Tag: ایئر پوڈز

  • استعمال میں بہترین اور کم قیمت ایئر پوڈز کون سے ہیں؟

    استعمال میں بہترین اور کم قیمت ایئر پوڈز کون سے ہیں؟

    آج کل زیادہ تر افراد ہینڈز فری کی جگہ وائر لیس ایئر پوڈز استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں، اگر آپ بھی انہیں استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کس کمپنی کے ایئر پوڈز استعمال کے لیے بہترین ہیں۔

    شاؤمی کے ایئر بڈز اس لیے منفرد ہیں کہ انہیں آپ اپنے موبائل فون کے بلیو ٹوتھ سے کنیکٹ کر سکتے ہیں، لیکن اس کی بیٹری ٹائمنگ ساڑھے 3 گھنٹے ہے جبکہ اس کے چارجنگ باکس کی بیٹری ٹائمنگ 12 گھنٹے ہے۔

    ان ایئر بڈز کا ساؤنڈ سسٹم بھی بہت بہترین ہے، ان کی قیمت 3 ہزار روپے ہے۔

    اس کے بعد سام سنگ کے ایئر بڈز معیار کے حوالے سے کافی دلچسپ ہیں، ان کی بیٹری ٹائمنگ 6 گھنٹے ہے جبکہ 19 گھنٹے تک انہیں چلایا جا سکتا ہے، انہیں کانوں میں بھی باآسانی لگایا جا سکتا ہے اور اس کی قیمت بھی 3 ہزار روپے ہے۔

    ایپل کے ایئر پوڈز وائر لیس ہوتے ہیں اور صرف ایک بار چارج ہونے پر ساڑھے 4 گھنٹے تک چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ان ایئر پوڈز کی قیمت 4 ہزار تک کی ہے، اس میں آپ اپنے حساب سے ایمپلی فائر کو ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ایپل ایئر پوڈز جنریشن 2 اس لیے دلچسپ ہیں کہ یہ آٹو میٹکلی کنیکٹ ہو جاتے ہیں، اور ان کی چارجنگ ٹائمنگ بھی کافی اچھی ہے یعنی کہ 5 گھنٹے، ان ایئر پوڈز کی قیمت 2 ہزار 800 روپے تک ہے۔

  • چارجر اور ایئر پوڈ نہ دے کر ایپل نے اربوں ڈالر کمائے!

    چارجر اور ایئر پوڈ نہ دے کر ایپل نے اربوں ڈالر کمائے!

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے سال 2020 میں اپنے نئے فون کے ساتھ چارجر اور ایئر پوڈ (ایئر فون) دینے کا سلسلہ بند کر دیا، کمپنی کے اس فیصلے سے صارفین ضرور ناراض ہوئے لیکن کمپنی نے اس سے بھاری منافع کما لیا۔

    کمپنی نے آئی فون 12 کے ساتھ چارجر اور ایئر پوڈ نہ دینے پر کئی وضاحتیں دی ہیں، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ ماحول کے تحفظ کے لیے کوشش کر رہے ہیں، تاہم لوگوں کا خیال تھا کہ کمپنی نے یہ قدم اپنے منافع میں اضافے کے لیے لیا ہے۔

    اب کمپنی کے بھاری منافعے کی خبریں آنے کے بعد لوگوں کے خیال کو تقویت حاصل ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق فون کے باکس سے چارجر اور ایئر پوڈ نکالے جانے کی وجہ سے آئی فون کی پیکیجنگ چھوٹی ہوگئی۔ کمپنی نے آئی فون کے ریٹیل بکس کو پہلے سے چھوٹا کر دیا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کو کافی منافع ہوا ہے۔

    دراصل، باکس کے چھوٹے سائز کی وجہ سے، 70 فیصد مزید آلات شپمنٹ میں فٹ ہونے کے قابل ہوگئے۔ زیادہ باکس ہونے کا مطلب ہے کہ ایپل کم خرچ میں اور ایک وقت میں زیادہ آئی فون بھیجنے میں کامیاب ہو سکے گی۔

    کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس سے کاربن کے اخراج میں 20 لاکھ میٹرک ٹن تک کی کمی لائی جاسکتی ہے جو کہ تقریباً 5 لاکھ کاروں کو سڑک سے ہٹانے کے برابر ہوگی۔

    تاہم ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے چارجر اور ایئر پوڈز کو ہٹا کر 5 ارب پاؤنڈز بچا لیے ہیں، کمپنی نے نئے آئی فونز کے ساتھ باکس میں ملنے والی ایکسسریز کو ہٹا کر آئی فون کے لیے 5 جی موڈیم میں ہونے والے خرچ کو دوگنا کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ ریٹیل باکس کے سائز میں کمی کی وجہ سے کمپنی نے شپنگ لاگت میں بھی تقریباً 40 فیصد کی بچت کی ہے، اس کے علاوہ کمپنی صارفین کو الگ سے چارجرز اور ایئر پوڈ فروخت کر کے بھی پیسے کما رہی ہے۔

    گویا یعنی کمپنی نے صرف 2 سالوں میں اپنے اس اقدام کی بدولت کئی سو ارب روپے کمائے ہیں۔