Tag: اہل خانہ

  • جاسوسی کا الزام، روس میں گرفتار امریکی شہری بے قصور ہے، اہل خانہ

    جاسوسی کا الزام، روس میں گرفتار امریکی شہری بے قصور ہے، اہل خانہ

    واشنگٹن : ماسکو میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کے بھائی نے کہا ہے کہ پال ویہلن بے قصور ہے وہ شادی میں شرکت کرنے روس گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں سیکیورٹی ادارے ایف ایس بی نے خفیہ اطلاعات پر جمعے کے روز کارروائی کرتے ہوئے پال ویہلن نامی امریکی شہری کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق امریکی فوجی 48 سالہ پال ویہلن کے اہل خانہ کو گرفتار کا علم پیر کے روز خبروں کے ذریعے ہوا تھا۔

    پال ویہلن کے جڑواں بھائی ڈیوڈ ویہلن کا کہنا تھا کہ ’پال روس کو بخوبی جانتا تھا اور میں یقین نہیں کرسکتا کہ اس نے روسی قانون کو توڑا ہوگا‘۔

    دوسری جانب روسی سیکیورٹی ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا تھا کہ امریکی شہری کو ماسکو میں جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی شہری کے خلاف ریاست کی جاسوسی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے باعث اسے کم از کم 10 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    خیال رہے کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات میں گذشتہ کئی برس سے کشیدگی ہے، اور گذشتہ برس دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر جاسوسی کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ امریکا کی جانب سے روس پر جاسوسی اور امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا: روس کےلیےجاسوسی کرنےکےالزام میں خاتون گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ برس امریکا میں 29 سالہ روسی خاتون ماریا بوتینا کو روسی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بعد ازاں روسی خاتون نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تصدیق کی تھی۔

    روسی خاتون پرعائد الزام کے مطابق وہ ٹویٹر کے ڈائریکٹ میسج کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کی اطلاع روسی حکومت کو دیا کرتی تھی۔

  • مقتول امریکی مبلغ کے اہل خانہ نے قاتل قبائلیوں کو معاف کردیا

    مقتول امریکی مبلغ کے اہل خانہ نے قاتل قبائلیوں کو معاف کردیا

    نئی دہلی : بھارتی جزیرے اندامان کے شمال میں آباد وحشیوں نے امریکی سیاحت کی غرض سے آنے والے امریکی شہری کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے ساحل سے کئی میل کے فاصلے پر واقع جزیرے  اندامان پر مسیحیت کی تبلیغ کے لیے جانے والا امریکی سیاح جنگلی قبائلیوں کے ہاتھوں قتل ہوگیا، مقتول کے اہل خانہ نے جنگلی قبائل کو معاف کردیا۔

    اندامان کے ڈائریکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ امریکی نوجوان جس کی شناخت ’جان ایلن چاؤ‘ کے نام سے ہوئی ہے سیاحتی ویزے پر بھارت آئے تھے لیکن انہوں نے ممنوعہ علاقے میں تبلیغ کی غرض سے جاکر ثابت کردیا کہ وہ سیاحت نہیں بلکہ مسیحیت تبلیغ کے لیے آئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جان ایلن شمالی جزیرے سینٹنل پر آباد جنگلی قبائل کو تبلیغ کرنے گئے تھے جس کے متعلق انہوں نے بھارتی حکام کو بھی آگاہ نہیں کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اندامان کے شمالی حصّے میں واقع جزیرے سینٹنل پر ’وحشی‘ آباد ہیں جنہیں بھارتی حکومت کی جانب سے تحفظ حاصل ہے، سینٹنل کی آبادی محض 200 نفوس پر مشتمل ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ جان ایلن 15 نومبر کو اپنے مقامی دوست کی مدد سے مذکورہ جزیرے تک جانے کے لیے ایک ماہی گیر سے رابطہ کیا تھا اور جان ایلن کے دوست نے غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک غوطہ خور بھی فراہم کیا تھا۔

    بھارتی پولیس کے مطابق 16نومبر کو وہ جزیرے کی جانب سے روانہ ہوئے اور سینٹنل سے کچھ فاصلے پر کشتی کو روک کر ڈونگی (چھوٹی کشتی) میں جزیرے پر پہنچے، لیکن جب وہاں زخمی حالت میں واپس لوٹے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جان ایلن اگلے روز دوبارہ جزیزے پر گئے تاہم اس بار وہ واپس نہیں آئے اور ان کو جزیرے تک لے جانے والے ماہی گیر نے جنگی قبائلیوں کو ان کی لاش گھسیٹے ہوئے دیکھا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیاح کے اہل خانہ نے جان ایلن کو قتل کرنے والے جنگلی قبائل کو معاف یہ کہتے ہوئے معاف کردیا ہے کہ جان ایلن خدا سے محبت کرتے تھے اور وہ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہر وقت تیار رہتے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2006 میں غیر قانونی طور پر شکار کے لیے جانے والے 2 ماہی گیروں کو وحشیوں نے بے دردی سے قتل کردیا تھا جس کے بعد بھارتی حکام نے مذکورہ جزیرے کا سفر اختیار کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی جزیرے اندامان کے شمال میں آباد وحشی گذشتہ 60 ہزار برس سے یہاں موجود ہے، جو باہر سے آنے والے افراد کو قتل کرتے دیتے ہیں۔

  • کلبھوشن یادیو کی اہلِ خانہ سے ملاقات خصوصی کنٹینر میں کرائی گئی

    کلبھوشن یادیو کی اہلِ خانہ سے ملاقات خصوصی کنٹینر میں کرائی گئی

    اسلام آباد : پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے آج ملاقات کرائی جس کے دوران بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بطور مبصرموجود رہے.

    اے آر وائی نیوز کو حاصل معلومات کے مطابق کلبھوشن یادیو کی اہلِ خانہ سے ملاقات دفتر خارجہ کے آغا شاہی بلاک کی پچھلی جانب میدان میں خصوصی طور پرتیار کیا گیا بلٹ پروف کنٹینرمیں کرائی گئی.

    بلٹ پروف کنٹینرمیں کرسیوں سمیت دو سرا سامان رکھا گیا تھا جہاں ملاقات کے دوران آر پار نظر آنے والا بلٹ اور ساؤنڈ پروف شیشہ رکھا گیا تھا جس کے ایک جانب کلبھوشن اور دودری جانب اس کے اہل خانہ موجود تھے.

    کنٹینرمیں ملاقاتیوں کی حرکات و سکنات دیکھنے کے لیے ویڈیو ریکارڈر بھی نصب کیے گئے تھے جب کہ کنٹینر کو گزشتہ رات دفتر خارجہ پہنچایا گیا تھا جس کا ایک دروازہ آغا شاہی بلاک اور دوسرا دروازہ پارکنگ کی جانب تھا.


      اسی سے متعلق : بھارتی دہشت گردکلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سےملاقات


    ملاقات کے دوران کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ بھارتی ڈپٹہ ہائی کمشنر جے پی سنگھ بھی موجود تھے تاہم ساؤنڈ پروف شیشے ہونے کے باعث وہ کلبھوشن اور ان کے اہل خانہ کی گفتگو نہیں سن سکے تھے.

    کلبھوشن یادیو کی والدہ اپنے بیٹے کے لیے بھارت سے چادر کا تحفہ ساتھ لائی تھیں جسے دفتر خارجہ سیکیورٹی مقاصد کے لیے اپنے پاس رکھ لیا ہے تاہم انہیں یقین دلایا گیا کہ ضروری کارروائی کے بعد چادر کلبھوشن کو دے دی جائے گی.


     یہ بھی پڑھیں : بھارت نے خود اپنے میڈیا کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی: ترجمان دفتر خارجہ


    کلبھوشن یادیو کے اہلِ خانہ ملاقات کے بعد بھارت روانگی کے لیے ایئرپورٹ پہنچ گئے اور ان کے ہمراہ بھارتی ہائی ڈپٹی کمشنر جے پی سنگھ بھی موجود ہیں، دوسری جانب  کلبھوشن یادیو نے اہل خانہ سے ملاقات کرانے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    یاد رہے کہ 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیے گئے کلبھوشن یادیو نے بھارتی حاضر نیوی افسر اور جاسوس ہونے سمیت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کا اعتراف کیا تھا جس پر اسے 10 اپریل 2017 کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی.

  • وزیراعظم نوازشریف نجی دورےپر سعودی عرب روانہ

    وزیراعظم نوازشریف نجی دورےپر سعودی عرب روانہ

    اسلام آباد: وزیراعظم میاں محمد نوازشریف عمرہ کی ادائیگی کے لیےاہل خانہ کے ہمراہ سعودی عرب روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم پاکستان نوازشریف اپنے اہل خانہ کےہمراہ کمرشل فلائٹ سے سعودی عرب روانہ ہوگئے۔ وزیراعظم سعودی عرب میں عید منانے کے بعد 25 جون کو نجی دورے پر لندن جائیں گے،جہاں وہ طبی معائنہ کرائیں گے۔

    وزیراعظم کے ہمراہ ان کے اہل خانہ بھی ہوں گے جبکہ وزیراعظم 30 جون کو لندن سے وطن واپس آئیں گے۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم کی گزشتہ برس ہارٹ سرجری ہوئی تھی اور جون میں ان کا چیک اپ ہونا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم نواز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکےاسلام آباد واپس پہنچ گئے


    یاد رہے چند روز قبل بھی قطر اور خلیجی ملکوں میں بڑھتی کشیدگی کم کیلئے وزیراعظم نوازشریف آرمی چیف کے ہمراہ ایک روزہ دورےپرسعودی عرب گئے تھے، جہاں وزیراعظم نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان ملاقات ہوئی تھی اور خلیجی ممالک میں جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ اوراہل خانہ کی سیکورٹی پرکروڑوں ڈالرکےاخراجات

    ڈونلڈ ٹرمپ اوراہل خانہ کی سیکورٹی پرکروڑوں ڈالرکےاخراجات

    نیویارک : ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اہل خانہ کی سیکورٹی پر کروڑوں ڈالر کےاخراجات پرنیو یارک اور پام بیچ کاؤنٹی نے اضافی فنڈزکا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کےکمشنر جیمز اونیل نےکانگریشنل ممبر کو ایک خط میں کہاہےکہ امریکی صدر ان کے اہل خانہ اور نیویارکرز کی حفاظت کےلیے انہیں مزید وسائل اور اہلکار وں کی ضرورت ہے۔

    نیویارک کےمیئر بل دی بلاسیو نے بھی کہا ہے کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ امریکی صدر متواترنیو یارک آئیں لیکن اب ایسا ہےاور ٹرمپ ٹاور اور ملحقہ علاقوں کی سیکورٹی پر اضافی چوبیس ملین ڈالرز کےاخراجات آرہے ہیں۔

    دوسری جانب پام بیچ کاؤنٹی جہاں ڈونلڈ ٹرمپ تقریباََہر ہفتے چھٹی منانے جاتے ہیں کے افسران کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جب بھی یہاں آتے ہیں تو روزانہ سیکورٹی پر اضافی 60ہزار ڈالرز خرچ ہوتے ہیں جو مسٹر ٹرمپ یا فیڈرل اداروں کو ادا کرنا ہوں گےتاہم ابھی یہ اخراجات امریکی ٹیکس پیئرز اٹھا رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں:ٹرمپ کی حفاظت پر روزانہ ایک ملین ڈالرز کے اخراجات


    خیال رہےکہ ماضی پر نظر ڈالی جائے تو ڈونلڈ ٹرمپ نے 2011 میں سابق امریکی صدر براک اوباما کی شاہ خرچیوں پر تنقید کرتےہوئےکہاتھا کہ ہوائی کے دورے پر امریکی ٹیکس ادا کرنے والوں پر چار ملین ڈالرز کا بوجھ ڈالا گیا۔

    یاد رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نےاپنی صدارتی مہم کے دوران کہا تھا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوئے تو وائٹ ہاؤس سے کہیں نہیں جائیں گے کیونکہ وہاں بہت کام کرنا پڑتا ہے تاہم اب صورت حال مختلف ہے۔

    واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے اہل خانہ کی سیکورٹی پر کروڑوں ڈالرزکے اخراجات آرہے ہیں جبکہ صرف نیو یارک کے ٹرمپ ٹاور کو محفوظ بنانے کےلیے ایک لاکھ چھیالیس ہزار ڈالرز کےیومیہ اخراجات امریکی ٹیکس پیئرز کو برداشت کرنا پڑ رہے ہیں۔