Tag: اہم انکشاف

  • پولیس اہلکار بن کر شہریوں کو لوٹنے والے 2 ملزمان گرفتار، تحقیقات کے دوران اہم انکشاف

    پولیس اہلکار بن کر شہریوں کو لوٹنے والے 2 ملزمان گرفتار، تحقیقات کے دوران اہم انکشاف

    کراچی: سرجانی ٹاؤن پولیس نے پولیس اہلکار بن کر لوٹنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاؤن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار بن کر لوٹنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزم نے تحقیقات کے دوران اہم انکشاف کیا ہے۔

    ایس ایس پی مہروز علی کے مطابق گرفتار ملزمان کا 6 رکنی گروہ اندھیرے میں وارداتیں کرتا تھا، دوران تفتیش گرفتار ملزمان ارباز ،جنید نے متعدد گھروں کو لوٹنے کا انکشاف کیا ہے۔

    ایس ایس پی مہروز کا کہنا ہے کہ ملزمان رات 4 بجے گھروں میں داخل ہوتے تھے، ملزمان اہلخانہ کو باندھ کر لوٹ مار کرتے تھے، اور  ہر واردات میں شناخت چھپاتے تھے۔

    ایس ایس پی مہروز علی نے مزید بتایا کہ گرفتار ملزمان سے پستول، موبائل فون، جیولری، کیش، ایل سی ڈی، ڈی وی آر اور دیگر سامان برآمد کیا ہے، گرفتار ملزمان کیخلاف صرف تھانہ سرجانی میں 9 مقدمات درج ہیں۔

  • ہریتھک روشن کا برسوں بعد فلم ’کوئی مل گیا‘ سے متعلق اہم انکشاف

    ہریتھک روشن کا برسوں بعد فلم ’کوئی مل گیا‘ سے متعلق اہم انکشاف

    بالی وڈ انڈسٹری کے معروف اداکار ہریتھک روشن نے برسوں بعد اپنی بلاک باسٹر فلم کوئی مل گیا سے متعلق اہم انکشاف کیا ہے۔

    بالی ووڈ کے ہینڈسم اور  پرکشش اداکار ہریتھک روشن بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیا جس میں انہوں انکشاف کیا ہے کہ جس طرح فلم ’کوئی مل گیا‘ میں کچھ اوباش لڑکوں نے روہت کو تنگ کیا اسی طرح مجھے بچپن میں نوجوان لڑکوں نے بہت اذیت دی تھی۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ فلم کے کئی سین میرے بچپن سے متاثر ہو کر لیے گئے، ان سین میں کچھ ردوبدل کرنے کے بعد اسے پیش کیا گیا۔

    اداکار نے بتایا کہ جیسا کہ  فلم میں دکھایا جاتا ہے کہ روہت کی اسکوٹی نوجوان لڑکے اسے تنگ کرنے اور  برا بھلا کہنے کے بعد توڑ دیتے ہیں تو ایسا ہی بالکل میرے ساتھ بھی ہوا تھا۔

    ’’کچھ مجھ سے بڑے لڑکوں نے میری اعلیٰ قسم کی سائیکل اسکول سے گھر جاتے ہوئے توڑ دی تھی،  اس وقت میرا دل ٹوٹ گیا تھا کیونکہ یہ مجھے جان سے زیادہ عزیز تھی اس سائیکل پر میں اسٹنٹس اور سیرو تفریح کرتا تھا‘‘۔

    ہریتک روشن اور پریتی زنٹا کی مشہور زمانہ فلم کی دوبارہ ریلیز کا اعلان

    عالیہ بھٹ اور ہریتھک روشن کے مداحوں کیلیے بڑی خوشخبری

     اس کے علاوہ ہریتھک روشن نے اس کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں زندگی بھر اس کردار سے اس لیے متاثر رہاکیونکہ روہت میں یہ جذبہ تھا کہ اسے کسی نہ کسی طریقے سے اپنی ذہنی حالت کو بہتر بنانا ہے اور اس بیماری سے لڑتے ہوئے ہی اس دنیا میں دیگر انسانوں کی طرح کامیاب انسان بننا ہے۔

    اداکار نے کہا کہ یہ صرف فلم میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں بھی یوں ہی ہوتا ہے، مشکلات و پریشانیوں میں گھرے ہوئے انسان کو کوئی بھی سہارا نہیں دیتا، انسان خود ہی کوشش کر کے اس حالت سے نکل سکتا ہے۔

    ’کوئی مل گیا‘ سائنس فکشن فلم ہے جو سال 2003 میں ریلیز کی گئی تھی۔ اسے نہ صرف بڑوں جبکہ بچوں کی جانب سے بھی کافی پسند کیا گیا تھا۔

  • پشاور میں پولیس موبائل پر دہشتگرد حملے سے متعلق تحقیقاتی ٹیم کا اہم انکشاف

    پشاور میں پولیس موبائل پر دہشتگرد حملے سے متعلق تحقیقاتی ٹیم کا اہم انکشاف

    پشاور: گزشتہ رات علاقے بڈھ بیر میں پولیس موبائل پر حملہ کرنے والے دہشتگرد پیدل آئے اور فائرنگ کر کے با آسانی فرار ہو گئے جس سے متعلق تحقیقاتی ٹیم نے اہم انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کی ابتدائی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا کہ پولیس ٹیم کے تعاقب میں حملہ آوور پہلے سے بیٹھے ہوئے تھے، حملہ آوور پیدل آئے، قریب سے پولیس پارٹی کو نشانہ بنایا اور حملے کے بعد کھیتوں سے راستے سے فرار ہوگئے۔

    تحقیقاتی ٹیم کے مطابق جائے وقوعہ سےکلاشنکوف کی گولیوں کے خول ملے ہیں،  حملہ آوور واقعے کے بعد کھیتوں کے راستے فرار ہو گئے۔

    واضح رہے کہ بڈھ بیر میں پولیس موبائل پر ہونے والے دہشتگرد حملے میں یار محمد شہید اور دو اہلکار سب انسپکٹر فرید خان اور کانسٹیبل غلام حسین زخمی ہوئے تھے۔

  • اسپتال کے اندر سوتے شخص کو گولی مارنے والے کم عمر گارڈ کے اہم انکشافات

    اسپتال کے اندر سوتے شخص کو گولی مارنے والے کم عمر گارڈ کے اہم انکشافات

    کراچی:گلشن اقبال کے اسپتال میں رائفل سے غفلت سے گولی چلانے والے کم عمر گارڈ نے حراست کے دوران ابتدائی بیان میں اہم انکشاف کیا ہے۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ کے قریب اسپتال کے اندر سیکیورٹی گارڈ کی اتفاقیہ گولی لگنے سے ٹنڈو آدم سے تیماداری کے لیے آنے والا شخص گلزار جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ گارڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے،  ابتدائی تفتیش کے مطابق سیکیورٹی گارڈ زبیر کی عمر 18سال ہے، ملزم زبیر 10 روز قبل سیکیورٹی گارڈ میں بھرتی ہوا تھا۔

    پولیس نے بتایا کہ گرفتار سیکیورٹی گارڈ نے انکشاف کیا اسے اسلحہ چلانا نہیں آتا، گارڈ کے مطابق نوکری پر رکھنے سے پہلے کوئی ٹریننگ نہیں دی گئی۔

    تیماردار اسپتال گارڈ کی اتفاقیہ گولی سے جاں بحق

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کم عمر غیر تربیت یافتہ ملزم زبیرکو 30 بور رائفل تھمادی گئی تھی، گرفتار ملزم کا تعلق سندھ کے ضلع دادو سے ہے۔

    پولیس حکام کا بتانا ہے کہ ملزم کے مطابق وہ بینچ پر بیٹھا تھا کہ رائفل کابٹن دب گیا، دوسری بینچ پر مریض کو لانے والا شخص گلزار سو رہا تھا، گولی گلزار کو لگی جس سے وہ شدید زخمی ہوا مگر جانبرنہ ہو سکا۔

  • شردھا قتل کیس، ملزم کا دوران تحقیقات اہم انکشاف

    شردھا قتل کیس، ملزم کا دوران تحقیقات اہم انکشاف

    کیرلا: شردھا قتل کیس میں ملزم نے تحقیقات کے دوران اہم انکشاف سامنے آیا، ملزم نے بتایا کہ شردھا واکر کے جسم کے 35 ٹکڑے کس حالت میں کیے؟

    بھارتی میڈیا کی رپوٹ کے مطابق شردھا واکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا نے دہلی پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران کئی اہم راز کھولنے کے ساتھ ساتھ اپنی عادت و لت کے بارے میں بھی اہم انکشاف کیے ہیں۔

    دہلی پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ وہ کئی قسم کے منشیات کا عادی ہے، شردھا اکثر اسے چرس پینے سے روکتی تھی۔

    آفتاب نے پولس کو بتایا ہے کہ شردھا کے قتل کے دن یعنی 18 مئی کو بھی وہ نشے میں تھا، ان دونوں میں دن بھر اس بات پر لڑائی ہوتی تھی کہ گھر کا خرچہ اور ممبئی میں رکھا سامان دہلی کون لائے گا، آفتاب نے بتایا کہ میں گھر سے نکلا، گانجہ پیا اور واپس آگیا۔

    آفتاب نے پولیس کو بتایا کہ میں شردھا کو مارنا نہیں چاہتا تھا لیکن وہ مجھ پر چیخ رہی تھی،  اچانک غصہ آیا اور  میں نے شردھا کا گلا اس قدر زور سے دبایا کہ اس کی سانسیں رک گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

     ملزم کے مطابق اس نے 18 مئی کی رات 9 سے 10 بجے کے درمیان شردھا کا گلا دبا کر قتل کیا اور رات بھر اس کی لاش کے پاس بیٹھا گانجے سے بھرے سگریٹ پیتا رہا۔

    آفتاب نے پولیس سے پوچھ گچھ کے دوران شردھا کی لاش کے کچھ حصے دہرادون میں پھینکنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

    پولیس کے مطابق آفتاب کو اپنی لیو ان پارٹنر شردھا کے قتل کا افسوس نہیں ہے۔ وہ لاک اپ میں سکون سے سو رہا ہے۔

    عدالت نے ملزم کی ریمانڈ کے 5 دن بڑھا دئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ مزید کچھ دن لاک اپ میں رہے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

     دوسری جانب ممبئی کی وسئی پولیس بھی حیران ہے کہ دوران تفتیش آفتاب پر بالکل بھی شبہ نہیں تھا اس لیے اسے چھوڑ دیا گیا۔

    پولیس نے بتایا کہ آفتاب نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ شردھا سے اتنا تنگ آگیا تھا کہ اس نے اس سال مارچ میں بھی شردھا کو قتل کرنے کا سوچا تھا لیکن پکڑے جانے کے ڈر سے ایسا نہیں کیا۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس:  گرفتار وقار الحسن کا  دوران حراست اہم انکشاف

    لنک روڈ زیادتی کیس: گرفتار وقار الحسن کا دوران حراست اہم انکشاف

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس میں گرفتار وقار الحسن نے دوران حراست اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ مرکزی ملزم عابد شفقت نامی شخص کیساتھ وارداتیں کرتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق گجر پورہ ریپ کیس کا مرکزی ملزم عابد تو پولیس کی گرفت میں نہ آسکے مگراس کیس میں ایک اورنام سامنےآگیا، گرفتاروقارالحسن نےانکشاف کیا کہ مرکزی ملزم عابد شفقت نامی شخص کیساتھ وارداتیں کرتارہاہے، شفقت بہاولنگر کا رہائشی اورعابد کا دوست ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ سی آئی اے نے ٹیمیں بہاولنگر ، لاہور ،شیخوپورہ روانہ کردیں، ڈی این اے رپور ٹ آنے کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا،مرکزی ملزم عابد کے بہنوئی اور رشتے دار کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں وقار واقعےمیں ملوث نہیں پایاگیا تاہم گوجرپورہ سےملحقہ گاؤں پرچھاپےکےدوران مرکزی ملزم عابد اپنی بیوی سمیت فرارہونےمیں کامیاب ہوگیا تھا جبکہ پولیس نےگھرسے ملنے والی عابدکی بیٹی کوتحویل میں لے کر چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالےکردیا گیا ہے۔

    پولیس کےمطابق ملزم عابدکےوالد اور دو بھائیوں سےتفتیش جاری ہے، ذرائع کےمطابق ملزم وقارالحسن نےپولیس کوبتایاکہ جس سم کی بنیادپراسےملزم قراردیاگیاوہ اس کے سالے عباس کے استعمال میں تھی۔

    گذشتہ روز گجرپورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کیس میں اہم ملزم وقار الحسن نے از خود کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) دفتر میں پیش ہو کر گرفتاری دی تھی تاہم ملزم نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔

    بعد ازاں وقار الحسن کا ڈی این اے سیمپل لے لیا گیا تھا، جسے متاثرہ خاتون کے ڈی این اے سے میچ کیا جائے گا، وقار الحسن کے واقعے میں ملوث ہونے کا حتمی فیصلہ رپورٹ پر ہوگا۔