Tag: ایتھوپیا

  • ایتھوپیا:کچرے کے ملبے تلے دب کر48 افراد ہلاک

    ایتھوپیا:کچرے کے ملبے تلے دب کر48 افراد ہلاک

    عدیس ابابا افریقی ملک ایتھوپیا کے دارلحکومت میں کچرے کے ڈھیر تلے دب کر48 افراد ہلاک اور چالیس سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایتھوپیا کے درالحکومت عدیس ابابا کے نواحی علاقے میں ترقیاتی کام کے دوران کچرے کا بہت بڑا حصہ نیچے آگر جس کے نیچے دب کر48افراد ہلاک اور40 سے زائد شدید زخمی ہوئے۔

    مقامی حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ’اس مقام پر کچرے کا ڈھیر تھا جس میں لکڑیاں اور دیگر اشیاء شامل تھیں، بلڈوزر کی مدد سے اس کو ہموار کرنے کی کوشش کی گئی مگر کچرے کا ایک بڑا حصہ آبادی پر گر گیا‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’آبادی کو یہ جگہ خالی کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے اور حکومت نے یہاں پارک تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تاہم لوگوں نے اپنے گھر چھوڑنے سے صاف انکار کردیا تھا‘۔

    متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ ’اس بستی میں 50 سے زائد گھر آباد ہیں اور یہ کچرے کے ڈھیر کے ارد گرد تعمیر کیے گئے تھے، ہر گھر میں تقریبا 7 سے زائد افراد موجود ہیں، بستی کے تمام گھر کچرے کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں‘۔

    واقعے کے بعد حکومت نے دارلحکومت میں ایمرجنسی قائم کردی ہے اور ریسکیو کے تحت ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہیں،ریسکیو کے کاموں میں مقامی انتظامیہ کےعلاوہ فلاحی ادارے بھی حصہ لے رہے ہیں۔

  • جوبا: سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے مذکرات تیسرے دن میں داخل

    جوبا: سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے مذکرات تیسرے دن میں داخل

    جنوبی سوڈان کے سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششیں تاحال کامیاب نہ ہوسکیں، باغیوں کے حملے میں ایک جنرل مارا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی سوڈان کے متحارب گروہوں کے مابین ایتھوپیا کے دارلحکومت ادیس ابابا میں ہونے والے مذاکرات تیسرے دن میں داخل ہوگئے ہیں، تاہم فریقین اب تک جنگ بندی کے معاہدے تک نہیں پہنچ سکے۔

    صدر سلوا کیر اور اپوزیشن رہنما ریک مچار نے تصدیق کی ہے کہ ادیس ابابا میں مذاکرات کار فائر بندی کے کسی سمجھوتے تک پہنچنے کی کوشش کریں گے، باغی رہنما نے مذاکرات کامیاب بنانے کے لئے ملک میں نافذ ہنگامی صورتحال اٹھانے اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب جنوبی سوڈان میں باغیوں کے حملے میں ایک جنرل کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں، جنوبی سوڈان میں خانہ جنگی میں ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

  • جنوبی سوڈان:جاری نسل کشی تھمنے کے امکان پیدا ہوگئے

    جنوبی سوڈان:جاری نسل کشی تھمنے کے امکان پیدا ہوگئے

    جنوبی سوڈان میں جاری نسل کشی تھمنے کے امکان پیدا ہوگئے، حکومت اور باغیوں کے درمیان امن مذاکرات کل ایتھوپیا میں ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افریقن ملکی ایتھوپیا کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی پیشکش کو دونوں متحارب گروہوں نے قبول کر لیا ہے۔ جنوبی سوڈان کے باغی رہنما اور سابق نائب صدر ریک مچار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک اعلیٰ سطحی وفد کو ایتھوپیا بھیج رہے ہیں، جو امن بات چیت کرے گا۔

    اس سے پہلے ایتھوپیا کی حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سلواکیر اور ریک مچار امن مذاکرات کے سلسلے میں ادیس ابابا میں ملاقات کے لیے پہنچ رہے ہیں، خیال رہے کہ جنوبی سوڈان میں گزشتہ دو ہفتوں سے سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان جاری جھڑپوں میں ہزار سے افراد بھینٹ چڑ چکے ہیں۔