Tag: ایئر کوالٹی انڈیکس

  • کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا

    کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا، ملک کے دیگر شہروں کی فضا بھی آلودہ قرار پائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی چوتھے نمبر پر آگیا، آلودہ ترین شہروں میں لاہور پانچویں نمبر پر آگیا۔ ایئر کوالٹی انڈیکس میں پاکستان کی فضا آلودہ قرار دی گئی ہے۔

    انڈیکس کے مطابق مختلف شہروں میں ہوا میں غیر صحت بخش ذرات کی تعداد 250 سے زائد ہے، فیصل آباد میں 290 غیر صحت بخش ذرات کی تعداد ریکارڈ کی گئی، کراچی میں 212، اسلام آباد میں 204 اور لاہور میں 203 غیر صحت بخش ذرات کی تعداد ریکارڈ ہوئی۔

    خیال رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس فضائی آلودگی میں موجود کیمیائی گیسز، کیمیائی اجزا، مٹی کے ذرات اور نہ نظر آنے والے ان کیمیائی ذرات کی مقدار ناپنے کا معیار ہے جنہیں پارٹیکیولیٹ میٹر کہا جاتا ہے۔

    ان ذرات کو ان کے حجم کی بنیاد پر دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی پی ایم 2.5 اور پی ایم 10۔

    پی ایم 2.5 کے ذرات اس قدر چھوٹے ہوتے ہیں کہ وہ نہ صرف سانس کے ذریعے آپ کے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں بلکہ انسانی خون میں بھی شامل ہو جاتے ہیں۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کا تعین فضا میں مختلف گیسوں اور پی ایم 2.5 (فضا میں موجود ذرات) کے تناسب کو جانچ کر کیا جاتا ہے۔ ایک خاص حد سے تجاوز کرنے پر یہ گیسز ہوا کو آلودہ کر دیتی ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے صحت نے ایئر کوالٹی انڈیکس کے حوالے سے رہنما اصول مرتب کیے ہیں جن کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران کسی بھی شہر یا علاقے کی فضا میں موجود پی ایم 2.5 ذرات کی تعداد 25 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے۔

  • پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا

    پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا

    لاہور: کرونا وائرس کی وبا کے دنوں میں ایک اچھی خبر آئی ہے کہ پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ملک کے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے باعث فیکٹریوں اور سڑکوں پر گاڑیوں کا دھواں کم ہونے سے پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا ہے۔

    کرونا سے بچنے کی تدابیر کے اثرات شہروں کی فضا پر بھی مرتب ہونے لگے ہیں، کئی شہروں میں اس وقت لاک ڈاؤن ہے، سڑکوں پر پیٹرول اڑاتی گاڑیاں اور دھواں چھوڑتی فیکٹریاں اور بھٹے چند دن کے لیے بند ہونے باعث لاہور کی ہوا صاف شفاف ہونے لگی۔

    ڈی جی ماحولیات پنجاب تنویر وڑائچ کہتے ہیں کہ اگر سڑکوں پر ٹریفک کو مستقل بنیادوں پر اسی سمت میں کنٹرول کیا جائے تو ہمیں سانس لینے کو شفاف فضا مل سکتی ہے، سموگ کے دنوں میں 400 کراس کر جانے والا پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس گزشتہ دس دن میں بہتر ہو کر 100 تک آ گیا ہے۔

    لاہور کی لبرٹی مارکیٹ لاک ڈاؤن کے باعث بند ہے

    کرونا وائرس: نقصانات کے ساتھ فوائد بھی سامنے آگئے

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے متعدد بڑے ممالک میں پیداواری صنعتوں کو بند کیا جا چکا ہے، شاہراہوں پر ٹریفک پر بھی پابندی ہے، سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ جس کے باعث حال ہی میں موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ادارے نے کچھ تصاویر جاری کی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ فضائی آلودگی میں نمایاں کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آلودہ شہروں کا ایئر کوالٹی انڈیکس بھی کافی بہتر ہوا۔

  • کرونا وائرس: لاک ڈاؤن فضائی آلودگی میں کمی کا سبب بن گیا

    کرونا وائرس: لاک ڈاؤن فضائی آلودگی میں کمی کا سبب بن گیا

    کرونا وائرس کی وجہ سے مختلف ممالک میں ہونے والے لاک ڈاؤن کے بعد فضائی آلودگی میں کمی آئی ہے جبکہ ہوا کا معیار بہتر ہوا، ایسا انسانی و صنعتی اور ٹریفک کی آمد و رفت سرگرمیاں کم ہونے سے ہوا۔

    امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ فروری کے مہینے میں چین کے شہر ووہان کے فضا میں نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں واضح کمی ہوئی۔ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ گیس کا ہوا میں اخراج زیادہ تر گاڑیوں، صنعتی یونٹوں اور تھرمل بجلی گھروں سے ہوتا ہے۔

    تاہم اب جب چین میں کرونا وائرس کے بحران میں کمی ہوئی ہے تو یورپی خلائی ایجنسی کی تصاویر میں چین میں نائٹروجن گیس کے اخراج میں پھر سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

    دوسری جانب شمالی اٹلی میں نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ گیس کے اخراج میں قابل ذکر کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اٹلی میں ان دنوں کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہے۔

    اسی طرح کی تبدیلی اسپین کے شہروں بارسلونا اور میڈرڈ میں بھی ریکارڈ کی ہے جہاں حکام نے مارچ کے وسط میں کرونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کے احکامات دیے تھے۔

    یورپ کے ارتھ سرویلنس پروگرام سے وابستہ وینسٹ ہنری پیوچ کا کہا ہے کہ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ مختصر مدت کے لیے آلودگی پیدا کرنے والی گیس ہے جو ایک دن تک فضا میں رہتی ہے۔

    دوسرے ممالک جیسے ارجنٹائن، بیلجیئم، کیلیفورنیا، فرانس اور تیونس میں، جہاں حکام نے لاک ڈاؤن کے تحت لوگوں کو گھروں کے اندر محدود ہونے کا کہا ہے، ہوا کی کوالٹی کے لیے ڈیٹا چیک کیا جارہا ہے۔

  • سندھ کا کراچی، پنجاب کا لاہور بھارت کے دہلی سے  بہتر قرار

    سندھ کا کراچی، پنجاب کا لاہور بھارت کے دہلی سے بہتر قرار

    کراچی: ہواؤں میں کتنا زہر بھرا ہے؟ عالمی سطح پر سندھ کے شہر کراچی کو بھارت کے شہر دہلی سے بہتر قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ماحولیاتی آلودگی ناپنے والے انڈیکس میں کراچی آج کا چوتھا آلودہ ترین شہر بتایا گیا ہے، جب کہ فضائی آلودگی پر بھارت کا شہر دہلی پہلے نمبر پر ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی میں زہر آلود فضا کی وجہ سے حد نگاہ بھی متاثر ہے، عالمی انڈیکس میں کراچی میں فضائی آلودگی 177 درجے سے زیادہ ہے، مٹی کے ذرات، گاڑیوں اور فیکٹریوں کا دھواں ہوا میں شامل ہے۔

    عالمی ایئر کوالٹی انڈیکس میں لاہور بھی انڈیا کے شہر دہلی سے بہتر قرار دیا گیا ہے، انڈیکس میں لاہور دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ تیسرے نمبر پر ازبکستان کا شہر تاشقند ہے۔

    تازہ ترین:  عالمی سطح پر پاکستان کے لئے ایک اور بڑا اعزاز

    واضح رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 150 سے 300 درجے تک فضائی آلودگی انتہائی مضر صحت ہے۔

    ادھر آج پاکستان کو عالمی ماحولیاتی فنڈ کی سربراہی مل گئی ہے، گرین کلائمٹ فنڈ کی سربراہی ملنا ملک کے لیے بڑا اعزاز ہے، سربراہی ملنے سے ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مزید فنڈز کا حصول آسان ہو جائے گا۔ اب پاکستان اقوام متحدہ کے زیر انتظام 12 رکنی بورڈ کا سربراہ ہوگا۔

    مشیر ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ عالمی ممالک 100 ارب ڈالر کا فنڈ مختص کریں گے، پاکستان اب تک 140 ملین ڈالرز کا فنڈز لے چکا ہے، سربراہی ملنے سے مزید فنڈز کا حصول آسان ہو جائے گا، پاکستان 10 ارب درخت اگانے کے لیے بھی معاونت حاصل کر سکے گا۔