Tag: اہم فیصلے

  • مسلم لیگ ن کے تین بڑوں کی ملاقات، اہم فیصلے کر لیے

    مسلم لیگ ن کے تین بڑوں کی ملاقات، اہم فیصلے کر لیے

    حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے تین بڑوں کی لاہور میں طویل ملاقات ہوئی ہے جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزرا احسن اقبال اور رانا ثنا اللہ نے لاہور میں طویل ملاقات کی ہے جس میں آئندہ کے سیاسی اور حکومتی امور کو حتمی شکل دی گئی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران رانا ثنا اللہ نے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں پر نراز شریف کو آگاہ کیا جب کہ تینوں رہنماؤں نے وفاقی سسٹم کو نہ چھیڑنے اور پنجاب میں کارکردگی دکھانے پر اتفاق کیا۔

    رہنما ن لیگ کا کہنا ہے کہ اب ہمارے پاس لوگوں کو ریلیف دینے اور کارکردگی بہتر بنانے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ پنجاب میں وسائل کے بھرپور استعمال سے پُرفارم کر کے ہی آئندہ الیکشن میں جا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ پی پی کے تعاون سے وفاق میں قائم شہباز شریف حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات سامنے آئے ہیں اور گزشتہ دنوں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرکے نہ صرف اس کا برملا اظہار کیا بلکہ یہ اختلافات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات کی دعوت بھی مسترد کر دی۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی سے اختلافات ختم کرنے کے لیے اسحاق ڈار کو ٹاسک دے دیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/shehbaz-sharif-bilawal-bhutto-20-november-2024/

  • این سی او سی اجلاس: اگلے 48 گھنٹوں میں نئی پابندیوں کا اعلان متوقع

    این سی او سی اجلاس: اگلے 48 گھنٹوں میں نئی پابندیوں کا اعلان متوقع

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اہم اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے نئی مجوزہ پابندیاں پیش کی گئیں، کرونا وائرس کی نئی پابندیوں کا اطلاق آئندہ 48 گھنٹے میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اہم اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر اور میجر جنرل ظفر اقبال کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی مجموعی صورتحال اور ویکسی نیشن کی رفتار پر غور کیا گیا، این سی او سی نے کرونا کیسز میں بتدریج اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    صوبوں نے این سی اوسی کو پابندیوں پر عملدر آمد اور ویکسی نیشن پر بریفنگ دی، این سی او سی نے تعلیمی اداروں میں ویکسی نیشن تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کے حوالے سے نئی مجوزہ پابندیاں این سی او سی کو پیش کی گئیں۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق این سی اوسی نے کرونا وائرس کے حوالے سے نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے صوبوں سے ابتدائی مشاورت مکمل کرلی گئی، نئی پابندیوں پر اسٹیک ہولڈرز سے مزید مشاورت ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق کرونا وائرس کی نئی پابندیوں کا اطلاق آئندہ 48 گھنٹے میں ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرونا وائرس کیسز کی 10 فیصد مثبت شرح والے شہروں میں نئی پابندیاں ہوں گی۔

  • سعودی کابینہ کے شاہ سلمان کی صدارت میں اہم فیصلے

    سعودی کابینہ کے شاہ سلمان کی صدارت میں اہم فیصلے

    ریاض: سعودی کابینہ نے قانون محنت میں ترمیم کی منظوری دینے کے ساتھ 14 فیصلے بھی جاری کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت بدھ کو آن لائن اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا کہ قانون محنت میں ترمیم کی تفصیلات ام القری سرکاری گزٹ میں شائع کی جائیں گی۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کابینہ کے ارکان کو سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ھیثم بن طارق اور نائیجیریا کے صدر محمد بخاری کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے نتائج سے آگاہ کیا۔ نائیجریا کے صدر سے عالمی تیل منڈی میں استحکام اور توازن کی بحالی کے لیے جاری کاوشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی کابینہ نے کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں اور مرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ کمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی سطحوں پر کرونا وائرس کی تازہ صورت حال پر رپورٹیں بھی پیش کی گئی تھیں۔

    کابینہ اجلاس میں ہنگامی حالات کے حوالے سے تعلیمی سال کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں کابینہ کو بتایا گیا کہ طلبا وطالبات، اساتذہ اور تربیتی عملے کی صحت وسلامتی کے لیے موثر انتظامات کر لیے گئے ہیں۔سعودی کابینہ نے امید ظاہر کی کہ نیا تعلیمی سال ملک وقوم کے لیے مفید ثابت ہوگا۔

    اجلاس میں کابینہ نے لیبیا میں جنگ بندی سے متعلق لیبیا کی پارلیمنٹ اور صدارتی کونسل کی طرف سے جاری کردہ اعلان کا پھر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مفاد کو ہر مفاد پر بالا رکھ کر قومی سیاسی مکالمہ ناگزیر ہے۔

    سعودی کابینہ ے لیبیا کے برادر عوام کے امن واستحکام کا ضامن پائیدار حل ملک کے لیے ضروری ہے، حل ایسا ہو کہ خارجی مداخلت کے سدباب کا باعث بنے۔

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی زیر صدارت اجلاس میں منصوبہ بند طریقے سے جان بوجھ کر مملکت میں شہریوں اور سول تنصیبات پر ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشتگردں کے دھماکہ خیز ڈرونز اور بیلسٹک میزائل حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

    کابینہ نے کھیلوں کے شعبے میں جیبوتی کے ساتھ تعاون کے معاہدے، برازیل کے ساتھ ثقافتی تعاون کی مفاہمت کی یادداشت، امریکا کے ساتھ آباد کاری کی مفاہمتی یادداشت، عالمی ادارہ محنت کے تحفظ اجرت معاہدے، ماریطانیہ کے ساتھ شہری خدمات کے سلسلے میں مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی۔

    قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے امید ظاہر کی کہ نیا ہجری سال 1442 عربوں، مسلمانوں اور دنیا بھر کے انسانوں کے لیے خیر وبرکت اور امن واستحکام کا سال ثابت ہو۔

  • کرونا وائرس: سعودی کابینہ نے اہم فیصلے کر لیے

    کرونا وائرس: سعودی کابینہ نے اہم فیصلے کر لیے

    ریاض: سعودی کابینہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت 995 ملین ریال کے معاہدوں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیرصدارت کابینہ کا آن لائن اجلاس منعقد ہوا جس میں کرونا وائرس کے حوالے سے صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں شرکا نے حکومت کی جانب سے کرونا وائرس سے متعلق کیے جانے والے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے فیلڈ یونٹس میں اضافہ اور مقامی طور پر کارکنوں میں مزید تربیت فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔

    کابینہ اجلاس کے بعد قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی کا کہنا تھا کہ سعودی کابینہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت 995 ملین ریال کے معاہدوں کی منظوری دے دی جس کے تحت مملکت کے تمام علاقوں میں ٹیسٹ سینٹرز کے قیام کے ذریعے 9 ملین افراد کے کرونا ٹیسٹ کو ممکن بنایا جائے گا۔

    خادم حرمین شریفین کی جانب سے ملک میں نافذ کیے جانے والے کرفیو اور لاک ڈاؤن میں نرمی کیے جانے کے احکامات کی بھی تعریف کی گئی۔ اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے یمن میں جاری عارضی جنگ بندی کے اقدام کو بھی سراہا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے افطاری پروگرام کو مزید 18 ممالک تک توسیع دینے کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت مختلف ممالک میں 10 لاکھ افراد افطاری پروگرام سے مستفید ہوں گے۔