Tag: ایاز صادق

  • استعفے منظور کرنا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے ، الیکشن کمیشن

    استعفے منظور کرنا الیکشن کمیشن کا کام نہیں ہے ، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان نے کہا ہےکہ استعفےمنظور کرنااسکاکام نہیں، اسپیکر اسمبلی استعفے منظور کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں۔

    اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کا فیصلہ الیکشن کمیشن کےسر ڈالنے کی کوشش ناکام ہو گئی، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ استعفوں کی منظوری اسپیکر کا اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے ، استعفوں کامعاملہ پی ٹی آئی اور اسپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ہے اسپیکر خود استعفے منظور کر کے الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں۔

    الیکشن کمیشن حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگراسپیکر استفعے منظور کرتے ہیں تو گزشتہ تاریخوں منظور نہ کریں، اس سے ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں، قانون کے مطابق استعفوں کی منظوری کے بعد ساٹھ روز میں الیکشن کرانے ہوتے ہیں ،الیکشن کمیشن حکام کے مطابق استعفوں کی منظوری کے حوالے سے خط اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوایا جا چکا ہے ۔

  • اسپیکر ایازصادق کااستعفےالیکشن کمیشن کو بھیجنےکااعلان

    اسپیکر ایازصادق کااستعفےالیکشن کمیشن کو بھیجنےکااعلان

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے استعفے انفرادی طور پر تصدیق کے بعد ہی منظور ہوں گے جبکہ اب اس تمام صورتحال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کروں گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں اسپیکرایازصادق کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے نمائندے کی حیثیت سے نہیں بلکہ بطور اسپیکریہاں با ت کررہے ہیں ایاز صادق نے کہا کہ آئین کہتا ہے استعفوں سے متعلق تصدیق کروں،استعفے کے رضاکارانہ ہونے کی تصدیق کرنا میرافرض ہے کوشش کی شفاف طریقے سے معاملے کوپایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

    اسپیکر ایاز صادق کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرے پاس ایک ہی راستہ ہے معاملے سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کروں۔

    اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ عباسی نے پی ٹی آئی اراکین پر تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ  پی ٹی آئی ممبران قائمہ کمیٹیوں میں شریک ہورہے تھے، گاڑیاں اورپیٹرول استعمال کررہے ہیں جبکہ ان کے مطابق وہ مستعفی بھی ہو چکے ہیں،تجزیہ نگاراس بات کاامکان ظاہرکررہے ہیں کہ حکومت کااستعفی منظورنہ کرنے کافیصلہ مذاکرات کے ایک راستے کو کھلا رکھنے کی حکمت عملی کا حصہ دکھائی دیتا ہے۔

  • تحریکِ انصاف کے ارکانِ اسمبلی کو حتمی نوٹس جاری

    تحریکِ انصاف کے ارکانِ اسمبلی کو حتمی نوٹس جاری

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریکِ انصاف کے ارکان اسمبلی کو ان کے استعفوں کی تصدیق یا تردید کیلئے حتمی نوٹس جاری کر دئے،جو نہیں آئے گا مستعفی تصور کیا جائے گا۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریکِ انصاف کے نائب کپتان شاہ محمود قریشی کے ہاتھوں وصول ہونے والے استعفوں کی تصدیق کیلئے ارکان اسمبلی کو طلب کر لیا لیکن کوئی نہ پہنچا۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور سیاسی جرگے نے کہا کہ جمہوری عمل کے تسلسل کے لئے استعفے قبول نہ کئے جائیں۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی وزیرِ داخلہ چودھری نثار علی خان اور زاہد حامد کی ملاقات نے نیا رنگ دکھایا اور اسپیکر اسمبلی نے تحریکِ انصاف کے مستعفی ارکان قومی اسمبلی کو حتمی نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

  • نئے صوبے کا بل قومی اسمبلی میں پیش،حکومت نے مسترد کردیا

    نئے صوبے کا بل قومی اسمبلی میں پیش،حکومت نے مسترد کردیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں دُہری شہریت رکھنے والوں کا انتخابات میں حصہ لینے کے حوالے سے بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدرات اسپیکر ایاز صادق نے کی۔

    اجلاس میں ایم کیوایم کے ایس اے اقبال قادری نے چوبیسویں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ہے لیکن انہیں الیکشن لڑنے کا حق نہیں ،جو انہیں دیا جائے۔

    حکومت نے بل کی مخالف نہیں کی۔بل مزید کارروائی کے لیے قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ جمشید دستی نے جنوبی پنجاب نئے صوبے کا بل پیش کیا۔

    حکومت نے بل کی مخالفت کی جسے کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔ ایوان نے قبروں کی بے حرمتی ،روک تھام، ، مردہ گوشت کھانے والوں کی سزاوٴں میں اضافے، صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے بل بھی پیش کیے گئے جنہیں مزید کارروائی کے لیے متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔

    وزیرمملکت شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایا کہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے ایل پی جی کی چور بازاری کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اکیس کمپنیوں کو زائد چارجز پر شوکاز نوٹس جاری کیاگیا ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • دھرنوں کی وجہ سے ہم اپنا کام نہیں رو ک سکتے،ایازصادق

    دھرنوں کی وجہ سے ہم اپنا کام نہیں رو ک سکتے،ایازصادق

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی کانفرنس اگلے سال پاکستان میں ہو گی کینیڈا ،برطانیہ اور اسٹریلیا نے پاکستان کی میزبانی کی مخالفت کی ہے۔

    پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ بھارت سمیت ایشیائی ممالک نے پاکستان کی میزبانی کی حمایت کی ہے انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں پانچ سو کے قریب وفود شریک ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت مستحکم اور دہشت گردی میں کمی آئی ہے، اسپیکر نے کہا کہ کینیڈا ،برطانیہ اور آسٹریلیا نے پاکستان میں دھرنوں کے باعث میزبانی کی مخالفت کی، مگر ان دھرنوں کی وجہ سے ہم اپنا کام نہیں رو ک سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے ابھی منظور نہیں ہوئے عمران خان اگر قومی اسمبلی کے رکن رہے تو انہیں کانفرنس میں شر کت کی دعوت دی جائے گی۔

  • استعفوں کا فیصلہ واپس لیں, ایازصادق کی عمران خان سےاپیل

    استعفوں کا فیصلہ واپس لیں, ایازصادق کی عمران خان سےاپیل

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے عمران خان سےاپیل کی ہے کہ وہ استعفوں کا فیصلہ واپس لیں۔ مطا لبوں کے لئے اسمبلی کا فورم موجود ہے،سراج الحق نے استعفوں کے التوا کا مشورہ دیا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری سے قبل ایک موقع اور دیا جائے گا۔ ایازصادق کا کہنا تھا کہ سراج الحق سے کہا ہے کہ دودن مزید انتظار کر سکتا ہوں، منصب اجازت نہیں دیتا، ورنہ عمران کے پاس جا کر پرانے تعلق کا کو ئی واسطہ دیتا۔

    اس سے قبل امیر جماعت اسلامی نے اسپیکر قومی اسمبلی سے ٹیلی فونک رابطےکے دوران کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کو منظور نہ کیا جائے، استعفوں کی منظوری سے مزید سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی، علی محمد خان اور اسد عمر کو استعفوں کی تصدیق کےلیے کل طلب کیا ہے۔

    عارف علوی، شیریں مزاری اور منزہ حسن کو جمعہ کے دن طلب کیا گیا ہے، پی ٹی آئی کے پانچ اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کو غیر آئینی قرار دے دیاگیا ہے۔ اراکین نے اسپیکر کے بجائے عمران خان کو استعفے ایڈریس کیے تھے۔

  • پی ٹی آئی اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفے منظورنہ کیے جائیں، سراج الحق

    پی ٹی آئی اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفے منظورنہ کیے جائیں، سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں کو منظور نہ کیا جائے، پاکستان تحریکِ انصاف کے تین اراکین قومی اسمبلی کو استعفوں کی تصدیق کیلئے اسپیکر نے کل طلب کرلیا ہے۔

     سراج الحق نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں کو منظور نہ کیا جائے، استعفوں کی منظوری سے مزید سیاسی بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی، علی محمد خان اور اسد عمر کو استعفوں کی تصدیق کےلیے کل طلب کیا ہے جبکہ عارف علوی، شیریں مزاری اور منزہ حسن کو جمعہ کے دن طلب کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی کے پانچ اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کو غیر آئینی قرار دے دیا گیا ہے، پانچوں اراکین نے اسپیکر کے بجائے عمران خان کو استعفے ایڈریس کیے تھے۔

  • پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی چھان بین شروع

    پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی چھان بین شروع

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی چھان بین شروع کردی ہے، چھ اراکین کے استعفے اسپیکر کی بجائے عمران خان کے نام دیے جانے کے سبب واپس کرنےکا فیصلہ کیا ہے،

    پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے نام پچیس اراکین کے استعفے بھجوائے گئے، اسپیکر کی جانب سے استعفوں کے چھان بین کا آغاز کردیا گیا ہے ،جمع کرائے جانے والے بعض استعفے اسپیکر نے واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ چھ استعفے عمران خان کے نام ہیں ۔ استعفے اسپیکر کے نام ہی بھجوائے جائیں۔ کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی کے تین اراکین قومی اسمبلی نے استعفے نہیں دئیے استعفے نہ دینے والے اراکین میں این اے چار سے گلزار خان ، این اے پندرہ سے ناصر خان خٹک اور مخصوص نشت پر مسرت احمد زید شامل ہیں۔

  • سراج الحق کی اسپیکر قومی اسمبلی سےاستعفے منظور نہ کرنےاپیل

    سراج الحق کی اسپیکر قومی اسمبلی سےاستعفے منظور نہ کرنےاپیل

    لاہور: امیرجماعت اسلامی سراج الحق نےکہاہےکہ عمران اورقادری کی جانب سے آئین کی پاسداری سے سہارا ملا ہے،قوم کو موجودہ سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے وقت چاہیے۔

    قومی اسمبلی کےاسپیکرسردارایازصادق سے ملاقات میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے آئین و دستور کی پاسداری کا یقین دلایاہے، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی، اٹھارہ کروڑعوام اوردوست ممالک بالخصوص چین بھی اس صورتحال پرفکرمند ہیں اور انہوں نے مذاکرات کے ذریعے بحران کے جلد خاتمے کی خواہش ظاہر کی ہے، انہوں نےچودہ اگست سےابتک اپنےکارکنان کو پرامن رکھنے پر عمران خان اورطاہر القادری کوخراج تحسین پیش کیا۔

    اس موقع پراسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نےامید ظاہر کی کہ استعفے کا معاملہ موخر ہو جائیگا، امیر جماعت اسلامی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئےاسپیکر قومی اسمبلی نےکہاکہ کسی جماعت کی طرفداری نہیں کی۔آئین و جمہوری نظام کی بالادستی کیلیےکام کرونگا۔