Tag: ایتھوپیا

  • دوران پرواز مسافروں کو اچانک سانس لینے میں دقت ہونے لگی، پائلٹ نے کیا کیا؟

    دوران پرواز مسافروں کو اچانک سانس لینے میں دقت ہونے لگی، پائلٹ نے کیا کیا؟

    ادیس ابابا: ایتھوپیا کی ایئر لائنز کے بوئنگ ڈریم لائنر طیارے میں دوران پرواز اچانک آنے والی خرابی کی وجہ سے مسافروں کو سانس لینے میں دقت ہونے لگی۔

    ادیس ابابا سے ممبئی جانے والی ایتھوپین ایئر لائنز کی فلائٹ ای ٹی 640 جمعہ کی رات پرواز کے دوران اچانک سنگین خرابی کا شکار ہو گئی، بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارے میں ’مڈ ایئر ڈپریشرائزیشن‘ (دورانِ پرواز دباؤ) کی حالت پیدا ہو گئی، جس کی وجہ سے 7 مسافروں کی طبیعت خراب ہو گئی۔

    پائلٹ نے طیارہ چھترپتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہنگامی طور پر لینڈ کرایا، اس دوران ایک مریض کی حالت انتہائی خراب ہو گئی، جسے فوری طور پر اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

    ’مڈ ایئر ڈپریشرائزیشن‘ وہ حالت ہوتی ہے جب طیارے کے کیبن میں ہوا کا دباؤ اچانک کم ہو جاتا ہے، یہ عام طور پر تکنیکی خرابی، جیسے کیبن پریشر سسٹم کی خرابی یا ہوائی جہاز کے ڈھانچے میں رساؤ کی وجہ سے ہوتا ہے، ایسی صورت میں مسافروں کو سانس لینے میں تکلیف، چکر آنا یا صحت سے متعلق دیگر مسائل پیش آ سکتے ہیں۔


    ایئرانڈیا کی ایک اور فلائٹ حادثے سے بچ گئی، ممبئی میں ہنگامی لینڈنگ


    رپورٹ کے مطابق فلائٹ میں 300 مسافر اور عملے کے 11 ارکان سوار تھے، طیارے نے ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا سے ممبئی کے لیے پرواز بھری تھی، جب طیارہ بحیرۂ عرب کے اوپر 33،000 فٹ کی اونچائی پر پرواز کر رہا تھا، اس دوران طیارے کے کیبن پریشر میں اچانک کمی آ گئی، جس کی وجہ سے مسافروں اور عملے کے اراکین کو پریشانی اور صحت سے متعلق مسائل پیدا ہوئے۔

    طیارے میں سوار 7 مسافروں نے سانس لینے میں تکلیف اور چکر آنے کی شکایت کی، جس پر پائلٹ نے فوری طور پر ایمرجنسی کا اعلان کیا اور طیارے کو بحفاظت ممبئی میں اتار لیا۔

    واضح رہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیاروں کی سیکیورٹی پر پہلے ہی سے سوال اٹھ رہے ہیں، 12 جون کو احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر بھی پرواز بھرنے کے 36 سیکنڈ بعد ہی حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔

  • افریقی ملک میں موت کا رقص، درجنوں افراد جان سے گئے

    افریقی ملک میں موت کا رقص، درجنوں افراد جان سے گئے

    افریقی ملک ایتھوپیا میں جان لیوا بیماری سے درجنوں افراد موت کا نوالہ بن گئے، سینکڑوں مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

     خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا میں ہیضے سے 31 افراد ہلاک ہوگئے، بین الاقوامی طبی فلاحی تنظیم ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے وبا پھیلنے سے خبردار کردیا۔

    ڈاکٹرزودآؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایتھوپیا میں ہیضے کی وبا بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، جنوبی سوڈان سے پناہ گزینوں کی آمد سے صورتحال مزید خراب ہوئی۔

    ایک ماہ کے دوران ایتھوپیا کے گیمبیلا علاقےمیں 1500سے زائد افراد ہیضے کاشکار ہوچکے ہیں، پڑوسی ملک جنوبی سوڈان میں تشدد کی کارروائیوں سے بچ کر آنے والے لوگوں کی آمد سے صورتحال مزید خراب ہورہی ہے۔

    ایم ایس ایف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہیضہ مغربی ایتھوپیا میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ جنوبی سوڈان میں بھی وبا جاری ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    ایتھوپیا تقریباً 12 کروڑ آبادی کے ساتھ افریقہ کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، اس وقت کئی علاقوں میں ہیضے کی وبا سے نبرد آزما ہے، جن میں اس کا دوسرا سب سے بڑا خطہ، امہارا، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہے۔

    ہیضہ ایک شدید آنتوں کی بیماری ہے جو وائبریو کولرا نامی بیکٹیریا سے آلودہ خوراک اور پانی کے ذریعے پھیلتی ہے جو اکثر گندے یا آلودہ پانی سے جنم لیتی ہے۔

  • گاڑی دریا میں گرنے سے 71 باراتی جان سے گئے

    گاڑی دریا میں گرنے سے 71 باراتی جان سے گئے

    ایتھوپیا میں ایک انتہائی المناک حادثہ پیش آیا، جب شادی میں شرکت کیلئے جانے والے 71 باراتی اپنی جان گنوا بیٹھے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایتھوپیا میں باراتیوں سے لدا ہوا ایک ٹرک بے قابو ہوکر دریا میں گر گیا، جس کے باعث 71 باراتی اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک حادثہ ضلع بونا میں پیش آیا جبکہ زخمی ہونے والے افراد کو بونا جرنل اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ مسافرشادی میں شرکت کے لیے جا رہے تھے جبکہ ہلاک ہونے والوں میں 68 مرد اور 3 خواتین شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ ایتھوپیا میں ڈرائیونگ کے انتہائی برے معیار اور گاڑیوں کی فٹنس نا ہونے کے باعث ہر سال ٹریفک حادثات میں متعدد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے پاکستان میں بھی وادی نیلم میں نگدر کے مقام پر باراتیوں کی گاڑی دریائے نیلم میں گرنے کے باعث 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ دولہا شدید زخمی ہوگیا تھا۔

    ڈی سی نیلم ندیم جنجوعہ کے مطابق زخمی ہونے والے دلہا کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا، بارات مانسہرہ سے وادی نیلم کے نواحی علاقہ جانگن جارہی تھی۔

    پانچ سو روپے کے لئے مزدور کا قتل

    ڈی سی نیلم ندیم جنجوعہ کے مطابق مظفرآباد میں پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق مانسہرہ سے تھا۔

  • ایتھوپیا میں مسافر کشتی حادثے کاشکار، 19 افراد ہلاک

    ایتھوپیا میں مسافر کشتی حادثے کاشکار، 19 افراد ہلاک

    ایتھوپیا کے علاقے ‘امہارا ‘میں مسافر کشتی حادثے کا شکار ہوگئی، جس کے باعث 19 افراد ہلاک ہو گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوڈان میں داخلے کے دوران ایتھوپیا کی ایرٹرے سرحد سے بہتے دریا ‘تکیزے’ میں 26 افراد پر مشتمل کشتی ڈوب گئی ہے۔

    کشتی حادثے میں 19افراد لقمہ اجل بن گئے، ایک بچے سمیت 7 افراد کو بچا لیا گیا ہے، بچائے گئے افراد کو فوری طبّی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    اس سے قبل یمن میں تارکین وطن کی کشتی رات گئے حادثے کا شکار ہوگئی، کشتی اُلٹنے کے باعث 45 افراد سمندر کی لہروں کی نظر ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق کشتی کو حادثہ تیز ہواؤں اور گنجائش سے زیادہ افراد کے سوار ہونے کی وجہ سے پیش آیا، حادثے کے وقت کشتی میں 45 تارکین وطن سوار تھے۔

    روس میں مسافر ٹرین کو خوفناک حادثہ

    رپورٹس کے مطابق کشتی میں سوار 4 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا تھا،جبکہ ڈوبنے والے دیگر افراد کا تاحال معلوم نہ ہوسکا اور نہ ہی کشتی کے حوالے سے دیگر معلومات سامنے آئی ہے۔

  • ایتھوپیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے 55 افراد جان سے گئے

    ایتھوپیا میں لینڈ سلائیڈنگ سے 55 افراد جان سے گئے

    جنوبی ایتھوپیا کے دور افتادہ علاقے میں مٹی کے تودے گرنے (لینڈ سلائیڈنگ) سے کم از کم 55 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    گوفا زون کے کمیونی کیشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق مٹی کے تودے سے 55 سے زائد لاشیں ملی ہیں، دور دراز کے علاقے میں شدید بارشوں کے بعد صبح 10 بجے کے قریب لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات سامنے آئے۔

    حکام کے مطابق زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کا کام شروع کردیا گیا ہے، اس علاقے میں پہلے بھی لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

    اس سے قبل جنوبی بحرالکاہل کے ملک پاپوا نیو گنی کے پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتیں تین سو سے بڑھ کر 670 ہو گئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاپوا نیو گنی کے پہاڑی علاقوں میں چند روز قبل ہونے والی شدید لینڈ سلائیڈنگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے، 670 افراد جان سے گئے، جب کہ سیکڑوں افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

    عراق میں دہشتگردی کے 10 مجرموں کو سزائے موت دیدی گئی

    مقامی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مٹی کے تودوں میں دبے ہونے کی وجہ سے مزید ہلاکتیں ہو سکتی ہیں، امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم ملبے تلے دبے افراد کے زندہ ہونے کے امکانات کم ہیں۔

  • اسلام آباد میں ایتھوپیا سفارتخانے کا افتتاح کردیا گیا

    اسلام آباد میں ایتھوپیا سفارتخانے کا افتتاح کردیا گیا

    اسلام آباد میں ایتھوپیا کے وزیر مملکت نے سفارتخانے کا افتتاح کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا کے وزیر مملکت مسگانو آرگا نے اسلام آباد میں سفارتخانےکا افتتاح کیا جس میں پاکستانی وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئیں۔

    اس موقع پر وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ 1973 میں ذوالفقار بھٹو نے ایتھوپیا سے تعلقات کی بنیاد رکھی، یہ ایک طویل سفر ہے، مستقبل میں مزید بہتری کی جانب جائے گا۔

     حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ افریقہ اور پاکستان میں فاصلے مزید کم ہوں گے، امید ہے کہ ایتھوپیا افریقہ کے لئے ایک گیٹ وے ثابت ہوگا۔

    واضح رہے کہ سفارتخانے کے افتتاحی تقریب میں مختلف ممالک کے سفیروں نے  بھی شرکت کی۔

  • ایتھوپین ایئر لائن نے پاکستان کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر دیا

    ایتھوپین ایئر لائن نے پاکستان کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر دیا

    کراچی: ایتھوپین ایئر لائن نے پاکستان کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر دیا، ادیس ابابا سے کراچی آنے والی پرواز کو واٹر سلوٹ پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے لیے ایتھوپین ایئر لائن کے فلائٹ آپریشن کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، ایتھوپیا کا اعلیٰ سطح کا وفد پہلی فلائٹ سے کراچی پہنچا، جہاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفد کا استقبال کیا۔

    ایتھوپین وفد میں وزیر مملکت امور خارجہ مسگانواریگا و دیگر اعلیٰ حکام شامل تھے، ایتھوپیا کے وزیر مملکت امور خارجہ مسگانواریگا وفد کے ہمراہ 3 روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں۔

    پہلی پرواز میں ایتھوپیا کے 3 وزیر مملکت، اور ان کی وزارتوں کے اعلیٰ افسران سوار تھے، پرواز میں سوار مسافروں کی مجموعی تعداد 110 تھی، وزیر اعلیٰ سندھ نے ایتھوپین وزرا، سفارت کاروں اور صنعت کاروں کو خوش آمدید کہا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے اولڈ ٹرمینل وی آئی پی لاؤنج میں پرواز کی آمد کا کیک کاٹ کر افتتاح کیا، اور ایتھوپین وفد کا صوبائی وزرا سے تعارف کروایا۔ انھوں نے کہا ’’ایتھوپین ایئر لائن کا کراچی سے ایتھوپیا اور ایتھوپیا کو کراچی سے جوڑنے کا وسیلہ ہے۔‘‘

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ پروازایں شروع ہونے سے سندھ اور ایتھوپیا میں تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا، وزیر اعلیٰ سندھ نے مہمانوں کو اجرک اور سندھی ٹوپیاں بھی پہنائیں۔

  • پاکستان اور ایتھوپیا کا ٹیکنالوجی کے حوالے سے معاہدہ

    پاکستان اور ایتھوپیا کا ٹیکنالوجی کے حوالے سے معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان اور ایتھوپیا نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے سفیر جمال باقر عبداللہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایتھوپیا سب صحارا ممالک میں تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیثت ہے، ایتھوپیا پاکستان کے ساتھ اپنی تجارت کے حجم کو 200 فی صد بڑھانا چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایتھوپیا دنیا کی سستی ترین توانائی پیدا کر رہا ہے، اس کی 96.4 فی صد توانائی گرین یا ماحول دوست توانائی ہے، انھوں نے کہا ’’ہم افریقہ کا سب سے بڑا ڈیم دریائے نیل پر تعمیر کر رہے ہیں، یہ ڈیم 6500 میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا کرے گا، اس ڈیم کے ڈاؤن اسٹریم پر رہنے والی آبادی پر منفی اثرات نہیں ہوں گے۔‘‘

    جمال باقر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا نے حال ہی میں پاکستان میں اپنا سفارت خانہ کھولا ہے، جب کہ دونوں ممالک میں 1950 سے سفارتی تعلقات موجود ہیں، دوسری طرف پاکستان نے 70 کی دہائی میں ایتھوپیا میں اپنا سفارت خانہ کھولا تھا، اس وقت پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی۔

    سفیر نے بتایا ’’ہم نے عالمی قوانین پر مبنی نظام کے لیے ایک قیمت چکائی ہے، ماحولیاتی تبدیلی پر ہماری حکومت نے پاکستان سے بھرپور یک جہتی کا اظہار کیا ہے، ہم نے رواں برس کوپ 27 میں لاسز اینڈ ڈیمیج فنڈ کی منظوری میں اہم کردار ادا کیا۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’مسلمانوں نے پہلی ہجرت ایتھوپیا کی جانب کی، اس وقت کے حکمران نجاشی نے کھلے بازوؤں سے مسلمانوں کا استقبال کیا۔ ہم سیاحوں کے لیے مختلف رعایتیں فراہم کر رہے ہیں، ان میں خصوصی طور پر ہوٹلوں میں سبسڈی شامل ہے۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ ایتھوپیا تمام مذاہب کے لیے ایک تاریخی حیثیت رکھتا ہے، ان میں اسلام کو خصوصی حیثیت حاصل ہے، افریقہ کی تاریخ اور آثار قدیمہ میں ایتھوپیا کی ایک پہچان ہے۔

  • ایتھوپیا جانے والے مسافروں کے لیے خوش خبری

    ایتھوپیا جانے والے مسافروں کے لیے خوش خبری

    کراچی: 18 برس بعد ایتھوپین ایئر لائن کو کراچی سے ادیس ابابا کے لیے پروازوں کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایتھوپین ایئر لائن کو ہفتہ وار 2 پروازیں آپریٹ کرنے کا اجازت نامہ جاری کر دیا۔

    پروزاوں کی بحالی کے ساتھ پاکستانیوں کے لیے معطل شدہ آن ارائیول ویزہ سولہت بھی بحال کر دی گئی، تاہم ایتھوپیا جانے والے مسافروں کی ایئر پورٹ پر سخت نگرانی کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نگرانی کی ہدایات ایتھوپیا میں تعنیات پاکستانی سفیر کے مراسلے پر جاری کی گئیں۔

    یاد رہے کہ ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا کے لیے پروازیں 2004 سے معطل تھیں، 2020 میں پاکستانیوں کے لیے آن آرائیول ویزے کی سہولیات بھی معطل کر دی گئی تھیں۔

    پاکستانیوں کی جانب سے ایتھوپیا میں جعلی پرفیوم اور موبائل فروخت کے باعث آن ارئیول ویزہ معطل کیا گیا تھا، جعل سازی کے باعث متعدد پاکستانی گرفتاری کے بعد بے دخل بھی کیے گئے تھے۔

  • ہرار: ایتھوپیا کا قدیم شہر جس کی بنیاد ایک مسلمان بزرگ نے رکھی تھی

    ہرار: ایتھوپیا کا قدیم شہر جس کی بنیاد ایک مسلمان بزرگ نے رکھی تھی

    دنیا کے نقشے پر موجود ایتھوپیا کا نام افریقہ کی قدیم تاریخ میں بھی پڑھنے کو ملتا ہے اور جب یہاں اسلام کی روشنی پھیلی اور لوگوں نے دینِ حق کو قبول کیا تو نہ صرف اس سَر زمین سے کئی عالم فاضل شخصیات نے جنم لیا بلکہ آج بھی یہاں قدیم دور کی مساجد اور بزرگانِ دین کے مزارات موجود ہیں۔ ایتھوپیا کا علاقہ قدیم تہذیبوں اور ثقافتوں کا مرکز بھی رہا ہے۔

    اسی ایتھوپیا کا شہر ہرار (Harar) بھی مسلمانوں کے مقدّس مقامات اور اپنی زیارت گاہوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ اس شہر کی بنیاد دسویں سے تیرہویں صدی کے درمیان رکھی گئی تھی۔ یہ وہ وقت تھا جب یہاں عرب نقل مکانی کر کے آرہے تھے۔ آج بھی اس شہر کے قدیم ترین حصّے تک رسائی دینے کے لیے پانچ بڑے دروازے موجود ہیں۔ یہ شہر ایک صوبائی دارُالحکومت کا درجہ بھی رکھتا ہے۔ ہرار کی بڑی آبادی اُورومو نسل سے تعلق رکھتی ہے۔ اس شہر کو 2006ء میں عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کیا گیا تھا۔

    ہرار میں چھوٹی بڑی مساجد کی تعداد 82 ہے جب کہ ایک سو سے زائد مزارات بھی موجود ہیں جہاں بڑی تعداد میں‌ عقیدت مند حاضری دیتے ہیں۔ یوں تو ایتھوپیا کی ایک تہائی آبادی اسلام کی پیروکار ہے، لیکن اس شہر کی بات کی جائے تو یہاں مسلمان اکثریت میں ہیں۔

    شہر کی سب سے بڑی اور جامع مسجد کا اختصاص یہ ہے کہ اس میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی ادائیگیِ نماز کے لیے آتی ہیں۔ ہرار کی مسلمان عورتیں جامع مسجد کے صحن یا اس کی بیرونی حدود میں بھی نماز ادا کرتی نظر آتی ہیں۔

    آج ہرار جدید و قدیم آبادی پر مشتمل ہے اور جب سیّاح قدیم علاقے کی سیر کو جاتے ہیں‌ تو اندرونِ شہر انھیں دو چرچ بھی نظر آتے ہیں۔ ہرار کے باشندوں کو فخر ہے کہ انھوں نے یہاں آج بھی مذہبی ہم آہنگی قائم رکھی ہے۔ اس کی ایک وجہ صوفی ازم اور بزرگوں کی وہ تعلیمات ہیں جنھیں آج بھی یہاں کے لوگ مانتے ہیں۔ یہاں شیخ ابادر کا مزار سب سے بڑی زیارت گاہ ہے جن کا شمار اس شہر کے بانیوں میں بھی ہوتا ہے۔

    ہرار کی معیشت کپڑوں کی صنعت سے جڑی ہوئی ہے۔ یہاں کا مرکزی بازار لوگوں میں‌ ’مکینا گِر گِر‘‘ کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ ہرار سے 40 کلومیٹر دور اونٹوں کی مشہور مارکیٹ واقع ہے جہاں ہفتے میں دو مرتبہ گلہ بان تاجر آتے ہیں اور اونٹوں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔ یہ جانور ایتھوپیا اور قریبی ممالک میں بھی سفر اور خوراک کے لیے استعمال ہوتا ہے۔