر آپ ایسے افراد کے ساتھ ہیں جن کے شعبے اور ترجیحات آپ سے بالکل مختلف ہیں، تو آپ ان کے ساتھ مصروف ہوجائیں گے اور آپ کے اپنے اہداف دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔

    توجہ مرکوز کریں

    3

    نئے سال میں کیے جانے والے کاموں کی فہرست بنا کر انہیں کسی الماری میں نہ رکھیں۔ انہیں اپنے دفتر یا گھر میں ایسی جگہ آویزاں کرلیں جہاں سے آتے جاتے ان پر نظر پڑتی رہے۔

    اس طرح آپ کو اپنے اہداف یاد رہیں گے اور آپ غیر متعلقہ سرگرمیوں میں مصروف ہونے سے گریز کریں گے۔

    اپنے آپ کو شاباشی دیں

    go

    اپنے اہداف کی طرف ایک معمولی سے قدم پر بھی خود کو شاباشی دینا مت بھولیں۔ اگر آپ اپنا 20 پاؤنڈ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو انتظار مت کریں کہ 20 پاؤنڈز کم ہونے کو ہی کامیابی سمجھیں گے بلکہ چند پاؤنڈز کم ہونے پر بھی خود کو شاباشی دیں۔

    یہ عمل آپ کو مزید آگے بڑھنے پر اکسائے گا۔