Tag: ایجار

  • سعودی عرب: مالک مکان اور کرایہ دار سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب: مالک مکان اور کرایہ دار سے متعلق اہم خبر

    سعودی عرب میں کرایہ معاہدے کے تحت مالک مکان اور کرایہ دار کے فرائض کے حوالے سے ’ایجار‘ پورٹل کی جانب سے کی جانے والی ترامیم جاری کی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایجار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’کرائے کے معاہدے کی میعاد ختم ہوتے ہی مکان مالک کے حوالے کرنا کرایہ دار کی ذمہ داری ہے۔ مقررہ وقت پر کرایہ ادا کرنا اور مکان کو صرف رہائش کے لیے استعمال کرنا بھی فرائض میں شامل ہے۔‘

    کرایہ دار کو مالک مکان کی تحریری اجازت کے بعد مکان میں ترامیم کا حق حاصل ہوجاتا ہے، یہ اجازت وہ اس کے سیکریٹری سے بھی حاصل کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مکان کے مالک کو ضروری فوری اصلاح و مرمت کا موقع دینا اور بجلی، پانی کا بل ادا کرنا بھی کرائے دار کے فرائض کا حصہ ہے۔

    ایجار کا مالک مکان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے کہنا تھا کہ معمول کی اصلاح و مرمت، مکان سے استفادے میں رکاوٹ پیدا کرنے والی کسی بھی خرابی کی اصلاح کرانا، عمارت کے مشترکہ حصوں کی اصلاح و مرمت، صفائی کا اہتمام مالک مکان کی ذمہ داری ہے۔

    متعلقہ اداروں کی جانب سے سروس چارجز کی ادائیگی بھی اس کے فرائض میں شامل ہے۔ کرایہ دار کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ مکان سے متعلقہ امور کے لیے سرکاری اداروں سے رجوع کرے۔ اگر وہ پندرہ سے تیس روز تک کرایہ ادا نہ کرے تو ایسی صورت میں مالک مکان کو کرائے کا معاہدہ ختم کرنے کا حق حاصل ہے۔

    ایجار کے مطابق مالک مکان اور کرائے دار اگر کرائے کے معاہدے کی تجدید کرنا چاہیں تو وہ ایجار پورٹل کے ذریعے کر سکتے ہیں۔‘
    ’فریقین کو ایجار کے مقرر کردہ ضوابط کے مطابق مکان حوالے کرنے اور وصول کرنے کی کارروائی انجام دینا ہو گی۔‘

    ایجار کا مکان کی ملکیت کی منتقلی کی صورت میں نئے مالک کی ذمہ داریوں سے متعلق کہنا تھا کہ اگر کسی اور شخص نے مکان خریدا تو ایسی صورت میں کرایہ دار کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔ کرایہ دار نے جو زرضمانت جمع کرایا ہو گا وہ اسے مکان خالی کرنے کی صورت میں نئے مالک کو ادا کرنا ہو گا۔

  • ’ایجار نیٹ‘ پر کرایہ نامے کی تصدیق کا نیا طریقہ کار کیا؟

    ’ایجار نیٹ‘ پر کرایہ نامے کی تصدیق کا نیا طریقہ کار کیا؟

    سعودی عرب میں کرایہ داروں اور عمارتوں کے مالکان کے لیے کرایہ نامے کی تصدیق اور ’ایجار‘ نیٹ پر اس کا اندراج ضروری قرار دیا گیا ہے۔

    اخبار 24 کے مطابق وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور کے ماتحت ’ایجار‘ نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ کرائے نامے کی تصدیق کا طریقہ کار جاننے کے لیے سب سے پہلے ایجار نیٹ ورک کے پرسنل اکاؤنٹ پر جائیں۔

    اس کے بعد درخواستوں والے خانے پر کلک کیا جائے پھر کرائے نامے کی درخواستوں اور منظوری کے آپشن پر جایا جائے۔

    ایجار نیٹ ورک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سعودی قومی شناختی کارڈ اور مقیم غیرملکی اقامہ نمبر نیز تاریخ پیدائش درج کر کے کرایہ ناموں کی تصدیق کرا سکتے ہیں۔

  • سعودی عرب: کرائے پر دکان یا مکان لینے کے لیے ضابطہ کار جاری

    سعودی عرب: کرائے پر دکان یا مکان لینے کے لیے ضابطہ کار جاری

    ریاض: سعودی عرب میں کرائے پر مکان یا دکان لینے اور دینے کے حوالے سے ضابطہ کار جاری کردیا گیا ہے جس کی پابندی لازمی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ایجار سسٹم میں غیر رجسٹرڈ کرایہ معاہدوں کے حوالے سے قانونی مؤقف کے سلسلے میں وزیر انصاف ولید الصمعانی نے وزارت کے تمام متعلقہ اداروں کے نام عدالتی ہدایت جاری کر دی۔

    سعودی حکومت مکانات اور تجارتی مراکز و دکانوں کو کرائے پر اٹھانے اور کرائے پر لینے والوں پر یہ پابندی عائد کیے ہوئے ہے کہ وہ ایجار نیٹ ورک کے ذریعے کرائے کے معاہدوں کا اندراج کروائیں۔

    وزیر انصاف نے ہدایت دی ہے کہ ایجار سسٹم میں غیر رجسٹرڈ کرائے کے معاہدوں سے متعلق مقدمات کی سماعت نہ کی جائے، ایگزیکٹو قانون کی دفعہ 9 کے مطابق کرائے کے معاہدے کے مندرجات پر عمل درآمد کے حوالے سے ایگزیکٹو کورٹ کا لائحہ عمل اس پر لاگو نہیں ہوگا۔

    وزیر انصاف نے ایجار نیٹ پر غیر رجسٹرڈ کرائے کے معاہدوں کو معتبر بنانے کے لیے ضروری شرائط و ضوابط جاری کردی ہیں۔

    اس حوالے سے یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ کرائے کے معاہدے کا نیٹ ورک پر اندراج ہو، معاہدے پر کرایہ دار اور مالک کے دستخط ہوں یا معاہدے پر کسی ایک کے دستخط ہوں یا نیٹ ورک سے مہیا وسائل کے ذریعے تیار فارم پر دونوں یا دونوں میں سے کسی ایک کے دستخط ہوں۔

    ایک شرط یہ بھی ہے کہ کرائے نامے میں ضروری معلومات تحریر ہوں مثلاً کرائے پر دینے والے مکان یا دکان کے مالک اور کرایہ دار کا نام، قومی شناختی کارڈ نمبر یا کرایہ دار اور کرائے پر دینے والے کے نمائندے کا قومی شناختی کارڈ نمبر اور نام تحریر ہو۔

    کرائے کی مدت متعین ہو، کرایہ کتنا ہے یہ واضح ہو، ادائیگی ماہانہ ہوگی یا سہ ماہی یا ششماہی یا سالانہ اس حوالے سے وضاحت ہو۔ کرائے والی دکان یا مکان کی تفصیلات ہوں۔ علاوہ ازیں کرائے کے معاہدوں کے اندراج کے لیے نیٹ ورک کی شرائط و ضوابط پوری ہوں۔