Tag: ایئر لائنز

  • کون سی ایئر لائنز سب سے زیادہ محفوظ ہیں؟

    کون سی ایئر لائنز سب سے زیادہ محفوظ ہیں؟

    دنیا کی کسی بھی ایئر لائنز کے لیے اپنے مسافروں کی حفاظت بنیادی ستون کی حیثیت رکھتی ہے، لوگ ایسی ہی ایئر لائنز میں سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

    گزشتہ دنوں دنیا کے مختلف ممالک میں طیارہ حادثات کے پے درپے واقعات رونما ہوئے جس کے باعث ایئرلائنز کی کارکردگی پر سوالات کھڑے ہوئے اور مسافروں میں بے چینی پھیل گئی۔،

    ایسی صورتحال میں ’ایئر لائن ریٹنگز ڈاٹ کام‘ نامی ایک ویب سائٹ نے 2025 کے لیے محفوظ ترین ایئرلائنز کی فہرست مرتب کی ہے۔ یہ ویب سائٹ ایئر لائنز کی سیفٹی اور سروس کا جائزہ لے کر فہرست جاری کرتی ہے۔

    مذکورہ ویب سائٹ نے 385 ایئر لائنز کا جائزہ لینے کے بعد اپنے سیون اسٹار ریٹنگ سسٹم کے تحت رینکنگ جاری کی۔

    مذکورہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ طیارے حادثات، ایئر لائن کے طیارے کتنے پرانے ہیں، سیفٹی آڈٹ اور جدید حفاظتی اقدامات کو مد نظر رکھتے ہوئے 385ایئرلائنز کا جائزہ لینے کے بعد اپنے سیون اسٹار ریٹنگ سسٹم کے  تحت رینکنگ جاری کی۔

    فہرست ترتیب دیتے وقت اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے کہ ایئرلائنز کس طرح ہنگامی حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے بہتر انتظامات کرتی ہیں۔

    تاہم طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے اور موسم سے متعلق مسائل جیسے عوامل کو شامل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ یہ مسائل ایئر لائنز کے کنٹرول سے باہر ہوتے ہیں۔

    Air New Zealand

    ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی ایئر لائن "ایئر نیوزی لینڈ” کو دنیا کی محفوظ ترین ایئرلائن قرار دیا گیا ہے۔

    سفر کے دوران مسائل کی مکمل ضمانت دینا ممکن نہیں، لیکن ایک قابلِ اعتماد ایئرلائن منتخب کر کے آپ اپنے سفر کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

    آسٹریلیا کی ایئرلائن سیفٹی اور پروڈکٹ ریٹنگ ویب سائٹ "Airline Ratings” کے مطابق، 2025 کی فہرست میں ایئر نیوزی لینڈ کو دنیا کی محفوظ ترین ایئرلائنز میں شمار کیا گیا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی ایئر لائن "ایئر نیوزی لینڈ” کو دنیا کی محفوظ ترین ایئرلائن قرار دیا گیا ہے۔

    سفر کے دوران مسائل کی مکمل ضمانت دینا ممکن نہیں، لیکن ایک قابلِ اعتماد ایئرلائن منتخب کر کے آپ اپنے سفر کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔

    آسٹریلیا کی ایئرلائن سیفٹی اور پروڈکٹ ریٹنگ ویب سائٹ "ایئر لائن ریٹنگز” کے مطابق 2025 کی فہرست میں ایئر نیوزی لینڈ کو دنیا کی محفوظ ترین ایئرلائنز میں شمار کیا گیا ہے۔ اس ایئرلائن نے 2024 اور 2022 میں بھی پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔

    ایئرلائنز کی ریٹنگز

    اس کے علاوہ آسٹریلوی ایئرلائن ’قنطاس ایئرلائن‘ دوسرے نمبر پر اور کیتھی پیسیفک، ایمیریٹس اور قطر ایئرلائنز مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر ہیں۔

    سیون اسٹار رینکنگ سسٹم کے تحت ٹاپ 15 میں یہ ایئرلائن شامل ہیں:

    1. ایئر نیوزی لینڈ

    2. قنطاس (آسٹریلیا)

    3. کیتھے پیسیفک (ہانک کانگ)

    3. امارات (یو اے ای)

    3. قطر ایئرویز

    6. ورجن آسٹریلیا

    7. اتحاد ایئرویز (یو اے ای)

    8. آل نیپون ایئرویز

    9. ایوا ایئر (تائیوان)

    10. کورین ایئر

    11. الاسکا ایئر لائنز

    12. ترکش ایئر لائنز

    13. ٹی اے پی پرتگال

    14. ہوائی ایئر لائنز (امریکہ)

    15. امریکن ایئر لائنز

    "ایئرلائن ریٹنگز” کی چیف ایگزیکٹو شیرون پیٹرسن نے کہا کہ ایئر نیوزی لینڈ اور قنطاس کے درمیان مقابلہ بہت سخت تھا اور دونوں کے درمیان صرف 1.50 پوائنٹس کا فرق تھا۔

  • دنیا کی 10 محفوظ ترین ایئر لائنز کون سی ہیں؟

    دنیا کی 10 محفوظ ترین ایئر لائنز کون سی ہیں؟

    حالیہ بڑے فضائی حادثات کے باعث جب مسافر تشویش کا شکار ہیں ایسے میں دنیا کی 10 محفوظ ترین ایئر لائنز نام سامنے آئے ہیں۔

    سال 2024 بالخصوص اختتامی ہفتے میں کئی بڑے فضائی حادثات رونما ہوئے درجنوں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔ تواتر سے ہونے والے ان حادثات نے ہوائی سفر کرنے والے مسافروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔

    تاہم فضائی سفر اتنا بھی خطرناک نہیں ہے۔ ایئر لائن ریٹنگز ڈاٹ کام نے دنیا کی 10 محفوظ ترین فضائی کمپنیوں کی فہرست جاری کی ہے جو اپنے مسافروں کو پرسکون اور محفوظ ماحول فراہم کرتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایئرلائنز ریٹنگز نے دنیا بھر سے 385 ایئرلائنز کا جائزہ لینے کے بعد اپنے سیون اسٹار ریٹنگ سسٹم کے تحت یہ رینکنگ جاری کی ہے۔

    جاری کردہ رینکنگ میں ایئر نیوزی لینڈ نے اپنی ٹاپ پوزیشن برقرار رکھی ہے۔ یہ رینک اس کو گزشتہ سال کوئی بھی حادثہ نہ ہونے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔

    ایئر نیوزی لینڈ گزشتہ سال بھی محفوظ ترین ایئر لائن میں سر فہرست تھی۔ اس حوالے سے ایئرلائنز رینٹنگز کے سی ای او شیرون پیٹرسن نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’ایئر نیوزی لینڈ کے پاس شاندار سیفٹی ریکارڈ ہے اور یہ کوئنز لینڈ میں پہاڑوں میں گھرے دنیا کے مشکل ترین ایئرپورٹ پر بھی باقاعدگی سے آپریٹ کرتی ہے۔

    محفوظ ترین فضائی کمپنیوں کی فہرست میں دوسرے نمبر آسٹریلیا کی ’’قنطاس ایئرلائن‘‘ ہے۔ اس فہرست میں دنیا کی تین ایئر لائنز کو مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ ان میں کیتھی پیسیفک، ایمیریٹس اور قطر ایئرلائنز شامل ہیں۔

    آسٹریلیا کی ’’ورجن آسٹریلیا‘‘ چوتھی محفوظ ترین فضائی کمپنی قرار پائی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی ’’اتحاد ایئر ویز‘‘ کا پانچواں نمبر ہے۔

    اس کے بعد چھٹی سے دسویں نمبر تک محفوظ ترین ایئر لائنز یہ ہیں۔

    6: اے این اے

    7: ایوا ایئر

    8: کورین ایئر

    9: الاسکار ایئر لائنز

    10: ٹرکش ایئر لائنز

    https://urdu.arynews.tv/third-plane-crash-in-few-hours/

  • پاکستان نے مختلف ایئر لائنز کے لاکھوں ڈالرز ادا نہیں کیے

    پاکستان نے مختلف ایئر لائنز کے لاکھوں ڈالرز ادا نہیں کیے

    کراچی: انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے مختلف ایئر لائنز کے 225 ملین ڈالر ادا نہیں کیے، ادائیگیاں روکنے والے ممالک میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے ایئر لائنز کی ادائیگیاں بلاک کرنے والی 27 ممالک کی کمپنیوں کی فہرست جاری کردی، پاکستان اس فہرست میں پانچویں نمبر پر شامل ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مختلف ایئر لائنز کے 225 ملین ڈالر ادا نہیں کیے گئے، معاشی پریشانیوں کے باعث تمام 27 ممالک نے ایئر لائنز کے فنڈز روکے ہوئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نائیجیریا نے 551 ملین ڈالر، بنگلہ دیش نے 208 ملین ڈالر، لبنان نے 144 ملین ڈالر اور الجزائر نے 140 ملین ڈالر بلاک کیے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ 6 ماہ میں مختلف ممالک نے 2 ارب ڈالر بلاک کیے جن کی ادائیگیاں نہیں ہوسکیں۔

  • سفر کے رجحان میں اضافے سے ایئر لائنز مشکلات کا شکار کیوں ہورہی ہیں؟

    سفر کے رجحان میں اضافے سے ایئر لائنز مشکلات کا شکار کیوں ہورہی ہیں؟

    کرونا وائرس کی وبا میں کمی کے بعد دنیا بھر میں سفر اور سیاحت کے رجحان میں ایک بار پھر اضافہ ہورہا ہے، لیکن ایئر لائنز کی مشکلات ابھی باقی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دنیا بھر میں سفری پابندیوں میں نرمی، وبا میں کمی اور لوگوں کی بڑی تعداد کو ویکسین لگ جانے کے بعد لوگ گرمیوں کی چھٹیاں منانے کے منصوبے بنا رہے ہیں، تاہم دو برس بند رہنے والی سفری صنعت کو ابھی بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔

    کرونا کی وبا کے باعث دنیا میں بہت سی ایئر لائنز اور ایئر پورٹس کو مسافروں کی بڑھتی تعداد کی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    اٹلانٹک کے دونوں جانب موجود ممالک میں عملہ کم ہونے کی وجہ سے فلائٹس منسوخ ہو رہی ہیں اور اسٹاف کم ہونے کے باعث ایئرپورٹس پر لمبی لائنز لگی ہیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر کوئی سفر پر جانا چاہتا ہے، رواں ہفتے ڈیلٹا ایئر لائنز کے سی ای او ایڈ بیسٹین نے اعلان کیا کہ مارچ کا مہینہ کمپنی کی تاریخ میں سب سے بہتر رہا۔

    اب صورت حال یہ ہے کہ مانگ میں اضافے کے بعد ٹریول انڈسٹری کو اسٹاف کی کمی کا سامنا ہے۔

    امریکا میں گذشتہ برس سے اندرون ملک فضائی سفر بحال ہوچکا ہے، برطانیہ میں بڑے ایئر پورٹس پر افراتفری گزشتہ چند ہفتوں سے معمول کی خبر بن چکی ہے۔

    امریکا اور یورپ میں صورتحال پر نظر رکھنے والے کنزیومر ایڈووکیٹ کرسٹوفر ایلیٹ کا کہنا ہے کہ جو آگے ہونے والا ہے یہ اس کی ایک جھلک ہے، میرے خیال میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں میں افراتفری ہوگی، ایئر لائنز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ غور سے جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ انہوں نے سٹاف میں کمی کی اور اب فضائی سفر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے تو ایئر لائنز مشکل میں آگئی ہیں۔

  • گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا؟

    گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو کتنے ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا؟

    دبئی: فضائی ٹرانسپورٹ کی بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ 2020 میں کرونا وبا کے دوران مشرق وسطیٰ کی ایئر لائنز کو 7.1 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر نیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (ایاٹا) نے مشرق وسطیٰ کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ کرونا وبا کے بعد ہوا بازی انڈسٹری کے ری اسٹارٹ کا پلان ترتیب دیں۔

    ایاٹا نے ڈیٹا جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ برس مشرق وسطیٰ کے ایئر لائنز کو فی مسافر 68.47 ڈالرز کا نقصان ہوا، اور 2019 کے مقابلے میں اس دوران ایئر ٹریفک 20 فی صد سے بھی کم رہی، ایاٹا کے مطابق جنوری 2020 کے دوران ایئر ٹریفک جنوری 2019 کے مقابلے میں 82.3 فی صد کم رہی۔

    ایاٹا کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا نے ایوی ایشن انڈسٹری کو جس بحران سے دوچار کیا، اس نے 17 لاکھ ملازمتوں اور 105 بلین ڈالرز مجموعی قومی پیداوار کو خطرے میں ڈالا۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایئر لائنز نے 2020 کے دوران 4.8 ارب ڈالر حکومتی امداد کی مد میں حاصل کی، اس کے باوجود کئی ایئر لائنز دیوالیہ ہونے کے خطرے سے دوچار رہیں۔

    ایاٹا کے ریجنل نائب صدر کامل الاعوادی کا کہنا تھا کہ حکومتی امداد نے ہوائی صنعت کو بڑی ناکامیوں سے بچایا لیکن حکومتوں کو مزید خرچ کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔

  • کویت: مسافروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ، مسافر اور ایئر لائنز شدید مشکلات کا شکار

    کویت: مسافروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ، مسافر اور ایئر لائنز شدید مشکلات کا شکار

    کویت سٹی: کویت کی سول ایوی ایشن کی جانب سے مسافروں کی تعداد کو کم کرنے کے فیصلے سے مسافر اور ایئر لائنز شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق اتوار سے کویت کے بین الاقوامی فضائی اڈے پر آنے والے مسافروں کی تعداد کو کم کر کے 1 ہزار تک محدود کرنے کے اچانک فیصلے نے نہ صرف مسافروں کو الجھن کا شکار بنا دیا بلکہ ایئر لائنز اور ٹریول آپریٹرز بھی شدید مشکلات سے دو چار ہوگئے۔

    کویت ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے 21 ہزار ایسے مسافر متاثر ہوں گے جنہوں نے فیصلہ آنے سے قبل اپنے ٹکٹ خرید لیے تھے۔

    مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز جمعے اور ہفتے کی پروازوں کے لیے ٹکٹس کی طلب میں اضافہ ہوگیا تھا جس نے ٹکٹوں کی قیمت میں 300 فیصد اضافہ کردیا تھا۔

    قریبی ممالک کے لیے کچھ ٹکٹ 500 دینار سے بھی تجاوز کر گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ایئر لائنز اور ٹریول ایجنٹس نے اپنی پروازوں کو نئی ضروریات کے مطابق دوبارہ طے کرنا شروع کردیا ہے، اس سے قبل اگر ایئر لائنز کویت ایئرپورٹ پر روزانہ 3 پروازیں آپریٹ کر رہی تھیں تو اب 2 پروازیں منسوخ کر کے صرف ایک پرواز کی اجازت دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کویت جانے والے مسافروں میں اچانک 80 فیصد کمی کرنا سفر و سیاحت کی کمپنیوں اور ایئر لائنز کے لیے مکمل تباہی ہے، اس سے ایئر لائن کی ایندھن کی قیمت بھی پوری نہیں ہوگی جبکہ مسافر بھی نہایت مہنگے ٹکٹس استطاعت نہ ہونے کے باعث خرید نہیں سکیں گے۔

  • سول ایوی ایشن نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کوویڈ ٹیسٹ سے استثنیٰ دے دیا

    سول ایوی ایشن نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کوویڈ ٹیسٹ سے استثنیٰ دے دیا

    کراچی: پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کرونا وائرس ٹیسٹ سے مستثنیٰ قرار دے دیا، کیٹگری اے میں شامل 30 ممالک کے علاوہ بقیہ ممالک سے پہنچنے والے مسافروں کے کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط تاحال برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تمام ایئر لائنز کے عملے کو کرونا وائرس ٹیسٹ سے استثنیٰ دے دیا، کیٹگری بی میں شامل ممالک کے کریو پر بھی عائد کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط ختم کردی گئی۔

    سی اے اے کے شعبہ ایئر ٹرانسپورٹ نے احکامات جاری کردیے جس کے مطابق کیٹگری بی میں شامل ممالک کے جہازوں کے کپتان اور فضائی میزبان سمیت دیگر عملے کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ اسی وقت لازمی ہوگا اگر وہ جہاز سے اترتا ہے اور قیام کرتا ہے۔

    سی اے اے کے مطابق کریو کو ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پر لازمی معلومات درج کرنا ہوں گی۔

    پاکستان نے کیٹگری اے کے تحت 30 ممالک سے آنے والے شہریوں اور جہاز کے عملے کے لیے کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط پہلے ہی ختم کر دی تھی، اب کیٹگری بی میں شامل ممالک سے آنے والے جہاز کے عملے کے لیے بھی یہ شرط ختم کردی گئی۔

    سی اے اے کا مزید کہنا ہے کہ کیٹگری بی کے ممالک سے پہنچنے والے مسافروں کے لیے ٹیسٹ کی شرط تاحال برقرار ہے۔

  • سیاحت کے فروغ کے لیے ایئر لائنز کو خصوصی مراعات دینے کا اعلان

    سیاحت کے فروغ کے لیے ایئر لائنز کو خصوصی مراعات دینے کا اعلان

    کراچی : وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے سیاحت کےفروغ کےلیےایئرلائنز کو خصوصی مراعات دینےکااعلان کردیا اور کہا چھوٹےایئرپورٹ پرلینڈنگ ،ہاؤسنگ اورنیوی گیش چارجزنہیں لیےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر براۓ ہوا بازی غلام سرور خان نے ایوی ایشن ڈویژن میں اہم اجلاس کی صدارت کی، وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے سیاحت کے فروغ کے ویژن پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے، جو بھی ایئرلائن سیاحتی مرکز کے قرب و جوار میں واقع چھوٹے ایئر پورٹس  پر بھی فلائٹ کا آغاز کریں گی تو ان سے لینڈنگ ہاوسنگ نیوی گیشن چارجز نہیں لئے جائیں گے۔

    غلام سرور خان کا کہنا تھا لائسنس پانچ برس کے لیے دیا جائے گا، ایروناٹیکل سروسز کا کرایہ بھی نہیں لیا جائے گا اور لائسنس حاصل کرنے والی فضائی کمپنی کے لئے خصوصی رولز اپلائی ہوں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا سوشل اکنامک روٹس پر فضائی کمپنی کو ٹیکس میں ایف بی آر سے خصوصی مراعات دینے کی سفارش کی جائے گی ، مذکورہ روٹس پر  زیادہ سے زیادہ 40 سیٹوں والا جہاز لینڈ کرنے کی اجازت ہوگی، مذکورہ پالیسی وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں ترتیب دی گئی ہے۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا مختلف ایئرپورٹس پر غیر ملکی سیکیورٹی ایجنسیوں نے بھی دورے کیے تھے اور مسافروں کے بیگ کی ریپنگ کی تجاویز دی گئی۔

    غلام سرور خان کا کہنا تھا تمام بڑے انٹرنیشنل ایئرپورٹس پر ایک سے زائد ریپنگ مشینیں نصب کی جائیں اور مسافروں کے سامان کی ریپنگ سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ مسافروں کے بیگوں میں سے چوری کے واقعات کی روک تھام کی جائے۔

    مزید پڑھیں : سول ایوی ایشن سیاحت کے فروغ کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، غلام سرور خان

    یاد رہے چند روز قبل بھی غلام سرور خان نے کہا تھا سیاحت کے فروغ کے لیے سی اے اے نے ٹی پی آر ائی لائسنس متعارف کرادیا ہے، وزیراعظم عمران خان کی سیاحت کے وژن کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سی اے اے کے نئے لائسنس کو ٹورزم پروموشن اینڈ ریجنل انٹیگریشن کا نام دیا گیا ہے، سی اے اے نے ایئر آپریٹرز کے لائسنس کے اجراء اور تجدید کے نظر ثانی شدہ تقاضے جاری کر دیئے ہیں۔

  • جہاز کے حادثے کی صورت میں کیا ان اقدامات سے جان بچانا ممکن ہے؟

    جہاز کے حادثے کی صورت میں کیا ان اقدامات سے جان بچانا ممکن ہے؟

    گزشتہ روز چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ پی کے 661 حادثے کا شکار ہوگیا جس میں سوار تمام 47 مسافر اپنی جانیں گنوا بیٹھے، اور یہ کوئی پہلا حادثہ نہیں۔

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہر سال کئی جہازوں کو حادثے پیش آتے ہیں۔ ان میں سے کچھ حادثے معمولی ہوتے ہیں اور ان میں موجود مسافر اپنی جانیں بچانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تاہم زیادہ تر طیارے زمین پر گر کر مکمل تباہ ہوجاتے ہیں۔

    فضا میں ہونے اور زمین پر گرنے کے سبب طیارہ حادثہ کسی ٹریفک حادثے سے بالکل مختلف ہوتا ہے اور اس میں بچنے کے امکانات بھی بے حد کم ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ہوائی جہاز کے بارے میں 8 حیرت انگیز حقائق

    البتہ ہوا بازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز میں کوئی ہنگامی صورتحال پیش آنے کی صورت میں کچھ حفاظتی اقدامات اپنا کر اپنی زندگی بچانے کا امکان پیدا کیا جاسکتا ہے۔

    آئیے آپ بھی جانیں کہ وہ حفاظتی اقدامات کیا ہیں۔

    کیا طیارے میں کوئی محفوظ سیٹ ہے؟

    لندن کی گرین وچ یونیورسٹی نے سنہ 2011 میں ایک ’پانچ قطاروں کے اصول‘ کا نظریہ پیش کیا۔ اس نظریے کے مطابق اگر آپ ایمرجنسی ایگزٹ کے نزدیک 5 قطاروں میں موجود کسی سیٹ پر بیٹھے ہیں تو کسی حادثے کی صورت میں آپ کے بچنے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔

    plane-post-1

    تاہم امریکی ایوی ایشن کے ماہرین نے اس کو یکسر مسترد کردیا۔

    امریکا کے وفاقی ہوا بازی کے ادارے سے تعلق رکھنے والے ان ماہرین کا کہنا ہے کہ جہاز میں کوئی بھی سیٹ محفوظ نہیں کہی جاسکتی۔ ’کسی حادثے کی صورت میں تمام مسافروں اور عملے کو یکساں خطرات لاحق ہوتے ہیں‘۔

    plane-new

    ان کا کہنا ہے کہ بچنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ جہاز کو کس قسم کا حادثہ پیش آیا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایمرجنسی ایگزٹ کے قریب آگ بھڑک اٹھی ہے تو ظاہر ہے اس سے سب سے زیادہ خطرے میں وہی افراد ہوں گے جو اس ایگزٹ کے نزدیک بیٹھے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثے کی صورت میں جہاز کا ہر حصہ مختلف انداز سے متاثر ہوتا ہے لہٰذا یہ کہنا بالکل ناممکن ہے کہ جہاز کی کوئی سیٹ بالکل محفوظ ہے۔

    حفاظتی اقدامات غور سے سنیں

    plane-post-2

    جہاز کے اڑان بھرنے سے قبل کیبن کریو یا ویڈیو کے ذریعہ بتائی جانے والی حفاظتی اقدامات اور تراکیب یقیناً بوریت کا باعث بنتی ہیں، لیکن اگر آپ نے انہیں غور سے سنا ہو اور یاد رکھا ہو تو کسی ہنگامی صورتحال میں یہی آپ کے لیے کار آمد ثابت ہوتی ہیں۔

    سیفٹی کارڈ کو پڑھیں

    plane-post-3

    آپ کی آگے کی سیٹ کی پشت میں جیب میں ایک کارڈ رکھا ہے۔ اسے کھول کر پڑھیں۔ یہ آپ کو بتاتا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں کیا کرنا ہے، اور جہاز میں موجود آلات و سہولیات کیسے آپ کی جان بچا سکتے ہیں۔

    مضبوطی سے بیٹھیں

    plane-post-4

    بعض اوقات جہاز کو لگنے والا معمولی سا جھٹکا بھی آپ کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اگر آپ آرام دہ حالت میں بیٹھے ہوں۔ آپ آگے کی سیٹ سے ٹکرا کر زخمی ہوسکتے ہیں یا آپ کے سامنے رکھا سامان آپ کو نقصان پہنچا سکتا ہو۔

    آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ ہنگامی صورتحال میں آپ کے پاس صرف چند سیکنڈز ہوتے ہیں جن میں آپ کو خود کو ہر ممکن حد تک محفوظ پوزیشن پر لانا ہوتا ہے۔ اس کا علم آپ کو دیے گئے حفاظتی کارڈ میں درج ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ اسے پہلے سے پڑھ اور سمجھ لیں۔

    ایمرجنسی ایگزٹ دیکھیں

    plane-post-5

    plane-post-9

    جہاز میں داخل ہو کر سب سے پہلے ایمرجنسی راستوں کو دیکھیں اور انہیں ذہن نشین کرلیں۔ ہنگامی صورتحال میں ہاتھ پاؤں پھول جاتے ہیں اور دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات آپ ایمرجنسی گیٹ کے قریب ہونے کے باوجود اسے نہیں دیکھ سکتے۔

    انتظار مت کریں

    plane-post-11

    کیا آپ جانتے ہیں جہاز کے کسی حادثے کا شکار ہونے کی صورت میں آپ کے پاس جہاز سے نکلنے کے لیے صرف 90 سیکنڈز ہوتے ہیں؟ اگر آپ کی زندگی لکھی ہوگی تو آپ انہی 90 سیکنڈز میں اپنی جان بچا سکتے ہیں وگرنہ نہیں۔

    ایسے موقع پر اگلے اٹھائے جانے والے قدم یا دیگر افراد کا انتظار کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    لینڈنگ اور ٹیک آف کے دوران الرٹ رہیں

    plane-post-6

    ایک تحقیق کے مطابق جہاز کے اکثر حادثے لینڈنگ (زمین پر اترنے) اور ٹیک آف (زمین سے آسمان کی طرف بلند ہونے) کے دوران پیش آتے ہیں۔ ان دنوں مواقعوں پر سخت الرٹ رہیں۔ ذہن بھٹکانے والی چیزوں جیسے موبائل، کتاب وغیرہ کو بیگ میں رکھ دیں۔

    اگر آپ نے سارا سفر سوتے ہوئے گزارا ہے تب بھی ضروری ہے کہ لینڈنگ سے پہلے جاگ جائیں اور دماغ کو حاضر رکھیں۔

    plane-post-7

    اسی طرح جہاز کے سفر سے پہلے الکوحل کے استعمال سے بھی گریز کیا جائے۔ یہ آپ کی صورتحال کو سمجھنے اور فوری فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرے گی۔

    مزید پڑھیں: لینڈنگ کے وقت کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت کیوں کی جاتی ہے؟

    موزوں لباس پہنیں

    plane-post-8

    جہاز میں سفر کے لیے آرام دہ اور آسان کپڑے منتخب کریں۔ ہائی ہیلز سے بالکل اجتناب کریں۔ گھیر دار اور اٹکنے والے کپڑے بھی نہ پہنے جائیں۔

    ایسے آرام دہ کپڑے پہنیں جو ہنگامی حالات میں بھاگنے کے دوران آپ کے لیے رکاوٹ نہ پیدا کریں۔

    جسمانی حالت

    plane-post-10

    ہوا بازی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو فربہ ہیں، یا سستی سے حرکت کرتے ہیں وہ ہنگامی صورتحال میں نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی مشکل کا باعث بن سکتے ہیں۔

    خراب ریکارڈ والی ایئر لائنز سے پرہیز

    airline

    بعض ایئر لائنز کا سیفٹی ریکارڈ بہت اچھا ہوتا ہے۔ گو کہ ناگہانی حادثہ تو کبھی بھی کسی کو بھی پیش آسکتا ہے، تاہم کچھ ایئر لائنز اپنی جانب سے مسافروں کو محفوظ سفر فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتیں۔ فضائی سفر کے لیے ہمیشہ ایسی ہی ایئر لائن کا انتخاب کیا جائے جن کا سیفٹی ریکارڈ اچھا ہو۔

    اس کے برعکس ایسی ایئر لائنز جن کے طیاروں میں اکثر خرابی کی اطلاعات سامنے ہوتی ہوں، کوشش کی جائے کہ ان میں سفر سے گریز کریں۔