Tag: ایتھوپیا

  • موبائل اونٹ لائبریریوں نے دنیا کو حیران کر دیا

    موبائل اونٹ لائبریریوں نے دنیا کو حیران کر دیا

    ایتھوپیا: جہاں ایک طرف دنیا بھر میں کرونا وائرس وبا کی وجہ سے کروڑوں بچوں کا تعلیمی سلسلہ رکا، وہاں افریقی ملک ایتھوپیا میں دہری مصیبت آئی، ایک طرف پہلے سے جبری مشقت کی وجہ سے مقامی بچے تعلیم سے محروم رہے، دوسری طرف وبا نے رہی سہی کسر پوری کر دی۔

    تاہم، ایتھوپیا کے دور دراز علاقوں میں بچوں کو جبری مشقت سے بچانے اور ان کو بہتر مستقبل فراہم کرنے کے لیے ایک ایسا منصوبہ پیش کیا گیا جس کے بارے میں جان کر دنیا حیران ہوئی، یہ انوکھا منصوبہ تھا موبائل اونٹ لائبریریوں کا۔

    ایتھوپیا میں کرونا وائرس کی وجہ سے مارچ میں اسکول بند ہو گئے تھے اور اس کے نتیجے میں تقریباً 26 ملین بچے گھروں میں بیٹھ گئے تھے، دوسری طرف ملک کے دیہی علاقوں میں پہلے ہی بچوں کو جبری مشقت اور کم عمری کی شادیوں کے خطرے کا سامنا تھا۔

    اس صورت حال میں ایک تنظیم نے ملک کے مشرقی صومالی علاقے میں بچوں کو تعلیم سے منسلک رکھنے کے لیے 20 سے زائد اونٹ وقف کر کے ان پر کتابوں سے بھری لکڑی کے صندوق لاد کر دیہات میں بچوں میں کتابیں تقسیم کرنا شروع کر دیا ہے۔

    عالمی تنظیم ‘سیو دا چلڈرن‘ کے ملکی ڈائریکٹر ایکن اوگوتوگولاری کا کہنا تھا کہ ‘یہ بہت بڑا بحران ہے لیکن ہم پرعزم ہیں کہ کرونا کے دنوں میں جہاں تک ہو سکے مالی لحاظ سے کمزور بچوں کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔

    واضح رہے کہ افریقی دیہی علاقوں میں اونٹ لائبریریوں کے اس منصوبے کا آغاز تو 10 برس قبل ہوا تھا، تاہم کرونا وبا کے باعث، ایتھوپیا کے اس علاقے میں اس منصوبے کے ذریعے 33 سے زائد دیہات میں 22 ہزار سے زائد بچوں کی مدد کی گئی ہے۔

    منصوبے کے تحت مقامی رضاکار بچوں کی کتابیں اونٹوں پر لاد کر گاؤں گاؤں جاتے ہیں اور وہاں خیمے لگا کر کم از کم 3 دن قیام کرتے ہیں، اس دوران بچے کتابیں وہاں بیٹھ کر بھی پڑھ سکتے ہیں اور گھروں میں بھی لے جا سکتے ہیں۔

  • جب ایتھوپیا کے شہنشاہ کا محافظ اٹلی کے میدان میں‌ ننگے پاؤں دوڑا…

    جب ایتھوپیا کے شہنشاہ کا محافظ اٹلی کے میدان میں‌ ننگے پاؤں دوڑا…

    ابیبے بیکیلا شہنشاہِ ایتھوپیا کا ذاتی محافظ تھا جس نے ننگے پاؤں دوڑ کر ایک فتح کا تاج اپنے سَر پر سجایا اور پہلی بار کھیلوں کے مقابلوں میں اس ملک نے سونے کا تمغہ حاصل کیا۔

    یہ 1960 کی بات ہے جب اٹلی کے اولمپک مقابلوں کا انعقاد کیا گیا تھا۔ یہ فتح اس لیے بھی نہایت اہم تھی کہ اس ملک نے اٹلی ہی کے تسلط سے آزادی حاصل کی تھی۔ اور ابھی اس آزادی کو صرف بیس برس ہی بیتے تھے۔

    ابیبے بیکیلا نے 42 کلومیٹر کا فاصلہ دو گھنٹے اور پندرہ منٹ میں طے کرکے عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔

    شاہِ ایتھوپیا کے اس محافظ نے مقابلے میں ننگے پائوں دوڑنا کیوں پسند کیا؟ جواب اسی کی زبانی سنیے۔

    "میں اٹلی کو دکھانا چاہتا تھا کہ ایتھوپیا کے باشندے کتنے مضبوط اور طاقت ور ہیں۔”

    میراتھن ریس کے حوالے سے ایتھوپیا کے باشندے دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ غربت، پسماندگی، جنگ اور خوں ریز معرکے دیکھنے والے ایتھوپیائی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں ہر شخص مسلسل حرکت میں رہتا ہے۔

    یورپ کو ٹیکنالوجی پر زیادہ بھروسا ہے اور کسی مقابلے کی تیاری کرنے کا ان کا انداز ہم سے بہت مختلف ہے۔ اس کے برعکس ایتھوپیا میں سب کچھ ایک قسم کی دوڑ سے مشروط ہے۔ ہر چھوٹی بڑی چیز کا حصول، کام یابی بھاگ دوڑ سے جڑی ہوئی ہے۔

    ایتھوپیا کے باشندوں کا کہنا ہے کہ بچے اسکول کی جانب دوڑ لگاتے ہوئے نظر آتے ہیں، ان کے لیے پینے اور استعمال کے پانی کا حصول ایک مسئلہ ہے۔ وہ کنویں سے پانی لانے کے لیے بھی دوڑ لگاتے ہیں اور وہ ننگے پاؤں ہوتے ہیں۔

    ابیبے بیکیلا نے اپنے ملک کے لیے کارنامہ انجام دیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ وہاں اس کھلاڑی کو ہمیشہ بہت عزت اور احترام دیا گیا۔

    اٹلی کے ایک میدان میں دنیا بھر کے کھلاڑیوں کے ساتھ ننگے پاؤں دوڑ لگاتے ہوئے کام یابی اپنے نام کرنے والے ابیبے بیکیلا نے 1973 میں ہمیشہ کے لیے دنیا چھوڑ دی، مگر ایتھوپیا کی تاریخ میں ان کا نام آج بھی زندہ ہے۔

  • امن کا نوبل انعام ایتھوپیا کے وزیراعظم کے نام

    امن کا نوبل انعام ایتھوپیا کے وزیراعظم کے نام

    اسٹاک ہوم: افریقی ملک ایتھوپیا کے وزیراعظم آبے احمد کو دوملکوں کے درمیان دہائیوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے اہم کردار ادا کرنے پر نوبل انعام کاحقدار قرار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امن کی کاوشوں کا صلہ ایتھوپیا کے وزیراعظم کو مل گیا، ایتھوپیا کے وزیراعظم آبے احمد علی نوبل امن انعام 2019 اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے۔

    وزیراعظم آبے احمد کی کوششوں سے ایتھوپیا اور اریٹیریا نے جولائی 2018 میں برسوں کی دشمنی اور دونوں ممالک کے درمیان 1998 اور 2000 میں شروع ہونے والی سرحدی جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات بحال کرلیے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق وزارت عظمیٰ کے پہلے سو دنوں میں آبے احمد نے ملک میں ایمرجنسی کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ہزاروں سیاسی قیدیوں کو عام معافی دے دی گئی تھی۔

    ان کی وزارت عظمیٰ کے دور میں ذرائع ابلاغ پر سنسر شپ ختم کردی گئی اور غیرقانونی قرار دئیے گئے حزب اختلاف کے گروپوں کو قانونی حیثیت دے دی گئی۔

    ایسے سیاسی فوجی افسر اور سیاست دان جن پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا شبہ تھا انہیں برطرف کردیا گیا جبکہ ایتھوپیا کی سیاسی اور سماجی زندگی میں خواتین کے کردار میں اضافہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ نوبل کے امن انعام کی رقم ’90 لاکھ سویڈیشن کورونا ہے جو آبے احمد کو 10 دسمبر کو اوسلو میں پیش کیا جائے گا۔

    گزشتہ برس یہ انعام داعش جنگجوؤں کی قید میں زیادتی کا نشانہ بننے کے بعد اپنی زندگی جنسی تشدد کے خلاف وقف کرنے والی یزدی سماجی کارکن نادیہ مراد اور افریقہ میں جنسی استحصال کا شکار ہونے والی خواتین کی صحت کے لیے کام کرنے والے ڈاکٹر ڈینس مک وگی کو مشترکہ طور پر دیا گیا تھا۔

  • ایک دن میں 35 کروڑ پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ

    ایک دن میں 35 کروڑ پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ

    افریقی ملک ایتھوپیا نے ایک دن میں 35 کروڑ پودے لگا کر سب سے زیادہ پودے لگانے کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا، اس سے قبل ایک دن میں سب سے زیادہ پودے لگانے کا ریکارڈ بھارت کے پاس تھا۔

    ایتھوپیا نے موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے تاریخ ساز قدم اٹھاتے ہوئے صرف 12 گھنٹوں میں 35 کروڑ پودے لگائے ہیں۔ اس شجر کاری مہم کا افتتاح ایتھوپین وزیر اعظم ابی احمد نے کیا۔

    ایک دن میں سب سے زیادہ پودے لگانے کا ریکارڈ اس سے قبل بھارت کے پاس تھا جس نے سنہ 2017 میں ایک دن میں ساڑھے 6 کروڑ پودے لگائے تھے۔

     

    ایتھوپیا رواں برس اکتوبر تک 4 ارب پودے لگانے کا عزم رکھتا ہے تاکہ ملک میں سبزے میں اضافہ کیا جاسکا اور کلائمٹ چینج کے نقصانات میں کمی کی جاسکے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق 19 ویں صدی کے آخر تک ایتھوپیا میں جنگلات کے رقبے میں 30 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، ملک میں موجود جنگلات کو بڑے پیمانے پر کاٹا گیا تاکہ جلانے کے لیے لکڑی اور زراعت کے لیے زمین حاصل کی جاسکے۔

    اس وقت ایتھوپیا کے 4 فیصد سے بھی کم رقبے پر جنگلات موجود ہیں۔ ماہرین کے مطابق جنگلات میں کمی کے باعث ایتھوپیا سمیت دیگر افریقی ممالک میں خشک سالی اور قحط کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

  • ایتھوپیا میں بغاوت، آرمی چیف فائرنگ سے ہلاک، بغاوت ناکام

    ایتھوپیا میں بغاوت، آرمی چیف فائرنگ سے ہلاک، بغاوت ناکام

    ادیس ابابا: ایتھوپیاکی ریاست امہارامیں گزشتہ روز ہونے والی بغاوت میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، ایتھوپین آرمی چیف کو ان کے دفتر میں نشانہ بنایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد نے تصدیق کی ہے کہ ایتھوپین آرمی چیف اور ان کےایڈوائزر کے دفتر پر فائرنگ کی گئی ہے اور انہیں گولی لگی ہے، گولی لگنے سے آرمی چیف ہلاک ہو گئے۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل سیرے مکنون کی زندگی کے مطابق متضاد اطلاعات سامنے آرہی تھیں، برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق وہ زخمی تھے جب کہ الجزیرہ کا کہنا تھا وہ اس حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب اس بغاوت میں امہارا کے صدر اور ان کے مشیر سمیت اب تک کئی اعلیٰ حکام مارے جاچکے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امہارا کے پایہ تخت باہر دار میں ایتھوپین آرمی چیف کو ان کے دفتر میں گھس کر ان کے محافظ نے مارا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ایتھوپین حکومت نے اعلان کیا تھا کہ امہارا میں بغاوت ہوئی ہے جس سے نبٹا جارہا ہے۔

    مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ امہارا میں بڑے پیمانے پر گولیوں کا تبادلہ جاری ہے اور شہر میں خوف و ہراس کی فضا ہے ، شہری اپنے گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے جبکہ علاقے میں نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔

    یا در ہے کہ ایتھوپین وزیر اعظم احمد گزشہ سال منتخب ہوئے تھے اور ملک میں جاری سیاسی انتشار کے خاتمے کے لیے انہوں نے سیاسی قیدیوں کو آزادی دی، سیاسی جماعتوں پر سے پابندی اٹھائی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائیوں کا آغاز بھی کیا تھا۔

    ان تما م اقدامات کے باوجود ایتھوپیا میں نسلی تصادم ایک بار پھر اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً 24 لاکھ افراد اس صورتحال میں در بدر ہوچکے ہیں۔

  • ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    خرطوم : ایتھوپیا کی کوششوں سے احتجاجی تحریک کے لیڈروں کا ہڑتال ختم کر کے جرنیلوں سے مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔

    ایتھوپین ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔

    وزیر اعظم ابی احمد نے سوموار کو سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے فون پر بات چیت کی تھی اور ان سے مصالحتی کوششوں میں پیش رفت کے ضمن میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

    احتجاجی تحریک نے الگ سے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اور بدھ سے اپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندرہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کو سول نافرمانی کے پہلے روز تشدد کے مختلف واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھےِ۔

    سوڈانی پیشہ وران تنظیم ( ایس پی اے) نے ہفتے کے روز 3 جون کو وزارتِ دفاع کے باہر احتجاجی تحریک کے زیر اہتمام دھرنے کے شرکاء کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور عوام سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے ایتھوپین ہم منصب کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے ایتھوپین ہم منصب کی ملاقات

    بیجنگ: وزیر اعظم عمران خان سے ایتھوپین ہم منصب ابی احمد کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں خطے کی صورتحال اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی سائیڈ لائن پر وزیر اعظم عمران خان سے ایتھوپین ہم منصب ابی احمد کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں خطے کی صورتحال اور عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور بھی زیر غور آئے۔ وزیر اعظم عمران خان نے افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے آپس میں سیاسی اور تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کی تجویز دی جبکہ دونوں ممالک کا متواتر اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق ہوا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات کو وسعت دے رہا ہے، کمرشل سرگرمیوں کے فروغ کے لیے عوامی رابطوں کا تبادلہ ضروری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افریقہ میں امن و استحکام کے لیے کردار جاری رکھے گا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین جدید دور میں کامیابی کی عظیم مثال ہے، چین نے ترقی کو فروغ دے کر معاشرے کو تبدیل کردیا۔ یہ تبدیلی چینی قیادت کی بہترین حکمت عملی کی وجہ سے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھا کہ چینی صدر نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کا نظریہ پیش کیا ہے، منصوبہ معاشی استحکام اور عوامی رابطے کی رکاوٹیں توڑ سکے گا، معیشت کی مضبوطی اور عوامی خوشحالی کے لیے منصوبہ شاندار ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا تھا کہ چین کا ابتدائی شراکت دار بننا پاکستان کے لیے قابل فخر ہے، دونوں ممالک میں خصوصی اقتصادی زون قائم کیے جا رہے ہیں۔ موٹر وے، ہائی ویز اور ریلوے کا نظام بہتر کیا جا رہا ہے۔

  • سہالے زیوڈے ایتھوپیا کی پہلی خاتون صدر منتخب

    سہالے زیوڈے ایتھوپیا کی پہلی خاتون صدر منتخب

    ادیس ابابا : ایتھوپیا کے اراکین پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ سہالے زیوڈے نامی خاتون کا بطور سربراہ مملکت انتخاب کرلیا، زیوڈے نے اپنے خطاب میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک ایتھوپیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو مملکت کا سربراہ بنا دیا گیا، ایتھوپین پارلیمنٹ کے اراکین نے سہالے ورک زیوڈے کو صدر منتخب کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون صدر سہالے کو بحیثیت ڈپلومیٹ کام کا بہت تجربہ ہے کیونکہ زیوڈے اس سے قبل سینیگال اور ڈیجی بوٹی میں ایتھوپیا کی سفیر رہ چکی ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افریقی ملک میں ہونے والی صدراتی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل وزیر اعظم ابہی احمد نے اپنی کابینہ منتخب کی ہے جس میں اکثریت خواتین کی ہے۔

    ایتھوپیا کی خاتون صدر سہالے ورک زیوڈے نے حلف اٹھانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے امن و استحکام کی صورتحال برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے ایتھوپیا میں خاتون زیوڈے کو غیر متوقع طور پر مولاٹو تیسہوم کے صدارت سے مستعفی ہونے کے بعد سربراہ مملکت منتخب کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم اسٹاف کے چیف فٹسم اریگا کا کہنا تھا کہ کسی سربراہ مملکت کے لیے خاتون کا انتخاب مستقبل میں معیار بڑھانے کے لیے نہیں کیا گیا بلکہ یہ انتخاب خواتین کو عام زندگی میں فیصلہ سازی میں مدد معاون ثابت ہوگا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ورک زیوڈے سینٹرل افریقن ریپبلک میں امن مشن کی سربراہی سمیت اقوام متحدہ کے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیں چکی ہیں۔

    خیال رہے کہ ایتھوپیا کے قانون کے مطابق صدر کا عہدہ رسمی ہے جبکہ اختیارات وزیر اعظم کے پاس ہوتے ہیں۔

  • ایتھوپیا: احتجاج کے لیے آنے والے فوجیوں نے وزیراعظم کے ساتھ پش اپس لگادئیے

    ایتھوپیا: احتجاج کے لیے آنے والے فوجیوں نے وزیراعظم کے ساتھ پش اپس لگادئیے

    ایڈس ایبابا: ایتھوپیا میں احتجاج کے لیے آنے والے فوجی جوانوں کو وزیراعظم نے پش اپس لگوا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا کے وزیراعظم ایبیے احمد نے اپنے آفس کے باہر احتجاج کرنے والے فوجی جوانوں کو احتجاج چھوڑ کر وزرش کروادی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر مقبول ہوگئی۔

    ایتھوپیا میں وزیراعظم ہاؤس کے باہر سینکڑوں کی تعداد فوجی جوان تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔

    فوجیوں کو دیکھ کر وزیراعظم ایبیے احمد خود باہر چلے آئے اور تمام جوانوں کو 10 پش اپس لگانے کا مشورہ دیا اور خود بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔

    اس دوران فوجی جوان اپنے مطالبے کو بھول کر وزیراعظم کے ساتھ ہنسی خوشی پش اپس لگانے میں مشغول ہوگئے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق فوجی جوانوں کے ساتھ پش اپس لگانے کے بعد ان کے ساتھ میٹنگ کی گئی جس میں ان کے مطالبات کو سنا گیا، تنخواہوں میں اضافے کی یقین دہانی کے بعد فوجی جوان واپس روانہ ہوگئے۔

  • خونی مگرمچھ پادری کو جبڑوں میں دبوچ کر گہری جھیل میں لے گیا

    خونی مگرمچھ پادری کو جبڑوں میں دبوچ کر گہری جھیل میں لے گیا

    ادیس ابابا : لوگوں کو بپتسمہ دینے والے پادری کو آدم خور مگر مچھ نے دبوچ لیا، مقامی افراد نے کافی مشقت کے بعد لاش کو جھیل سے باہر نکالا۔

    تفصیلات کے مطابق ایتھوپیا کی ابایا جھیل میں مقامی پادری پروٹیسٹنٹ پاسٹر ایشیٹے80سے زائد افراد کو بپتسمہ دے رہے تھے کہ اس دوران ایک مگرمچھ نے ان پر حملہ کردیا۔

    حملہ اتنا اچانک تھا کہ موجود لوگ فوری طور پر کوئی امدادی کارروائی نہ کرسکے اور دیکھتے ہی دیکھتے مگر مچھ پادری کو اپنے مظبوط جبڑوں میں دبا کر جھیل کی گہرائی میں لے گیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق مرکب تبائیعا ضلع کے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مقامی لوگوں اور مچھیروں نے پادری کو مگرمچھ کے چنگل سے چھڑانے کی سرتوڑ کوششں کی لیکن وہ ان کی جان بچانے میں کامیاب نہ ہوسکے البتہ پادری کی کٹی پھٹی لاش کو مگر مچھ سے چھڑا کر جھیل سے باہر نکال لائے۔

    واضح رہے کہ ایتھوپیا کی ابایا جھیل خطرناک مگر مچھوں کی آماجگاہ ہے مذکورہ جھیل کا رقبہ گیارہ سو کلومیٹر طویل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔