برسلز : سفارت کار کی اہلیہ کے بوتیک ملازمین پر ہاتھ اٹھانے کے جرم میں بیلجیئم نے جنوبی کوریا میں تعینات سفیر کو واپس بلالیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بیلجیئم سفیر کو واپس بلانے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں، جس کی وجہ ان کی اہلیہ کا جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے ایک بوتیک میں دو ملازمین پر ہاتھ اٹھانا ہے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا، جب سفارتکار کی اہلیہ نے کپڑے زیب تن کرنے کے بعد بغیر پیسے ادا کیے باہر نکلنے کی کوشش کی، جس پر اسٹور ملازمین نے خاتون کو روکنے کی کوشش کی جس پر تلخ کلامی ہوگئی۔
سفارتکار کی اہلیہ کے بوتیک ملازمین سے جھگڑے اور ہاتھ اٹھانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد بیلجیئم حکام نے جنوبی کوریا میں سفارتکار کا مشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
بیلجیئم کی وزیر خارجہ صوفی ولمز نے سفیر پیٹر لیسکوہیئر کو اپنا سفارتی مشن جلد ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ سفارتکار پیٹر لیسکوہیئر کی اہلیہ ژیانگ پیٹر نے معافی مانگنے کے لیے بوتیک کے کارکنان سے ذاتی طور پر ملاقات کی تھی اور پولیس کے ساتھ بھی تعاون کیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ معاملے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں کوئی کشیدگی پیدا نہیں ہوئی لیکن دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کےلیے بہتر ہے کہ سفارتکار پیٹر لیسکوہیئر جمہوریہ کوریا میں اس موسم گرما تک اپنا دور ختم کر دیں۔