Tag: ایاز صادق

  • اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑا تالا چاہیے، ایاز صادق

    اسلام آباد بند کرنے کے لیے بڑا تالا چاہیے، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ اسلام آباد کو بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس نہیں ہے کسی بھی سیاسی پارٹی کے مظاہرے سے دارالحکومت بند نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگئی ہے جبکہ کچھ نام نہاد سیاسی شخصیات اسے کمزور کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’میرے لیے تمام اراکینِ پارلیمنٹ برابر ہیں اس لیے سب کو بات کرنے کے لیے موقع دیتا ہوں، مشترکہ اجلاس میں کچھ اراکین کے مائیک اس لیے بند کیے کہ وہ کشمیر پر بلائے گئے اجلاس میں دوسری موضوعات پر بات کررہے تھے‘‘۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

    انہوں نے 30 اکتوبر کو اسلام آباد بند نہ ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ ’’دارالحکومت کو بند کرنے کے لیے بڑے تالے کی ضرورت ہے جو کسی کے پاس موجود نہیں، عوام جمہوریت کے حامی ہیں اس لیے ایسی جماعتیں ہمیشہ اپنی سازشوں میں ناکام رہیں گی اور  دارالحکومت 30 اکتوبر کو معمول کے مطابق کھلا رہے گا‘‘۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کو گرفتار کیا جائے، جسٹس پارٹی کی آئی جی پنجاب سے درخواست

     ایاز صادق نے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کی مجموعی صورتحال بہتر ہوئی جس کے بعد چین سمیت دیگر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں تاہم اسلام آباد دھرنا غیر ملکی انویسٹنمنٹ کو روکنے کی سازش ہے‘‘۔

    عمران خان کو مشورہ دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ’’چیئرمین تحریک انصاف بچے نہیں انہیں اپنے برے اور بھلے کا سب پتا ہے‘‘۔

  • جو ریفرنسز ٹھیک لگے وہ ہی آگے ارسال کیے، ایاز صادق

    جو ریفرنسز ٹھیک لگے وہ ہی آگے ارسال کیے، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ میرے پاس اراکین اسمبلی سے متعلق 150 ریفرنسز آئے ان میں سے جو دستاویزات کے مطابق درست لگے انہیں الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا،سیاسی جماعتوں کو آئینی جدوجہد کے لیے پارلیمنٹ میں آنا ہوگا اگر ایوان کا کورم پورا نہیں ہوگا تو فیصلے کہیں اور ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ انہیں اسپیکر نہ ماننے والے آئین اور قانون سمیت ملک کے کسی بھی ادارے کو نہیں مانتے، اگر وہ کسی بھی ادارے کو مانتے ہوتے تو آج وہ سڑکوں پر نہ ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں مائیک بند کرنے کا واویلا مچانے والے ارکان کی باتوں کو سنجیدہ نہ لیا جائے، بطور اسپیکر آئین اور قانون کے مطابق ہر رکن کو بولنے کا حق دیا جاتا ہے ایوان میں کبھی کسی ممبر کی حق تلفی نہیں کی۔

    سی پیک منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ پاک چین اقتصادری راہداری سے ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی اور اس کے ملک میں اجالے آئیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کبھی دوست نہیں بنا اور نہ ہی بن سکتا ہے۔

    پڑھیں:  عمران خان کی نواز شریف کومحرم تک ڈیڈ لائن، اسلام آباد بند کرنے کا اعلان

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو اہمیت دینا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے اگر اسمبلی اجلاسوں میں ممبران کی حاضری پوری نہیں ہوئی تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ میرے پاس وزیراعظم نواز شریف اور تحریک انصاف کے چیئرمین کو نااہل قرار دینے سمیت 150 ریفرنسز آئے، شواہد اور دستاویزات کی بنا پر جو مجھے درست لگے وہ الیکشن کمیشن کو ارسال کردیے۔

    انہوں نے کہا کہ اب ان ریفرنسز کی اگلی منزل الیکشن کمیشن یاعدالت ہے اور فیصلہ وہیں ہوں گا۔۔

    مزید پڑھیں:  بھارت کومنہ توڑ جواب دیا ہے،عاصم باجوہ

    رائے ونڈ جلسے میں عمران خان کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے گزشتہ روز جلسے میں وزیر اعظم کو بزدل کہہ کر پوری قوم کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی مگر سیاست میں انتشار پھیلانے والوں کی ہر حکمتِ عملی ناکام ہوگی کیونکہ عوام جمہوریت کی اہمیت سے اچھی طرح واقف ہیں۔
    انہوں نے کہا کہ سی پیک کو متنازع نہ بنایا جائے، سی پیک سے ہی ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر ہو گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پڑوسی ملک بھارت کبھی دوست نہیں تھا، نہ ہے اور نہ اچھا ہمسایہ بن سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت دہشت گرد ملک ہے،مشال ملک

    انہوں نے کہا کہ جلسوں کی تقاریر میں ملک کے سربراہ کے خلاف غلط زبان استعمال کی جاتی ہے، دھرنوں اور مارچ پر یقین رکھنے والی جماعتیں ملک کے کسی ادارے کو تسلیم نہیں کرتیں،

    ممبران قومی اسمبلی کو خبردار کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ اسمبلی اجلاسوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے نمائندے اپنی حاضری یقینی بنائیں اگر منتخب نمائندے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دینگے تو پھر فیصلے کہیں اور ہوں گے، اسمبلی میں ممبران کا کورم پورا کرنا تمام جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔

  • عمران خان کی نااہلی سے متعلق دائر ریفرنس پر رولنگ پیرکومتوقع

    عمران خان کی نااہلی سے متعلق دائر ریفرنس پر رولنگ پیرکومتوقع

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی سے متعلق دائر ریفرنس پر پیر کو رولنگ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں ان دنوں ریفرنسسز کی بازگشت سنائی دے رہی ہے، مسلم لیگ ن نے عمران خان کیخلاف ریفرنس اسپیکر کے پاس جمع کرایا، جواباً پی ٹی آئی نے بھی وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف ریفرنس دائر کیا۔

    بعد ازاں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بھی وزیر اعظم کیخلاف نااہلی کاریفرنس اسپیکرکوجمع کرادیا، تینوں ریفرنس میں نااہلی کی وجہ پانامہ لیکس کے انکشافات ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ارکان اسمبلی نے پانچ اگست کو عمران خان کی نااہلی کے لیے ریفرنس دائر کیا تھا جب کہ وزیراعظم کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف نے 15 اگست کو ریفرنس دائر کیا تھا۔ اس کے علاوہ شیخ رشید نے سولہ اگست کو وزیراعظم کی نااہلی کیلئے ریفرنس جمع کرایا تھا۔

    اسپیکر کو 30 روز میں ریفرنسز پر فیصلہ کرنا ہے، اس سلسلے میں ایاز صادق کی اٹارنی جنرل، قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت جاری ہے۔

    اسپیکر نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے متعلق سابق اسپیکر فہمیدہ مرزا کی رولنگ کا بھی جائزہ مکمل کرلیا ہے۔ ایاز صادق نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے بھی ریفرنسز پر مشاورت کی ہے۔

     

  • پاکستانی حکومت اور عوام دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے، ایاز صادق

    پاکستانی حکومت اور عوام دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے، ایاز صادق

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ حکومت اور عوام نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم کیا ہوا ہے اور ہم اس سے جل چھٹکارا حاصل کرلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایشیائی پارلیمانی کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ ’’پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار بنا ہوا ہے ، دو دہائیوں میں دہشت گردوں نے 65 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو قتل کیا‘‘۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ’’عسکریت پسندی کی سوچ اور دہشت گردی دنیا کے لیے بہت اہم مسئلہ ہے، اس ضمن میں ایشیائی ممالک کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ایشیائی پارلیمنٹ کو بہت سے چیلنجز درپیش ہیں تاہم ان کا خاتمہ ایشیائی ممالک کے اتحاد سے ہی ممکن ہے‘‘۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہا ’’نیوکلئیر سپلائرز گروپ میں کسی ملک کی امتیازی حیثیت نہیں ہونی چاہیے ایسا کرنے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوتی ہے جو سب کے لیے نقصان دہ ہے، ایشیائی مسائل اور معاملات کو علاقائی تعاون سے ہی حل کیا جاسکتاہے پاک چین اقتصادی راہداری علاقائی تعاون کی بہترین مثال ہے‘‘۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ’’کمبوڈیا ایشیائی پارلیمانی اسمبلی میں فعال کردار ادا کرے گا، پارلیمانی اسمبلی کی قراردادیں ایشیائی مملک کے عوام کی سوچ کی عکاس ہیں‘‘۔

    چیئر مین سینیٹ نے کمبوڈیا کو ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی صدارت پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’قومی اسمبلی اور اسپیکر ایاز صادق نے اس کانفرنس کے انعقاد میں اہم قردار ادا کیا جو قابل تحسین ہے‘‘۔

     

  • جو لوگ الیکشن کمیشن گئے ہیں اب وہیں سے انصاف لیں، سردار ایاز صادق

    جو لوگ الیکشن کمیشن گئے ہیں اب وہیں سے انصاف لیں، سردار ایاز صادق

    لاہور: قائمقام صدر سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ جو لوگ الیکشن کمیشن گئے ہیں اب وہیں سے انصاف لیں، اپوزیشن صرف نواز شریف کا احتساب چاہتی ہے لیکن ایسا نہیں ہو گا ۔

    لاہور میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائمقام صدرسردار ایاز صادق نے کہا کہ مسائل کا حل بات چیت میں ہے سڑکوں پر نہیں ، دھرنوں اور احتجاج کی سیاست کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا ۔

    انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ ٹی او آرز میں صرف نواز شریف کا نام ڈال کر ان کا احتساب کیا جائے لیکن ایسا نہیں ہو سکتا ۔ احتساب ہوا تو آئین اور قانون کے مطابق ہو گا ،کسی کی خواہش کے مطابق نہیں۔ قائمقام صدر نے کہاکہ جو لوگ الیکشن کمیشن گئے ہیں اب وہاں سے انصاف لیں ۔

    ایک سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہاکہ شیخ رشید اکثر تاریخیں دیتے ہیں اب میں ان سے کہوں گا کہ اپنی شادی کی تاریخ بھی دے دیں ۔

  • ملک کو قائم مقام وزیراعظم کی کوئی ضرورت نہیں، ایاز صادق

    ملک کو قائم مقام وزیراعظم کی کوئی ضرورت نہیں، ایاز صادق

    لاہور : قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ فی الوقت ملک میں قائم مقام وزیر اعظم کی تقرری ضروری نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گڑھی شاہو میں مسلم لیگ ن کی جانب سے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کی صحت یابی کے حوالے سے  دعائیہ تقریب منعقد کی گئی، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پروگرام کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزیر اعظم کل این ایف سی اور بجٹ کے حوالے سے منتعقدہ اہم اجلاس کی صدارت بذریعہ اسکائپ کریں گے‘‘۔

    قائم مقام وزیراعظم کی تقرری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ ’’ملک میں فی الوقت قائم مقام وزیراعظم کی کو ضرورت نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے کامیاب اوپن ہارٹ سرجری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میاں محمد نوازشریف کی صحتیابی کے لیے پوری قوم دعا گو ہے، وہ انشاء اللہ جلد تندرست ہوکر ہمارے درمیان موجود ہوں گے‘‘۔

    پانامہ لیکس کے حوالے سے بننے والے ٹی او  آرز سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ٹی او آرز کے حوالے سے بننے والی کمیٹی کے تمام اراکین کی نیت صاف ہے جلد ہی اس پر اتفاق ہوجائے گا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر راغب نعیمی اور دیگر علمائے اکرام نے وزیر اعظم کی صحتیابی کے لیے خصوصی دعا کروائی۔

     

  • ہمارا دامن صاف ہے، احتساب کیلئے تیار ہیں، نوازشریف کا قومی اسمبلی میں خطاب

    ہمارا دامن صاف ہے، احتساب کیلئے تیار ہیں، نوازشریف کا قومی اسمبلی میں خطاب

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کا اہم اجلاس سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ، پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، شیخ رشید ، چوہدری پرویز الٰہی، سراج الحق دیگر موجود تھے۔

    اسپیکر ایاز صادق نے اس موقع پر اعلان کیا کہ اسمبلی سے سب سے پہلا خطاب وزیراعظم نواز شریف کریں گے جبکہ دوسرا خطاب اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ اور اس کے بعد پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان خطاب کریں گے.

    اجلاس میں معمول کے مطابق وقفہ سوالات کا سلسلہ جاری تھا کہ اس دوران وزیراعظم نواز شریف ایوان میں پہنچ گئے اس موقع پراراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا جبکہ لیگی اراکین نے وزیر اعظم کے حق میں نعرے بازی کی۔

    وزیر اعظم کا قومی اسمبلی سے خطاب 

    وزیر اعظم میاں نواز شریف نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس میں میرے بیٹوں کا ذکرآیا ہے میرا نہیں ،مجھے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن پھر بھی میں نے اپوزیشن کے مطالبے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اس کے باوجود اپوزیشن نے اس کے ٹی او آرز ماننے سے انکار کردیا، میری رائے کو مثبت لینے کی بجائے اس پر تنقید کی گئی۔

    حکومتی ٹی او آرز کے جواب میں اپوزیشن نے جو ٹی آر اوز پیش کئے وہ صرف ایک فرد کے گرد گھومتے ہیں، جس کا نام پانامہ لیکس میں کہیں موجود نہیں، حد تو یہ ہے کہ کمشین سے پہلے ہی مجھ پر فرد جرم تک عائد کردی گئی۔

    513607-pm-1463405241-298-640x480

    وزیراعظم نے اسپیکر سے درخواست کی کہ وہ اپوزیشن لیڈر اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈران کی مشاورت سے پاناما لیکس کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائیں جو اتفاق رائے سے ٹرم آف ریفرنس اور دیگر معاملات کو حتمی شکل دے تاکہ بدعنوانی کرنے والوں کا محاسبہ کیا جاسکے۔


    انہوں نے کہا کہ ہم کسی بات کو انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہتے، حکومت ملک کی ترقی اور خوشحالی اور قوم کا مفاد چاہتی ہے۔

    اللہ کا کرم ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے، سیاست میں آکر بنایا کچھ نہیں البتہ گنوایا ضرور ہے، میرے پاس چھپانے کو نہ آج ہے اور نہ پہلے تھا۔

    وزیر اعظم نوازشریف نے پارلیمنٹ کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت پانامہ پیپرز معاملہ کی جلد تحقیقات چاہتی ہے، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی کابینہ کے ساتھی ہر قسم کے احتساب کے لئے تیار ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ میں ایوان میں وضاحت دوں لیکن یہ معاملہ اب یوں ختم نہیں ہوسکتا اور نہ ہی اسے ایسا ہونا چاہیے، بات نکل ہی گئی ہے تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ضرور ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میرے دل میں پارلیمنٹ کی بہت عزت ہے، یہ ایوان قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی علامت ہے۔

    وزیر اعظم نے اپنے ٹیکس گوشواروں کی تفصیل ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ذاتی طور پر تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے کا ٹیکس دیا، جبکہ میرے خاندان نے 23 سال میں دس ارب روپے کا ٹیکس دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیشن کے قیام کے بارے میں محترم چیف جسٹس کا صاحب کا خط ہمیں موصول ہوگیا ہے اور ہمارے قانونی ماہرین اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    چیف جسٹس کے خط کی روشنی میں ہمیں اپوزیشن کے ساتھ مل کر کوئی دائرہ اختیار بنانے میں کوئی حرج نہیں لیکن سب کو ایک ہی معیار میں تولنا ہوگا، اس کے الگ الگ معیار نہیں ہوسکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خدا خدا کرکے ہمارے شہروں کا امن واپس آرہا ہے، قومی سطح پر ہمارے وقار میں اضافہ ہوا اور ہر کوئی تسلیم کرتا ہے کہ آج کا پاکستان 3 سال قبل کے پاکستان سے زیادہ روشن توانا اور مستحکم ہے، 2018 کا پاکستان اس سے بھی زیادہ مستحکم ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکس چوری اور قرضے معاف کرانے والوں کی بھی چھان بین ہونی چاہیئے، قیمتی جہازوں اور بڑے محلات میں رہنے والوں کی کہانی بھی سامنے آنی چاہیئے۔

    وزیراعظم نے کہا کیچڑ اچھالنے والوں کو بتانا دینا چاہتا ہوں کہ میں نے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب بہت سے رفاعی اداروں کو مفت زمینیں اور مالی گرانٹس اور مشینری کی درآمد میں ٹیکس کی چھوٹ دی ہوگی۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے خاندان کے زیر انتظام چلنے والے فلاحی اداروں کے لیے ایک انچ سرکاری زمین دی گئی نہ ہی کوئی گرانٹ دی گئی،انہوں نے سوال کیا کہ کیا کرپشن کرنے والوں کا طرزعمل ایسا ہی ہوتا ہے۔

    نواز شریف نے پیسہ کہاں آیا اور کیسے باہر گیا کے جواب میں کہا کہ جدہ فیکٹری فروخت کرکے لندن کا فلیٹ خریدا، انہوں نے کہا کہ جدہ فیکٹری ہو یا لندن فلیٹ پاکستان سے ایک روپیہ بھی باہر نہیں گیا۔

    سید خورشید شاہ کا انتہائی مختصر خطاب 

    وزیر اعظم کے خطاب کے بعد اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے انتہائی مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے سات سوالوں کے جواب دینے کے بجائے دبئی اور جدہ کے لیکس بھی بتا دیئے اب سات نہیں 70 سوال ہوں گے ، ہم نے جو سوالات کیے تھے ان کا جواب نہیں ملا ، یہ کہہ کر وہ اپنی نشست پر بیٹھ گئے۔

    بعد ازاں اسپیکر ایاز صادق نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو خطاب کی دعوت دی۔

    اپوزیشن نے وزیراعظم نوازشریف کی تقریر کے بعد قومی اسمبلی سے واک آﺅٹ کر دیا، عمران خان نے بھی اسمبلی میں خطاب کے بجائے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ۔

     

  • تحریک انصاف کی قسمت میں رونا لکھا ہے، ایازصادق

    تحریک انصاف کی قسمت میں رونا لکھا ہے، ایازصادق

    لاہور: جمعرات کے روز اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قسمت میں رونا لکھا ہے اور یہ روتے رہیں گے.

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صرافہ اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ علیم خان نے الیکشن کمیشن میں جعلی حلف نامے جمع کرائے ، اب سزا کے خوف سے اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہیں.

    ایازصادق کا کہنا تھا کہ اس بار مصمم ارادہ کیا ہے کہ چوروں کے گھرتک جائیں گے.

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی خواہش ہے کہ نواز شریف استعفی دے کر گھر چلیں جائیں، کیونکہ انہیں خوف ہے کہ نواز شریف 2018 تک رہے تو ان کی باری نہیں آئے گی۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے متعدد باروزیراعظم کا استعفی مانگا گیا ہے.

  • وزیراعظم کے استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں‌ہوتا ، ایاز صادق

    وزیراعظم کے استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں‌ہوتا ، ایاز صادق

    لاہور: اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کا نام نہیں، ان کے استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ آف شور کمپنیوں کے کاروبار میں ملوث افراد کا مکمل احتساب ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ہر چیز ان کی مرضی کے مطابق ہو لیکن ایسا نہیں ہو سکتا، ہر کسی کی مرضی کے ٹرمز آف ریفرنس نہیں بن سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پاس مکمل اختیارات ہیں،حکومت نے جلسے جلوسوں کی بھی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے،کہیں بھی تصادم کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔

  • این اے122کے ضمنی الیکشن پربھی تحریک انصاف نے سوالات اٹھادئیے

    این اے122کے ضمنی الیکشن پربھی تحریک انصاف نے سوالات اٹھادئیے

    لاہور: تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن سے این اے ایک سو بائیس کی ووٹر لسٹوں کا ریکارڈ مانگ لیا، چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ اگر گڑبڑ ہوئی تو ایسا احتجاج کرینگے کہ حکومت کا چلنا مشکل ہو جائے گا۔

    عام انتخابات کے بعد این اے ایک سو بائیس کے ضمنی الیکشن پر بھی تحریک انصاف نے سوالات اٹھادئیے، پی ٹی آئی نے نتائج کے بعد ہی اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    چوہدری سرور تحریک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چودھری سرور نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا،جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن سے دو ہزار تیرہ اور دوہزار پندرہ کی ووٹرز لسٹیں مانگ لی ہیں۔

    چوہدری سرور کہتے ہیں اگر ووٹر لسٹوں کے موازنے میں گڑبڑ ہوئی تو ایسا احتجاج کرینگے کہ حکومت کا چلنا مشکل ہو جائے گا۔

    لاہور معرکے میں شکست کے فوراً بعد عمران خان نے بھی اپنے ردعمل میں ووٹرز فہرستوں میں گڑ بڑ کا معاملہ اٹھا دیا۔

    کپتان کے ٹوئٹ کے بعد پی ٹی آئی نے اس معاملے کو الیکشن کمیشن کے خلاف استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا،تحریک انصاف کے امیدوار عبدالعلیم خان نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کی،جسے ریٹرنگ افسر نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ پی ٹی آئی امیدوار الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کے عبدالعلیم خان نے حلقہ این اے 122 کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ریٹرننگ افسر کو درخواست دے دی ۔

    عبدالعلیم خان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے منظم طریقے سے ان کے ووٹ ضائع کروائے اور سردار ایاز صادق کو جتوایا گیا، علیم خان کے مطابق نادرا کی ووٹر لسٹوں اور پریزائیڈنگ افسران کو دی گئی لسٹوں میں فرق ہے جس کی وجہ سے تحریک انصاف کے ووٹر ووٹ نہیں ڈال سکے ۔

    حلقہ این اے 122 کے ووٹروں کو دوسرے حلقوں میں منتقل کیا گیا تاکہ وہ ووٹ نہ ڈال سکیں جبکہ جان بوجھ کران کے ووٹ مسترد کر کے ایاز صادق کو فائدہ پہنچایا گیا ۔

    علیم خان کے مطابق ان بے ضابطگیوں کی وجہ سے سردار ایاز صادق معمولی فرق سے جیت گئے لہذا ریٹرننگ افسر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیں تاکہ اصل صورتحال سامنے آسکے ۔